محبت کی اولین علامت محبوب کی اتباع وپیروی ہے
اس لیے ہر امتی پر حق ہے کہ محبوب دوجہاں صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے جس بات کا حکم دیا اس پر عمل پیرا ہوں
حضور نبی کریم صلی
اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا جس نے میری سنت سے محبت کی اس نے مجھ سے محبت
کی اور جس نے مجھ سے محبت کی وہ جنت میں میرے ساتھ ہوگا۔
(مشکاۃ المصابیح
جلد، 1 صفحہ 5 ،حدیث: 175)
صحابہ کرام علیہم الرضوان میں سنتوں پر عمل کی کامل علامت موجود تھی صحابہ کرام علیہم الرضوان ہر ہر سنت پر عمل کرنے کی کوشش کیا کرتے تھے۔
حضرت
ابو درداء رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا سنت پر عمل
:حضرت سیدتنا ام درداء رضی اللہ تعالی عنہا فرماتی ہیں کہ سیدنا ابو درداء رضی اللہ تعالی عنہ جب بھی بات فرماتے تو مسکراتے میں نے عرض کی
آپ اپنی اس عادت کو ترک فرما دیجئے ورنہ آپ کو لوگ احمق کہنے لگیں گے۔ حضرت ابو
درداء رضی
اللہ تعالی عنہ فرمانے لگے کہ
میں نے جب بھی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو بات کرتے سنا آپ مسکراتے تھے (لہذا اس سنت پر عمل کو
ترک نہیں کر سکتا)
( مسند احمد، سنن
ابی داؤد، حدیث: 21791)
حضرت انس بن مالک رضی
اللہ تعالی عنہ
کا سنت پر عمل :
حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے ایک درزی نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی دعوت کی میں بھی آپ کے ساتھ موجود تھا اس
نے روٹی اور شوربہ پیش کیا جس میں خشک گوشت کی بوٹیاں اور کدو کے ٹکڑے تھے میں نے دیکھا کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کدو شریف تلاش کر کے تناول فرما رہے ہیں۔ اس
کے بعد میں بھی کدو شریف کو پسند کرتا ہوں ۔
(بخاری شریف، کتاب
البیوع، باب الخیاط ،حدیث: 2092)
حضرت عثمان غنی رضی اللہ تعالی عنہ کا سنت پر عمل :
ایک دن حضرت عثمان رضی اللہ تعالی عنہ نے مسجد کے دروازے پر بیٹھ کر بکری کی دستی
کا گوشت منگوایا اور پھر بغیر تازہ وضو کیے نماز ادا کی پھر فرمایا نبئ کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی اسی جگہ بیٹھ کر یہی کھایا تھا اور اسی طرح کیا تھا۔