معین رمضان عطّاری
(درجۂ رابعہ جامعۃ المدینہ شاہ عالم مارکیٹ لاہور، پاکستان)
پیارے اسلامی
بھائیو الله پاک نے انسان کو بہت ساری نعمتوں سے مالا مال فرمایا ہے۔ ان نعمتوں
میں سے ایک عظیم الشان نعمت والدۂ محترمہ بھی ہیں۔ ہمیں اس نعمت کی قدر کرتے ہوئے
الله پاک کا شکر ادا کرنے کے ساتھ ساتھ ان کی اطاعت و فرمانبرداری کرنی چاہئے۔
ماں کے ساتھ
حسن سلوک کرنے اور ان کی اطاعت و فرمانبرداری کرنے سے اللہ تعالیٰ دنیاوآخرت دونوں
جہان میں اپنا خاص فضل فرماتا ہے،اوروالدین کی خدمت وفرمانبرداری کرنے والوں کو
اکثر دنیا میں بہت آرام،سکون،خوشیاں اور مال و دولت نصیب ہوتا ہےاور آخرت میں تو
اس کے وارے ہی نیارے ہیں۔
جنت
کی چوکھٹ:ماں
کے قدموں کے نیچے جنت ہے ماں کی خدمت وفرمانبرداری کرنا جہاد سے بھی افضل عبادت
ہے۔حضرت طلحہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں، ایک شخص حضور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ
وسلَّم کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کی یا رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ
وسلَّم! میں جہاد میں شریک ہونا چاہتا ہوں اور میں اس معاملے میں آپ کی اجازت لینے
آیا ہوا ہوں۔ نبی کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا کیا تیری والدہ
زندہ ہے ؟عرض کی:جی ہاں! فرمایا ہمیشہ اس کے قدموں سے چمٹے رہو کیونکہ اس کے قدموں
میں جنت ہے۔ اس شخص نے یہ بات تین بار عرض کی تو آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم
نے ویسے ہی جواب ارشاد فرمایا۔(مجمع الزوائد،جلد8،صفحہ137)
ایک اور حدیث
شریف میں رسولُ اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا: میں جنت میں گیا
اس میں قرآن پڑھنے کی آواز سنی، میں نے پوچھا:یہ کون پڑھتا ہے؟ فرشتوں نے کہا،
حارثہ بن نعمان رضی اللہ عنہ ہیں۔ حضورِ اقدس صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے
فرمایا: یہی حال ہے احسان کا، یہی حال ہے احسان کا۔ (شرح السنّۃ، کتاب البرّ
والصلۃ، باب برّ الوالدین، 6/426، الحدیث: 3312)
اور شعب
الایمان کی روایت میں مزید یہ بھی ہے کہ حارثہ رضی اللہ عنہ اپنی ماں کے ساتھ بہت
بھلائی کرتے تھے۔(شعب الایمان، الخامس والخمسون من شعب الایمان۔۔۔ الخ، 6/184،
الحدیث: 7851)
علّامہ علی بن
محمد خازن رحمۃاللہ علیہ لکھتے ہیں:اللہ تعالیٰ کی عبادت کے بعد والدین کی خدمت سے
بڑھ کر کوئی اطاعت و فرمانبرداری نہیں۔
پیارے اسلامی
بھائیو ہمیں چاہئے کہ ہم اپنے والدین کی زندگی ہی میں ان کی قدر اور ان کی اطاعت
وفرمانبرداری کرلیں یہ نہ ہو کہ بعد میں پچتاوا ہو۔
الله کریم کی
پاک بارگاہ میں دعا ہے کہ وہ ہمیں اپنی والده کی اطاعت و فرمانبرداری کرنے کی
توفیق عطا فرمائے۔اور جن کی والده اس دنیا فانی سے چلی گئیں ہیں ان کی بے حساب
بخشش و مغفرت فرمائے۔ آمین بجاہ خاتم النبیین صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم
یہ مضمون نئے لکھاری کا ہے ،حوالہ جات کی تفتیش و
تصحیح کی ذمہ داری مؤلف کی ہے، ادارہ اس کا ذمہ دار نہیں۔