ایک مرد ایسی عورت سے صحبت کرے جو اس کی بیوی نہ ہو زنا کہلاتا ہے، زنا کرنا کبیرہ گناہ ہے، اسلام میں زنا کرنے والے کے لیے سزائیں رکھی گئی ہیں اور آخرت میں بھی برے عذاب کا مستحق ہوگا، زنا کرنے والا دنیا و آخرت میں ذلت و رسوائی کا سامنا کرتا ہے اس بری عادت سے محفوظ رہنے یا نجات پانے کے لیے آسان نسخہ حضرت محمد ﷺ نے بیان فرمایا، چنانچہ حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: اے جوانو! تم میں جو کوئی نکاح کی استطاعت رکھتا ہے وہ نکاح کرے کہ یہ اجنبی عورت کی طرف نظر کرنے سے گناہ کو روکنے والا ہے اور شرمگاہ کی حفاظت کرنے والا ہے اور جس میں نکاح کی استطاعت نہیں وہ روزے رکھے کہ یہ روزہ شہوت کو توڑنے والا ہے۔ (بخاری، 3/422، حدیث: 5066)

اللہ پاک قرآن کریم میں زنا کے متعلق ارشاد فرماتا ہے: وَ لَا تَقْرَبُوا الزِّنٰۤى اِنَّهٗ كَانَ فَاحِشَةًؕ-وَ سَآءَ سَبِیْلًا(۳۲) (پ15، بنی اسرائیل:32) ترجمہ کنز الایمان: اور بدکاری کے پاس نہ جاؤ بےشک وہ بے حیائی ہے اور بہت ہی بُری راہ۔

اس آیت میں دوسرے گناہ کی حرمت و خباثت کو بیان کیا گیا ہے اور وہ ہے زنا، اسلام بلکہ تمام مذاہب میں زنا کو بدترین گناہ اور جرم قرار دیا گیا ہے، یہ پرلے درجے کی بے حیائی اور فتنہ و فساد کی جڑ ہے بلکہ اب تو ایڈز کے خوفناک مرض کی شکل میں اس کے دوسرے نقصانات بھی سامنے آرہے ہیں جس ملک میں زنا کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے وہیں ایڈز پھیلتا جا رہا ہے یہ گویا کہ دنیا میں عذاب الٰہی کی ایک صورت ہے۔( تفسیر صراط الجنان، 5/454)

احادیث مبارکہ:

1۔ جب مرد زنا کرتا ہے تو اس سے ایمان نکل کر سر پر سائبان کی طرح ہو جاتا ہے جب اس فعل سے جدا ہوتا ہے تو اس کی طرف ایمان لوٹ آتا ہے۔(ابو داود، 4/293، حدیث: 4690)

2۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: تین شخصوں سے اللہ پاک کلام نہ فرمائے گا اور نہ انہیں پاک کرے گا اور نہ ان کی طرف نظر رحمت فرمائے گا ان کے لیے دردناک عذاب ہوگا؛ بوڑھا زانی، جھوٹ بولنے والا بادشاہ اور تکبر کرنے والا فقیر۔ (مسلم، ص 69، حدیث: 173)

3۔ میری امت اس وقت تک بھلائی پر رہے گی جب تک ان میں زنا سے پیدا ہونے والے بچے عام نہ ہو جائیں اور جب ان میں زنا سے پیدا ہونے والے بچے عام ہو جائیں گے تو اللہ انہیں عذاب میں مبتلا کر دے گا۔ (مسند امام احمد، 15/246، حدیث: 26894)

4۔ بدکاری سے بچنے اور اس سے نفرت کرنے کے بارے میں حضرت سمرہ بن جندب رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضرت محمد ﷺ نے ارشاد فرمایا: میں نے رات کے وقت دیکھا کہ دو شخص میرے پاس آئے ااور مجھے مقدس سر زمین کی طرف لے گئے ہم ایک سوراخ کے پاس پہنچے جو تنور کی طرح اوپر سے تنگ اور نیچے سے کشادہ اس میں آگ جل رہی ہے اور اس آگ میں مرد اور عورتیں برہنہ ہیں جب آگ کا شعلہ بلند ہوتا ہے تو وہ لوگ اوپر آجاتے ہیں اور جب شعلے کم ہوتے ہیں تو شعلے کے ساتھ وہ بھی اندر چلے جاتے ہیں یہ زانی مرد اور عورتیں ہیں۔ (بخاری، 1/467، حدیث: 1386)

5۔ بے شک عورت ابلیس کے تیروں میں سے ایک تیر ہے جس نے کسی حسن و جمال والی عورت کو دیکھا اور وہ اسے پسند آگئی پھر اس نے اللہ پاک کی رضا حاصل کرنے کی خاطر اپنی نگاہوں کو اس سے پھیر لیا تو اللہ پاک اسے ایسی عبادت کی توفیق عطا فرمائے گا جس کی لذت اسے حاصل ہوگی۔ ( جمع الجوامع، 3 / 46، حدیث: 7201)

ہمیں معلوم ہوا کہ زنا بہت برا فعل ہے یہ ایمان تباہ و برباد کر دیتا ہے اللہ ہمیں اور ہمارے اعمال کو اس گناہ کبیرہ سے محفوظ رکھے۔ آمین