دین اسلام جس طرح ہمیں عبادات الہی اور عشق مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کا درس دیتا ہے اسی طرح ہمیں وطن کے حقوق ادا کرنے کا حکم بھی دیتا ہے چنانچہ اپ بھی وطن کے چند حقوق پڑھیے اور عمل کی نیت کیجیے :

(1) وطن سے محبت کرنا : یہ بھی وطن کا حق ہے حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اپنے وطن مکہ مکرمہ سے بہت محبت فرمایا کرتے تھے جیسا کہ روایت میں آیا ہےرسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم جب مکہ مکرمہ سے ہجرت فرمائی تو سواری پر سوار ہو کر بار بار پیچھے مڑ کر دیکھتے اور فرماتے:اے مکہ ! اللہ کی قسم تو اللہ تعالیٰ کی بہترین اور محبوب ترین زمین ہے، اگر مجھے یہاں سے نہ نکالا جاتا تو میں تجھے چھوڑ کر نہ جاتا۔ (صحیح مسلم، باب فضل الصلوة بمسجد مكۃ)

بعد ازاں جب رسول اللہ ﷺ ہجرت فرما کر مدینہ طیبہ پہنچے اور مدینہ منورہ کو اپنا مستقل وطن بنالیا تو یہ دعا مانگی:

اے اللہ ! جس طرح مکہ مکرمہ کی محبت تو نے ہمیں عطا کی تھی اسی طرح مدینہ منورہ کی محبت بھی ہمیں عطا فرما، یا اس سے بھی زیادہ ہمیں مدینہ کی محبت عطا فرما، اور یہاں کی آب و ہوا صحت بخش بنا دے اور ہمارے صاع اور مد (غلہ ناپنے کے دونوں پیمانوں ) میں برکت عطا فرما اور مدینہ کے وبائی بخار کو جحفۃ( نامی مقام ) میں منتقل کر دے ۔ (صحیح مسلم: 3480، باب الترغيب فی سكنى المدينۃ)

(2) صاف رکھنا: وطن کا ایک حق یہ بھی ہے کہ اس کو پاک و صاف اور پاکیزہ رکھا جائے، صفائی ستھرائی اسلام کو پسند ہے، صفائی فرد کی ہو یا معاشرے یا وطن کی، سبھی اسلام کو مطلوب ہے ۔

(3) حاکم کی اطاعت: حاکم کی اطاعت کرنا بھی وطن کا ایک حق ہے ، حاکم کی اطاعت ہوگی تو وطن میں امن آئے گا انتشار سے محفوظ رہے گا۔

(4) تکلیف سے بچانا: وطن میں رہنے والوں کو ہر طرح کی تکلیف سے بچانا یہ بھی وطن کا ایک حق ہے۔

(5) سر سبز رکھنا: وطن کا حق یہ بھی ہے کہ اس کو سر سبز و شاداب رکھنا اس میں درخت تو پودے وغیرہ لگانا حضرتِ سَیِّدُناجابر رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ ُسےمروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشادفرمایا: جوبھی مسلمان کوئی درخت لگائےتواس سے جو کھایا جائے وہ اس کے‏لیےصدقہ ہے اور جوچوری ہوجائے وہ بھی اس کے‏لیےصدقہ ہے بلکہ اگر کوئی اس میں نقصان کرے توبھی اس کے ‏لیےصدقہ ہے۔(فیضان ریاض الصالحین جلد:2 ،حدیث نمبر:135)

اللہ پاک ہمیں وطن کے حقوق ادا کرنے کی توفیق عطا فرمائے