محمد احسان فریاد (درجۂ سابعہ جامعۃ المدینہ
گلزار حبیب سبزہ زار لاہور، پاکستان)
اللہ پاک کی
نعمتوں کو اگر انسان شمار کرنا چاہے تو یقیناً نہیں کر سکتا ان بے شمار نعمتوں میں
سے یہ بھی ہے کہ اللہ پاک نے انسان کو تنہا نہیں چھوڑا بلکہ اس کو ماں باپ بہن
بھائی اور دیگر خوش دل اور اچھے اخلاق سے آراستہ پیارے پیارے دوستوں سے سجا
خوبصورت معاشرہ بھی دیا پھر ایک دوسرے سے محبتوں کے اظہار کے لیے ہم ایک دوسرے کے
ہاں آتے جاتے بھی ہیں یوں سمجھیں کہ کبھی ہم مہمان بنتے ہیں تو کبھی میزبان اب
چونکہ ہمیں کبھی خوش قسمتی سے مہمان بھی بننا ہوتا ہے تو ہمیں میزبان کی کن باتوں
میں رعایت رکھنی چاہیے اور کن حقوق کا خیال رکھنا چاہیے آہیے اس بارے میں سنتے ہیں
اور جانتے ہیں کہ اسلام اس حوالے سے کیا
راہنمائی کرتا ہے ۔
(1) بغیر دعوت
کے مت جائیں: بعض افراد ہوتے ہیں جن میں مروت نہیں پائی جاتی، ، یہ چیز اخلاقیات کے بھی خلاف ہے کہ کسی ایسی جگہ پر پہنچ جائیں جہاں پر آپ کو مدعو ہی نہیں کیا گیا،
اور خاص کر ایسے مواقع کہ جہاں میزبان کی جانب سے مقررہ افراد کے لیے ہی اہتمام کیا
گیا ہو۔
متعدد حدیث
پاک میں بھی میزبان کے حقوق بیان فرمائے گئے چنانچہ ابو شریح کعبی سے روایت ہے کہ
جناب رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جو شخص اللہ اور آخرت کے دن پر ایمان رکھتا ہو اسے
اپنے مہمان کی عزت کرنا چاہیے۔ اس کی خاطر داری بس ایک دن اور رات کی ہے اور مہمانی
تین دن تک ہے، اس کے بعد جو ہو وہ صدقہ ہے اور مہمان کے لیے جائز نہیں کہ وہ اپنے
میزبان کے پاس اتنے دن ٹھہر جائے کہ اسے تنگ کر ڈالے۔ (بخاری، 4/136، حدیث: 6135)
حدیث پاک میں
تنگ کرنے سے مراد یہ ہے کہ مہمان میزبان کے ہاں اتنے دن ٹھہرے کہ اس کے پاس کھلانے
کے لیے کچھ نہ رہے کہ وہ مہمان کو کھانا کھلانے کے لیے ناجائز ذرائع اختیار کرنے
پر مجبور ہو جائے۔ لہذا میزبانی کے حقوق میں سے ایک حق یہ ہے کہ مہمان اہل خانہ کو
کسی قسم کے گناہ میں مبتلا نہ کرے۔آئیے مزید کچھ میزبانی کے حقوق سنتے ہیں:
2۔کسی کے گھر
مناسب وقت پر جائیں، ایسے وقت میں نہ جائیں کہ جو میزبان پر گراں گزرے۔
3۔ میزبان
جہاں بٹھائے وہیں بیٹھا رہے
4- میزبان جو
پیش کرے اسے خوشی خوشی قبول کرے۔
5۔ کھانے میں
عیب نہ نکالے
6۔ کھانا
کھانے کے بعد اللہ پاک کا شکر ادا کرے اور ہو سکے تو اہل خانہ کی دل جوئی بھی کرے۔
7۔ میزبان کے حقوق میں سے یہ بھی ہے کہ جانے سے
پہلے میزبان سے آنے کا پوچھ لیا جائے کہ ہم آپ کی طرف آ سکتے ہیں
8۔ ہو سکے تو
واپسی پر محبت کے طور پر کچھ تحفہ بھی پیش کر کے آئیں
اللہ پاک سے
دعا ہے کہ اللہ پاک ہمیں میزبانی کرنے اور میزبانی کے حقوق بھی پورے کرنے کی توفیق
عطا فرمائے۔ آمین یا رب العالمین