بلاشبہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم معلم کائنات ہیں آپ کا انداز تربیت انتہائی دلکش و دلنشیں ہے اس نرالے انداز تربیت میں سے ایک خوبصورت انداز اشارے فرما کر تربیت کرنا ہے ۔ متعدد احادیث طیبات میں آپ کا اشارہ فرما کر تربیت کرنے کا انداز ملتا ہے ان میں سے چند احادیث درج ذیل ہیں :

غسل کا نبوی طریقہ: حضرت جبیر بن مطعم رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

أَمَّا أَنَا فَأُفِيضُ عَلَى رَأْسِي ثَلاَثًا، وَأَشَارَ بِيَدَيْهِ كِلْتَيْهِمَا یعنی میں تو اپنے سر پر تین مرتبہ پانی بہاتا ہوں اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے دونوں ہاتھوں سے اشارہ کیا۔ (صحیح البخاری جلد 1 کتاب الغسل حدیث: 254 صفحہ 60)

ابو بکر و عمر کی اقتدا کرو: حضرت حذیفہ بن یمان رضی اللّٰہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: فَاقْتَدُوا بِاللَّذَيْنِ مِنْ بَعْدِي وَأَشَارَ إِلَى أَبِي بَكْرٍ وَعُمَرَ یعنی میرے بعد( خلیفہ بننے والے ) دو افراد کی پیروی کرنا۔’’ یہ فرماتے ہوئے آپ صلی اللّٰہ علیہ وسلم نے ابو بکر اور عمر رضی اللہ عنھما کی طرف اشارہ کیا۔ (سنن ابن ماجہ جلد 1 کتاب السنۃ حدیث: 97 صفحہ37)

تقوی دل میں ہے: حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے حضور سید عالم صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا : إِنَّ اللهَ لَا يَنْظُرُ إِلَى أَجْسَادِكُمْ، وَلَا إِلَى صُوَرِكُمْ، وَلَكِنْ يَنْظُرُ إِلَى قُلُوبِكُمْ وَأَشَارَ بِأَصَابِعِهِ إِلَى صَدْرِهِ ترجمہ: اللہ تعالیٰ نہ تمہارے جسموں کو دیکھتا ہے نہ تمہاری صورتوں کو لیکن وہ تمہارے دلوں کی طرف دیکھتا ہے۔ اور آپ نے اپنی انگلیوں سے اپنے سینے کی طرف اشارہ کیا۔ (صحیح مسلم جلد 4 کتاب البر و الصلۃ حدیث : 6542 صفحہ 1986)

لڑکیوں کے کفیل کو بشارت: انس بن مالک رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مَنْ عَالَ جَارِيَتَيْنِ دَخَلْتُ أَنَا وَهُوَ الْجَنَّةَ كَهَاتَيْنِ وَأَشَارَ بِأُصْبُعَيْهِ جس نے دولڑکیوں کی کفالت کی تو میں اوروہ جنت میں اس طرح داخل ہوں گے، اورآپ نے کیفیت بتانے کے لیے اپنی دونوں انگلیوں (شہادت اور درمیانی) سے اشارہ کیا۔(جامع الترمذی جلد 4 ابواب البر و الصلۃ ،حدیث:2028 صفحہ 45)

اللہ عزوجل ہمیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات پر عمل پیرا ہونے کی سعادت عطا فرمائے آمین بجاہ النبی الامین صلی اللہ علیہ وسلم