محمد مدثر رضوی عطاری (درجہ سابعہ جامعۃ المدینہ
سادھوکی لاہور ، پاکستان)
اللہ پاک نے
اس کائنات رنگا رنگ کو تخلیق بخشی پھر حضور صلَّی
اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کو ہادی برحق اور معلم امت بنا کر مبعوث فرمایا
تاکہ آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم
ان کی اصلاح و تربیت فرما کر ان کو راہ ہدایت پر گامزن فرمائیں اس میں سے آپ صلَّی اللہ
علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا ایک انداز
مبارک یہ تھا کہ آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ
وسلَّم اشارے کے ذریعے اصلاح فرماتے تھے ، چنانچہ آ پ بھی اس کے
متعلق چند احادیث مبارکہ پڑھئے اور اپنے قلوب و اذھان کو معطر کیجیے:
(1)
ایک مومن دوسرے مؤمن کیلئے عمارت : عَنْ اَبِیۡ مُوسٰی رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ عَنِ
النَّبِىِّ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم قَالَ:الْمُؤْمِنُ
لِلْمُؤْمِنِ كَالْبُنْيَانِ يَشُدُّ بَعْضُهُ بَعْضًا ثُمَّ شَبَّكَ بَيْنَ
اَصَابِعِهِ
حضرت سیدنا
ابو موسٰی رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے کہ حُضور نبی کریم رؤف رحیم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد
فرمایا :ایک مؤمن دوسرے مؤمن کے لیےعمارت کی طرح ہے جس کا ایک حصّہ دوسرے حصّے کو
تقویت دیتاہے ۔ پھر آپ صلَّی اللہ علیہ
واٰلہٖ وسلَّم نےاپنے ایک ہاتھ کی انگلیوں کو دوسرے ہاتھ کی انگلیوں میں
داخل کرکے اشارہ فرمایا۔ (فیضان ریاض الصالحین ،حرمت مسلمین کی تعظیم کا بیان ،جلد3
، صفحہ نمبر 229 ،حدیث نمبر:222 مکتبۃ المدینہ )
(2)
مسلمان مسلمان کا بھائی ہیں : عَنْ اَبِيْ هُرَيْرَةَرَضِيَ اللهُ عَنْهُ قَالَ:قَالَ
رَسُوْلُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:الْمُسْلِمُ اَخُو
الْمُسْلِمِ لَا يَخُوْنُهُ وَلَا يَكْذِبُهُ وَلَا يَخْذُلُهُ كُلُّ الْمُسْلِـمِ
عَلَى الْمُسْلِمِ حَرَامٌ عِرْضُهُ وَمَالُهُ وَدَمُهُ التَّقْوَى هَا هُنَا بِحَسْبِ
امْرِئٍ مِّنَ الشَّرِّ اَنْ يَحْقِرَاَخَاهُ الْمُسْلِمَ حضرت سیدنا ابو ہریرہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے
روایت ہے کہ حضورنبی رحمت ، شفیعِ اُمت صلَّی
اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا : ’مسلمان
مسلمان کا بھائی ہے ، نہ اس سے خیانت کرے ، نہ اُس سے جھوٹ بولے اور نہ اُسےرُسوا
کرے۔ ہر مسلمان کی عزت ، مال اور جان دوسرے مسلمان پر حرام ہے۔ تقویٰ یہاں ہے ۔
(اوریہ فرماتے ہوئےدست اقدس سے اپنے دل کی طرف اشارہ فرمایا۔ پھر فرمایا : )کسی بھی
انسان کے بُرا ہونے کے لئے اتنا ہی کافی ہے کہ وہ اپنے مسلمان بھائی کو حقارت کی
نگاہ سے دیکھے ۔ (کتاب:فیضان ریاض الصالحین حرمت مسلمین کی تعظیم کا بیان ،جلد3 ، صفحہ
272 ،حدیث نمبر:234 مطبوعہ مکتبۃالمدینہ )
(3)
ایک دوسرے سے حسد نہ کرو : وعن ابوہریرۃ قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللَّهِ صَلَّى
اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: لَا تَحَاسَدُوْا وَلَا تَنَاجَشُوْا وَلَا
تَبَاغَضُوْا وَلَا تَدَابَرُوْا وَلَا يَبِعْ بَعْضُكُمْ عَلَى بَيْعِ بَعْضٍ
وَكُوْنُوْا عِبَادَ اللَّهِ اِخْوَانًا اَلْمُسْلِمُ اَخُو الْمُسْلِمِ لَا
يَظْلِمُهُ وَلَا يَحْقِرُهُ وَلَا يَخْذُلُهُ التَّقْوَى هَاهُنَا ، وَيُشِيْرُا
ِلیٰ صَدْرِهِ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ ، بِحَسْبِ امْرِئٍ مِنَ الشَّرِّ اَنْ يَحْقِرَ
اَخَاهُ ،
الْمُسْلِمَ كُلُّ الْمُسْلِمِ عَلَى الْمُسْلِمِ حَرَامٌ دَمُهُ وَمَالُهُ
وَعِرْضُهُ ’اَلنَّجَشُ‘‘ اَنْ يَزِيْدَ فِيْ ثَمَنِ سَلْعَةٍ يُنَادٰي عَلَيْهَا
فِيْ السُّوْقِ وَنَحْوِهٖ وَلَا رَغْبَةَ لَهُ فِيْ شَرَائِهَا بَلْ يَقْصِدُاَنْ
يَّغُرَّ غَيْرَهُ وَهٰذَا حَرَامٌ وَالتَّدَابُرُاَنْ يُعْرِضَ عَنِ الْاِنْسَانِ
وَيَهْجُرَهُ وَيَجْعَلَهُ كَالشَّيْءِ الَّذِيْ وَرَاءَ الظَّهْرِ وَالدُّبُرِ
حضرت سیدنا
ابو ہریرہ رَضِیَ اللہُ تَعَالیٰ عَنْہُ سے مروی ہے کہ شہنشاہِ مدینہ ، قرارِ قلب
و سینہ ﷺ نے ارشادفرمایا : ’’ایک دوسرےسے حسد نہ کرو ، تناجش نہ کرو ، ایک دوسرے
سے بغض نہ رکھو اورقطع تعلقی نہ کرو۔ کسی کی بیع پر بیع نہ کرو ۔ اللہ عَزَّوَجَلَّ
کے بندو! بھائی بھائی بن جاؤ ، مسلمان مسلمان کا بھائی ہے ، وہ اس پر ظلم نہ کرے ،
اُسے حقیر نہ جانے ، اور نہ ہی اُسے بے یارو مددگارچھوڑ ے۔ ‘‘ پھر آپ صَلَّی
اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ نے اپنے سینے کی طرف اشارہ کر کے تین مرتبہ فرمایا :
’’تقویٰ یہاں ہے۔ ‘‘ پھر فرمایا : ’’کسی شخص کے برا ہونے کے لئے یہی کافی ہے کہ وہ
اپنے مسلمان بھائی کو حقیر جانے ، ہر مسلمان کے لئے دوسرے مسلمان کی عزت ، اس کا
مال اور اس کا خون حرام ہے ۔ ‘‘
مشکل الفاظ کے
معانی : ’’النَّجَشْ‘‘ کسی سامان کی فروخت کے لئے بازار میں بولی لگائی جا رہی ہو
تو کوئی شخص دوسروں کو دھوکہ دینے کے لئے قیمت میں اضافہ کردےحالانکہ وہ خریدنا نہیں
چاہتا تو یہ نجش ہے اور نجش حرام ہے۔ ’’تَدَابُر‘‘یہ ہے کہ ایک شخص دوسرے سے بے رخی
کرے اور اسے اس طرح چھوڑدے جیسے کوئی چیز پیٹھ کے پیچھے ہوتی ہے۔(فیضان ریاض
الصالحین حرمت مسلمین کی تعظیم کا بیان جلد:3 , صفحہ نمبر 280، حدیث نمبر:235، مطبوعہ
مکتبۃالمدینہ )
اللہ پاک ہمیں
حضور نبی اکرم ﷺ کے اسوہ حسنہ پر عمل پیرا ہونے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین