اس پر فتن دور میں جہالت کی وجہ
سے اور علم دین سے دوری کی بنا پر بہت سے گناہ عام ہوتے جا رہے ہیں جن میں سے ایک
بدکاری بھی ہے۔بدکاری حرام اور جہنم میں لے جانے والا کام ہے۔
آیت مبارکہ: وَ لَا تَقْرَبُوا
الزِّنٰۤى اِنَّهٗ كَانَ فَاحِشَةًؕ-وَ سَآءَ سَبِیْلًا(۳۲) (پ15، بنی اسرائیل:32) ترجمہ
کنز الایمان: اور بدکاری کے پاس نہ جاؤ بےشک وہ بے حیائی ہے اور بہت ہی بُری راہ۔
احادیثِ مبارکہ:
حدیث نمبر1: حضرت ابو ہریرہ رضی اللہُ عنہ سے
روایت ہے، حضورِ اقدس ﷺ نے ارشاد فرمایا: جب مرد زنا کرتا ہے تو اُس سے ایمان نکل
کر سر پر سائبان کی طرح ہوجاتا ہے، جب اِس فعل سے جدا ہوتا ہے تواُس کی طرف ایمان
لوٹ آتا ہے۔ (ترمذی،4/283،حدیث:2634)
حدیث نمبر2: حضرت ابو ہریرہ رضی اللہُ عنہ سے
روایت ہے، حضورِ اقدس ﷺ نے ارشاد فرمایا: زنا کرنے والا جس وقت زنا کرتا ہے اس وقت
مومن نہیں رہتا یعنی مومن کی صفات سے محروم ہو جاتا ہے۔ (بخاری، 2/137،
حدیث: 2475 )
حدیث نمبر 3: جس بستی میں زنا اور سود ظاہر
ہوجائے تو انہوں نے اپنے لیے اللہ پاک کے عذاب کو حلال کرلیا۔ (مستدرک للحاکم،
2/339، حدیث:2308)
حدیث نمبر 4: حضرت ابوہریرہ رضی اللہُ عنہ سے روایت ہے، رسولُ اللہ ﷺ نے
ارشاد فرمایا: تین شخصوں سے اللہ پاک نہ کلام فرمائے گا اور نہ انہیں پاک کرے گا
اور نہ اُن کی طرف نظر ِرحمت فرمائے گا اور اُن کے لیے دردناک عذاب ہوگا۔ (1)
بوڑھازانی۔(2)جھوٹ بولنے والا بادشاہ۔ (3)تکبر کرنے والا فقیر۔ (مسلم،
ص68، حدیث: 172)
حدیث نمبر 5: حضرت عمرو بن عاص رضی اللہُ عنہ سے
روایت ہے، حضور اقدس ﷺ نے ارشاد فرمایا جس قوم میں زنا ظاہر ہوگا، وہ قحط میں گرفتار
ہوگی اور جس قوم میں رشوت کا ظہور ہوگا، وہ رعب میں گرفتار ہوگی۔ (مشکاۃ المصابیح،1/656،حدیث:3582)
دعا: آخر میں اللہ پاک سے دعا ہے کہ
ہمیں بدکاری جیسے بُرے افعال سے دور رکھے اور اپنے نیکوں کےصدقے ہمیں نیک بنائے۔آمین