
دعوتِ اسلامی کی جانب سے گزشتہ دنوں ڈی جی خان میں کفن دفن اجتماع کا انعقاد
ہوا جس میں ویلفیئر اسکول مظفر گڑھ کی 14 ٹیچرز سمیت لیڈی پرنسپل نے اسکول کے وقت کے
بعد اس سیشن میں شرکت کی۔
ڈویژن
ذمہ دار اسلامی بہن نے غسل
میت دینے اور کفن پہنانے کا
طریقہ بتایا اور انہیں دعوت اسلامی کی ملک
و بیرون ملک ہونے والی دینی خدمات کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے ہفتہ وار
سنتوں بھرے اجتماع میں شرکت کرنے اور مدنی مذاکرہ سننے کا ذہن دیا
جس پر سب نے اچھی اچھی نیتوں کا اظہار کیا ۔

دعوتِ اسلامی کےتحت27 مارچ 2022ء کو نگران عالمی مجلس مشاورت و
کورسز ذمہ دار عالمی سطح کی ذمہ دار
اسلامی بہنوں نے ریجن نگران اسلامی بہنوں کا آن لائن سمر کیمپ سے متعلق مدنی مشورہ لیا جس میں مختلف زبانوں میں اس کورس کا
جدول کب تک ملے گا اس حوالے سے آگاہی دی اور زیادہ سے زیادہ جگہوں
پر یہ کورس ہوں اس سے متعلق مدنی پھول پیش
کئے ۔

دعوتِ اسلامی کے تحت 26 مارچ 2022ء سے کراچی میں دو دن کا فنانس تربیتی
اجتماع منعقد ہوا اس میں نگران عالمی مجلس مشاورت ذمہ دار اسلامی بہن نے شعبے کی اسلامی بہنوں کوحسنِ اخلاق اور احساس
ذمہ داری سے متعلق مدنی پھول دیئے اور آخر
میں تحائف بھی پیش کئے ۔
جامعۃ المدینہ انسٹیٹیوٹ کے تحت ہونے والا ”اسلامک فنائنس کورس“ اختتام پذیر، نگران شوریٰ
نے بیان فرمایا

جامعۃ
المدینہ انسٹیٹیوٹ کے زیر اہتمام جاری ”اسلامک فنائنس کورس“ اختتام پذیر ہوگیا
اختتامی
تقریب میں نگرانِ شوریٰ کا بیان، شرکا کو سرٹیفکیٹ دیئے گئے
دعوتِ
اسلامی کے جامعۃ المدینہ انسٹیٹیوٹ کے زیرِ اہتمام عالمی مدنی مرکز فیضانِ مدینہ
کراچی میں جاری ”اسلامک فنائنس کورس “ اختتام پذیر ہوگیا۔ کورس کے آخر میں
27 مارچ 2022ء کو شرکاء میں سرٹیفکیٹ کی تقسیم کے سلسلے میں انسٹیٹیوٹ آف بینکنگ
پاکستان کے آڈیٹوریم میں اختتامی تقریب کا اہتمام کیا گیا ۔
تقریب میں نگران شوری مولانا حاجی محمد عمران
عطاری مُدَّ
ظِلُّہُ العالی
مہمان خصوصی تھے جنہوں نے شرکاء کو اپنی زندگی اور بالخصوص لین دین میں شریعت کی
اطاعت اور حرام سے بچنے کی اہمیت پر گفتگو فرمائی جبکہ اس کورس کے لیکچرار اور رکن
مرکزی رویت ہلال کمیٹی پاکستان ،ماہر امور تجارت مفتی علی اصغر عطاری مدنی نے اس
کورس کے اغراض و مقاصد اور آئندہ کے اہداف پر تفصیل سے گفتگو کی ۔
دعوت
اسلامی کے شب و روز کو ملنے والی معلومات
کے مطابق اس کورس کو مکمل کرنے والے 109 افراد فنائنس سے وابستہ پروفیشنلز تھے جو
چارٹرڈ اکاونٹینٹ یا MBA کئے ہوئے تھے جبکہ 103 مختلف مدارس کے فارغ
التحصیل افراد تھے۔اس کورس میں پاکستان کے مختلف شہروں عرب شریف ،ہند،جرمنی ،ساؤتھ
افریقہ اور کینیڈا سے تعلق رکھنے والے پروفیشنلز نے بھی آن لائن شرکت کی۔
انسٹیٹیوٹ
آف بینکنگ پاکستان کے آڈیٹوریم میں ہونے والی اختتامی تقریب میں رکن شوری حاجی امین
عطاری، جامعات المدینہ کراچی کے نگران مولانا سید ساجد عطاری مدنی، سابق چیئرمین
پاکستان اسٹاک ایکسچینج سلیم چامڑیا، GM Finance of P.I.A
جاوید منشا، C.D.C
Pakistan کے C.E.O بدیع الدین اکبر، K-Electric
کے C.F.O
عامر غازیانی ، سکرنڈ شوگر مل کے C.F.O شمس غنی، میر پور خاص شوگر مل کے F.C
محمد جنید، اکنامسٹ نعمان عبد المجید، "ہیڈ آف لاء ڈویژن اسٹیٹ بینک
پاکستان" رضوان نقشندی ، کھاڈی برانڈ کے C.I.O
ریحان احمد، "گروپ ہیڈ فنائنس "ویسٹ برائے گروپ محمد حنیف کسباتی، چیئرمین
کراچی برانچ ICMA
پاکستان عظیم صدیقی اور معروف بلڈر مصطفی شیخانی سمیت کارپوریٹ سیکٹر سے وابستہ
افراد اور مختلف بڑی کمپنیوں کے C.F.O اور C.E.O شریک ہوئے۔
اختتام
پر کورس مکمل کرنے والے افراد کو نگرانِ شوریٰ کے ہاتھوں سے اسناد دی گئیں۔

وعدہ خلافی وبدعہدی کے معاشرتی نقصانات:
”تم خالد سے پیمنٹ لے کرآئے یا نہیں؟‘‘ ہول سیلر
نے اپنے ملازم سے پوچھا۔
”نہیں جناب!انہوں نے کل کا کہا ہے“ملازم نے سادہ
سا جواب دیا۔
اس طرح کے ٹال مٹول پر مشتمل جملوں کا تبادلہ
ہماری مارکیٹس اور بازاروں کا معمول ہے ۔ ہردن لین دین میں کتنے ہی وعدے ، ارادے
اور معاہدے ہوتے اور ٹوٹتے ہیں مگر کبھی اس معاملے پر گہرائی سے سوچا نہیں جاتاکہ
ہمارے معاشرے پر اس وعدہ خلافی کے کتنے منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں ۔جب اس طرح کا ایک
وعدہ ٹوٹتاہے تو بعض اوقات اس کا خمیازہ کئی افراد کوبھگتنا پڑتا ہے،مثلا کسی نے
ہول سیلر سے مال لیا اور پیسے دو دن میں دینے کا وعدہ کیا مگروقت مقررہ پر ادائیگی
نہ کی ۔اس پر غور کیجئے کہ ہوسکتا ہے ہول سیلر نےاپنے بیٹے کی داخلہ فیس جمع کروانی
ہو یااپنی بیٹی کی سالگرہ پر کوئی تحفہ دینا ہو یا آگے کسی کو پیمنٹ کرنے کا وعدہ
کر رکھا ہویا ملازم کو تنخواہ دینی ہواور غریب ملازم نے راشن والے سے ”ماہانہ ادائیگی“
کا وعدہ کر رکھا ہو۔یوں پوری ایک لڑی (چین)بنی ہوتی ہے اور وعدہ توڑنے والا پہلا
شخص اس کے ٹکڑے ٹکڑے کرکے معاشرتی نظام کو تباہ کرنے میں حصہ دار بن جاتا ہے۔اسی
طرح ہول سیلر بھی ایڈوانس رقم پر بکنگ کرکے وقت مقررہ پر ری ٹیلر کو مال نہیں دیتے
اور یہاں بھی مذکورہ خرابی جگہ بنا لیتی ہے۔قرض کی ادائیگی کا وعدہ ہو یا آرڈر پر
سامان تیار کرنے کامعاہدہ ،ہمیں جابجا وعدہ خلافی اور بد عہدی کی بھیانک اور مکروہ
صورتیں دیکھنے کو ملیں گی۔آپ عیدسے چنددن پہلے کسی ”ٹیلر“کی دکان پر چلے جائیں وہاں
آپ کو گاہکوں سے کئے گئے وعدے ٹوٹتے صاف نظر آجائیں گے اوراس قابل مذمت فعل کے
سبب نوبت بحث ومباحثہ سے تلخ کلامی حتی کہ ہاتھا پائی اور مارکٹائی تک جاپہنچتی
ہے۔
وعدہ خلافی وبدعہدی سے ملکی
نظام کی تباہی:
یہ تو تھاافراد کی باہمی وعدہ خلافی کا معاملہ
جس کا نقصان چند لوگوں تک محدود رہتا ہے اور اگر وعدہ خلافی ومعاہدہ شکنی ایک ملک
کے چند اداروں کے مابین ہوتو اس کا خمیازہ بسا اوقات پوری قوم بھگتی ہے۔جیسے بجلی
کا ادارہ اگر تیل کے ادارے کو واجبات وقت مقررہ پر ادا نہ کرے تو لا محالہ قوم کو
لوڈشیڈنگ کا عذاب جھیلنا پڑے گا۔یہی وہ ”گردشی قرضے‘‘ ہوتے ہیں جو طول پکڑجائیں تو
کسی بھی ملک کاداخلی نظام درہم برہم ہو کر رہ جاتا ہے ۔وعدوں کے ٹوٹنے کا یہ عمل
نہ صرف معاشرے اور نظام زندگی میں خلل ڈالتا ہے بلکہ بہت ساری برائیوں اور گناہوں
کو بھی جنم دیتا ہے،اس کی وجہ سے دلوں میں بغض وکینہ،نفرت وعداوت، شماتت وشقاوت ،
حسدوتکبر اور جذبہ انتقام وغیرہ ایسی قباحتیں پیدا ہوجاتی ہیں اور چغل خوری،غیبت
،تہمت ،گالی گلوچ ،طعن وتشنیع اور ظلم وتعدی جیسی شناعتوں کے دروازے کھل جاتے ہیں
جس کے نتیجے میں معاشرہ قلبی اضطراب اورذہنی بے سکونی میں مبتلا ہو کر
”نفسیاتی مریض“ بن جاتا ہے۔
وعدہ وعہد کی پاسداری کا قرآنی حکم :
ویسے تو بروزِ قیامت ہر شے کے متعلق سوال ہونا
ہے مگر ”عہد“جس کی خلاف ورزی بے شمار خرابیوں کا باعث ہے اس کے متعلق خاص طور پر
پوچھا جائے گا۔ارشادِ باری تعالیٰ ہے:”وَاَوْفُوۡا بِالْعَہۡدِ ۚ اِنَّ الْعَہۡدَکَانَ
مَسْـُٔوۡلًا(پ۱۵،بنی اسرائیل:۳۴)ترجمہ کنزالایمان:اورعہدپوراکروبے
شک عہد سےسوال ہوناہے۔“ آیت طیبہ میں اللہ تعالیٰ اور بندوں، دونوں کے ساتھ کیے جانے
والے عہد مراد ہیں ۔یہاں سے عہدووعدہ کی
اہمیت کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے ۔اس کا ایک رخ انسان کی زبان ہے ۔یہاں ”زبان“سے
مراد ”ہم بھی منہ میں زبان رکھتے ہیں“والی زبان نہیں بلکہ گوشت کے اس ٹکڑے سے کیا
گیا ”وعدہ“ ہے ۔جیسے کہہ دیا کرتے ہیں ”اب کچھ نہیں ہوسکتا ،ہم نے زبان دے رکھی
ہے“اور ”بھائی! زبان بھی کوئی شے ہوتی ہے“وغیرہ ۔یہی وہ زبان ہے جسے نبھانے والے
معاشرے میں عزت کی نگاہ سے دیکھے جاتے ہیں اور پرسکون زندگی گزارتے ہیں اور اگر
کوئی تاجر اس عادت کو اپنا لیتا ہے تو وہ نہ صرف عزت وشہرت کماتا ہے بلکہ روزبروز ترقی کے زینے طے کرتا چلا جاتا ہے اور
اس کے برعکس جو تاجر لین دین میں وعدہ خلافی کا عادی ہو وہ اکثر عزت اور کاروبار دونوں سے ہاتھ دھو بیٹھتا ہے ۔
وعدہ وعہد نبھانے کی نبوی تعلیمات:
قرآن کریم کے ساتھ ساتھ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات بھی اس سلسلے میں ہماری زبردست رہنما ہیں ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جو خود ایک دیانت دار،سچے اور امین تاجر تھے، بعثت
سے قبل اور مبعوث ہونے کے بعد دونوں ہی ادوار میں تجارتی لین دین میں وعدہ وفائی
اور اپنی بات کی پاسداری کی زبردست مثالیں قائم فرمائی ہیں ۔یہاں دو نوں ادوار کی
ایک ایک مثال ملاحظہ فرمائیے:
(۱)پہلی مثال: حضرت
عبداللہ بن ابوحمساء رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ نزول وحی اور اعلانِ نبوت سے قبل
میں نے حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ
وسلم سے خریدوفروخت کاایک معاملہ کیامگر
اس وقت پوری رقم ادا نہ کرسکا تو میں نے وعدہ کیا کہ باقی رقم ابھی آکر ادا کرتا
ہوں۔ اتفاق سے تین دن تک مجھے اپنا وعدہ یاد نہ آیا۔ تیسرے دن جب میں اس جگہ پہنچا
جہاں آنے کا وعدہ کیا تھا توآپ صلی
اللہ علیہ وسلم کو اسی مقام پر
اپنا منتظر پایا۔ میری اس وعدہ خلافی سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ماتھے پر ذرابھی بل نہیں آیا، بس اتنا ہی فرمایا کہ
تم کہاں تھے؟ میں اس جگہ تین دن سے تمہارا انتظار کر رہا ہوں۔(سنن ابی داود،4/342 ،حدیث:4836)
حدیث مبارکہ سے جہاں یہ واضح ہوا کہ ظہور نبوت
سے قبل بھی حضور نبی کریم صلی اللہ
علیہ وسلم بے مثل صداقت کے حامل
تھے وہیں یہ بھی معلوم ہوا کہ ان صاحب نے اگرچہ بقایا رقم کی بروقت ادائیگی کا
وعدہ بھلا دیا مگر ہادی دو جہاں صلی
اللہ علیہ وسلم نے اسی مقام پر
ملنے کاجووعدہ فرمایا اسے ضرور پورا کیا ۔یہاں یہ یاد رہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا وہاں ٹھہرنا محض اپنا مال لینے کے لئے نہ تھا بلکہ
اپنا وعدہ پورا کرنے کے لئے تھا،مال تو ان کے گھر جاکر بھی وصول کیا جاسکتاتھا۔(مراٰۃ المناجیح،6/491)
(۲)دوسری مثال: یہود کےایک
بڑے عالم زید بن سعنہ کی ہے،انہوں نے تورات میں اللہ پاک کے آخری نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی
جونشانیاں اور علامات پڑھ رکھی تھیں دو کے علاوہ تمام کا مشاہدہ ذاتِ رسالت میں
کرچکے تھے اور وہ دو علامات جن میں سے ایک حضور کے حلم کا جہل پر غالب ہونا اور
دوسری جہل کے برتاؤ کی زیادتی کے ساتھ ان کے حلم ووقار کا بڑھتے جاناتھیں ۔ان
علامات کی پہچان اور امتحان کے لئے انہوں نے حضورنبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے کھجوروں کا سودا کیا ، کھجوریں سپرد کرنے کی مدت میں
ابھی ایک دو دن باقی تھے کہ انہوں نے بھرے مجمع میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو دامن اور چادرکے ملنے کی جگہ سے پکڑ کر بڑے تلخ و
ترش لہجے میں کھجوریں دینے کا تقاضا کیا
اور کہا:”تم سب عبدالمطلب کی اولاد کا یہی طریقہ ہے کہ ہمیشہ لوگوں کا حق ادا کرنے
میں تاخیر کردیتے ہو اورٹال مٹول تمہاری عادت بن چکی ہے۔“یہ منظر دیکھ کر حضرت
عمرفاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے نہایت غضب بھری اور تیزنظروں سے گھور کر اُس
سے کہا :” اےدشمنِ خدا!یہ میں کیا دیکھ رہا ہوں تورسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اس طرح بات کرتا ہے ۔“حلیم وکریم نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اے عمر!ہم تم سے اِس سے زیادہ بہتر بات کے
مستحق تھے کہ تم مجھے اچھی ادائیگی کااور اسے اچھے تقاضے کا کہتے ۔“ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیا کہ” اسے اِس کے حق کے برابر کھجوریں دے
دواور کچھ زیادہ بھی دے دوتاکہ یہ تمہارے اِسے سخت نظروں سے دیکھ کر خوفزدہ کرنے
کا بدلہ ہوجائے۔“پس زید بن سعنہ نے اس حسنِ سلوک سے جب باقی دو علامات کو بھی دیکھ
لیا تو کلمہ پڑھ کر مسلمان ہوگئے۔رضی اللہ تعالیٰ عنہ۔(دلائل النبوۃللبیہقی،1/278)
خلاصہ کلام یہ ہے کہ لین دین میں وعدہ ومعاہدہ کی
پاسداری رب کریم کا حکم ،رسول کریم
صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت ، عقل
سلیم کا تقاضا اور ایک خوبصورت معاشرے کی تعمیروترقی میں غیرمعمولی اہمیت کا حامل
ہے ۔ لہٰذا ہر سمجھدار تاجر کوچاہیے کہ اِس محمود ومحبوب صفت سے متصف ہو کر ایک
اچھا کاروباری بنے اور اپنی دنیا وآخرت کو سنوارے۔
نوٹ: یہ تحریرغالباً 2016ء میں لکھی گئی تھی ، کچھ ترمیم واضافہ کے ساتھ دوبارہ پیش خدمت ہے۔
محمد آصف اقبال
مدنی عطاری
(20شعبان المعظم1443ھ مطابق24مارچ2022ء)
.jpeg)
دُنیاوی ماحول میں دینی تعلیم فراہم کرنا
دارالمدینہ انٹرنیشنل اسلامک اسکول سسٹم کا اہم وصف ہے۔ الحمدللہ عزوجل والدین دارالمدینہ کے نظام ِتعلیم کو پسند کرتے
ہیں اور اپنی اولاد کی پاکیزہ دینی ماحول میں تربیت کے خواہش مند ہیں۔
دعوت اسلامی کے ذمہ داران کے تعاون سے مختلف
شہروں میں دارالمدینہ کے نئے کیمپسز قائم ہورہے ہیں تاکہ نئی نسل کو معیاری دینی
اور دُنیاوی تعلیم فراہم کی جاسکے۔
گزشتہ دنوں شریعہ ایڈوائزر دارالمدینہ مولانا کفیل
عطاری مدنی اور نگرانِ پنجاب دارالمدینہ مولانا
زبیر عطاری مدنی نے پاکستان کے مختلف شہروں میں قائم ہونے والے دارالمدینہ کے نئے کیمپسز کا دورہ کیا اوران میں دستیاب
سہولتوں کا جائزہ لیا۔
اسٹاف کو بروقت کام مکمل کرنے کے لئے مفید مشورے
بھی دیئے۔ جن شہروں اور علاقوں میں دارالمدینہ کے نئے کیمپسز قائم کئے گئے ہیں اُن
میں بہاولپور،ملتان، پاک پتن، عارف والا، ساہیوال، اوکاڑہ، کنجا،لالہ موسی ، کھاریاں،
سمندری، اٹک، ڈیرہ غازی خان، ڈنگا، جاتلاں اورمیرپور (آزاد
کشمیر)شامل ہیں۔ علاوہ ازیں مولانا
کفیل عطاری مدنی نے فیصل آباد، ملتان اور راوالپنڈی میں کلاس نہم دہم کے
طلبہ کی تربیت بھی فرمائی۔ (رپورٹ: غلام محی الدین ترک اردو کونٹینٹ رائٹر
سوشل میڈیا ڈیپارٹمنٹ دارالمدینہ ،ہیڈ آفس کراچی ، ویب ڈیسک رائٹر:غیاث الدین عطاری)
 - Copy.jpg)
دعوتِ اسلامی کے علمی و تحقیقی ادارے المدینۃ
العلمیہ میں دورِ حاضر کے تقاضوں کے مطابق
عوام و خواص کے لئے تحریری و تصنیفی کام جاری ہیں۔ ان کاموں کو مزید بہتر سے بہتر بنانے کے لئے ” شعبہ ریسرچ اینڈ ڈیویلپمنٹ“
بھی موجود ہے۔
اس شعبے کے مقاصد و اہداف میں سےایک اہم مقصد یہ بھی ہے کہ اسلامک اسکالرز کو میدانِ تحقیق و تصنیف میں ہونے والی تبدیلیوں
اور وقتی تقاضوں سے آگاہ رکھا جائے اور پروفیشنل کورسزاورٹریننگ سیشنز کا
انعقاد کیا جائے۔
اسی مقصد کے پیشِ نظر 28مارچ2022ء کو ”ریسرچ اینڈ ڈیویلپمنٹ“ اور ”شعبہ سیرتِ مصطفیٰ“ کے اشتراک سے”سیرت النبی اور جدید مقالہ نگاری“
کے عنوان سے ایک تربیتی سیشن کا اہتمام کیا گیا۔
سیشن میں شعبہ سیرت مصطفیٰ کے نگران مولانا محمد حامد سراج عطاری مدنی سیرت النبی
پر مقالہ نگاری کے حوالے سے گفتگو کی
اور مقالہ نگاری میں خاکہ کی اہمیت، خاکہ بنانے کے اہم نکات، سیرت النبی پر لکھنے کے لئے اہم مصادر کیا ہیں؟ پر گفتگو کی۔
جبکہ ایڈیٹر ماہنامہ فیضان مدینہ اورڈائریکٹر ریسرچ اینڈ ڈیویلپمنٹ(المدینۃ
العلمیہ) مولانا راشد علی عطاری مدنی نے
موضوع پر مواد جمع کرنے ،خاکہ بنانے اور Creative Writing کے چند عملی
طریقوں کا پریکٹیکل کروایا اور اس بارے میں
مزید تربیت بھی فرمائی۔
اس سیشن میں المدینہ العلمیہ کے چند منتخب ریسرچ
اسکالرز نے شرکت فرمائی اور سیرتُ النبی پر مقالات لکھنے کیلئے اپنے عزائم کا اظہار فرمایا۔
سویڈن کے شہر مالمومیں ایک شخصیت کے والد کے لئے
ایصالِ ثواب اجتماع کا انعقاد

دعوتِ اسلامی کے زیرِ اہتمام 27 مارچ 2022ء بروز
اتوار یورپی ملک سویڈن کے شہر مالمومیں ایک شخصیت کے والد کے لئے ایصالِ ثواب
اجتماع کا انعقاد کیا گیا جس میں مقامی شخصیت جی ایم عبدالرحمٰن، پاکستانی کمیونیٹی اور اسٹوڈنٹس
سمیت مرحوم کے عزیز واقارب شریک ہوئے۔
اس دوران نگران سویڈن مشاورت حاجی محمد ارشد عطاری نے’’
زکوٰۃ ‘‘ کے موضوع پر سنتوں بھرا بیان کرتے ہوئے فرضیتِ زکوٰۃ اور زکوٰۃ نا
دینے کے نقصانات نیز اس کی وعیدیں بیان کیں۔
اس کے علاوہ مبلغِ دعوتِ اسلامی نے وہاں موجود
اسلامی بھائیوں کو دعوتِ اسلامی کے شعبہ جات کےلئے زیادہ سے زیادہ عطیات دینے کی
ترغیب دلائی جس پر انہوں نے اچھی اچھی نیتوں کا اظہا رکیا۔(رپورٹ:محمد رضوان حسین عطاری رکن یورپی یونین ریجن، رکن کابینہ
سویڈن و ڈویژن نگران مالمو، کانٹینٹ:غیاث الدین عطاری)
سنگت ہوٹل ملتان روڈ علی پور میں”زکٰوۃ سیمینار“ کا
انعقاد کیا گیا، مفتی سرفراز صاحب نے
گفتگو فرمائی

دارالافتاء
اہل سنت (دعوت
اسلامی) کے زیر اہتمام 16 مارچ 2022ء بروز بدھ بعد
نماز ظہر سنگت ہوٹل ملتان روڈ علی پور، پنجاب میں ”زکٰوۃ سیمینار“کا انعقاد
کیا گیا جس میں کاروباری حضرات اور دیگر عاشقان رسول نے شرکت کی۔
سیمینار
میں دار الافتاء اہلسنت کے مفتی سرفرازعطاری مدنی صاحب نے زکٰوۃ کے شرعی و فقہی
مسائل پر خصوصی گفتگو فرمائی۔
زکوۃ
سیمینار میں جن مسائل پر گفتگو ہوئی ان کی تفصیلات درج ذیل ہیں:
٭زکوۃ کی شرائط کیا ہیں اور ان کی تفصیل! ٭وہ کون کون سے مال ہیں جن پر زکٰوۃ نکالی جائے
گی؟ ٭مستحق زکٰوۃ کون کون ہیں؟ ٭زکٰوۃ کی ادائیگی کے اہم مسائل ٭نصاب اور حاجت اصلیہ کسے کہتے ہیں؟ ٭زکوۃ کن 6چیزوں پر فرض ہے؟ ٭کون کون سے رشتہ دار ہیں جن کو زکوٰۃ دیناجائز
ہے؟
نفیس شادی ہال بائی پاس لاہور میں”زکٰوۃ سیمینار“ کا
انعقاد کیا گیا، مفتی انس صاحب نے گفتگو
فرمائی

دارالافتاء
اہل سنت (دعوت
اسلامی) کے زیر اہتمام 15 مارچ 2022ء بروز
منگل بعد نماز عشاءنفیس شادی ہال بائی پاس
رائے ونڈ روڈ لاہور، پنجاب میں ”زکٰوۃ سیمینار“کا انعقاد کیا گیا جس میں
کاروباری حضرات اور دیگر عاشقان رسول نے شرکت کی۔
سیمینار
میں دار الافتاء اہلسنت کے مفتی انس عطاری
مدنی صاحب نے زکٰوۃ کے شرعی و فقہی مسائل پر خصوصی گفتگو فرمائی۔
زکوۃ
سیمینار میں جن مسائل پر گفتگو ہوئی ان کی تفصیلات درج ذیل ہیں:
٭زکوۃ کی شرائط کیا ہیں اور ان کی تفصیل! ٭وہ کون کون سے مال ہیں جن پر زکٰوۃ نکالی جائے
گی؟ ٭مستحق زکٰوۃ کون کون ہیں؟ ٭زکٰوۃ کی ادائیگی کے اہم مسائل ٭نصاب اور حاجت اصلیہ کسے کہتے ہیں؟ ٭زکوۃ کن 6چیزوں پر فرض ہے؟ ٭کون کون سے رشتہ دار ہیں جن کو زکوٰۃ دیناجائز
ہے؟
سیالکوٹ کے مختلف مدارس المدینہ بوائز کے بچوں کو
اسناد تقسیم کرنے کا سلسلہ

27 مارچ 2022ء بروز اتوار ہیڈ مَرالہ سیالکوٹ
کے علاقے گوندل میں واقع برکت میرج ہال میں
عاشقانِ رسول کی دینی تحریک دعوتِ اسلامی کی جانب سے کم و بیش 09 مدارس المدینہ
بوائز میں تکمیلِ حفظِ قراٰن و تکمیلِ ناظرہ قراٰن مکمل کرنے والے بچوں کے اعزاز میں
اجتماعِ تقسیمِ اَسناد کا اہتمام کیا گیا جس میں بچوں، اُن کے سرپرستوں اور شخصیات
سمیت نے کثیر تعداد میں عاشقانِ رسول نے شرکت کی۔
دورانِ اجتماع نگرانِ سیالکوٹ حاجی محمد سجاد
عطاری نے ’’اولاد کی تربیت‘‘ اور’’اچھی، بُری زندگی کا فرق‘‘ کے موضوع پر سنتوں بھرا بیان کرتے ہوئے وہاں
موجود عاشقانِ رسول کی تربیت کی۔
اس کے علاوہ ذمہ دار نے رمضانُ المبارک میں
دعوتِ اسلامی کے شعبہ جات کے لئے زیادہ سے زیادہ عطیات جمع کروانے کا ذہن دیا جس
پر انہوں نے اچھی اچھی نیتیں کیں۔آخر میں ذمہ داران نے بچوں کے درمیان اَسناد تقسیم کی جبکہ صلوٰۃ و سلام اور اجتماعی دعا کا بھی سلسلہ
رہا۔اس موقع پر جن مدارس المدینہ بوائز کے بچوں میں اسناد تقسیم کی گئیں اُن کے
نام درج ذیل ہیں:
مدرسۃ المدینہ کھروٹہ سیداں، مدرسۃ المدینہ
بھڑتھ، مدرسۃ المدینہ بھیڑی، مدرسۃ المدینہ مہموں جویا، مدرسۃ المدینہ چوہڑ چَک، مدرسۃ
المدینہ گوندل، مدرسۃ المدینہ چپراڑ، مدرسۃ المدینہ پُل بجواں، مدرسۃ المدینہ اڈا
کاہلیاں بجوات۔(رپورٹ:محمد عادِل رضا عطاری سیالکوٹ، کانٹینٹ:غیاث الدین عطاری)
.jpeg)
مدرسۃ المدینہ بالغان قصور میں 28
مارچ 2022ء کو دعوتِ اسلامی کے زیر اہتمام
مدنی مشورے کا انعقاد ہوا جس میں رات کے ناظمین نے شرکت کی۔
مدنی مشورے میں رمضان المبارک میں فیضان تلاوت
قراٰن کورس کروانے اور عارضی ڈونیشن کے بستے لگانے کا ذہن دیا گیا اور ہر مسلمان کو قراٰن پاک پڑھنا سیکھانے کے
لئے ضلع قصور
کی ہر مسجد میں مدرسۃ المدینہ بالغان شروع
کرنے کا ہدف دیا گیا۔(رپورٹ: ضلع قصور کے ذمہ دار، کانٹینٹ:
رمضان رضا )