سلسلۂ  عالیہ قادریہ رضویہ عطاریہ کے چالیسویں بزرگ شیخِ طریقت حضرت مولانا عبدالسلام قادری رحمۃ اللہ علیہ کا سالانہ عرس مبارک ہر سال 25محرم الحرام 1441 کو عقیدت واحترام سے منایا جاتا ہے۔

25 محرم الحرام 1445ھ کو ہونے والے عرس شریف میں دعوتِ اسلامی کے شعبہ مزاراتِ اولیاء اورمجلس رابطہ بالعلما والمشائخ کے ذمہ داران نے مقامی ذمہ داران اور علمائے کرام کے ہمراہ مزار شریف پر حاضری دی۔ ذمہ داران نے مزار شریف پر ایصالِ ثواب کے لئے فاتحہ خوانی کی اور دعائیں کیں۔

شیخ طریقت مولانا محمدعبدالسلام قادری رحمۃُ اللہِ علیہ کا مختصر تعارف:

آپ رحمۃ اللہ علیہ کا پورا نام خلیفۂ قطبِ مدینہ حضرت مولانا محمد عبد السلا م قادری رضوی حشمتی برکاتی ہے۔ آپ کی ولادت 15شعبان المعظم 1343ھ بمطابق 11مارچ1925ء بروز بدھ موضع کڑے مانک پور تحصیل بند کی ضلع فتح پور ہسوہ(یوپی،ہند )میں ہوئی۔آپ رحمۃ اللہ علیہ کی کنیت”ابوالفقراء“لقب”قمر رضا“ہے۔

آپ رحمۃ اللہ علیہ میانہ روی، نظم وضبط، عزم وحوصلہ، اخلاص، مشقت، قناعت، برد باری و تحمل مزاجی، ظاہری وباطنی ستھرا پن، پُر سکون مزاج، عاجزی وانکساری، خوش کلامی اور اطاعتِ مرشد جیسی کئی صفات کے جامع تھے۔ آپ رحمۃ اللہ علیہ کو سیدی قطبِ مدینہ مولانا ضیاء الدین احمد مدنی اور احسن العلماءحضرت مولاناسید شاہ مصطفےٰ حیدر حسن میاں قادری برکاتی رحمۃ اللہ علیہما سے سندِ خلافت حاصل تھی۔ آپ رحمۃ اللہ علیہ اطاعت مرشد میں اس قدر پختہ تھے کہ بارگاہِ مرشد سے ملنے والے حکم کو اپنے لئے حرزِ جاں بنالیتےچنانچہ کمبھی اہمہ (ضلع پر تاب گڑھ ،ہند) آنےسے قبل احسن العلماءرحمۃ اللہ علیہ نے دو نصیحتیں فرمائی تھی (1)کسی کو بد دعامت دیجئے گا(2)کمبھی اہمہ مت چھوڑیئے گا۔ مرشد کامل کے فرمان کے مطابق آپ رحمۃ اللہ علیہ نے عمر کا بقیہ حصہ بھی یہیں گزرااور اسی جگہ آپ رحمۃ اللہ علیہ کامزار پُرانوار ہے۔

انہوں نے امیر اہلِ سنّت علامہ محمدالیاس عطارقادری دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ کو 1979ء میں کولمبو سری لنکا میں سلسلہ عالیہ قادریہ رضویہ کی خلافت سے نوازا۔

امیراہلِ سنت شجرہ قادریہ رضویہ عطاریہ میں لکھتے ہیں:

اَحْيِنَا فِي الدِّیْنِ وَالدُّنْیَا سَلَامٌ بِالْسَّلَام

قادری عَبْدُالسَّلَام خوش ادا کے واسِطے