اُولٰٓىٕكَ هُمُ الْمُؤْمِنُوْنَ حَقًّاؕ-لَهُمْ دَرَجٰتٌ عِنْدَ رَبِّهِمْ وَ مَغْفِرَةٌ وَّ رِزْقٌ كَرِیْمٌۚ(۴) (پ 9، الانفال: 04) ترجمہ کنز الایمان: یہی سچے مسلمان ہیں ان کے لیے درجے ہیں ان کے رب کے پاس اور بخشش ہے اور عزت کی روزی۔

صحابی کی تعریف: حضرت علامہ حافظ ابنِ حجر عسقلانی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:یعنی جن خوش نصیبوں نے ایمان کی حالت میں اللہ کریم کے پیارے نبی ﷺ سے ملاقات کی ہو اور ایمان پر ہی ان کا انتقال ہوا ان خوش نصیبوں کو صحابی کہتے ہیں۔(نخبۃ الفکر،ص111)

حق کا مفہوم: حقوق جمع ہے حق کی جس کا معنیٰ ہے فرد یا جماعت کا ضروری حصہ۔(معجم وسیط،ص188)

حق کے لغوی معنی: صحیح، مناسب، سچ یا استحقاق کے ہیں۔

تمام صحابہ کی فضیلت کا اعتقاد رکھنا واجب ہے۔صحابہ کرام کے حقوق مندرجہ ذیل ہیں:

1)حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ سے روایت ہے: حضور ﷺ نے فرمایا: میرے صحابہ کی عزت کرو کہ وہ تمہارے نیک ترین لوگ ہیں۔ (مشکوٰۃ المصابیح، 2/413، حدیث: 6012)

2)حضور ﷺ نے فرمایا: جب تم لوگوں کو دیکھو کہ میرے صحابہ کو بُرا کہتے ہیں تو کہو:اللہ پاک کی لعنت ہو تمہارے شر پر۔(ترمذی، 5/464، حدیث: 3892)

شرح حدیث:حضرت مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃ اللہ علیہ اس حدیثِ پاک کے تحت فرماتے ہیں:یعنی میرے صحابہ کرام تو خیر ہی خیر ہیں تم ان کو برا کہتے ہو تو وہ بُرائی تمہاری ہی طرف لوٹتی ہے اور اس کا وبال تم پر ہی پڑتا ہے۔ (مراۃالمناجیح،8/344)

3)حضور ﷺ نے فرمایا:میرے صحابہ کی جس نے میری وجہ سے عزت کی تو میں بروزِ قیامت اس کا محافظ ہوں گا اور جس نے میرے صحابہ کو گالی دی اللہ پاک نے اس پر لعنت کی ہے۔( فضائل الصحابہ للامام احمد، 2 /908، حدیث:1733)

4)إذا ذكر أصحابي فأمسكوایعنی جب میرے اصحاب کا ذکر آئے تو باز ہو (یعنی بُرا کہنے سے باز رہو)۔ (معجم کبیر، حدیث:1427)

شرح حدیث:حضرت علامہ علی قاری رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:یعنی صحابہ کرام کو بُرا بھلا کہنے سے باز رہو۔ قرآنِ کریم میں ان کے لئے رضائے الہٰی کا مثردہ(یعنی خوشخبری)بیان ہو چکی ہے۔ضرور ان کا انجام پرہیزگاری اور رضائے الہٰی کے ساتھ جنت میں ہوگا۔یہ وہ حقوق ہیں جو امت کے ذمہ باقی ہیں۔ لہٰذا جب ان کا ذکر کرو تو صرف اور صرف بھلائی اور نیک دعاؤں کے ساتھ کرو۔(مرقاۃ،9/282)اللہ پاک ہمیں حقیقی معنوں میں صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی محبت عطا فرمائے۔(آمین)

صحابہ کا گدا ہوں اور اہلِ بیت کا خادم یہ سب ہے آپ ہی کی تو عنایت یا رسول اللہﷺ