اپنی اصلاح کرنے اور شریعتِ مطہرہ کی تعلیمات سے آگاہی حاصل کرنے کا ایک بہترین ذریعہ علمِ دین کی مجلس میں بیٹھنا ہے جہاں لوگوں کی دینی و اخلاقی تربیت کی جاتی ہے۔

اسی سلسلے میں 08 نومبر 2025ء بمطابق 17 جمادی الاولیٰ 1447ھ کو بعد نمازِ عشا دعوتِ اسلامی کے عالمی مدنی مرکز فیضانِ مدینہ کراچی میں ہفتہ وار مدنی مذاکرے کا انعقاد کیا گیا جس میں براہِ راست اور بذریعہ مدنی چینل عاشقانِ رسول کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔

تلاوت و نعت سے شروع ہونے والے اس ہفتہ وار مدنی مذاکرے میں شیخِ طریقت، امیرِ اَہلِ سنّت، بانیِ دعوتِ اسلامی حضرت علّامہ مولانا ابوبلال محمد الیاس عطّاؔر قادری رضوی دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ نے حاضرین و ناظرین کی جانب سے ہونے والے مختلف سوالات کے جوابات ارشاد فرمائے۔

مدنی مذاکرے کے چند مدنی پھول

سوال: ایک پوسٹ پر لکھا تھا کہ مخلص انسان کی کڑواہٹ برداشت کرلیا کرو ورنہ منافق انسان کی مٹھاس آپ کی زندگی تباہ کردے گی۔ اس بارے میں آپ کیافرماتے ہیں ؟

جواب: بات درست ہے ، مخلص انسان کی بات کڑوی لگے بھی تو اسے مان لیا کرو کہ اس میں فائدہ ہو گا۔ کوئی منافق آدمی کبھی بڑا میٹھا بنتا ہے اور میٹھا بن کر دھوکا دے دیتا ہے ،نقصان پہنچا دیتا ہے ،ایسوں سے بچنا چاہئے ۔

سوال : امتحان وغیرہ میں گھبراہٹ سے کیسے بچاجائے ؟

جواب: یہ اپنی قوتِ برداشت پر ہوتا ہے بعض لوگ امتحان کی تیاری کرتے بھی ہیں مگر نفسیاتی طور پر ان پر دباؤ ہوتا کہ میری تیاری نہیں۔ انہیں ٹینشن ہو جاتی ہے نیند نہیں آتی ۔ایسوں کو چاہئے کہ وہ نیند پوری کریں اور اپنے آپ کو سمجھائیں کہ کوئی مسئلہ نہیں ، کمرہ ٔ امتحان میں با اعتماد ہو کر جائیں اور جوابات لکھیں ،اس طرح اپنے طور پر اس کا علاج کریں تو فائدہ ہو گا۔

سوال : دنیا کے امتحان کی گھبراہٹ میں کیا آخرت کے امتحان کی یاد بھی ہے ؟

جواب : جی ہاں!!! اس میں آخرت کے امتحان کی یاد ہے کہ قبر اور قیامت کے امتحان میں میرے ساتھ کیا ہو گا ، اگریہ سوچ بن جائے تو نہ جانے ہم کہاں سے کہاں نکل جائیں، مگر افسوس !آخر ت کے امتحان کی تیاری کی سوچ نہیں بنتی ۔کاش !آخرت کے امتحان کی فکر نصیب ہو جائے ۔

سوال: کیا سوشل میڈیا سے دیکھ کر اوراد و وظائف کئے جا سکتے ہیں ؟

جواب: کسی صاحبِ اجازت سے اجازت لے کر اوراد و وظائف کئے جائیں ،بعض اوقات اس میں نقصان کا بھی اندیشہ ہوتا ہے ،جیسے عام طور پر حصار نہیں کرتے ،وظائف میں زکوۃ کی اصطلاح ہے اسے بھی ادا کرنا ہوتا ہے ،عمل کرنے والے اس کی احتیاطیں نہیں کرتے ،پاکی نا پاکی کے مسائل ،مخارج درست ہونا ضروری ہیں ورنہ فائدے کے بجائے نقصان ہو سکتا ہے ۔

سوال: اگر کسی کو نظرلگی تو کیا اُس کو دَم کرسکتے ہیں ؟

جواب: نہیں ،صاحبِ اجازت ہی دم کرے ، حاسد کی نظر سب سے سخت سمجھی جاتی ہے ،اگر اسے دم کیا جائے تو وہ نظر پلٹتی ہے ،کبھی دم کرنے والے کو اور کبھی دم کے لیے لانے والے پر نظر لگ سکتی ہے ۔اس لیے جب تک آپ دم کر نے کے اہل نہ ہو جائیں اس وقت تک دم نہ کریں۔ اگرچہ مذہبی حُلیے والے کا اس سے بچنا مشکل ہے ۔عامل نہ بنیں بلکہ مبلغ بنیں اس میں اُمّت کا زیادہ فائدہ ہے ۔نیک بنیں ،نیکی کی دعوت دیں ،بُرائی سے بچیں اور بچائیں ۔

سوال: کیا کوئی وظیفہ بھی نہیں کر سکتے ؟

جواب: جو اوراد و وظائف احادیثِ مبارکہ میں آئے ہیں ،اگرمخارج درست ہیں تو پڑھ سکتے ہیں، اس سے کوئی نقصان نہیں ہوتا، اس کی کسی سے اجازت بھی لینے کی حاجت نہیں ۔

سوال : نبیِ کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم مسجدِ قبا(مدینہ شریف) کس دن تشریف لے جاتے تھے؟ ۔

جواب : ہفتہ کے دن تشریف لے جاتے ،کبھی پیدل اور کبھی سواری پر ۔(بخاری شریف ،حدیث:1193)

سوال: کون سی میقات مکہ مکرمہ سے سب سےزیادہ دُور ہے ؟

جواب: ذُوالحلیفہ ،اس کا دوسرا نام ابیارِ علی ہے ۔

سوال: اِس ہفتے کا رِسالہ ” تفسیر نورُ العرفان سے 85 مدنی پھول(قسط 08) پڑھنے یا سُننے والوں کو امیر اہل سنت دامت برکاتہم العالیہ نے کیا دُعا دی ؟

جواب: یا اللہ پاک! جو کوئی 16 صفحات کا رسالہ تفسیر نورُ العرفان سے 85 مدنی پھول(قسط 08) پڑھ یا سُن لے، اُس کا دل نورِ قرآن سے روشن فرما اور اس کو ماں باپ سمیت جنت الفردوس میں بے حساب داخلہ نصیب فرما ۔اٰمِیْن بِجَاہِ خاتم النَّبیّن صلَّی اللہ علیہ و اٰلہٖ و سلَّم


یکم نومبر 2025ء بمطابق09 جماد الاولیٰ 1447ھ کو بعد نمازِ عشا دعوتِ اسلامی کے عالمی مدنی مرکز فیضانِ مدینہ کرچی میں ہفتہ وار مدنی مذاکرے کا انعقاد کیا گیا جس میں براہِ راست اور بذریعہ مدنی چینل عاشقانِ رسول کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔

تلاوت و نعت سے شروع ہونے والے اس مدنی مذاکرے میں شیخِ طریقت، امیرِ اَہلِ سنّت، بانیِ دعوتِ اسلامی حضرت علّامہ مولانا ابوبلال محمد الیاس عطّاؔر قادری رضوی دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ نے حاضرین و ناظرین کی جانب سے ہونے والے مختلف سوالات کے جوابات ارشاد فرمائے۔

مدنی مذاکرے میں ہونے والے بعض سوال و جواب

سوال:سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں لکھا تھا کہ "پیٹ میں گیا زہر ایک جان لیتا ہے، مگر کان میں گیا زہر کئی رشتوں کی جان لیتا ہے۔"آپ اس کے بارے میں کیا فرماتے ہیں؟

جواب: اگر کسی نے کسی کو زہر کھلا دیا، یا پیٹ میں کوئی زہر چلا گیا تو ایک جان جا سکتی ہے بشرط یہ کہ وہ زہر اصلی ہو اور اس کا اثر ہو۔ لیکن کان کا زہر یعنی چغلی، غیبت، یا کسی کے خلاف کان بھرنا کئی رشتوں کی جان لے لیتا ہے۔ اس سے لوگوں میں فساد پیدا ہوتا ہے، دلوں میں نفرت آتی ہے، رشتے ٹُوٹ جاتے ہیں اور گناہوں کے دروازے کھل جاتے ہیں۔ اس اعتبار سے یہ ظاہری زہر سے کہیں زیادہ خطرناک ہے۔

سوال:کسی کی بُرائی سننا کیسا ؟

جواب:اگر کوئی کسی کے سامنے کسی کی بُرائی بیان کرنے لگے تو سننے والے کو فوراً روک دینا چاہئے۔کسی کی بُرائی سننی ہی نہیں چاہئے۔ اگر کسی طرح کان میں وہ بات پڑ ہی جائے تو جب تک شرعی ثبوت نہ ہو، اس پر اعتبار نہ کیا جائے۔بعض لوگ صرف سُنی سنائی باتوں پر ہنگامہ برپا کر دیتے ہیں۔اول تو ایسی گفتگو کرنی ہی نہیں چاہئے اور اگر کسی کی بُرائی کان میں چلی گئی ہو تو اسے آگے نہیں بڑھانا چاہئے، نہ دل میں اتارنا چاہئے۔اگر ہم حُسنِ ظن (اچھا گمان) کا جام پئیں اور مسلمانوں کے بارے میں بدگمانی سے بچیں، تو ان شآء اللہ الکریم اس میں بڑا فائدہ ہے۔کسی کے بارے میں اچھا گمان رکھنا اور اچھی سوچ اپنانا بھی ایک عبادت ہے۔ہمارے معاشرے سے اگر غیبت اور چغلی ختم ہو جائیں تو یہ معاشرہ بہترین اسلامی معاشرہ بن جائے۔غیبت ہی سے گھر تباہ ہوتے ہیں، کاروبار برباد ہوتے ہیں اور ہمسایوں میں جھگڑے پیدا ہو جاتے ہیں۔

سوال:آپ کے گھر کا نام کیا ہے؟

جواب:میرے گھر کا نام بیتِ رمضان ہے۔

سوال:آلو کی چپس کھانے کے کیا فوائد اور کیا نقصانات ہیں؟

جواب:چپس تیل میں تل کر بنائے جاتے ہیں۔ جب تیل کو بہت زیادہ گرم (کڑکڑایا) دیا جاتا ہے تو اس میں فری ریڈیکل بنتے ہیں جو صحت کے لیے نقصان دہ ہیں اور بالآخر کینسر کا سبب بن سکتے ہیں۔چپس میں نمک ڈالا جاتا ہے۔ نمک انسانی صحت کے لیے ضروری ہے مگر اس کا زیادہ استعمال نقصان دہ ہے، کیونکہ گُردوں کو زائد نمک خارج کرنے کے لیے زیادہ محنت کرنی پڑتی ہے، جس سے گُردے متأثر ہوتے ہیں۔آلو بذاتِ خود ایک سبزی ہے اس کے فوائد بھی ہیں اور نقصانات بھی۔آلو وزن بڑھاتا ہے اور شُوگر کے مریضوں کے لیے مناسب نہیں۔جو سبزیاں زمین کے اندر اُگتی ہیں وہ اکثر بادی ہوتی ہیں، اس لیے بعض لوگوں کو منع کی جاتی ہیں۔چپس میں مسالوں کا زیادہ استعمال معدے کو خراب کرتا ہے۔بعض لوگ تیکھا کھانا پسند کرتے ہیں اور زیادہ مرچ کھانے کو بہادری سمجھتے ہیں، حالانکہ یہ معدے کے السر (زخم) کا سبب بنتا ہے۔السر کا علاج نہ کیا جائے تو یہ ناسور (کینسر) بن سکتا ہے۔بازاری چیزوں میں صفائی کا خیال کم رکھا جاتا ہے اور سستا و ناقص میٹریل استعمال ہوتا ہے، اس لیے ان چیزوں کے استعمال سے حتی الامکان بچنا ہی چاہئے۔

سوال:مدنی چینل پر مکے مدینے کی محبت میں رونا، جدائی پر غم کرنا اور تڑپنا نظر آتا ہے۔ یہ غم کیوں پیدا ہوتا ہے؟

جواب:جس سے جتنی محبت زیادہ ہو، جُدا ہوتے وقت اتنا ہی رونا آتا ہے۔جیسے کوئی شخص روزگار کے لیے دو سال بیرونِ ملک جا رہا ہو تو اس کے اہلِ خانہ روتے ہوئے رخصت کرتے ہیں۔ یہ جُدائی کا رونا ہے۔اور جب وہ واپس آتا ہے تو ملاقات کے وقت خوشی کے آنسو بہتے ہیں، یہ وصال کا رونا ہے۔اسی طرح مکہ مکرمہ سے جُدائی پر رونا اس لیے ہے کہ مسلمان مکہ پاک سے محبت کرتے ہیں کیونکہ وہاں بیتُ اللہ (کعبہ شریف) ہے، جہاں اللہ پاک کی رحمتیں نازل ہوتی ہیں۔یہ وہ مقدس شہر ہے جہاں ہمارے آقا محمدِ عربی صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی ولادت ہوئی اور آپ نے ظاہری زندگی کے 53 سال وہیں گزارے۔یہاں غارِ حرا ہے جہاں آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم عبادت کیا کرتے تھے اور پہلی وحی نازل ہوئی۔یہاں غارِ ثور ہے جہاں ہجرت سے قبل آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے قیام فرمایا۔ اسی طرح مدینہ منورہ وہ شہر ہے جہاں آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے سکونت اختیار فرمائی اور جہاں آپ کا جسمِ اطہر آرام فرما ہے۔یہ جگہ کعبہ، عرش، کُرسی، جنت اور بیتُ الْمَعْمُور سے بھی افضل ہے۔یوں مکہ و مدینہ دونوں شہر اپنی جگہ رحمتوں اور برکتوں سے بھرپور ہیں۔ان کی حاضری ہر کسی کے بس میں نہیں۔ بُلانا بھی اللہ کا کام ہے اور اخراجات کا انتظام بھی۔ہر باذوق مسلمان کی تمنا ہوتی ہے کہ کم از کم زندگی میں ایک بار وہاں حاضری نصیب ہو۔مدینہ نہ دیکھا تو کچھ نہ دیکھا۔جب زیارت کے بعد واپس آنا پڑتا ہے تو دل میں غم ہوتا ہے اور آنکھیں اشکبار ہو جاتی ہیں۔اگر کسی کو مدینے کی جدائی کا غم نہیں تو اسے اس پر غم کرنا چاہئے کہ اسے یہ غم کیوں نہیں۔بزرگانِ دین کی صحبت اور نیک ماحول سے یہ کیفیت پیدا ہوتی ہے۔ذکرِ مدینہ کے ساتھ سوز و گداز بھی ہونا چاہئے۔دنیا کے غم دور ہونے کی دعا کی جاتی ہے، مگر مدینے کے غم کے لیے بندہ دعا کرتا ہے کہ یہ غم بڑھتا رہے۔یہ وہ غم ہے جو دنیا اور آخرت دونوں کے غم مٹا دیتا ہے۔یہی غم جنت میں لے جانے والا ہے۔اللہ پاک ہم سب کو مکہ و مدینہ کا غم اور غمِ مصطفی صلی اللہ علیہ والہ وسلم عطا فرمائے۔

سوال:کمر نہ جھکے، اس کے لیے کیا تدبیر ہے؟

جواب:بعض اوقات بیماری، کمزوری یا عمر کے بڑھنے سے کمر جھک جاتی ہے۔بہرحال، چاہے بوڑھا ہو یا جوان، کوشش کرے کہ جھک کر نہ چلے۔میں جوانوں کو بھی سمجھاتا ہوں کہ قدرے جھک کر نہ چلیں، کیونکہ ایک بار جسم جھک گیا تو سیدھا کرنا مشکل ہو جاتا ہے۔ایک پاؤں پر وزن دے کر نہ چلیں، سیڑھی پر دونوں پاؤں سے چڑھیں۔اگر تکلیف بھی ہو تو دونوں پاؤں پر وزن برابر رکھ کر چلیں۔تکریم والے کام سیدھے ہاتھ سے کرنے چاہئیں مگر الٹے ہاتھ کو بھی کچھ نہ کچھ کام میں لاتے رہیں تاکہ وہ فعال (ایکٹو) رہے۔الٹے ہاتھ کی حرکت دل کی شریانوں کو ورزش دیتی ہے جس سے خون کی روانی بہتر ہوتی ہے۔اسی طرح دونوں ہاتھوں کو حرکت میں رکھیں۔عمر رسیدہ افراد ہلکی پھلکی ورزش کرتے رہیں، کچھ نہ کچھ اُٹھاتے رہیں، پیدل چلنے کی عادت رکھیں۔روزانہ کم از کم پون گھنٹہ(45منٹ) یا ایک گھنٹہ صبح و شام پیدل چلیں، ورنہ آدھا گھنٹہ(30منٹ) ہی سہی۔کمر پر ہاتھ رکھ کر چلنے سے بھی فائدہ ہوتا ہے مگر ہاتھ ہلاتے رہیں تاکہ پورا جسم متحرک رہے۔ایک ہی جگہ بیٹھے رہنا نقصان دہ ہے۔اگرچہ جی چاہتا ہے کہ آرام سے لیٹے رہیں مگر اس کی عادت نہ ڈالیں، ورنہ وقت اور صحت دونوں ضائع ہوں گے۔لمبے عرصے تک بستر پر رہنے سے بدن پر زخم بن جاتے ہیں جو تکلیف دہ ہوتے ہیں اور دماغ پر بھی اثر ڈالتے ہیں۔ہم لوگ لمبی عمر تو مانگتے ہیں مگر عافیت نہیں مانگتے۔بڑھاپا بھی ایک آزمائش ہے۔ اگر اس عمر میں زبان غلط استعمال کرنے کی عادت بن جائے تو آزمائش بڑھ جاتی ہے۔بوڑھوں کو خاموشی کی عادت بنانی چاہئے، ضرورت کے وقت بولیں، ورنہ مسکراہتے رہیں۔جوانوں کی خوشیوں میں شامل رہیں، بلاوجہ روک ٹوک نہ کریں تو ان کے دلوں میں محبوب رہیں گے۔

سوال: اِس ہفتے کا رِسالہ ” بے حساب مغفرت کے اعمال (قسط :1) پڑھنے یا سُننے والوں کو امیر اہل سنت دامت برکاتہم العالیہ نے کیا دُعا دی ؟

جواب:یااللہ پاک!جوکوئی 17 صفحات کا رسالہ ” بے حساب مغفرت کے اعمال (قسط :1) پڑھ یا سُن لے، اُسے ایسے اعمال کی توفیق دے کہ ایمان پر فوت ہو اور ماں باپ سمیت بے حساب مغفرت سے نوازا جائے ۔اٰمِیْن بِجَاہِ خاتم النَّبیّن صلَّی اللہ علیہ و اٰلہٖ وسلَّم ۔


اسلامک ریسرچ سینٹر (المدینۃ العلمیۃ) کا ایک ذیلی شعبہ ”شعبہ ہفتہ وار رسالہ“ بھی ہے جو علمی و تحقیقی انداز میں اور خوب محنت و لگن سے ہفتہ وار رسائل تیار کرتا ہے جسے ہر ہفتے مدنی مذاکرے میں پڑھنے/سننے کی ترغیب دلائی جاتی ہے۔

اسی شعبے نے اپنی محنت و کوشش سےقرآن پاک کی تفسیر کی کتاب ”تفسیر نور العرفان“ سے چند مدنی پھول اخذ کرکے ایک رسالہ بنام تفسیر نورُ العرفان سے 85 مدنی پھول(قسط 08) تیار کیا ہے۔شیخ طریقت امیر اہلسنت حضرت علامہ مولانا محمد الیاس عطار قادری دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ نے اس ہفتے عاشقانِ رسول کو رسالہ پڑھنے/سننے کی ترغیب دلائی ہے اور پڑھنے/سننے والوں کو اپنی دعاؤں سے نوازا ہے۔

دعائے عطار

یااللہ پاک! جو کوئی 16 صفحات کا رسالہ تفسیر نورُ العرفان سے 85 مدنی پھول(قسط 08) پڑھ یا سُن لے اُس کا دل نورقراٰن سے روشن فرما اور اس کو ماں باپ سمیت جنت الفردوس میں بے حساب داخلہ نصیب فرما۔ اٰمین

یہ رسالہ آڈیو میں سننے اور اردو سمیت کئی زبانوں میں ڈاؤن لوڈ کرنے کے لئے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کیجئے:

Download


اللہ ربُّ العزت اپنی مخلوق پر بے پناہ رحم فرمانے والا ہے۔ اُس کی رحمت کے دروازے ہمیشہ بندوں کے لئے کھلے رہتے ہیں۔ اگر بندہ خلوصِ دل سے توبہ کرے اور نیک اعمال اختیار کرے تو اللہ تعالیٰ اُس کے گناہوں کو معاف فرما دیتا ہے بلکہ بعض اوقات اُنہی گناہوں کو نیکیوں میں بدل دیتا ہے۔ رحمتِ الٰہی کے طالب ہر مسلمان کے لیے یہ خوشخبری ہے کہ بے حساب مغفرت حاصل کرنے کے کئی اعمال قرآن و سنت میں بیان کیے گئے ہیں۔ ان میں سے چند فضیلت والے اعمال 17 صفحات کے اس رسالے بے حساب مغفرت کے اعمال (قسط :1) میں درج ہیں۔

شیخ طریقت امیر اہلسنت علامہ محمد الیاس عطار قادری دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ نے عاشقان رسول کو اس ہفتے اس رسالے کا مطالعہ کرنے کی ترغیب دلائی ہے اور پڑھنے/ سننے والوں کو اپنی دعاؤں بھی سے نوازا ہے۔

دعائے عطار

یااللہ پاک!جو کوئی 17 صفحات کا رسالہ بے حساب مغفرت کے اعمال (قسط :1) پڑھ یا سن لے اُسے ایسے اعمال کی توفیق دے کہ ایمان پر فوت ہواور ماں باپ سمیت بے حساب مغفرت سے نوازا جائے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ خاتَم ِالنَّبیّٖن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

یہ رسالہ آڈیو میں سننے اور اردو سمیت کئی زبانوں میں ڈاؤن لوڈ کرنے کے لئے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کیجئے:

Download


اپنی اصلاح کرنے اور شریعتِ مطہرہ کی تعلیمات سے آگاہی حاصل کرنے کا ایک بہترین ذریعہ علمِ دین کی مجلس میں بیٹھنا ہے جہاں لوگوں کی دینی و اخلاقی تربیت کی جاتی ہے۔

اسی سلسلے میں 25 اکتوبر 2025ء بمطابق 02 جمادی الاولیٰ 1447ھ کو بعد نمازِ عشا دعوتِ اسلامی کے عالمی مدنی مرکز فیضانِ مدینہ کراچی میں ہفتہ وار مدنی مذاکرے کا انعقاد کیا گیا جس میں براہِ راست اور بذریعہ مدنی چینل عاشقانِ رسول کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔

تلاوت و نعت سے شروع ہونے والے اس ہفتہ وار مدنی مذاکرے میں شیخِ طریقت، امیرِ اَہلِ سنّت، بانیِ دعوتِ اسلامی حضرت علّامہ مولانا ابوبلال محمد الیاس عطّاؔر قادری رضوی دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ نے حاضرین و ناظرین کی جانب سے ہونے والے مختلف سوالات کے جوابات ارشاد فرمائے۔

مدنی مذاکرے کے چند مدنی پھول

سوال:سوشل میڈیا میں یہ آیا تھا کہ بہترین زندگی جینے کے لیے اس حقیقت کو تسلیم کرنا پڑتاہے کہ سب کو سب کچھ نہیں مل سکتا۔آپ اس کے بارے میں کیا ارشادفرماتے ہیں ؟

جواب: ماشاء اللہ !بڑی معقول بات ہے ۔ہرچیز کی حرص کی جائے کہ یہ بھی مل جائے وہ بھی مل جائے ،تویہ نہیں ہوسکتاکیونکہ ہرچیز ہرایک کومل جائے ناممکن ہے۔ اس لیے اللہ پاک نے جتنا دیا ہے بندہ اسی پر قناعت کرے۔اسی کوکافی سمجھے،شکرگزار رہے تو پُرسکون زندگی گزارے گا۔ورنہ ٹینشن فل رہے گا اوراس کا ٹینشن کبھی بھی ختم نہیں ہوگا۔

سوال: بعض لوگ نیاکاروبارشروع کرتے ہیں تو اس میں نقصان کی وجہ سے پہلے سال میں ہی وہ کاروباربندکردیتے ہیں،اس کا کیا حل ہے، مزیدکاروبارمیں ترقی کے لیے کیا کرنا چاہئے؟

جواب: بندہ اللہ پاک پرتوکل کرے اوریہ یقین رکھے کہ جو میرے مقدرمیں ہے وہ مل کررہے گااورجتنا مقدرمیں ہے اتنا ہی ملے گا،نہ اس سے زیادہ ملے گااورنہ ہی کم ملے گا۔بندے کو معلوم نہیں کہ میرے مقدرمیں کتنا ہے اس لیے وہ ہاتھ پاؤں مارتاہے اور اس حرج بھی نہیں ۔ دنیاوی طورپر کاروبارمیں کامیابی نہ ہونے کی بھی کئی وجوہات ہیں مثلا کئی دوکاندارغصے والے ہوتے ہیں یاگاہکوں کی جانب کم توجہ کرتے ہیں یا ان کا رویہ ان کے ساتھ اچھا نہیں ہوتا،اسی طرح ایک ہی گاہک سے ساراکمالینا چاہتے ہیں ،اس لیے ناکام ہوجاتےہیں۔ اگرگاہکوں سے حسن اخلاق سے پیش آئیں گے ،کتنا ہی کم نفع ہوکسی گاہک کوجانے نہیں دیں گے توکاروبارمیں برکت ہوگی ۔کچھ لوگ جلدبازہوتے ہیں وہ چاہتے ہیں کہ راتوں رات امیرہوجائیں تو ایساہوتانہیں، کاروبارمیں استقامت کی حاجت ہے، کاروباربندکرنے کے بجائے غورکرتارہے کہ کس طرح یہ اچھا ہوسکتاہے ۔عموما ًکاروبارآہستہ آہستہ جمتاہے۔سچی بات یہ ہے کہ یہ سب مقدرسے ہی ہوگا۔

سوال: کسی نے دوسرے سے ادھارلیا ،ادھارلیتے وقت دینے کی نیت تھی مگراپنی محتاجی کی وجہ واپس نہیں کرپا رہا تو کیا وہ قرض دینے والے سے کہہ سکتاہے کہ مجھے معاف کردو؟

جواب : اگرواقعی ہی وہ محتاج ہے اس میں قرض واپس کرنے کی طاقت نہیں ہے تو وہ قرض دینے والے سے معاف کرنے کی درخواست کرسکتاہے ۔قرض دینے والے پر تنگدست کو مہلت دینے کا حکم ہے ،چاہے تو مہلت دے اورچاہے تو معاف کردے۔کربھلا،ہوبھلا۔ورنہ بندہ ٹینشن میں رہتاہے اورٹینشن کی وجہ سے بندے کا ہارٹ فیل ہوسکتاہے۔معاف کرنے کے لیے بھی جگرا چاہئے ۔مال کی محبت اس طرح چپکی ہوتی ہے کہ جان چھوڑتی ہی نہیں ۔بندے کوچاہئے کہ وہ آخرت پر نظرکرے کہ مَیں معاف کروں گا تو اللہ میرے گنا ہ معاف کرے گا۔عفو و دَرگُزرسے کام لینا مفیدہے قرآن وحدیث میں اس کی فضیلت وترغیب موجودہے ۔معاف کرناسنت مصطفیصلی اللہ علیہ والہ وسلم ہے۔

سوال: کیا آپ نے بھی کاروبارکیا ہے ؟

جواب: جی ہاں !مَیں بیوپاری ہوں ،کئی لوگوں نے میرامال کھا لیا ،ان پر میری رقمیں آتی تھیں، انہوں نے واپس نہیں کیں۔مَیں نے سب کو معاف کردیا ہے ۔اللہ کا کرم ہے مَیں آپ کے سامنے بیٹھا ہوں، کھاتاپیتاہوں ،میرے بال بچے ہیں ۔دونوالے بچ ہی جاتے ہیں۔کہاجاتاہے کہ رب بھوکا اٹھاتاہے بھوکا سلاتانہیں ہے۔ظاہر ہےمَیں لوگوں سے لڑائی جھگڑے اورماردھاڑ کرتاتو یہاں نہ بیٹھا ہوتا۔بُرا آدمی اپنی بُرائی کو کچھ عرصے کے لیے چھپا بھی لے تو ایک دن اس کی برائی ظاہر ہوہی جاتی ہے اوروہ بدنام ہوجاتاہے ۔اللہ کا کرم ہے کہ اس نے بھرم رکھا ہواہے ۔

سوال: ہمیں دنیا میں کس طرح رہنا چاہئے ؟

جواب: دنیا میں اس طرح رہیں کہ آخرت کا نقصان نہ ہو۔ہمیں دنیا میں رہتے ہوئے آخرت کی تیاری کرنی ہے ۔دنیا وہ بری ہے جس سے آخرت کو نقصان پہنچے ۔ بندہ دنیا کے کام گناہوں سے بچ کر کرتارہے گا تو آخرت کا نقصان نہیں ہوگا۔ نیک کام جو ہزاروں ہیں ،انہیں کرکے ہم اپنی آخرت بناسکتے ہیں ۔

سوال: نکاح مسجدمیں کرناچاہئے یا شادی ہال میں ؟

جواب:مسجدمیں نکاح مستحب ہے،اس لیے مسجدمیں نکاح کرنا شادی ہال میں نکاح سے بہترہے مگرمسجدکے آداب کا خیال رکھنا ضروری ہے ۔مسجدمیں شورکیا،چوپال لگایا، قہقے بلند کئے، دنیا کی باتیں اوربحثیں کیں، بہت چھوٹے بچوں کو لائے جو مسجدمیں بھاگتے اور شور کرتے رہے ۔ پھول کی پتیاں مسجدمیں گرائیں جس سے مسجدمیں داغ دھبے ہوئے ،یہ سب کام غلط کئے۔اگران ساری چیزوں سے بچ کر مسجدمیں نکاح کیا تو مستحب ہےورنہ نہیں ۔

سوال : کیاہرانارمیں جنت کا دانا بھی ہوتاہے ؟

جواب : جی ہاں اس طرح کی راویت ہے ۔صحت کے موافق ہوتو اَنارکھا ناچاہئے،انارکے اندر(دانوں کے درمیان)جوپردہ ہوتا ہے اُسے بھی کھا لینا چاہئے ۔یہ پیٹ کے لیے مفیدہے۔اللہ پاک مدینہ منورہ کا انارکھلائے۔علاج کے لیے کوئی چیز کھائیں تو اپنے طبیب سے مشورہ ضرورکرلیں ۔

سوال: نہر زُبیدہ کہاں ہے اوراسے کس نے بنوایا تھا ؟

جواب: نہرزُبیدہ مکہ مکرمہ میں ہے۔ اسے ہارون الرشیدہ کی بیوی ملکہ زُبیدہ نے تعمیرکروایاتھا ۔حاجیوں کو منٰی شریف میں پانی کی قلت کے مسائل رہتے تھے ، ملکہ زبیدہ نے اس تکلیف کو دورکرنے کے لیے خیرخواہی ِاُمّت کی نیت سے اس نہرکی تعمیرکروائی ۔مرنے کے بعد کسی نے اسے خواب میں دیکھ کر پوچھا کہ اللہ پاک نے تیرے ساتھ کیا معاملہ فرمایا ،جواب دیا کہ نہرزُبیدہ کے لیے جنہوں نے چندہ دیا ،اللہ پاک نے ان کواَجْردیا مجھے یہ نہر بنانے کی نیت پر بخش دیا ۔

سوال: بعض لوگ کوئی انہونی بات ہوجاتی ہے تو کہتے ہیں کہ معجزہ ہوگیا ،کیا یہ کہنا درست ہے ؟

جواب: یہ نہیں کہنا چاہئے معجزہ تو نبی سے بعدِ اعلانِ نبوت ہوتاہے ،اس کے بجائے یہ کہہ دیا جائے کہ کرشمہ ہوگیا ۔

سوال: علامہ ابن حجرمکی کو ابن حجرکیوں کہتے ہیں ؟

جواب: علامہ ابن حجرمکی رحمۃ اللہ علیہ بہت بڑے محدث یعنی حدیث پاک کا علم رکھنے والے تھے،ان کے آباء و اَجداد میں ایک بزرگ بہت کم بولتے تھے،اس وجہ سے انہیں حجریعنی پتھرکہا جاتا تھا ۔اُن کی وجہ سے علامہ ابن حجر کی یہ نسبت ہے ۔

سوال: اِس ہفتے کارِسالہ ” اچھی گفتگو کیجئے (قسط: 1) “ پڑھنے یاسُننے والوں کو امیراہل سنت دامت برکاتہم العالیہ نے کیا دُعا دی ؟

جواب: ياربَّ المصطفٰے ! جو کوئی 17 صفحات کارسالہ ” اچھی گفتگو کیجئے (قسط: 1)“ پڑھ یاسُن لے اُسے سنت کے مطابق بات چیت کرنا آجائے اور اُس کی ماں باپ سمیت بے حساب مغفرت ہو۔اٰمِیْن بِجَاہِ خاتَم ِالنَّبیّٖن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم


اپنی اصلاح کرنے اور شریعتِ مطہرہ کی تعلیمات سے آگاہی حاصل کرنے کا ایک بہترین ذریعہ علمِ دین کی مجلس میں بیٹھنا ہے جہاں لوگوں کی دینی و اخلاقی تربیت کی جاتی ہے۔

اسی سلسلے میں 18 اکتوبر 2025ء کو بعد نمازِ عشا دعوتِ اسلامی کے عالمی مدنی مرکز فیضانِ مدینہ کراچی میں ہفتہ وار مدنی مذاکرے کا انعقاد کیا گیا جس میں براہِ راست اور بذریعہ مدنی چینل عاشقانِ رسول کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔

تلاوت و نعت سے شروع ہونے والے اس ہفتہ وار مدنی مذاکرے میں شیخِ طریقت، امیرِ اَہلِ سنّت، بانیِ دعوتِ اسلامی حضرت علّامہ مولانا ابوبلال محمد الیاس عطّاؔر قادری رضوی دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ نے حاضرین و ناظرین کی جانب سے ہونے والے مختلف سوالات کے جوابات ارشاد فرمائے۔

مدنی مذاکرے کے چند مدنی پھول

سوال: سوشل میڈیا پر یہ پوسٹ وائرل ہوئی ہے کہ ہمیں تو دنیا میں رہ کر آخرت کمانی تھی، مگر ہم دنیا میں رہ کر دنیا کمانے لگ گئے ۔ آپ اس بارے میں کیا فرماتے ہیں؟

جواب: بے شک اللہ پاک نے ہمیں دنیا میں اپنی عبادت کے لیے بھیجا ہے۔ ہمیں چاہئے کہ ہم اللہ پاک کی عبادت کریں اور اللہ و رسول صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی فرمانبرداری میں زندگی گزاریں۔ اگر ایسا نہ کیا تو اللہ و رسول کی ناراضی اور آخرت کے عذاب میں مبتلا ہونے کا خطرہ ہے۔ لہٰذا ہمیں چاہئے کہ گناہوں سے سچی توبہ کریں اور اپنی زندگی اللہ و رسول صلی اللہ علیہ والہ وسلم کو راضی کرنے کی کوشش میں گزاریں۔

سوال: اگر کسی کا حجِ بدل کروانا ہو تو کس کا انتخاب کیا جائے؟

جواب: عموماً لوگوں کو حجِ بدل کے مسائل کا علم نہیں ہوتا، اس لیے بہتر یہ ہے کہ کسی نیک، دیانت دار اور عالمِ دین کا انتخاب کیا جائے جو حجِ بدل کے مسائل کو سمجھتا ہو، مطالعہ رکھتا ہو اور اسے صحیح طریقے سے ادا کر سکے۔ دعوتِ اسلامی کے شعبہ حج و عمرہ کے ذریعے بھی حجِ بدل کروایا جاسکتا ہے، جہاں سے دارالافتاء اہلِ سنت کے مدنی علمائے کرام اور مبلغین کو بھیجا جاتا ہے۔(نوٹ:شعبہ حج و عمرہ کے ان آفیشل نمبرز سے صبح 09:00 تا رات 10:00بجے مزید معلومات حاصل کی جاسکتی ہیں۔0370-5065072***0370-0032626)

سوال: بعض لوگوں پر حج فرض ہوتا ہے مگر وہ عمرہ کر لیتے ہیں اور حج میں سستی کرتے ہیں،ان کےبارے میں آپ کیا فرماتے ہیں؟

جواب: یقیناً حج میں کچھ مشقت ضرور ہوتی ہے، مگر اس میں لطف و لذت بھی بے حد ہے۔ عمرہ چونکہ آسان ہے، اس لیے نازک مزاج لوگ حج سے محروم رہ جاتے ہیں۔ یاد رکھیں ! جس پر حج فرض ہو اور وہ ادا نہ کرے تو اس کے بُرے خاتمے یعنی بُری موت سے مرنے کا خطرہ ہے۔ حج جنت میں لے جانے والا عمل ہے، لہٰذا ہمیں چاہئے کہ حج سمیت وہ تمام اعمال کریں جو ہمیں جنت میں داخل کرنے والے ہیں۔

سوال: کیا اپنی چیزوں کو اپنی ہی نظر بھی لگ سکتی ہے؟

جواب: جی ہاں، اپنی چیزوں کو اپنی نظر بھی لگ سکتی ہے۔ اگر کوئی چیز پسند آجائے تو مآ شاء اللہ یا بارَک اللہ کہنا چاہئے، اس سے نظر نہیں لگے گی۔ نظر عموماً تعجب یا تعریف کے ساتھ دیکھنے سے لگتی ہے۔ اگر اپنے آپ کو آئینے میں دیکھ کر اچھا لگے تو بھی مآ شاء اللہ کہنا چاہئے۔ انسان کی اپنے آپ کو، اپنی چیزوں، اولاد یا والدین کو بھی نظر لگ سکتی ہے۔

سوال: جب کسی کے ساتھ بھلائی کریں تو نیت کیا ہونی چاہئے؟ اور اگر وہ شخص بدلے میں بھلائی نہ کرے تو کیا کرنا چاہئے؟

جواب: بھلائی ہمیشہ اللہ پاک کی رضا کے لیے کرنی چاہئے، نہ کہ کسی کے بدلے یا تعریف کی خواہش میں۔ اگر دوسرا شخص بدلے میں اچھا سلوک نہ کرے تو ہمیں رنجیدہ نہیں ہونا چاہئے، کیونکہ حقیقی بدلہ اورصِلہ تو اللہ پاک ہی عطا فرماتا ہے، جو بندہ ہرگز نہیں دے سکتا۔ اس لیے نیک عمل جاری رکھیں۔ کہا گیا ہے کہ جس کا عمل ہو بے غرض ہو، اُس کی جزا کچھ اور ہے!!!۔

سوال: اِس ہفتے کا رِسالہ ”حضرت بایزید بسطامی“ پڑھنے یا سُننے والوں کو امیر اہل سنت دامت برکاتہم العالیہ نے کیا دُعا دی ؟

جواب: یا اللہ پاک! جو کوئی 17 صفحات کا رسالہحضرت بایزید بسطامی پڑھ یا سُن لے ،اُسے ہمیشہ اپنے نیک بندوں سے محبت کرنے والا بنا اور اس کو ماں باپ سمیت بے حساب بخش دے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ خاتم النَّبیّین صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم


اولیائے کرام کی فہرست میں ایک بہت بڑا نام ”حضرت بایزید بسطامی رحمۃُ اللہِ علیہ کا بھی ہے جنہوں نے اپنی پوری زندگی اللہ پاک کی عبادت، اطاعتِ رسول صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم اور دینِ اسلام کی تبلیغ و خدمت میں بسر کی۔ آپ کا شمار ان عظیم صوفیائے کرام میں ہوتا ہے جنہوں نے لوگوں کے دلوں میں معرفتِ الٰہی، محبتِ رسول صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم اور اخلاص و زہد کا چراغ روشن کیا۔ آپ کی تعلیمات میں اخلاص، عاجزی اور نفس کی نفی کا پیغام نمایاں ہے۔ حضرت بایزید بسطامی رحمۃُ اللہِ علیہ کی روحانی تربیت نے بے شمار دلوں کو راہِ حق پر گامزن کیا اور آج بھی آپ کا فیض دنیا بھر کے عاشقانِ الٰہی کو حاصل ہو رہا ہے۔

آپ رحمۃُ اللہِ علیہ کی سیرت سے عاشقانِ رسول کو بہرہ مند کرنے کے لئے شیخ طریقت امیر اہلسنت حضرت علامہ محمد الیاس عطار قادری دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ اس ہفتے 17 صفحات کا رسالہحضرت بایزید بسطامی رحمۃُ اللہِ علیہ پڑھنے/ سننے کی ترغیب دلائی ہے اور پڑھنے/ سننے والوں کو اپنی دعاؤں بھی سے نوازا ہے۔

دعائے عطار

یا اللہ پاک! جو کوئی 17 صفحات کا رسالہحضرت بایزید بسطامی رحمۃُ اللہِ علیہ پڑھ یا سن لے اُسے ہمیشہ اپنے نیک بندوں سے محبت کرنے والا بنا اور اس کو ماں باپ سمیت بے حساب بخش دے۔ اٰمین

یہ رسالہ آڈیو میں سننے اور اردو سمیت کئی زبانوں میں ڈاؤن لوڈ کرنے کے لئے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کیجئے:

Download


اسلامک ریسرچ سینٹر (المدینۃ العلمیۃ) کا ایک ذیلی شعبہ ”شعبہ ہفتہ وار رسالہ“ بھی ہے جو علمی و تحقیقی انداز میں اور خوب محنت و لگن سے ہفتہ وار رسائل تیار کرتا ہے جسے ہر ہفتے مدنی مذاکرے میں پڑھنے/سننے کی ترغیب دلائی جاتی ہے۔

اسی شعبے نے اپنی محنت و کوشش سےقرآن پاک کی تفسیر کی کتاب ”تفسیر نور العرفان“ سے چند مدنی پھول اخذ کرکے ایک رسالہ بنام تفسیر نورُ العرفان سے 100 مدنی پھول(قسط 07) تیار کیا ہے۔شیخ طریقت امیر اہلسنت حضرت علامہ مولانا محمد الیاس عطار قادری دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ نے اس ہفتے عاشقانِ رسول کو رسالہ پڑھنے/سننے کی ترغیب دلائی ہے اور پڑھنے/سننے والوں کو اپنی دعاؤں سے نوازا ہے۔

دعائے عطار

یااللہ پاک! جو کوئی 17 صفحات کا رسالہ تفسیر نورُ العرفان سے 100 مدنی پھول(قسط 07) پڑھ یا سُن لے اُسےاپنی اور اپنے سچے نبی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی سچی محبت نصیب فرما اور اس کو ماں باپ اور خاندان سمیت بے حساب بخش دے۔اٰمین

یہ رسالہ آڈیو میں سننے اور اردو سمیت کئی زبانوں میں ڈاؤن لوڈ کرنے کے لئے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کیجئے:

Download


04 اکتوبر 2024ء بمطابق 11 ربیع الاوّل 1445ھ کو عالمی مدنی مرکز فیضانِ مدینہ کراچی میں بڑی گیارہویں شریف کے موقع پر عظیم الشان ”اجتماع غوثیہ“ کا انعقاد کیا گیا جس میں کثیرتعداد میں عاشقانِ رسول براہِ راست اور ہزاروں اسلامی بھائی مدنی چینل کے ذریعے دنیا بھر میں شریک تھے۔

اجتماعِ پاک آغاز تلاوتِ قرآن، ہدیۂ نعت اور منقبت سے ہوا جس کے بعد مرکزی مجلس شوریٰ کے نگران مولانا حاجی محمد عمران عطاری مُدَّ ظِلُّہُ العالی نے سنتوں بھرا بیان کیا۔ اجتماع میں مدنی مذاکرے کا سلسلہ ہوا جس میں عاشقِ غوثِ اعظم شیخ طریقت امیر اہلسنت حضرت علامہ محمد الیاس عطار قادری دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ نے سیرت غوث اعظم رحمۃُ اللہِ علیہ اور آپ کی دینی خدمات پر گفتگو کرتے ہوئے عاشقانِ رسول کی جانب سے ہونے والے سوالات کئے جوابات ارشاد فرمائے۔

مدنی مذاکرے میں ہونے والے چند سوال و جواب

سوال: حضورغوث ِاعظم رحمۃ اللہ علیہ کے اس فرمان ”میرایہ قدم تمام اولیائے کرام کی گردن پر ہے“ کی کچھ تفصیل بیان فرمادیں۔

جواب: حضرت شیخ عبدالقادرجیلانی ،غوثِ صمدانی ،قطبِ ربّانی ،محبوبِ سبحانی، شہنشاہِ جیلانی ،حسنی حسینی رحمۃ اللہ علیہ نے بغدادِمعلیٰ میں اپنےمنبرپریہ اعلان کیاتھا : قَدَمِیْ ھٰذِہٖ عَلٰی رَقَبَۃِ کُلِّ وَلِیِّ اللہِ یعنی میرایہ قدم تمام اولیائے کرام کی گردن پر ہے ۔(بہجۃالاسرار، ص14)مجلس میں موجوداوردیگردُوردرازکے بے شمار اولیائے کرام نے اپنی گردن جھکالی ۔کیونکہ حضورغوثِ اعظم کا بیان ریلے(Relay) ہوتاتھا اور اولیائے کرام روحانی کنکشن سے سُنا کرتے تھے ۔جنہوں نےآپ کے فرمان پر گردن نہ جھکائی ان کی ولایت چھن گئی پھر توبہ کی اور غوثِ پاک کی فضیلت کو مانا تو ان کی ولایت بحال ہوگئی ۔حضرت عددی بن مسافررحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ حضورغوثِ پاک نے یہ اعلان اللہ پاک کے حکم سے کیاتھااورکسی نے نہیں کیا یعنی یہ حضور غوث ِپاک کی خصوصیت ہے ۔

سوال : حضرت عدی بن مسافرکون تھے ؟

جواب : حضرت عدی بن مسافررحمۃ اللہ علیہ بہت بڑے ولی اللہ ،متقی اورپرہیزگاربزرگ تھے ،حضور غوثِ پاک ان کے بارے میں فرماتے ہیں: اگرنبوت ریاضت ومجاہدے سے حاصل ہوتی تو حضرت عدی بن مسافرنبی ہوتے ۔مگریادرکھئے! نبوت ریاضت سے نہیں اللہ پاک کے فضل سے ملتی ہے اورنبوت کا دروازہ بندہوگیا ہے۔ہمارے پیارےآقاصلی اللہ علیہ والہ وسلم آخری نبی ہیں ۔

سوال:کیا ولایت مل کر چھن بھی سکتی ہے ؟

جواب:جی ہاں! ولایت مل کر چھن بھی سکتی ہے اور واپس بھی ہوسکتی ہے البتہ نبوت واپس نہیں ہوتی،نبوت کو زوال مانناکہ نبوت ملی اورپھر واپس چلی گئی ،یہ کفرہے ، اللہ پاک نے جس کو نبی بنایاوہ ہمیشہ ہمیشہ کے لیےنبی ہے ۔ہمارےپیارےآقاصلی اللہ علیہ والہ وسلم اللہ پاک کےآخری نبی ہیں ،ان کے بعد کوئی نیا نبی نہیں آئے گا۔حضرت عیسی علیہ السلام آسمانوں سے زمین پر آئیں گے مگرانجیلِ مقدس کی تبلیغ نہیں فرمائیں گے بلکہ قرآن پاک کی تبلیغ فرمائیں گے ۔پیارے آقاصلی اللہ علیہ والہ وسلم کے اُمتی کی حیثیت سے سنتیں عام کریں گے۔

سوال: حضور غوث ِاعظم رحمۃ اللہ علیہ کا عمل کیساتھا ؟

جواب: آپ کا ہرعمل اللہ ورسول کی اطاعت میں ہوتاتھا ،آپ تمام کام اللہ پاک کے حکم سے کیا کرتے تھے ۔

سوال: جنت کب تک رہے گی ؟

جواب: جنت ہمیشہ کے لیےرہے گی ،جس کو ایک مرتبہ جنت میں داخل کردیا گیا تو اسے پھر نکالانہیں جائے گا۔

سوال:حضورغوث اعظم رحمۃ اللہ علیہ کا مسلمانوں کے ساتھ اخلاقی رویہ اورخیرخواہی کا اندازکیساتھا؟

جواب: حضورغوث اعظم رحمۃ اللہ علیہ کا اخلاق نہایت ہی عمدہ تھا،ملنسارطبیعت ،نرم انداز،شفقت، حیا،مہمان نوازی ،مساکین پر مہربانی،سخاوت، بے حیائی وبیہودہ باتوں سے دُوری،اپنی ذات کے لیے غصہ نہ کرنا ،رقیق القلب یعنی نرم دل والے اوراس جیسی وہ تمام صفات موجودتھیں جس سے لوگ متاثرہوتے اورقریب آتے ہیں ۔حدیث پاک کہ وَبَشِّرُوا وَلَا تُنَفِّرُوا یعنی خوش خبری دواور لوگوں کو متنفر نہ کرو۔(صحیح مسلم ،حدیث 4525) پر عمل کرتے ہوئے آپ لوگوں کو بشارتیں یعنی خوشخبریاں دیا کرتے تھے۔

سوال: غوث پاک رحمۃ اللہ علیہ کے کتنے بھائی اوربہنیں تھیں ؟

جواب : آپ کے ایک بھائی سیداحمد جیلانی تھے۔یہ غوث پاک سے ایک سال چھوٹے تھے ،جوانی میں فوت ہوئے اورجیلان میں دفن کئے گئے۔

(فتاویٰ شارح بخاری ،جلد2،صفحہ 134)

سوال: اِس ہفتے کارِسالہ ” 25 ارشاداتِ غوثِ اعظم “ پڑھنے یاسُننے والوں کوامیراہل سنت دامت برکاتہم العالیہ نے کیا دُعا دی ؟

جواب: یااللہ پاک! جو کوئی رسالہ’’25 ارشاداتِ غوث اعظم پڑھ یا سُن لے، اُسے فیضانِ غوثِ اعظم سے مالا مال فرما اور اُس کو ماں باپ سمیت بے حساب بخش دے ۔اٰمِیْن بِجَاہِ خاتم النَّبیّین صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم ۔


قرآن و حدیث کے بعد صحابہ کرام اور ہمارے اسلاف کی نصیحتیں اور ان کے ارشادات ہر خاص و عام مسلمانوں کے لئے مشعل راہ ہے۔ ان ارشادات سے فائدہ اٹھاتےاور اُن پر عمل کرتے  ہوئے زندگی گزارنے سے نہ صرف کامیابی ملتی ہے بلکہ بارگاہِ رب العزت میں بھی مقبول ہوتا چلا جاتا ہے۔

اولیائے کرام کے ارشادات سے فیض یاب ہونے کے لئے شیخ طریقت امیر اہلسنت حضرت علامہ محمد الیاس عطار قادری دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ نے عاشقان رسول کو اس ہفتے 26 صفحات کا رسالہ 25 ارشادات غوث اعظم رحمۃُ اللہِ علیہ پڑھنے/ سننے کی ترغیب دلائی ہے اور پڑھنے/ سننے والوں کو اپنی دعاؤں بھی سے نوازا ہے۔

دعائے عطار

یااللہ پاک جو کوئی 25 ارشادات غوث اعظم رحمۃُ اللہِ علیہ پڑھ یا سن لے اُسے فیضانِ غوثِ اعظم سے مالا مال فرما اور اُس کو ماں باپ سمیت بے حساب بخش دے۔ اٰمین

یہ رسالہ آڈیو میں سننے اور اردو سمیت کئی زبانوں میں ڈاؤن لوڈ کرنے کے لئے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کیجئے:

Download


اولیائے کرام اللہ عَزَّوَجَلَّکے وہ برگزیدہ بندے ہیں جنہوں نے اپنی زندگی کو دینِ اسلام کی خدمت، ذکرِ الٰہی، اور سنتِ رسول صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے فروغ کے لیے وقف کر دیا۔ یہ اللہ کے محبوب اور اس کی مخلوق کے لیے رحمت ہوتے ہیں۔ ان کی زندگی تقویٰ، زہد، صبر، شکر، ایثار اور محبتِ الٰہی کی عملی تصویر ہوتی ہے۔

اولیاء کی شان یہ ہے کہ اللہ پاک نے ان کے دلوں کو اپنی یاد اور محبت سے روشن فرما دیا۔ وہ دنیاوی لذتوں اور خواہشات سے بے نیاز ہوکر بندوں کو حق کی طرف بلاتے ہیں۔ ان کی صحبت دلوں کو سکون، روح کو پاکیزگی اور کردار کو نکھار عطا کرتی ہے۔

اولیائے کرام کی شان میں اللہ پاک قراٰنِ مجید میں فرماتا ہے: اَلَاۤ اِنَّ اَوْلِیَآءَ اللّٰهِ لَا خَوْفٌ عَلَیْهِمْ وَ لَا هُمْ یَحْزَنُوْنَ/ ترجمہ کنز العرفان: سن لو! بیشک ا للہ کے ولیوں پر نہ کچھ خوف ہوگا اور نہ وہ غمگین ہوں گے۔ (سورہ یونس، آیت 62)

شیخ طریقت امیر اہلسنت حضرت علامہ مولانا محمد الیاس عطار قادری دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ نے اولیائے کرام کی شان کے متعلق معلومات حاصل کرنے اور ان سے محبت و عقیدت رکھنے کے لئے عاشقانِ رسول کواس ہفتے 29 صفحات کا رسالہ اولیا کی شان بزبانِ قراٰنپڑھنے/ سننے کی ترغیب دلائی ہے اور پڑھنے/ سننے والوں کو اپنی دعاؤں بھی سے نوازا ہے۔

دعائے عطار

یااللہ پاک! جو کوئی 29 صفحات کا رسالہاولیا کی شان بزبانِ قراٰنپڑھ یا سن لے اُسے اپنے ولیوں کی پیروی کی توفیق دے اور اُسے اپنے مقبول بندوں میں شامل کرکے ماں باپ سمیت بے حساب جنتُ الفردوس میں داخلہ نصیب فرما۔ اٰمین

یہ رسالہ آڈیو میں سننے اور اردو سمیت کئی زبانوں میں ڈاؤن لوڈ کرنے کے لئے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کیجئے:

Download


اسلام ایک ایسا دین ہے جو زندگی کے ہر پہلو میں رہنمائی فراہم کرتا ہے۔ سورج اور چاند کا گرہن بھی ایک قدرتی مظہر ہے جسے اسلام نے محض سائنسی یا اتفاقی عمل قرار نہیں دیا بلکہ اس کے ساتھ ایک روحانی پیغام بھی وابستہ فرمایا ہے۔

اسلام نے گرہن کے وقت ہمیں غفلت میں رہنے یا خرافات میں پڑنے سے منع فرمایا ۔ سورج اور چاند گرہن ہمیں یہ یاد دلاتے ہیں کہ کائنات کا نظام اللہ پاک کے قبضے میں ہے۔ وہ جب چاہے معمولات میں تبدیلی لا سکتا ہے۔ یہ مظاہر انسان کو اپنی عاجزی، فنا ہونے والی زندگی اور اللہ کی کبریائی پر غور کرنے کا موقع فراہم کرتے ہیں۔

سورج اور چاند گرہن سے متعلق معلومات حاصل کرنے کے لئے شیخ طریقت امیر اہلسنت حضرت علامہ مولانا محمد الیاس عطار قادری دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ نے عاشقانِ رسول کو اس ہفتے 21 صفحات کا رسالہ سورج اور چاند گرہن پڑھنے/ سننے کی ترغیب دلائی ہے اور پڑھنے/ سننے والوں کو اپنی دعاؤں بھی سے نوازا ہے۔

دعائے عطار

یااللہ پاک! جو کوئی 21 صفحات کا رسالہ سورج اور چاند گرہن پڑھ یا سن لے اُسے خواب میں جناب رسالت مآب صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا دیدار نصیب کر اور اُس کو ماں باپ سمیت بے حساب بخش کر جنت الفردوس میں اپنے پیارے حبیب صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا پڑوسی بنا۔اٰمین

یہ رسالہ آڈیو میں سننے اور اردو سمیت کئی زبانوں میں ڈاؤن لوڈ کرنے کے لئے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کیجئے:

Download