آقا کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مسلمانوں کی راہنمائی کے لیے ارشادات بیان فرمائے ۔ایسے ارشادات جو حکمت و نصائح ،تعلیم و تربیت ،اور ترغیب و تنبیہات سے مزین ہیں تاکہ مسلمان ان پر عمل کرکے دنیا و آخرت کی کامیابی حاصل کریں اور بروز قیامت رب تعالیٰ کی بارگاہ میں سرخرو ہوں۔آئیے!آقا کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے کچھ ایسے ارشاد پڑھیے جس میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کلمہ ” اتانی“ کے ذریعے سے امت کی رہنمائی فرمائی ہے۔

اللہ تعالیٰ کا شریک نہ ٹھہرانا: حضرت عوف بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے: أَتَانِي آتٍ مِنْ عِنْدِ رَبِّي، فَخَيَّرَنِي بَيْنَ أَنْ يُدْخِلَ نِصْفَ أُمَّتِي الْجَنَّةَ وَبَيْنَ الشَّفَاعَةِ، فَاخْتَرْتُ الشَّفَاعَةَ، وَهِيَ لِمَنْ مَاتَ لَا يُشْرِكُ بِاللَّهِ شَيْئًا

ترجمہ:کہ میرے پاس رب تعالٰی کے پاس سے آنے والا آیا تو مجھے اختیار دیا اس کا کہ میری آدھی امت جنت میں داخل فرمائے اور درمیان شفاعت کے تو میں نے شفاعت اختیار فرمائی یہ شفاعت اس شخص کے لیے ہے جوکسی چیز کو الله کا شریک نہ ٹھہرائے۔ (مشکوٰۃ المصابیح، کتاب الفتن،باب الحوض و الشفاعۃ، جلد2،صفحہ505،حدیث:5357)

مسجد کو صاف ستھرا رکھنا: ایک مرتبہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنے صحابہ کو نماز پڑھا رہے تھے کہ آپ نے جوتے اتار دیئے اور اپنے بائیں طرف رکھ لئے جب قوم نے دیکھا تو انہوں نے بھی اپنے جوتے اتار دیئے جب حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز پوری کی تو فرمایا کہ تمہیں جوتے اتارنے پرکس نے آمادہ کیا عرض کی ہم نے آپ کو جوتے اتارتے دیکھا تو ہم نے بھی اپنے جوتے اتار دیئے حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:إِنَّ جِبْرِيْلَ أتانِيْ فَأَخْبَرَنِيْ أَنَّ فِيْهِمَا قَذَرًا، إِذا جَاءَ أَحَدكُم الْمَسْجِدَ فَلْيَنْظُرْ، فَإِنْ رَأَى فِي نَعْلَيْهِ قَذَرًا فَلْيَمْسَحْهُ وَلِيُصَلِّ فِيْهِمَا

ترجمہ: حضرت جبریل میرے پاس آئے مجھے بتایا کہ ان میں گندگی ہے جب تم میں سے کوئی مسجد میں آیا کرے تو دیکھ لیا کرے اگر جوتوں میں گندگی دیکھے تو انہیں پونچھ دے اور ان میں نماز پڑھ لے۔ (مشکوٰۃ المصابیح،کتاب الصلوٰۃ،باب الستر،جلد1،صفحہ74،حدیث:709)

مریض کی عیادت کرنا: مریض کی عیادت کو جانا آخری نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سنت مبارکہ ہے۔حضرت سعد رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں:

مَرِضْتُ مَرَضًا أَتَانِي النَّبِيُّ صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَعُودُنِي فَوَضَعَ يَدَهٗ بَيْنَ ثَدْيَيَّ حَتّٰى وَجَدْتُ بَرْدَهَا عَلٰى فُؤَادِي

ترجمہ:میں بیمار ہوا تو نبی کریم صلی الله علیہ وسلم میری عیادت کو تشریف لائے اپنا ہاتھ میرے سینےکے بیچ رکھا حتی کہ میں نے اس کی ٹھنڈک اپنے دل پر پائی۔(مشکوٰۃ المصابیح،کتاب الاطعمۃ ،جلد2، صفحہ379، حدیث:4037)

گھر میں تصویر اور کتے کی ممانعت: گھر کی چار دیواری میں تصویر اور کتا رکھنے کی دین اسلام میں ممانعت ہے کیونکہ یہ ملائکہ رحمت کے آنے سے مانع ہو جاتے ہیں جیسا کہ حدیث مبارکہ میں ہے :

قَالَ رَسُولُ اللّٰهِ صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَتَانِي جِبْرِيلُ عَلَيْهِ السَّلَامُ قَالَ: أَتَيْتُكَ الْبَارِحَةَ فَلَمْ يَمْنَعْنِي أَنْ أَكُونَ دَخَلْتُ إِلَّا أَنَّهٗ كَانَ عَلَى البَابِ تَمَاثِيلُ وَكَانَ فِي الْبَيْتِ قِرَامُ سِتْرٍ فِيهِ تَمَاثِيلُ وَكَانَ فِي الْبَيْتِ كَلْبٌ

ترجمہ:فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کہ میرے پاس جناب جبریل آئے بولے کہ میں آج رات آپ کے پاس آیا تھا مجھے داخل ہونے سے کسی چیز نے نہ روکا بجز اس کے کہ دروازے پر تصاویر تھیں اور گھر میں باریک کپڑے کا پردہ تھا جس میں تصاویر تھیں اور گھر میں کتا تھا ۔ (مشکوٰۃ المصابیح،کتاب اللباس،باب التصاویر،جلد2،صفحہ399،حدیث:4299)

دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ہمیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سمجھائی ہوئی ترغیبات پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین بجاہ النبی الامین صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم