حضرت موسیٰ کلیم اللہ اور حضرت ہارون علیہما السلام نے جب خدائی کا جھوٹا دعوی کرنے والے فرعون کو ایمان کی دعوت دی تو اس نے اپنی بیوی حضرت سید تنا آسیہ رضی اللہ عنہا سے مشورہ کیا۔ انہوں نے ارشاد فرمایا: کسی شخص کیلئے مناسب نہیں ہے کہ ان دونوں کی دعوت کو رد کردے۔ فرعون اپنے وزیر ہامان سے مشورہ کئے بغیر کوئی کام نہیں کرتا تھا، جب اس نے ہامان سے مشورہ کیا تو اس نے کہا: میں تو تمہیں عقل مند سمجھتا تھا ! تم حاکم ہو، یہ دعوت قبول کر کے محکوم بن جاؤ گے اور تم رب ہو، اسے قبول کرنے کی صورت میں بندے بن جاؤ گے ! چنانچہ ہامان کے مشورے پر عمل کی وجہ سے فرعون دعوت ایمان کو قبول کرنے سے محروم رہا۔ (تفسیر روح المعانی، جزء 16، ص 682)

غلط مشورہ ایک سماجی مسئلہ ہے۔ زندگی میں انسان کو مختلف مراحل پر دوسروں سے مشورہ لینا پڑتا ہے۔ مشورہ ایک ایسا عمل ہے جو انسان کو صحیح و غلط میں فرق کا شعور دیتا ہے لیکن اگر یہ مشورہ غلط ہو تو یہ انسان کو مشکلات اور ناکامی کی طرف لے جا سکتا ہے۔ اسی لئے قرآن و حدیث میں اچھے مشورے کی اہمیت پر زور دیا گیا ہے اور غلط مشورے سے بچنے کی ترغیب دی گئی ہے۔

اللہ تعالیٰ قرآن پاک میں ارشاد فرماتاہے: وَ  شَاوِرْهُمْ  فِی  الْاَمْرِۚ- ( پ 4، آل عمران:159 ) ترجمہ: اور کاموں میں ان سے مشورہ لو۔

نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ترجمہ: دین خیرخواہی کا نام ہے۔ (مسلم، ص 47، حدیث: 95)

جس سے مشورہ لیا جائے اسے چاہئے کہ درست مشورہ دے ورنہ خیانت کرنے والا ٹھہرے گا، ایک اور مقام پر حضور اکرم ﷺ نے فرمایا: جو اپنے بھائی کوجان بوجھ کر غلط مشورہ دے تو اس نے اپنے بھائی کے ساتھ خیانت کی۔ (ابو داود، 3/449، حدیث: 3657) یعنی اگر کوئی مسلمان کسی سے مشورہ حاصل کرے اور وہ جان بوجھ کر غلط مشورہ دے تاکہ وہ مصیبت میں مبتلا ہو جائے تو مشورہ دینے والا پکّا خائن ہے خیانت صرف مال ہی میں نہیں ہوتی بلکہ راز، عزت، مشورے میں بھی ہوتی ہے۔ (مراۃ المناجیح، 1/212)

غلط مشورے کی وجوہات: خودغرضی،ناسمجھی، حسد، بغض، کینہ۔

مشورہ کس سے کیا جائے؟ ہر کسی سے مشورہ لینا عقلمندی نہیں اور نہ ہر کوئی ہر معاملے میں درست مشورہ دینے کا اہل ہوتا ہے،جیسے کہ کوئی بھی شخص گاڑی کے ٹائروں کے بارے میں کسی کپڑا فروخت سے مشورہ نہیں کرے گا اور نہ کپڑا فروخت سے کوئی طب کے بارے میں مشورہ کرے گا چنانچہ مشورہ ایسے لوگوں سے کیجئے جو تجربہ کار، عقل مند، تقویٰ والے، خیرخواہ ہوں، اس کے فوائد آپ خود ملاحظہ کریں گے۔ ان شاء اللہ

اللہ ہمیں صحیح مشورہ لینے اور دینے کی تو فیق عطا فرمائے آمین۔