شعبہ
ذمہ دار عالمی سطح اور اراکین شعبہ بین الاقوامی امور ذمہ دار اسلامی بہنوں
کا بذریعہ انٹر نیٹ مدنی مشورہ
دعوتِ
اسلامی کی جانب سے 13 مئی 2022ء کو شعبہ
ذمہ دار عالمی سطح اور اراکین شعبہ بین الاقوامی امور ذمہ دار اسلامی بہنوں کا بذریعہ انٹرنیٹ مدنی مشورہ ہوا جس
میں نگران عالمی مجلس مشاورت ذمہ دار اسلامی بہن نے دفتر کا نظام بہتر بنانے، دفتر کا کام معیاری
کرنےاور بروقت کارکردگی جدول دینے سے متعلق بات چیت کی ۔
دُکھیاری
اُمَّتْ کی غمخواری کے جذبے کے تحت ساؤتھ
افریقہ ریجن میں ماہ اپریل2022ء میں لگنے والے روحانی علاج کے بستوں
کی کارکردگی درج ذیل رہی:
دعوتِ
اسلامی کے تحت لگائے گئے روحانی علاج للبنات بستہ تعداد: 01
بستوں پر آنے والی اسلامی بہنوں کی تعداد:10
دیئے
گئےتعویذات عطاریہ کی تعداد:32
دیئے
گئےا ورادِ عطاریہ کی تعداد: 32
ساؤدرن
افریقہ میں نیکی کی دعوت کو عام کرنے کے
جذبے کے تحت اسلامی بہنوں کےاپریل 2022ء
کے دینی کاموں کی چند جھلکیاں ملاحظہ فرمائیے:
اس ماہ انفرادی کوشش کے ذریعے دینی ماحول سے منسلک ہونے والی اسلامی بہنوں کی تعداد : 5
روزانہ گھر درس دینے والوں کی تعداد :102
مدرسۃ المدینہ بالغات کی تعداد:26
مدرسۃ المدینہ بالغات میں پڑھنے والی اسلامی بہنوں کی تعداد :276
ہفتہ وار سنتوں بھرے اجتماعات کی تعداد:36
ان میں شرکت کرنے والی اسلامی بہنوں کی تعداد :629
ہفتہ وار مدنی مذاکرہ سننے والی اسلامی
بہنوں کی تعداد :135
ہفتہ وار علاقائی دوروں میں آنے والی اسلامی بہنوں کی تعداد :25
ہفتہ وار رسالہ پڑھنے/ سننے والی اسلامی
بہنوں کی تعداد :376
وصول ہونے والے نیک
اعمال کے رسائل کی تعداد :192
شعبہ
فیضان صحابیات ذمہ دار اور تمام صوبہ و سٹی
نگران اسلامی بہنوں کا بذریعہ انٹر نیٹ
مدنی مشورہ
دعوتِ
اسلامی کے تحت 12مئی 2022ء بروز جمعرات پاک سطح شعبہ فیضان
صحابیات ذمہ دار اور تمام صوبہ و سٹی
نگران اسلامی بہنوں کا بذریعہ انٹر نیٹ
مدنی مشورہ ہوا جس میں نگران پاکستان اسلامی بہن نے شعبہ
ذمہ دا ران کی تقرری کرنے کے اہداف دیئے ۔
بذریعہ
انٹرنیٹ اسلامی بہنوں کے دینی کاموں کے سلسلہ میں مدنی مشوروں کی جھلکیاں
دعوتِ
اسلامی کے تحت 13مئی 2022ء بروز جمعہ پاکستان کے صوبہ بلوچستان سے کوئٹہ اور نصیر آباد ڈویژنز کی اسلامی بہنوں کا بذریعہ انٹرنیٹ مدنی مشوروں کا سلسلہ ہواپاکستان مجلس مشاورت نگران اسلامی بہن نے’’ اتفاق زندگی ہے‘‘ اس موضوع پر مبنی بیانات کئے۔
دوران بیان دینی کاموں کو بڑھانے کا ذہن دیا۔مدنی مشوروں کی اہمیت بیان کر کے ذمہ داراسلامی
بہنوں کو پابندی سے مدنی مشورے میں شرکت
کا ذہن دیا نیز کارکردگی شیڈول وقت پر
جمع کروانے، مبلغات و معلمات کو بڑھانے کے لئے درس و
بیان کے حلقے لگانے اور منسلک ڈیٹا انٹری
مکمل کرنے کی ترغیب دلائی۔ آخر میں مختلف دینی کاموں کے اہداف دیئے جس پر اسلامی بہنوں نے اچھی اچھی نیتوں کا اظہار کیا۔
٭اسی
طرح دعوتِ اسلامی کے تحت 12مئی 2022ء بروز جمعرات اسلام آباد سٹی میں ماہانہ مدنی مشورے کا انعقاد ہوا جس میں ذمہ دار اسلامی بہنوں نے شرکت کی۔
نگران پاکستان اسلامی بہن نے دینی
کاموں کو بڑھانے کے حوالےسے اسلامی بہنوں کی تربیت کی نیز تقرری مکمل کرنےاور دینی کام کو بڑھانے کے لئے اہداف
دیئے۔
٭دوسری
جانب پاکستان کے شہر راولپنڈی میں 12مئی 2022ء بروز جمعرات پاکستان مجلس مشاورت نگران اسلامی بہن نے پاک سطح شعبہ ذمہ دار اور صوبہ و سٹی نگران اسلامی بہنوں کا بذریعہ انٹر نیٹ مدنی مشورہ لیا۔
مدنی مشورے میں مختلف کارکردگیوں کا جائزہ لیا گیا۔ حکمت ِ عملی کے ساتھ دینی کام کرنے کی
ترغیب دلائی گئی اور شعبہ جات کے لرننگ سیشن کے حوالے سے کلام ہوا ۔
٭علاوہ
ازیں 14مئی 2022ء بروز ہفتہ راولپنڈی میں صوبہ و سٹی کی تمام سرکاری ڈویژن
نگران اسلامی بہنوں کے ساتھ بذریعہ انٹر نیٹ مدنی مشورے کا انعقاد ہوا ۔
نگران
پاکستان اسلامی بہن نے پاکستان کے تمام صوبہ کے ساتھ الگ الگ ان کی سرکاری
ڈویژن نگران اسلامی بہنوں کا سالانہ ڈونیشن کارکردگی کے حوالے سے بذریعہ انٹر نیٹ فالو اپ لیا۔جبکہ کراچی سٹی میں ڈسٹرکٹ سطح اور اسلام آباد سٹی میں زون سطح نگران اسلامی بہنوں کا سالانہ ڈونیشن کارکردگی پر فالوا پ کیا ۔
اعلیٰ حضرت کو اللہ پاک نے جامع کمالاتِ ظاہری و باطنی اور صوری و معنوی
بنایا تھا، اوصاف و کمالات میں جس کو دیکھئے آپ کی ذات میں بروجہِ کمال اس کا ظہور
تھا، والدین کی اطاعت کا حال یہ تھا گویا کہ اعلیٰ حضرت حضرت سیِّدُنا ابن عباس رَضِیَاللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُمَا سے مَرْوِی اس قول کی عملی تفسیر تھے کہ 3 آیاتِ مقدسہ 3 ایسی چیزوں کے مُتَعَلِّق نازل ہوئیں جو 3 اشیا سے مُتَّصِل ہیں ، ان میں سے کوئی بھی چیز دوسری کے بغیر قبول نہ ہو گی: (1)اَطِیۡعُوا اللہَ وَ اَطِیۡعُوا
الرَّسُوۡلَ (پ۵، النساء: ۵۹) ترجمۂ کنزالایمان:حکم مانو اللہ کا اورحکم مانورسول کا۔ یعنی جس نے اللہ کی اطاعت کی لیکن رسول کی اطاعت نہ کی تو وہ
اس سے قبول نہ کی جائے گی۔ (2)وَاَقِیۡمُوا الصَّلٰوۃَ
وَ اٰتُواالزَّکٰوۃَ (پ۱، البقرۃ:۴۳) ترجمۂ کنز الایمان:اور نماز قائم رکھو اور
زکٰوۃ دو۔ یعنی جس نے نما ز پڑھی لیکن زکوٰۃ نہ دی تو وہ بھی اس سے قبول نہ کی جائے گی۔اور (3)اَنِ اشْکُرْ لِیۡ وَ لِوٰلِدَیۡکَط (پ۲۱، لقمٰن: ۱۴)ترجمۂ کنز الایمان : یہ کہ حق مان میرا اور اپنے ماں باپ کا۔ یعنی جس نے اللہ کا شکر اد اکیا لیکن اپنے والدین کا شکر ادا
نہ کیا تو وہ بھی اس سے قبول نہ کیا جائے گا۔اسی وجہ سے اللہ کے پیارے حبیب صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
نے
ارشاد فرمایا: اللہ کی رضا والدین کی رضا میں اور اللہ کی ناراضی والدین کی ناراضی میں ہے۔(شعب الایمان، 6/177، حدیث:7830)
پیارے
اِسْلَامی بھائیو!اعلیٰ حضرت کی پوری زندگی کا مُطَالَعَہ کیا
جائے تو یہی سیکھنے کو ملے گا کہ آپ نے ہمیشہ والدین کا اطاعت کی اور دوسروں کو بھی
یہی حکم دیا، جیسا کہ اپنے ہی ایک فتویٰ میں فرماتے ہیں: باپ كی نافرمانی میں اللہ كی نافرمانی
اور باپ كی ناراضی میں اللہ كی ناراضی ہے اگر والدین راضی ہیں تو جنّت ملے گی
اگر والدین ناراض ہوں تو دوزخ میں جائے گا۔ لہٰذا چاہيے كہ جلد از جلد والدین كو
راضی كر ے ورنہ كوئی فرض و نفل عبادت قبول نہ ہوگی اور مرتے وقت كلمہ نصيب نہ ہونے
كا خوف ہے۔(والدین ،زوجین اور
اساتذہ کے حقوق، ص 17)
آئیے! اعلیٰ حضرت کی حیاتِ طیبہ سے چند واقعات مُلَاحَظہ
کرتے ہیں تا کہ ہمیں بھی اپنے
والدین کی اطاعت کا جذبہ ملے، چُنَانْچِہ حضرت علامہ ظفر الدین بہاری رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں: جب اعلیٰ حضرت کے والد ماجد مولانا شاہ نقی
علی خان صاحب کا اِنْتِقَال ہوا تو
اعلیٰ حضرت اپنے حصۂ جائیداد کے خود مالک تھے مگر سب اختیار والدۂ ماجدہ کے سپرد
تھا۔وہ پوری مالکہ و متصرفہ تھیں،جس طرح چاہتیں صَرف کرتیں، جب آپ کو کتابوں کی خریداری کیلئے کسی غیر معمولی رقم
کی ضرورت پڑتی تو والدۂ ماجدہ کی خدمت میں درخواست کرتے اور اپنی ضرورت
ظاہر کرتے۔جب وہ اجازت دیتیں اور درخواست منظور کرتیں تو کتابیں
منگواتے۔ (حیاتِ اعلیٰ حضرت، 1/146)
یہ ہے اطاعت والدین کہ جائیداد کا مالک ہونے کے
باوجود سب اختیارات والدۂ محترمہ کو دیدیئے اور پھر خود دینی کتب کی خریداری کیلئے
درخواست کرتے، اگر پوری ہوتی تو ٹھیک ورنہ والدۂ محترمہ کی رضا پر راضی رہتے۔یہ
ایک مثال ہی نہیں بلکہ ایسی کئی مثالیں ہیں جن سے ہمیں والدین کی اطاعت اعلیٰ حضرت
کی حیاتِ طیبہ سے سیکھنے کو ملتی ہے۔ مَثَلًا
دوسری بار جب مکہ معظمہ کی حاضری
ہوئی، تو پہلے سے کوئی ارادہ نہ تھا، ننھے میاں (اعلیٰ حضر ت کے برادرِ اصغر حضرت مولانا محمد رضا خان) اور
حامد رضا خان (شہزادۂ اعلیٰ حضرت) مع
متعلقین بارادۂ حج روانہ ہوئے،اعلیٰ حضرت خود لکھنؤ تک اُن کو پہنچانے تشریف لے
گئے ۔واپسی پر دل بے چین ہو گیا، گویا کہ آپ کو اپنی نعت کے یہ اشعار یاد آگئے:
گزرے جس راہ سے وہ سیِّدِ والا ہو
کر
رہ گئی ساری زمیں عنبرِ سار ا ہو کر
وائے محرومئ قسمت کہ میں پھر اب کی برس
رہ گیا ہمرَہ ِ زُوّارِ مدینہ ہوکر
اسکے ساتھ ہی بے چینی اتنی بڑھی کہ اُسی وقت حج کا
قصدِ مصمم فرما لیا، لیکن والدۂ ماجدہ کی اجازت کے بغیر سفر مناسب نہ جانا،
چُنَانْچِہ اس سے آگے کا ذکر خود اعلیٰ حضرت ہی کی زبانی سنئے، فرماتے ہیں:عشاکی
نماز سے اوّل وقت فارغ ہو گیا۔ صرف والدۂ
ماجدہ سے اِجازت لینا باقی رہ گئی جو نہایت اہم مَسْئَلَہ تھا اور گویا اس کا یقین تھا کہ وہ اِجازت نہ دیں گی،
کس طرح عرض کروں؟اور بغیر اجازتِ والدہ حجِ نفل کو جانا حرام۔ آخر کار اندر مکان
میں گیا، دیکھا کہ والدۂ ماجدہ چادر اوڑھے آرام فرما
رہی ہیں۔ میں نے آنکھیں بند کر کے قدموں پر سر رکھ دیا، وہ گھبرا کر اُٹھ بیٹھیں اور فرمایا:کیا ہے؟ میں نے کہا
:حضور! مجھے حج کی اجازت دے
دیجئے۔پہلا لفظ جو فرمایا یہ تھا :خدا حافظ۔ میں اُلٹے پاؤ
ں با ہر آیا اور فو را ً سوار ہو کر
اسٹیشن پہنچا ۔ (حیات ِ اعلیٰ حضرت،1/415)
والدہ کی اطاعت کا ایک اور
واقعہ انتہائی سبق آموز ہے، چُنَانْچِہ ایک مرتبہ اعلیٰ حضرت عَلَیْہِ رَحمَۃُ رَبِّ
الْعِزَّت (اپنے شہزادے) حجۃ الاسلام مولانا حامد رضا خان عَلَیْہِ رَحمَۃُ الرَّحْمٰن (جو ابھی چھوٹے تھے)کو گھر
کے ایک دالان میں پڑھانے بیٹھے، اعلیٰ حضرت پچھلا سبق سن کر آگے دیتے تھے، پچھلا
سبق جو سنا تو وہ یاد نہ تھا اس پر ان کو سزا دی۔آپ کی والدۂ محترمہ (اپنے پوتے) حضرت حجۃ
الاسلام کو بہت چاہتی تھیں،انہیں کسی طرح خبر ہوئی تو وہ غصے سے بھری ہوئی آئیں اور اعلیٰ حضرت قبلہ کی پشت پر ایک دو ہتٹر(دونوں ہاتھوں سے)مارا
اورفرمایا:تم میرے حامد کو مارتے ہو!اعلیٰ حضرت فورًا جھک کر کھڑے ہو گئے اور اپنی والدہ محترمہ سے
عرض کیا:اماں اور مارئیےجب تک آپ کا
غصہ فرو(ختم) نہ ہو۔یہ
سننے کے بعد انہوں نے ایک دوہتٹر اور مارا اعلیٰ حضرت عَلَیْہِ رَحمَۃُ رَبِّ الْعِزَّت سر جھکائے کھڑے رہے یہاں تک کہ وہ خود واپس تشریف لے
گئیں۔اس وقت جو غصے میں ہونا تھا ہو گیامگر بعد میں اس واقعہ کا ذکر جب بھی کرتیں
تو آبدیدہ ہو کر فرماتیں کہ دوہتٹر مارنے سے پہلے میرے ہاتھ کیوں نہ ٹوٹ گئےکہ
ایسے مطیع و فرماں بردار بیتے کہ جس نے خود کو پِٹنےکے لئے پیش کردیاکیسے مارا؟افسوس۔(سیرت اعلیٰ حضرت از مولانا حسنین رضا خان ص 91)
والدین کی اطاعت کے حوالے سے اعلیٰ حضرت کی
زندگی بلاشبہ ہمارے لئے مَشْعَلِ راہ ہے، آپ
نے اپنے والدین کی زندگی میں ہی ان کا
اطاعت و فرمانبرداری نہیں فرمائی، بلکہ بعد از وصال بھی اگر کبھی والدین
میں سے کسی نے خواب میں آکر کوئی حکم یا اشارہ فرمایا تو کبھی بھی اس سے روگردانی
نہ فرمائی، ایسے چند واقعات کا تذکرہ آپ نے خود ملفوظات شریف میں بھی فرمایا ہے، مَثَلًا فرماتے ہیں :آٹھ دس برس ہوئے رجب کے مہینے میں حضرت والد ماجد(یعنی مولانا نقی علی خان)کو
خواب میں دیکھا فرماتے ہیں:احمد رضا!اب کی رمضان میں تمہیں بیماری ہوگی اور زیادہ
ہو گی روزہ نہ چھوڑنا۔یہاںبحمداللہ! جب
سے روزے فرض ہوئے کبھی نہ سفر نہ مرض کسی حالت میں روزہ نہیں چھوڑا ۔خیر رمضان
شریف میں بیمار ہوااور بہت بیمار ہوا مگر بحمداللہ! روزے نہ چھڑے۔(ملفوظات اعلیٰ حضرت ۴۱۳)
تُو نے باطل کو مٹایا اے امام
احمدرضا
دین کا ڈنکا بجایا اے امام احمدرضا
اے امامِ اہلِ سنّت نائبِ شاہِ اُمم
کیجئے ہم پر بھی سایہ اے امام
احمدرضا
نیکی
کی دعوت کو عام کرنے کے جذبے کے تحت دعوت اسلامی
کے شعبہ رابطہ برائے شخصیات اسلامی
بہنوں کے دینی کاموں کی اپریل 2022ء کی چند جھلکیاں ملاحظہ ہو:
شعبے
کے ذریعے دینی ماحول سے منسلک ہونے والی شخصیات خواتین کی تعداد:10 ہزار ،122
اس
ماہ رابطے میں آنے والی شخصیات خواتین کی تعداد:427
دینی
کاموں میں حصہ لینے والی شخصیات خواتین کی تعداد:5 ہزار 511
منسلک
اداروں کی تعداد: 524
منسلک
ادارے جہاں دینی کام (درس ، اجتماع، مدرسۃ المدینہ بالغات)ہوتے
ان کی تعداد:482
بین
الاقوامی سطح پر شعبہ محفل نعت اسلامی بہنوں کے دینی کاموں کی ماہانہ کارکردگی
اپریل 2022 ء میں دعوتِ اسلامی کے شعبہ محفل نعت اسلامی بہنوں کے تحت دنیا بھر کے جن ملکوں اور ریجن میں محافلِ نعت ہوئی ان میں عرب شریف، عمان، سری
لنکا، ڈھاکہ، چٹاگانگ، سلھٹ، راجشاہی، اجمیر، دہلی، بمبئی، کلکتہ، بریلی، ایران، ساؤتھ افریقہ، تنزانیہ، ماریشس ، موزمبیق، یوکے، اٹلی اور نیو یارک شامل ہیں ۔
اس کے
علاوہ ذمہ دار اسلامی بہنوں نے دیگر دینی کام کئے ان ممالک کی موصول ہونے والی دینی کام کی مجموعی کارکردگی ملاحظہ فرمائیں:
محافل
نعت کی تعداد: 562
ہفتہ
وار سنتوں بھرے اجتماعات میں شرکت کرنے والی اسلامی بہنوں کی تعداد:1 ہزار 623
مدرسۃ
المدینہ بالغات میں داخلہ لینے والی اسلامی بہنوں کی تعداد : 291
تقسیم کیں
گئیں کتب کی تعداد: 145
تقسیم کئے گئے رسائل کی تعداد:6 ہزار 968
دینی
ماحول سے وابستہ ہونے والی شخصیات خواتین کی تعداد: 424
ماہانہ
سیکھنے سکھانے کے حلقوں کی تعداد: 424
ان
میں شرکت کرنے والی اسلامی بہنوں کی
تعداد:7 ہزار 520
گزشتہ دنوں دعوتِ اسلامی کے تحت عالمی آفس کی ذمہ دار
اسلامی بہنوں کا مدنی مشورہ ہوا جس میں نگران عالمی مجلس مشاورت ذمہ دار اسلامی بہن نے
احساس ذمہ داری کے ساتھ معیار کے مطابق
آفس پر کام کرنے کے حوالے سے نکات بتائے۔
ساتھ
ساتھ اخلاقی تربیت سے متعلق مدنی پھول دیئےاور اسلامی بہنوں کو درپیش مسائل کے
احسن انداز میں حل پیش کئے اس پر اسلامی بہنوں نے اچھی اچھی نیتیں پیش کیں۔
دعوتِ
اسلامی کے زیر اہتمام پچھلے دنوں فیصل
آباد ریجن میں بذریعہ انٹر نیٹ مدنی مشورے کا انعقاد ہوا جس میں نگران عالمی
مجلس مشاورت ذمہ دار اسلامی بہن نے سابقہ دینی کام کی کارکردگی کا فالو اپ لیا اور متعلقہ ذمہ داراسلامی بہنوں سے
اس حوالے سے بات چیت کیں۔
مدنی
مشورے میں اہداف پورے ہونے پر اسلامی بہنوں کی حوصلہ افزائی کی گئی اور جو اہداف
مکمل نہیں ہوئے ان کو جلد پور کرنے کی ترغیب دلائی گئی۔
دعوتِ
اسلامی کے زیر اہتمام گزشتہ دنوں کراچی کے
علاقے پیر کالونی میں علاقائی دورے کا سلسلہ ہوا نگران عالمی مجلس مشاورت ذمہ
دار اسلامی بہن نے مقامی اسلامی بہنوں کے ہمراہ گھر گھر جا کر اسلا می بہنوں کو ہفتہ وار اجتماع
میں شرکت کا ذہن دیتے ہوئے نیتیں کروائیں ۔
٭بعدازاں
نگران عالمی مجلس مشاورت ذمہ دار اسلامی بہن نے ڈویژن پیر کالونی کے ہفتہ وار
سنتوں بھرے اجتماع میں’’ شہدائے اُحد کی قربانیاں‘‘ کے موضوع پر سنتوں بھرا بیان کیا اور آخر میں اسلامی بہنوں سے
ملاقات کرتے ہوئے انہیں دینی کاموں میں
حصہ لینے کا ذہن دیا ۔
نارتھ
امریکہ اور کینیڈا سے متعلق ریجن نگران و
ملک نگران اسلامی بہنوں کا بذریعہ انٹر نیٹ مدنی مشورہ
دعوتِ
اسلامی کے زیر اہتمام گزشتہ دنوں نگران عالمی مجلس مشاورت ذمہ دار اسلامی بہن نے نارتھ امریکہ اور کینیڈا سے متعلق ریجن نگران و متعلقہ ملک نگران اسلامی
بہنوں کے ساتھ بذریعہ انٹر نیٹ مدنی مشورہ لیا جس میں وہاں کے مسائل سے متعلق بات
چیت کرتے ہوئے اس کے حل بتائے اور
بہترانداز میں دینی کام کرنے پر اپڈیٹ نکات سے آگاہ کیا۔