مسلمان کا کسی کو ناحق قتل کرنا یہ کبیرہ گناھوں میں سے ہے۔ ناحق قتل کے متعلق علامہ محمد بن علان شافعی علیہ رحمہ اللہ القوی فرماتے ہیں حضرت سیدنا آدم علیہ السلام کی اولاد میں سب سے پہلا قتل قابیل اور سب سے پہلا مقتول ہابیل ہے۔ قابیل وہ پہلا شخص ہے جس نے دنیا میں اپنے بھائی ھابیل کو قتل کیا اب جو بھی اس کے بعد ( نا حق قتل کرے گا. وہ اس کی اقتداء کرنے والا ھو گا۔ اب دور حاضر میں بھی ناحق قتل ھو رہے ہیں، ناحق قتل کے متعلق حضور علیہ السلام کے کثیر فرامین ہیں۔ جن میں سے چند ایک یہ ہیں .

(1) قیامت کے دن قاتل کو ہزار مرتبہ قتل: حضرت ابو ھریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ بروز قیامت قاتل کو ہزار مرتبہ قتل کیا جائے گا عاصم بن ابی النجود رضی اللہ عنہ نے کہا اے ابو زرعہ رضی اللہ تعالی عنہ نے فرمایا جس آلہ سے اس نے قتل کیا اسکی بزار ضر بیں : کتاب الفتن جلد (8) صفحہ (644) حدیث (330)

(2).قاتل و مقتول دونوں آگے ہیں ۔ حضرت سیدنا ابوبکر نفیع بن حارث ثقفی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ پیکر عظمت و شرافت محبوب رب العزت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جب دو مسلمان تلواریں لئے ایک دوسرے پر حملہ آور ہوں تو قاتل و مقتول دونوں آگ میں ہیں۔ (راوی فرماتے ہیں )میں نے عرض کی یارسول الله صلی اللہ علیہ وسلم قائل تو واقعی اس کا حقدار ہے مگر مقتول کا کیا قصور ہے؟۔ ارشاد فرمایا وہ بھی اپنے مقابل کو قتل کرنا چاہتا تھا ۔ (۔ بخاری کتاب العلم باب وان طائفتان من المومنين ج (1)ص( 23) حدیث( 31)

(3) مومن کا قتل دنیا کے زوال سے بڑھ کر حضرت سیدنا عبد الله بن عمرو رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ شہنشاہ خوش خصال پیکر حسن و جمال صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اللہ عزوجل کے نزدیک ایک مومن کا قتل دنیا کے زوال سے بڑھ کر ہے۔ ۔ترمذی کتاب الدیات باب ما جاء فی تشدید قتل مؤمن جلد(3) صفحہ (98) حدیث (1400)

(4) ظلما قتل کس کے حصے میں ہے . حضرت سیدنا عبد الله بن مسعود رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضور نبی اکرم نور مجسم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا جسے بھی ظلما قتل کیا جاتا ہے۔ تو حضرت سیدنا آدم علیہ السلام کے پہلے بیٹے کے حصے میں بھی اس کا خون ہوتا ہے۔ کیونکہ اس نے سب سے پہلے قتل کو ایجاد کیا ۔ بخاری کتاب الاعتصام ج (4 )ص(513)حدیث (7321)

(5). دین کی کشادگی اور وسعت میں رکاوٹ قتل ناحق . حضرت سیدنا ابن عمر رضی اللہ تعالٰی عنہ سے مروی ہے کہ سرکار نامدار مدینے کے تاجدار صلی اللہ علیہ سلم نے ارشاد فرمایا مومن ہمیشہ اپنے دین کی وسعت اور کشادگی میں رہتا ہے۔ جب تک کہ وہ قتل ناحق قتل نہ کرے۔ بخاری کتاب الديات ج (4) ص(356)حدیث )6862)

یہ مضمون نئے لکھاری کا ہے ،حوالہ جات کی تفتیش و تصحیح کی ذمہ داری مؤلف کی ہے، ادارہ اس کا ذمہ دار نہیں۔