نمازِ مغرب کی اہمیت و فضیلت پر 5 فرامینِ مصطفٰے از بنتِ
جاوید،نورانی بستی
نماز اسلام کا بنیادی اور اہم رکن ہے۔جس
طرح مسلمانوں کو روزِ محشر میں اللہ پاک کے غضب سے آپ صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کی شفاعت بچائے گی اسی طرح اندھیری قبر میں نماز ہی روشن
چراغ لے کر اپنے پڑھنے والوں کے پاس آئے گی اور ان کی محافظ بنے گی۔اللہ پاک نے
نمازوں کو دو حصوں میں تقسیم کیا ہے یعنی دن اور رات کی نمازیں۔دن کی نمازیں طلوعِ
فجر سے شروع ہوتی ہیں جبکہ رات کی نمازیں نمازِ مغرب سے شروع ہوتی ہیں۔مغرب کے
لغوی معنی سورج غروب ہونے کا وقت چونکہ مغرب کی نماز سورج کے غروب ہونے کے بعد ادا
کی جاتی ہے اسی لیے اس نماز کو نمازِ مغرب کہتے ہیں۔چونکہ نمازِ مغرب سورج غروب
ہونے کے بعد سے شروع ہوتی ہے اس لیے اس کا آخری وقت ستاروں کا ہر طرف سے پھیل جاتا
اور ظاہر ہو جانے پر ختم ہو جاتا ہے۔نمازِ مغرب کے بارے میں بہت سی اہمیت و فضیلت
اور احادیث وحکم بھی موجود ہے چنانچہ(1)اللہ پاک نمازِ مغرب کے بارے میں ارشاد
فرماتا ہے: ترجمۂ کنزالایمان:اور نماز قائم رکھو دن کے دونوں کناروں اور کچھ رات
کے حصوں میں بے شک نیکیاں برائیوں کو مٹادیتی ہیں یہ نصیحت ہے نصیحت ماننے والوں
کو۔(پ12،ھود:114)(2)خادمِ
نبی حضرت انس رضی
اللہ عنہ
سے روایت ہے،حضور پُرنور،شفیعِ رحمت،احمدِ
مجتبیٰ،جانِ رحمت اللعلمین صلی اللہُ
علیہ واٰلہٖ وسلم کا فرمانِ
رحمت نشان ہے:جس نے مغرب کی نماز جماعت کے ساتھ ادا کی اس کے لیے مقبول حج و عمرہ
کا ثواب لکھا جائے گا اور وہ ایسا ہوگا(یعنی جیسے)اس
نے شبِ قدر میں قیام کیا۔(جمع الجوامع،7/195،حدیث: 22311)سبحان
اللہ!سبحان اللہ!پیاری بہنو! جس طرح آپ نے نمازِ مغرب کی برکتیں پڑھیں اسی طرح اس
کے بعد(نمازِ
مغرب)کے
بعد ادا کیے جانے والے نفل کی برکتیں بھی پڑھیے ،چنانچہ(3)حضور اکرم صلی
اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم نے ارشاد فرمایا:جو شخص مغرب کے بعد
چھ رکعتیں پڑھے اور ان کے درمیان میں کوئی بُری بات نہ کہے تو بارہ برس کی عبادت
کے ثواب کے برابر کی جائیں گی۔(ترمذی،1/439 ،حدیث:435) (4)ایک
اور مقام پر حضور اکرم صلی اللہُ
علیہ واٰلہٖ وسلم نے ارشاد فرمایا:جو نمازِ مغرب کے فرائض ادا کرنے
کے بعد صلوۃ اوابین(یعنی توبہ قبول کرنے) والوں کی نماز
چھ رکعتیں ادا کرے اس کے گناہ بخش دئیے جائیں گے اگرچہ سمندر کے جھاگ کے برابر ہوں۔(معجم
اوسط،5/255،حدیث:7245)(5)چنانچہ ارشاد فرمایا:جب شام ہو جائے
تو اپنے بچوں کو روک لیا کرو کیونکہ اس وقت شیطان پھیلتے ہیں اور جب رات کا کچھ
وقت گزر جائے تو انہیں چھوڑ دیا کرو اور بسم اللہ پڑھ کر دروازے بند کر دیا کرو
کیونکہ شیطان بند دروازے نہیں کھولتا اور اللہ پاک کا نام لے کر اپنے مشکیزے کے
تسمے بند کر دیا کرو خواہ ان پر کوئی چیز ہی رکھ دیا کرو اور اپنے چراغ بجھا دیا
کرو۔(بخاری:5623)
ترتیب:مغرب کے وقت شیطان اور شیطانی چیزیں مسلمانوں کو اللہ پاک کی راہ میں شفاعت
پانے سے روکتی ہیں اور اس وقت جو مسلمان سب کچھ چھوڑ کر اللہ پاک کی راہ میں سجدہ
ریز ہوتا اورسچے دل سے دعائیں وغیرہ کرتا ہے تو اللہ پاک لفظ کن سے اس کی دعا کو
قبول فرما لیتا ہے۔اے مسلمانو!ذرا غور کیجیے!نماز ہمارے لیے کتنی ضروری ہے! ہمیں
چاہیے کہ نمازِ مغرب کے ساتھ ساتھ باقی نمازوں کو بھی دل سے اور بڑی مخلصی کے ساتھ
ادا کریں۔اللہ پاک ہمیں نمازوں کی پابندی کے ساتھ ساتھ اس کی برکتیں بھی حاصل والی
بنائے ۔آمین