اسجد نوید (درجۂ ثالثہ
جامعۃ المدینہ فیضان فاروق اعظم سادھوکی لاہور،پاکستان)
الله عز و جل نے ہمیں بے شمار نعمتیں عطا فر مائیں اور ہم
پر بے شماراحسانات کئے جن میں سے ایک نعمت والد ہے۔ والد ایک ایسی نعمت ہے جس
کاصلہ ہم زندگی بھر بھی ادا نہیں کر سکتے۔ والد کی رضا اللہ کی رضا ہے اور والد کی
معصیت اللہ عزوجل کی معصیت ہے۔ والد کو جنت کا درمیانہ دروازہ قرار دیا گیا ہے۔
آئیے! والد کی فرمانبرداری پر کچھ احادیث مبارکہ ملاحظہ فرماتے ہیں:
والدکی اطاعت اور معصیت: حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے
روایت ہے کہ رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: والد کی اطاعت
اللہ عزوجل کی اطاعت ہے اور والد کی معصیت الله عزوجل کی معصیت ہے۔(المعجم
الاوسط،3/134، حدیث: 227)
والد جنت کا درمیانی دروازہ: حضرت ابو درداء رضی اللہ
عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: والد جنت
کے دروازوں میں سے درمیانی دروازہ ہے اب تو چاہے تو اسے ضائع کردے یا اس کی حفاظت
کر۔ (ترمذی)
ر سول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: بیٹا
اپنے باپ کا حق ادا نہیں کر سکتا یہاں تک کہ بیٹا اپنے باپ کو غلام پائے اور اسے
خرید کر آزاد کر دے۔(احیاء العلوم)
والد کی دعا رد نہیں ہوتی: حضرت سیدنا ابو ہریرہ رضی
اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد
فرمایا: تین دعائیں ایسی ہیں جن کے قبول ہونے میں کوئی شک نہیں: (1) باپ کی دعا
(2) مظلوم کی دعا(3) مسافر کی دعا۔( ترمذی، 3/362، حدیث: 1912)
والد سے احسان کرنے والا: حضرت ابن عمر سے روایت ہے
کہ رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: زیادہ احسان کرنے والا وہ
ہے جو اپنے باپ کے دوستوں کے ساتھ باپ کے نہ ہونے کی صورت میں احسان کرے۔(مسلم،
ص1382، حدیث: 2552)
پیارے اسلامی بھائیو! ہمیں اپنے والد کی فرمانبرداری کرنی
چاہئے اور کبھی بھی والد کی باتوں کا برا نہیں ماننا چاہئے، اللہ پاک ہمیں والد کی
اطاعت و فرمانبرداری کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔اٰمِیْن بِجَاہِ خاتَمِ النّبیّٖن
صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم