نمازِ مغرب کی اہمیت و فضیلت پر 5 فرامینِ مصطفٰے از بنتِ محمد اعجاز،شادیوال
صلوٰۃ عربی زبان کا لفظ ہے جس کے معنی
دعا کے ہیں۔پھر شریعت میں صلوٰۃ کا استعمال نماز کے لیے ہونے لگا جو رکوع و سجود
اور دوسرے خاص افعال کا نام ہے جو مخصوص اوقات میں جملہ شرائط و صفات کے ساتھ بجا
لائی جاتی ہے۔اے عاشقاتِ نماز!نماز دینِ اسلام کے بنیادی ارکان میں سے دوسرا اہم
رکن ہے۔اللہ پاک اور اس کے رسول صلی اللہُ
علیہ واٰلہٖ وسلم پر ایمان کے بعد اہم ترین رکن ہے ۔اس کی فرضیت
قرآن و سنت اور اجماعِ امت سے ثابت ہے۔پیاری بہنو! اسلامی نظامِ عبادات میں نماز
کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ رب کریم نے اپنے کلامِ مجید کے
اندر 92مرتبہ نماز کا ذکر فرمایا۔قرآنِ
کریم میں رب کریم نے فعلِ امر کے صیغے کے ساتھ نماز کا حکم فرمایا۔فعلِ امر کسی
کام کو واجب(
لازم)
کرنے کے لیے لایا جاتا ہے جیسا کہ پارہ 2 سورۃ البقرہ کے اندر ارشادِ باری ہے:ترجمہ:اور
نماز کو قائم کرو اور زکوٰۃ ادا کرو اور رکوع کرنے والوں کے ساتھ رکوع کرو۔ اس
ارشادِ باری سے یہ بات روزِ روشن کی طرح عیاں ہے کہ نماز ایک باندھا ہوا فرض ہے جسے
ہر مسلمان مکلف کو وقت کے اندر ادا کرنا ضروری ہے۔نماز کو صحیح مکمل واجبات و
فرائض و شرائط کے ساتھ ادا کرنے کے بے شمار انعام و اکرام و برکتیں کتبِ اسلامیہ
میں مذکور ہیں۔سب سے بڑھ کر نمازی کو اللہ پاک کی خوشنودی حاصل ہوتی ہے۔بے نمازی
کی سزائیں قرآن و حدیث میں بکثرت وارد ہوئی ہیں۔ سب سے بڑی سزا یہ ہے کہ بے نمازی
پر اللہ پاک کا غضب ہو گا۔پیاری بہنو!ویسے تو احادیثِ مبارکہ میں ہر نماز کے الگ
الگ فضائل بیان ہوئے ہیں۔ آپ کی ترغیب و تحریص کے لیے نمازِ مغرب کی فضیلت کے بارے
میں آقا صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم
کے فرامین ذکر کرتی ہوں۔آپ بالعموم تمام فرض نمازوں اور بالخصوص نمازِ مغرب کو
پابندی وقت کے ساتھ ادا کرنے کی نیت فرمالیجئے۔(1)اللہ پاک کے نزدیک افضل نماز:
سیدہ عائشہ رضی
اللہ عنہا
سے مروی ہے،فرماتی ہیں:نبیِ کریم صلی اللہُ
علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا:اللہ پاک کے نزدیک سب سے افضل نماز ،نمازِ
مغرب ہے۔جو اس کے بعد دو رکعت پڑھے تو اس کے لیے اللہ پاک جنت میں ایک گھر بنا دے
گا(جس
میں)وہ
صبح کرے گا اور راحت پائے گا۔(طرانی،معجم اوسط،ص230،حدیث:6445) (2)حضرت
حذیفہ رضی اللہ عنہ سے روایت
ہے،نبی پاک صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم
نے فرمایا:مغرب کے بعد دو رکعتیں جلدی پڑھو کہ وہ فرض کے ساتھ پیش ہوتی ہیں۔(طبرانی)مسئلہ:مذکورہ
روایت میں مغرب کے بعد دو رکعت سنتِ مؤکدہ پڑھنے کی فضیلت بیان ہوئی ہے اور یہ بھی
معلوم ہوا! مغرب کے بعد دونوں سنتیں جلدی پڑھ لینی چاہیں اور فرض و سنت کے درمیان
کلام نہیں کرنا چاہیے۔(3)امام احمد اور ابو داؤد رحمۃ اللہ علیہما
نے حضرت ابو ایوب اور حضرت عقبہ بن عامر رضی
اللہ عنہما
سے روایت کیا ہے کہ غیب کی خبر دینے والے آقا صلی
اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا:میری امت ہمیشہ فطرت پر رہے
گی(ایک
روایت میں یہ الفاظ بھی ہیں کہ بھلائی پر رہے گی) جب تک مغرب
میں اتنی تاخیر نہ کرے کہ ستارے گتھ جائیں۔ (4)امام ابو داود نے عبدالعزیز بن رفیع
رضی اللہ عنہ سے روایت کیا
ہے، حضور صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم
نے فرمایا: دن کی نماز(عصر کی)بادل کے دن
میں جلد پڑھو اور مغرب میں تاخیر کرو۔ مسئلہ:فقہِ حنفی کی مشہور و معروف و معتبر
کتاب”دُرِّ مختار“ میں ہے:غروبِ آفتاب کے بعد دو رکعت کے پڑھنے کے وقت کی مقدار سے
زیادہ تاخیر کرنا مکروہِ تنزیہی ہے اور اتنی تاخیر کرنا کہ ستارے گتھ جائیں تو
مکروہِ تحریمی ہے لیکن عذرِ شرعی،سفر یا مرض کی وجہ سے اتنی تاخیر ہو تو حرج نہیں۔مغرب
کی نماز کا وقت غروبِ آفتاب( سورج) سے غروب شفق
تک ہے۔(بہار
شریعت)
شفق امامِ اعظم رحمۃ اللہ علیہ کے نزدیک اس
سفیدی کا نام ہے جو مغرب کی جانب سرخی ڈوبنے کے بعد جنوباً شمالاً صبح ِصادق کی
طرح پھیلتی ہے۔(ھدایہ
شرح وقایہ،عالمگیری)تحقیق کے مطابق مغرب کا کم از کم وقت ایک گھنٹہ اور
اٹھارہ منٹس کا ہوتا ہے اور زیادہ سے زیادہ ایک گھنٹہ اور 35 منٹس کا۔(
فتاویٰ رضویہ،جلد 2) (5)نمازِ مغرب کے بعد6 نوافل(صلوۃ
الاوابین)
پڑھنے کی فضیلت: طبرانی شریف کی حدیثِ
مبارکہ میں ہے:جو مغرب کے بعد6 رکعتیں پڑھے اس کے گناہ بخش دیے جائیں گے اگرچہ
سمندر کے جھاگ کے برابر ہوں۔مسئلہ فرائض کی ادائیگی بہت ہی لازم ہے۔نوافل کی قبولیت
کا دارومدار فرائض کی ادائیگی پر ہے۔اے عاشقانِ صحابہ و اہلِ بیت!نمازوں کی پابندی
پانے کے لیے دعوتِ اسلامی کے دینی ماحول سے تادمِ حیات وابستہ رہیے۔فیضانِ مرشد سے
مالامال ہونے کے لیے ہر ہفتے کی رات ہونے والے مدنی مذاکرے کو دیکھنا اپنا معمول
بنائیے۔نماز کو واجبات و فرائض کے ساتھ درست طریقے سے ادا کرنے کے لیے ماہانہ دینی
حلقہ،سیکھنے سکھانے کے حلقے میں شرکت کیجیے۔فرائض کے ساتھ نوافل کی ترغیب و تحریص
کے لیے اپنے علاقے میں اسلامی بہنوں کے ہونے والے اجتماع میں بلا ناغہ پابندیِ وقت
کے ساتھ شرکت کرنے کی عادت بنائیے۔ربِّ کریم امیرِ اہلِ سنت دامت
برکاتہمُ العالیہ کی عبادت کے طفیل ہمیں اپنی نمازوں کو درست پابندی
کے ساتھ پڑھنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین۔وما علینا الا البلاغ المبین۔