(1) بہترین انسان:

حضور نور مجسم حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"خَیْرُکُمْ مَنْ تَعَلَّمَ الْقُرْآنَ وَ عَلَّمَہٗ۔

"یعنی تم میں بہترین شخص وہ ہے، جس نے قرآن سیکھے اور دوسروں کو سکھائے۔"

اس حدیث شریف میں مذکورہ قرآن مجید پڑھانے کی فضیلت پانے کے لیے اِس حدیث شریف کے راوی حضرت سیدنا ابو عبدالرحمن رضی اللہ عنہ 38 سال سے زیاہ عرصہ تک لوگوں کو قرآن کی تعلیم دیتے رہے ۔( فیضُ القدیر، ج3، ص618، تحت الحدیث 3983)

(2) اللہ والے:

رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:" لوگوں میں سے کچھ اللہ والے ہیں، صحابہ کرام نے عرض کیا: اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم وہ کون سے لوگ ہیں؟

قرآن پڑھنے پڑھانے والے ہیں، جو اللہ والے ہیں، اس کے نزدیک خاص لوگ ہیں۔"

( سنن ابن ماجہ، ص 215)

(3) گناہ کی بخشش کا ذریعہ:

حضور پر نور صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمانِ عالی شان ہے:" جو شخص اپنے بیٹے کو ناظرہ قرآن کریم سکھائے، اس کے سب اگلے پچھلے گناہ بخش دیئے جاتے ہیں۔"

( مجمع الزوائد، ج7، ص 344 حدیث11271)

(4)قیامت تک ثواب:

"جس نے کتاب اللہ میں سے ایک آیت سیکھی اور سکھائی یا علم کا ایک باب سکھایا، تو اللہ عزوجل اس کے ثواب کو قیامت تک کے لئے جاری فرما دے گا۔"

( کنز العمال کتاب العلم الباب الاوّل، الحدیث 287، ج10، ص)

(5)بہتر ثواب:

حضرت سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ"جس شخص نے قرآن مجید کی ایک آیت یا دین کی کوئی ایک سُنت سکھائی، قیامت کے دن اللہ تعالیٰ اس کے لیے ایسا ثواب تیار فرمائے گا کہ اِس سے بہتر ثواب کسی کے لئے بھی نہیں ہوگا۔"

( جمع الجوامع، الحدیث 22454، ج7، ص209)

(6) قرآن پاک شفاعت کرے گا:

حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا یا مَنْ تَعَلَّمَ الْقُرْآنَ وَعَلَّمَہٗ وَ آَخَذَ بِمَافِیْہِ کَانَ لَہٗ شَفِیْعًا وَّ دَلِیْلاً اِلٰی الْجَنَّۃَ۔

"جس نے قرآن مجید سیکھا اور سکھایا اور جو کچھ قرآن پاک میں ہے، اُس پر عمل کیا، قرآن شریف اس کی شفاعت کرے گا اور جنت میں لے جائے گا۔"

(المؤتلف والمختلف للدار قطنی، 830/21)

(7) اونٹنیوں سے بہتر عمل:

ترجمہ: حضرت عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے ورآں حالانکہ ہم چبوترے پر( بیٹھے ہوئے) تھے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:" تم میں سے کسی کو یہ پسند ہے کہ وہ ہر روز صبح بطحان( مدینہ کی پتھریلی زمین) یا عقیق ایک بازار جائے اور وہاں سے بغیر کسی گناہ اور قطعِ رحمی کے دو بڑے بڑے کوہان والی اونٹنیاں لے آئے؟ ہم نے عرض کیا: یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہم سب کو یہ بات پسند ہے، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:" پھر تم میں سے کوئی شخص صبح کو مسجد میں کیوں نہیں جاتا، تاکہ قرآن پاک کی دوآیتیں خود سیکھے اور دوسروں کو سکھائے اور یہ دو آیتوں کی تعلیم دو اونٹنیوں سے بہتر ہے، تین تین سے چار علی ھذا القیاس ، آیات کی تعداد اُونٹنیوں کی تعداد سے بہتر ہے۔ "

(مسلم شریف، ج2، ص 583)

(8)درس قرآن کی فضیلت:

حضرت ابوہریرہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:" جو لوگ اللہ تعالی کے گھروں میں سے کسی گھر میں جمع ہوتے ہیں اور وہ قرآن مجید کی تلاوت کرتے اور دوسرے کو اس کا درس دیتے ہیں، تو ان پر سکون نازل ہوتا ہے، رحمت انہیں ڈھانپ لیتی ہے اور اللہ تعالی اُن کا ذکر فرشتوں میں فرماتا ہے۔"( مسلم، کتاب الذکر والدعاء والتوبۃ الاستغفار)

(9) اللہ تعالی قیامت تک اجر بڑھاتا رہے گا :

ایک حدیث شریف میں ہے:" جس شخص نے کتاب اللہ کی ایک آیت یا علم کا ایک باب سکھایا، اللہ عزوجل تا قِیامت اس کا اَجْر بڑھاتا رہے گا۔"(تاریخ دمشق لابن عساکر، ج 9، ص290)