گناہ پر مدد کی چند صورتیں ہیں: کسی کو شرابی پینے یا جوا کھیلنے کے لیے رقم دینا پیشہ ور بھکاری ہو کچھ لینا جو فرض ہونے کے باوجود بلاعذر شرعی رمضان کا روزہ نہ رکھے یا توڑ دے اس کو کچھ کھلانا یہاں پلانا کسی کو گناہ کے آلات مثلا میوزک سسٹم خریدنے کے لیے رقم دینا چوری ڈاکہ جوئے کے ذریعے مدد کرنا کسی کو حرام کے ذریعے رقم دے کر مدد کرنا۔

گناہوں پر مدد کرنے کا شرعی حکم: گناہوں پر مدد کرنا بھی گناہ ہے۔ آیت مبارکہ میں ہے: وَ تَعَاوَنُوْا عَلَى الْبِرِّ وَ التَّقْوٰى ۪-وَ لَا تَعَاوَنُوْا عَلَى الْاِثْمِ وَ الْعُدْوَانِ۪- (پ 6، المائدۃ: 2) ترجمہ کنز العرفان: اور نیکی اور پرہیزگاری پر ایک دوسرے کی مدد کرو اور گناہ اور زیادتی پر باہم مدد نہ کرو۔

گناہوں پر مدد کے گناہ میں مبتلا ہونے کے اسباب: علم دین سے دوری کئی صورتوں میں لوگوں کو پتہ ہی نہیں ہوتا کہ یہ بھی گناہ پر مدد کرنا ہے برے لوگوں سے دوستی اور میل جول کہ بعض اوقات آدمی مروت میں آکر گناہ کے کام میں ان کی مدد کر بیٹھتا ہے مال جمع کرنے کا لالچ دوسروں کو بے وقوف بنا کر خوش ہونا جوا کھیلنے والے برے لوگوں کے پاس اٹھنا بیٹھنا، دولت کی حرص دنیا کی محبت میں راتوں رات امیر بننے کی خواہش، اچھی تربیت نہ ہونا، شروع سے ہی اگر بچوں کی اچھی تربیت پر توجہ نہ دی جائے تو ان کو چوری وغیرہ برائیوں میں مبتلا ہونے کا اندیشہ ہوتا ہے۔

گناہوں پر مدد کے گناہ سے بچنے کے لیے علم دین حاصل کیجیے بری صحبت سے بچیے اور پابند شریعت نیک پرہیزگاروں کے صحبت اختیار کیجیے، بےجا مروت سے پیچھا چھڑائیے، اپنے دل میں احترام مسلم کا جذبہ بیدار کیجیے، مال و دولت کا لالچ خود سے دور کر دیجیے کہ یہ بہت برا مرض ہے، قبر کی تنگی و حشت اور قیامت کی ہولناکیوں کو کثرت کے ساتھ یاد کیجئے ان شاءاللہ گناہوں سے بچنے اور نیکیاں کرنے کا ذہن بنے گا۔

اللہ پاک ہمیں گناہوں سے بچائے اور نیکیاں کرنے کا جذبہ عطا فرمائے۔