دعوتِ اسلامی کے شعبہ کفن دفن للبنات کے زیر اہتمام گزشتہ دنوں  بلدیہ کابینہ کراچی میں کفن دفن تربیتی اجتماع کاانعقاد ہواجس میں کم و بیش 10 اسلامی بہنوں نے شرکت کی۔

کابینہ ذمہ دار اسلامی بہن نے میت کو غسل دینے ،کفن کاٹنے اور پہنانےکاطریقہ بتایا نیز اسلامی بہنوں کو کفن دفن ٹیسٹ دینے کاذہن دیا جس پر ذمہ داراسلامی بہنوں نےاچھی نیتوں کااظہارکیا۔


دعوتِ اسلامی کے فنانس ڈیپارٹمنٹ للبنات کے تحت گزشتہ دنوں رنچھوڑ لائن کابینہ کراچی میں مدنی مشورےکاانعقادہوا جس میں فنانس ڈیپارٹمنٹ کی زون، کابینہ ، ڈویژن ، علاقائی نگران اور مدرسۃ المدینہ کی ذمہ دار اسلامی بہنوں نے شرکت کی ۔

فنانس ڈیپارٹمنٹ کی زون سطح کی ذمہ دار اسلامی بہن نے اسلامی بہنوں کو ای -رسید استعمال کرنے کےحوالے سے مدنی پھول دیئے نیز اسلامی بہنوں کو دینی کاموں اور تقرریاں مکمل کرنے کے اہداف دئیے آخر میں سالانہ ڈونیشن ای- رسید پر جمع کروانے پر تحائف بھی تقسیم کئے۔


دعوت ِاسلامی کے شعبہ  کفن دفن للبنات کےتحت گزشتہ دنوں حیدرآباد کابینہ کے ڈویژن ٹنڈوجام میں کفن دفن تربیتی اجتماع کاانعقاد ہوا جس میں 35 اسلامی بہنوں نے تربیت حاصل کی۔

مبلغۂ دعوتِ اسلامی نے اسلامی بہنوں کو غسل میت اور کفن دینے کا طریقہ سکھایا نیز کفن دفن ٹیسٹ دینے کاذہن دیا جس پراسلامی بہنوں نے ہاتھوں ہاتھ ٹیسٹ دینےکےلئے نام پیش کرتے ہوئےموقع ملنے پرغسل میت دینےکی نیت کااظہارکیا۔ 


دعوتِ اسلامی کے شعبہ روحانی علاج  للبنات کے تحت گزشتہ دنوں حیدرآباد کابینہ کے علاقے کینٹ صدر میں روحانی علاج کے بستے پر مدنی مشورے کاانعقاد ہوا جس میں ریجن ذمہ داراسلامی بہن نے بستے میں بہتری لانے کے حوالے سےاسلامی بہنوں کو نکات پیش کئےاور بستوں پر آنے والی اسلامی بہنوں کی خیر خواہی کرنے کاذہن دیا جس پر بستہ ذمہ داراسلامی بہنوں نے اچھی اچھی نیتیں پیش کیں ۔


دعوتِ اسلامی کے شعبہ مدرسۃ المدینہ بالغات کےتحت گزشتہ دنوں کراچی ایسٹ زون 1 میں مدنی مشورے کاانعقادہوا جس میں زون کابینہ اور ڈویژن مشاورت کی ذمہ داراسلامی بہنوں نے شرکت کی ۔

پاکستان سطح کی ذمہ دار اسلامی بہن نے ’’ ترقی کی اہمیت ‘‘ کے موضوع پر بیان کیا اور مدرسات کو ٹیسٹ پاس کروانے، مدارس میں جائزے تفتیش کا نظام بہتر کرنے بالخصوص انتظامی امور کے معاملات کو بہتر کرنے کے حوالے سے نکات دیئے ۔

اسی طرح جو اسلامی بہنیں مدنی قاعدہ وناظرہ ٹیسٹ پاس کرچکی ہےان کی لسٹ تیار کرنے اور جون 2021ء میں ہر ڈویژن میں نئے مدارس کھولنے کا ہدف دیا جبکہ مدنی مشورے کے آخر میں کابینہ اور ڈویژن ذمہ داراسلامی بہنوں کو ڈونیشن کی اچھی کارکردگی پر تحائف بھی پیش کئے۔


دعوت اسلامی کے زیر اہتمام گزشتہ دنوں جنوبی کوریا کے شہر انچن میں بذریعہ اسکائپ ون ڈے سیشن کا انعقاد کیا گیا جس میں 13 اسلامی بہنوں نے شرکت کی۔

مبلغہ دعوت اسلامی نے ”نرمی کی اہمیت اوردل میں نرمی پیدا کرنے“ کے موضوع پر بیان کیا اورسیشن میں شریک اسلامی بہنوں کو نرمی کے فضائل بتائیں۔

اسی طرح جنوبی کوریا کے شہر کمھے میں فاریسٹ ریجن نگران اسلامی بہن نے ایک بیمار اسلامی بہن کی عیادت کی اور اس کے بعد کمھے کی اسلامی بہنوں کے ساتھ مدنی مشورہ کیا جس میں مدرستہ المدینہ بالغات شروع کر نے اور دینی کاموں کو بہتر بنانے پر کلام کیا۔



لغت میں حاشیہ سے مراد وہ شرح یا یادداشت  ہے جو کسی کتاب کے متن سے باہر لکھی جائے۔آزاد دائرہ معارف میں ہے:”حاشیہ متن میں موجود کسی لفظ یا الفاظ کے معنیٰ،ترجمے،مختصر تشریح اور وضاحت کو کہتے ہیں۔“ درحقیقت حاشیہ سے مراد وہ افکار ہیں جنہیں مؤلف،مصنف یا محقق متن سے علیحدہ صفحے کی ایک طرف تحریر کرتا ہے۔اسےہامش ، تعلیق اور انگریزی میں فٹ نوٹ(Footnote) سے تعبیر کرتے ہیں۔ حاشیہ کا مقصد مشکل اور پیچیدہ امور کی تشریح کرنا، کسی نظریہ ،سوچ اور عقیدے کی وضاحت اور اس کی مزید تفصیل بیان کرنا،کسی آیت قرآنی یا حدیث نبوی کی تخریج کرنا،کسی شخصیت ،جگہ اورفن کا تعارف کروانا،کسی رائے کی تحقیق یا کسی رائے پر تبصرہ کرناوغیرہ ہے۔

حاشیہ نگاری کی ابتدا:

علامہ شمس بریلوی علیہ الرحمہ حاشیہ نگاری کی ابتدا کے متعلق لکھتے ہیں:تلاش سے پتا چلتا ہے کہ حاشیہ نگاری کا آغاز ساتویں صدی ہجری میں ہوااور سب سے پہلے محشی یا حاشیہ نگار نجم العلما علی بن محمد بن احمد بن علی ہیں۔آپ نے ہدایہ کے مشکل مقامات پر فوائد کے نام سے حاشیہ لکھا ہے۔آپ نے 667ہجری میں وفات پائی۔اس لئے حاشیہ نگاری کی ابتدا ہم ساتویں صدی ہجری کو قرار دے سکتے ہیں۔(امام احمد رضا کی حاشیہ نگاری،جلد دوم،ص27)

حاشیہ نگاری کی اہمیت وضروت:

محشی اپنے نقطہ نظر سے جس جملہ،کلمہ یا جس لفظ کی تشریح اورتوضیح ضروری خیال کرتا ہے اس کو حاشیہ کے لئے منتخب کرتا ہے۔کہیں کسی معنیٰ کی وضاحت مقصود ہوتی ہے،کہیں توضیح کے بجائے وہ مصنف یا مؤلف سے اختلاف کرتا ہےاور اس اختلا ف کو وہ مصنف کے معاصرین،دیگر مصنفین،مصنف کے پیشواؤں کے بیان کے حوالوں سے مستدل کرتا ہے۔کبھی اختلاف پردلیل پیش کرتا ہے اور ان تمام چیزوں سے قاری کے ذہن میں بہت سی مفید معلومات آتی ہیں ۔اشکالات اور اعتراضات دفع ہوتے ہیں،مزید شرح اور وضاحت حاصل ہوتی ہے،کتاب کو سمجھنے میں آسانی ہوتی ہے۔کبھی مصنف یا مؤلف کوئی نکتہ بیان کرتا ہےجسے سمجھنا قاری کے لئے مشکل ہوتا ہے محشی اس کی وضاحت کرکے قاری کے لئے آسانی پیدا کرتا ہے۔کبھی محشی اجمال کی تفصیل اور کسی بات پر تنبیہ کرتاہے۔کبھی مصنف کوئی ایک صورت بیان کرتا ہےتو محشی اس کی دیگر صورتیں بیان کرکے قاری کو اس بارے میں مکمل آگاہی دیتا ہے۔کبھی مصنف کوئی ایسی بات بیان کرتا ہے جس سے عقیدے پر ضرب پڑ رہی ہوتی ہےیا کوئی بدمذہب اسے دلیل بنا سکتا ہے محشی وہاں عقیدہ اہل سنت کی وضاحت کرتا ہےاور ہونے والے اعتراض کو رفع کرتا ہے۔

حاشیہ کے اندراج کے طریقے:

آج کل حواشی کے اندراج کے لئے عام طور پر تین طریقے استعمال کیے جاتے ہیں:

پہلا طریقہ:ہر صفحے کے حواشی اسی صفحے پرنچلے حصے میں درج کئے جاتے ہیں۔ایک صفحے پر جتنے حواشی ہوتے ہیں ان کے نمبرلگادیئے جاتے ہے مثلاً ایک صفحے پر چھ حواشی ہوں تو ایک سے لے کر چھ تک نمبرلگادیئے جاتے ہے اور یہ حواشی اسی صفحہ سے شروع ہو کر اسی صفحہ پر ختم ہو جاتے ہیں یاکبھی اس سے اگلے ایک دو صفحات تک بھی چلے جاتے ہیں۔

دوسرا طریقہ:ہرکتاب،باب یا فصل کےلئے مسلسل نمبر لگائے جاتے ہیں اور کتاب ،باب یا فصل کےاختتام پر تمام حواشی اکھٹے درج کئے جاتے ہیں۔

تیسرا طریقہ:پوری کتاب کے حواشی کے لئے مسلسل نمبر لگائے جاتے ہیں اور کتاب کے آخر میں سارے حواشی اکھٹے کردیئے جاتے ہیں۔

حاشیہ میں درج ہونے والے امور:

محققین اور اہل علم حضرات حاشیہ میں جن امور کا ذکر کرتے ہیں ان میں سے چند یہ ہیں:

1۔قرآنی آیات کے حوالے،شان نزول اور تفسیربیان کرنا۔2۔احادیث،آثار صحابہ ،تابعین ،تبع تابعین وغیرہ بزرگان ِ دین کے اقوال کی تخریج اور ان میں وارد ہونے والے مشکل الفاظ کی وضاحت اوراصول حدیث کی روشنی میں روایت کی فنی حیثیت کو بیان کرنا۔3۔ شخصیات کا تعارف خواہ معروف ہوں یا غیر معروف۔ 4۔ممالک، شہروں، قصبوں اور مقامات کا تعارف۔5۔حادثات،واقعات اور ادوار کو بیان کرنا۔6۔اشعار کی وضاحت،شعروں کےاوزان اور بحور کو بیان کرنا،شعرا کے نام اور قصائد کا پس منظر لکھنا۔7۔ضرب الامثال اور محاوروں کی وضاحت کرنا۔8۔عبارات ، اقتباسات ،روایات کی تحقیق کرکے اصل مصادر کی جانب راہنمائی کرنا۔9۔متن کتاب میں ذکر کردہ مسائل کے دلائل، ان کی وضاحت اور شرح کےلئے مثالیں دینا۔10۔مصنف یا مؤلف کی رائے سے اختلاف کرنا اور اس پر دلائل دینا۔11۔کسی غلطی کی نشان دہی اور درست بات کو ذکر کرنا۔

12۔کتاب کے نسخوں میں اختلاف ہو تو اسے بیان کرنا اور درست کی نشان دہی کرنا۔13۔مشکل الفاط کے معانی بیان کرنا۔14۔کسی عبارت اور اقتباس کا ترجمہ کرنا۔15۔کسی مذہب یا عقیدے کی وضاحت کرنا۔16۔متن کی عبارت کے ربط کو بیان کرنا۔17۔مصنف یا مؤلف نے جس بات کی طرف اشارہ کیا ہےاس کی وضاحت وصراحت کرنا۔18۔مصنف یا مؤلف نے کسی کتاب کا حوالہ دیا ہےاس کتاب کا تعارف بیان کرنا۔19۔کسی کتاب کے مستند یا غیر مستند ہونے کو بیان کرنا۔20۔کسی بات کا خلاصہ یا اختصار کرنا۔

حاشیہ،تعلیق اور شرح میں فرق:

شرح میں متن(Text) کے اکثر مقامات کی وضاحت ہوتی ہے۔حاشیہ میں ان ہی مقامات کو زیر غور لایاجاتا ہے جہاں حواشی کی ضرورت محسوس کی جاتی ہے ہر لفظ یا مقام کی وضاحت نہیں کی جاتی۔اسی لیے کہا جاتا ہے:” اَلْحَاشِیَۃُ مَاتُوْضِحُ الْمَتَنَ بَعْضَہُ یعنی حاشیہ اُسے کہتے ہیں جو متن کے بعض حصے کی توضیح کرے۔“حواشی اگر کم ہوں تو اسے تعلیق سے بھی تعبیر کرتے ہیں اور کبھی حواشی کو بھی تعلیقات کہہ دیتے ہیں۔علامہ شمس بریلوی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں:کسی کتاب کی شرح وہ کسی متن سے متعلق ہوتو توضیح ومطالب اورتصریح کے لئے اصل متن سے زیادہ ضخامت اور حجم کی خواہاں ہوتی ہے۔شرح اور تعلیق کا خاص فرق یہ ہے کہ شرح میں متن کی کسی سطر کو بھی نظر انداز نہیں کیا جاتا تمام وکمال متن کی تصریح وتوضیح کی جاتی ہے اور تعلیقات میں یہ ضروری نہیں۔تعلیقات نگار متن کے جس جزو کی چاہتا ہے تعلیقات کے ذریعے وضاحت کرتا ہے اس پر یہ پابندی نہیں کہ شرح کی طرح تمام متن کی وضاحت کرے۔تعلیقات نگار متن کے جس قدر حصہ پر چاہتا ہے تعلیقات لکھتا ہے۔حاشیہ اگرچہ شرح کی طرح لازمہ ہر سطر نہیں ہوتا لیکن شرح سے زیادہ دقت نظر کا طالب وخواہاں ہے۔محشی اپنے نقطہ نظر سے جس جملہ،جس کلمہ یا جس لفظ کو تصریح وتوضیح کےلئے ضروری خیال کرتا ہے اس کو حاشیہ کے لئے منتخب کرتا ہے۔(امام احمد رضا کی حاشیہ نگاری،ص34تا39ملخصاً)

از:محمد گل فراز مدنی (اسلامک ریسرچ سینٹر دعوتِ اسلامی)


الحمدللہ عزوجل !دنیا کے اکثر ممالک میں دعوت اسلامی کے حوالے سے اسلامی بہنوں میں دینی کام جاری ہے۔اس حوالے سے آسٹریلیا ریجن میں ماہ مئی 2021 میں ہونے والے دینی کاموں کی کارکردگی درجِ ذیل ہے:

32 اسلامی بہنوں نے گھر درس کا انعقاد کیا۔

3 مدرستہ المدینہ بالغات لگائے گئے۔

11 اسلامی بہنوں نے تجوید کے ساتھ قراٰن پاک سیکھنے کی سعادت حاصل کی۔

اردو زبان میں 9 ماہانہ اجتماعات منعقد ہوئے ۔

ماہانہ اجتماعات میں 113 اسلامی بہنوں نے شرکت کی ۔

مقامی زبان میں ایک سنتوں بھرے اجتماع کا انعقاد کیا گیا جس میں 32 اسلامی بہنوں نے شرکت کی۔

33اسلامی بہنوں نے علاقائی دورے کے ذریعے نیکی کی دعوت دی۔

کم و بیش 50اسلامی بہنوں نے نیک اعمال کا رسالہ submitکروایا۔


دعوتِ اسلامی کے شعبہ ڈونیشن بکس للبنات کے تحت گزشتہ دنوں فیصل آباد ریجن  میں بذریعہ اسکائپ مدنی مشورےکاانعقادہوا جس میں فیصل آباد ریجن اور زون ذمہ داراسلامی بہنوں نےشرکت کی ۔

پاکستان سطح کی ڈونیشن بکس ذمہ دار اسلامی بہن نےاسلامی بہنوں کی ماہانہ کارکردگی جدول کا جائزہ لیا نیز اہداف پورا کرنے اور مزید گھریلو صدقہ بکس رکھنے کے اہداف پرنکات فراہم کئے جبکہ مزید بہتری لانے کےحوالے سے مدنی پھول فراہم کئےجس پر اسلامی بہنوں نے اچھی نیتوں کااظہارکیا۔


دعوتِ اسلامی کا ہر مہینے شائع ہونے والا میگزین ’’ماہنامہ فیضان مدینہ ‘‘ اس میں ہر مہینے 40 سے زائد مختلف اور دلچسپ مضامین شامل کئے جاتے ہیں ۔ اس کی سالانہ بکنگ کروانے والوں کےلئے امیر اہل سنت دامت برکاتہم العالیہ نے بہت سی دعاؤں سے بھی نوازا ہے۔مئی 2021ء میں بھی بہت سی اسلامی بہنوں نے ماہنامہ فیضان مدینہ کی بکنگ کروائی ۔ مئی 2021ء تک ادارتی اور غیر ادارتی شعبہ جات کی کل 15 ہزار 855 اسلامی بہنیں بکنگ کروا چکی ہیں۔

مختلف مقامات کی کارکردگی درج ذیل ہے:

انفرادی طور پر 183 سادہ اور 589 رنگین ماہنامہ فیضان مدینہ خریدے گئے۔43 سادہ اور64 رنگین ماہنامہ فیضان مدینہ کی بکنگ کی نیتیں پیش کی گئی ۔


دعوتِ اسلامی کے شعبہ مکتبۃالمدینہ للبنات کے تحت گزشتہ دنوں ملتان ریجن میں بذریعہ اسکائپ مدنی مشورہ ہوا جس میں ملتان مکتبۃ المدینہ  ریجن ذمہ دار اور زون ذمہ دار اسلامی بہنوں نے شرکت کی ۔

پاکستان سطح کی ذمہ دار اسلامی بہن نے اسلامی بہنوں کی سابقہ کارکردگی کا فالو اپ کیا نیز کارکردگی لینے اور بنانے کے بارے میں مدنی پھول دیئے جبکہ دینی کاموں کو بڑھانے ، بستہ لگانے اور اسلامی بیانات کتاب کے اسٹاک کو ختم کرنے کے اہداف دیئے جس پر اسلامی بہنوں نے اچھی اچھی نیتوں کا اظہار کیا ۔ماہنامہ فیضان مدینہ کی بکنگ کرنے ، کروانے اور بُکر(booking) کی تعداد بڑھانے کے بارے میں بھی تبادلۂ خیال کیا۔


دعوتِ اسلامی کے زیر اہتمام گزشتہ دنوں فیصل آباد زون کی ایک سوسائٹی میں شخصیات خواتین کے درمیان دینی حلقے کا سلسلہ ہواجس میں تقریبا 20 شخصیات خواتین نے شرکت کی۔

صاحبزادیِ عطار سلمھا الغفار نے ’’فکر آخرت ‘‘کے موضوع پر ترغیبی بیان کیا اور اسلامی بہنوں کو ہفتہ وار سنتوں بھرے اجتماع میں پابندی کے ساتھ شرکت کرنے کا ذہن دیاجبکہ سوسائٹی میں دعوتِ اسلامی کے دینی کاموں کو مضبوط بنانے کی ترغیب دلائی جس پراسلامی بہنوں نے اچھی اچھی نیتیں پیش کیں۔ آخر میں صاحبزادیِ عطار سلمھا الغفار نے اسلامی بہنوں کی حوصلہ افزائی کے لئے تحائف بھی پیش کئے۔

اسی طرح فیصل آباد زون کی سوسائٹی کابینہ میں صاحبزادیِ عطار سلمھا الغفار کی شخصیات سے ملاقات کاسلسلہ ہوا جس میں صاحبزادی عطار نے شخصیات اسلامی بہنوں کو دعوتِ اسلامی کا مختصر تعارف پیش کیا ۔ دعوت اسلامی کا ساتھ دینے اور اپنی سوسائٹی میں دینی کاموں کو مضبوط بنانے کا ذہن دیا جس پر ایک شخصیت نے دعوت اسلامی کا بھر پور ساتھ دینے اور دینی کاموں میں حصہ لینے کی نیت پیش کی۔ ایک اسلامی بہن نے اپنی سوسائٹی میں کورسز کروانے اور خود کو دینی کاموں کے لئے پیش کیا۔ صاحبزادی عطار سلمھا الغفار نے ان کی حوصلہ افزائی کے لئے انہیں فیضان نماز تحفے میں دی۔