قرآنِ کریم
میں ایمان والوں کے لیے 15 احکام از بنت ام سلمہ عطاریہ،ملیر
قرآن کریم ایک ایسا مکمل دستورِ حیات ہے جس کے
پاکیزہ احکامات پر عمل نہ صرف دنیا میں پرسکون زندگی اور پرامن معاشرے کا ضامن ہے،
بلکہ اخروی نجات و کامیابی کا سبب بھی ہے۔ یہ کلامِ پاک بطورِ خاص اہل ایمان کی
ہدایت اور اصلاح کا ذریعہ ہے کہ اس کی آیات سے حقیقی نفع ایمان والے ہی اٹھاتے ہیں
اور اسی لئے اللہ پاک نے قرآن کریم میں مسلمانوں کو اے ایمان والو! کے حسین انداز
سے مخاطب کرکے بہت سے احکامات سے نوازا ہے۔ اس خطاب کے ساتھ آیات کی کل تعداد 89
ہے، (اے ایمان والو ص 65 ملتقطا) جن میں سے 15 آیاتِ مبارکہ یہاں ذکر کی جاتی ہیں:
1_اے ایمان والو! صبر اور نمازسے مدد مانگو،
بیشک اللہ صابروں کے ساتھ ہے۔ (پ 2، البقرۃ :153)
2_اے ایمان والو! ہماری دی ہوئی ستھری چیزیں
کھاؤ اور اللہ کا شکر ادا کرواگر تم اسی کی عبادت کرتے ہو۔ (پ 2، البقرۃ :172)
3_اے ایمان والو! اسلام میں پورے پورے داخل ہوجاؤ
اور شیطان کے قدموں پر نہ چلو بیشک وہ تمہارا کھلا دشمن ہے۔ (پ 2، البقرۃ :208)
4_اے ایمان والو! ہمارے دیئے ہوئے رزق میں سے
اللہ کی راہ میں اس دن (قیامت) کے آنے سے پہلے خرچ کرلو۔ (پ 3، البقرۃ:254)
5_اے ایمان والو! اللہ کی اطاعت کرو اور رسول
کی اطاعت کرو اور ان کی جو تم میں سے حکومت والے ہیں۔ ( پ 5، النساء: 59)
یاد رہے کہ نبی کریم ﷺ کی
اطاعت و فرمانبرداری فرض ہے اور ’’اُولِی الْاَمْرِ‘‘ میں امام، امیر، بادشاہ،
حاکم، قاضی، علماء سب شامل ہیں، تاہم مسلمان حکمران اگر حق کے خلاف حکم دیں تو ان
کی اطاعت نہ کی جائے۔ (تفسیر صراط الجنان، النساء، تحت الآیۃ 59، ملتقطا)
6_اے ایمان والو! انصاف کے ساتھ گواہی دیتے
ہوئے اللہ کے حکم پر خوب قائم ہوجاؤ اور تمہیں کسی قوم کی عداوت اس پر نہ اُبھارے
کہ تم انصاف نہ کرو (بلکہ) انصاف کرو، یہ پرہیزگاری کے زیادہ قریب ہے اور اللہ سے
ڈرو، بیشک اللہ تمہارے تمام اعمال سے خبردار ہے۔ (پ 6، المائدۃ: 8)
7_اے ایمان والو! یہود و نصاریٰ کو دوست نہ
بناؤ ، وہ (صرف) آپس میں ایک دوسرے کے دوست ہیں اور تم میں جو کوئی ان سے دوستی
رکھے گا تو وہ انہیں میں سے ہے بیشک اللہ ظالموں کو ہدایت نہیں دیتا۔ (پ 6،
المائدۃ :15)
8_اے ایمان والو! ان پاکیزہ چیزوں کو حرام نہ
قرار دوجنہیں اللہ نے تمہارے لئے حلال فرمایا ہے اور حد سے نہ بڑھو۔ بیشک اللہ حد
سے بڑھنے والوں کو ناپسند فرماتا ہے۔ (پ 7، المائدۃ: 87)
9_اے ایمان والو اللہ سے ڈرو اور سچوں کے
ساتھ ہوجاؤ۔ (پ 11، التوبۃ: 119)
(یعنی ان لوگوں کے ساتھ ہو جاؤ جو ایمان میں
سچے ہیں ، مخلص ہیں ، رسولِ اکرم ﷺ کی اِخلاص
کے ساتھ تصدیق کرتے ہیں۔ (تفسیر صراط الجنان، التوبۃ، تحت الآیۃ 119)
10_اے ایمان والو! شیطان کے قدموں کی پیروی
نہ کرواور جو شیطان کے قدموں کی پیروی کرتا ہے تو بیشک شیطان تو بے حیائی اور بُری
بات ہی کا حکم دے گا۔ (پ 18، النور: 21)
11_اے ایمان والو! ان (نبی) پر درود اور خوب
سلام بھیجو۔ (پ 22، الاحزاب:56)
12_اے ایمان والو! مرد دوسرے مردوں پر نہ
ہنسیں، ہوسکتا ہے کہ وہ ان ہنسنے والوں سے بہتر ہوں اور نہ عورتیں دوسری عورتوں پر
ہنسیں ، ہوسکتا ہے کہ وہ ان ہنسنے والیوں سے بہتر ہوں اور آپس میں کسی کو طعنہ نہ
دو اور ایک دوسرے کے برے نام نہ رکھو۔ ( پ 26، الحجرات: 11)
13_اے ایمان والو! بہت زیادہ گمان کرنے سے
بچو بیشک کوئی گمان گناہ ہوجاتا ہے اور (پوشیدہ باتوں کی) جستجو نہ کرو اور ایک
دوسرے کی غیبت نہ کرو کیا تم میں کوئی پسند کرے گا کہ اپنے مرے ہوئے بھائی کا گوشت
کھائے۔ (پ 26، الحجرات: 12)
14_اے ایمان والو! اگر کوئی فاسق تمہارے پاس
کوئی خبر لائے تو تحقیق کرلو۔ (پ 26، الحجرات: 6)
15_اے ایمان والو! اللہ کی طرف ایسی توبہ کرو
جس کے بعد گناہ کی طرف لوٹنا نہ ہو، قریب ہے کہ تمہارا رب تمہاری برائیاں تم سے
مٹا دے اور تمہیں ان باغوں میں داخل کر دے جن کے نیچے نہریں رواں ہیں جس دن اللہ
نبی اور ان لوگوں کو جو اُن کے ساتھ ایمان لائے رسوا نہ کرے گا۔ (پ 28، التحریم:
8)
اللہ پاک ہمیں قرآنی احکامات کے مطابق زندگی بسر
کرنے کی سعادت نصیب فرمائے۔ آمین بجاہ خاتم النبیین ﷺ
تمام اعمال کا دارومدار ایمان پر ہوتا ہے، ایمان کے بغیر ہر عمل بیکار
ہے، اللہ تبارک و تعالیٰ نے قرآن پاک میں
ایمان والوں کے لئے متعدد احکامات نازل فرمائے ہیں، تاکہ مؤمن شخص ان احکامات کے
مطابق شریعت کی حدود میں رہتے ہوئے زندگی بسر کر سکیں اوران احکامات پر عمل عمل
کرنا نہ صرف ضروری، بلکہ نجاتِ دارین ہے، جیسا کہ اللہ نے قرآن میں ایمان والوں کے
لئے اور نیک اعمال کرنے والوں کے لئے مغفرت کا وعدہ فرمایا۔
وَعَدَ اللّٰهُ الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ١ۙ لَهُمْ
مَّغْفِرَةٌ وَّ اَجْرٌ عَظِيْمٌ0(المائدہ: 9)ترجمہ:ایمان
والے نیکو کاروں سے وعدہ ہے کہ ان کے لئے بخشش اور بڑا ثواب ہے۔
ایمان والوں کے لئے 15 احکامات درج ذیل ہیں۔
1۔اللہ کی نعمتوں کو یاد کرنا:
يٰۤاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوا اذْكُرُوْا نِعْمَتَ اللّٰهِ عَلَيْكُمْ( المائدہ: 11)ترجمہ کنزالایمان:اے ایمان والو! اللہ کا احسان اپنے
اوپر یاد کرو۔یہاں یاد کرنے سے اللہ کا شکر مراد ہے۔
2۔اللہ اور رسول کی اطاعت:
يٰۤاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْۤا اَطِيْعُوا اللّٰهَ وَ اَطِيْعُوا
الرَّسُوْلَ وَ اُولِي الْاَمْرِ مِنْكُمْ١ۚ (النساء:59)ترجمہ
کنزالایمان: اے ایمان والو حکم مانو اللہ کا اور حکم مانو رسول کا اور ان کا جو تم
میں حکومت والے ہیں۔یہاں اللہ اور رسول کے حکم ماننے کی ایمان والوں کو تاکید کی
گئی ہے، بخاری اور مسلم کی حدیث ہے، حضور علیہ السلام نے فرمایا:جس نے میری اطاعت
کی، اس نے اللہ کی اطاعت کی اور جس نے میری نافرمانی کی، اس نے اللہ کی نافرمانی کی۔
3۔حلال رزق کھانے کا حکم:
يٰۤاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا كُلُوْا مِنْ طَيِّبٰتِ مَا رَزَقْنٰكُمْ (البقرہ: 172) ترجمہ کنزالایمان:اےایمان والو!کھاؤ میری دی ہوئی ستھری
چیزیں۔
4۔روزہ رکھنا:
يٰۤاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا كُتِبَ عَلَيْكُمُ الصِّيَامُ كَمَا
كُتِبَ عَلَى الَّذِيْنَ مِنْ قَبْلِكُمْ لَعَلَّكُمْ تَتَّقُوْنَۙ0 (البقرہ: 183)ترجمہ کنزالایمان:اےایمان والو!تم پر روزے فرض کئے گئے
ہیں، جیسے اگلوں پر فرض ہوئے تھے کہ کہیں تمہیں پرہیزگاری ملے۔
5۔اللہ کی راہ میں خرچ کرنا:
يٰۤاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْۤا اَنْفِقُوْا مِمَّا رَزَقْنٰكُمْ مِّنْ
قَبْلِ اَنْ يَّاْتِيَ يَوْمٌ لَّا بَيْعٌ فِيْهِ وَ لَا خُلَّةٌ وَّ لَا
شَفَاعَةٌ١ؕ وَ الْكٰفِرُوْنَ هُمُ الظّٰلِمُوْنَ0(البقرہ:254)
ترجمہ کنزالایمان:اے ایمان والو! اللہ کی راہ میں ہمارے دیئے ہوئے میں سے خرچ کرو،
وہ دن آنے سے پہلے، جس میں نہ خریدوفروخت ہے، نہ کافروں کے لئے دوستی، نہ شفاعت
اور کافر خود ہی ظالم ہیں۔
6۔کافروں سے دوستی نہ رکھنا:
يٰۤاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا لَا تَتَّخِذُوا الْكٰفِرِيْنَ
اَوْلِيَآءَ مِنْ دُوْنِ الْمُؤْمِنِيْنَ١ؕ اَتُرِيْدُوْنَ اَنْ تَجْعَلُوْا
لِلّٰهِ عَلَيْكُمْ سُلْطٰنًا مُّبِيْنًا0(النساء: 144)ترجمہ
کنزالایمان:اے ایمان والو! کافروں کو دوست نہ بناؤ مسلمانوں کے سوا، کیا یہ چاہتے
ہو کہ اپنے اوپر اللہ کی صریح حجت کر لو۔
7۔اللہ سے ڈرنا:
يٰۤاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللّٰهَ حَقَّ تُقٰتِهٖ(آل عمران: 102)ترجمہ کنزالایمان:اے ایمان والو! اللہ سے ڈرو، جیسا
کہ اس سے ڈرنے کا حق ہے۔
8۔اللہ اور اس کے رسول سے غداری اور خیانت نہ کرنا:
يٰۤاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا لَا تَخُوْنُوا اللّٰهَ وَ الرَّسُوْلَ(الانفال: 27) کنزالایمان:اے ایمان
والو! اللہ اور رسول سے دغا نہ کرو۔فرائض کو چھوڑنا اللہ سے خیانت کرنا ہے اور سنت
کا ترک رسول اللہ سے خیانت کرنا ہے۔(خزائن العرفان) 9۔اولاد اور بیوی کی غلطیوں سے
9۔درگزر
کرنا:
يٰۤاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْۤا اِنَّ مِنْ اَزْوَاجِكُمْ وَ
اَوْلَادِكُمْ عَدُوًّا لَّكُمْ فَاحْذَرُوْهُمْ١ۚ وَ اِنْ تَعْفُوْا وَ
تَصْفَحُوْا وَ تَغْفِرُوْا فَاِنَّ اللّٰهَ غَفُوْرٌ رَّحِيْمٌ0( التغابن:14) ترجمہ کنزالایمان:اے
ایمان والو!تمہاری کچھ بھی بیبیاں اور بچے تمہارے دشمن ہیں تو ان سے احتیاط رکھو، اور
اگر معاف کرو اوردرگزر کرو اور بخش دو تو بےشک اللہ بخشنے والا مہربان ہے۔
10۔مال اور اولاد کی وجہ سے اللہ کے ذکر سے غافل نہ ہونے کا حکم:
يٰۤاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا لَا تُلْهِكُمْ اَمْوَالُكُمْ وَ لَاۤ
اَوْلَادُكُمْ عَنْ ذِكْرِ اللّٰهِ١ۚ (المنافقون،آیت9)ترجمہ کنزالایمان:اے
ایمان والو! تمہارے مال اور تمہاری اولاد کوئی چیز تمہیں اللہ کے ذکر سے غافل نہ
کرے۔
11۔بدگمانی سے بچنے کا حکم:
يٰۤاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوا اجْتَنِبُوْا كَثِيْرًا مِّنَ الظَّنِّ١ٞ اِنَّ بَعْضَ الظَّنِّ اِثْمٌ (الحجرات:12)ترجمہ کنزالایمان:اے ایمان والو!اے ایمان والو بہت
گمانوں سے بچو ، بےشک کوئی گمان گناہ ہوجاتا ہے۔
12۔صدقات کو تکلیف اور احسان کے ساتھ باطل نہ کرنے کے بارے میں حکم:
يٰۤاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا لَا تُبْطِلُوْا صَدَقٰتِكُمْ بِالْمَنِّ
وَ الْاَذٰى١ۙ (البقرہ: 264)ترجمہ کنزالایمان:اے ایمان والو!اپنے صدقے باطل نہ کرو
احسان رکھ کر اور ایذا دے کر۔
13۔سود حرام ہے:
يٰۤاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا لَا تَاْكُلُوا الرِّبٰۤوا اَضْعَافًا مُّضٰعَفَةً١۪
وَّ اتَّقُوا اللّٰهَ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُوْنَۚ0(
آل عمران: 130)ترجمہ کنزالایمان:اے ایمان والو!سود دونا دون نہ کھاؤ اور اللہ سے ڈرو، اس امید پر کہ تمہیں
فلاح ملے۔
14۔انصاف کرنے کا حکم:
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا كُوْنُوْا قَوّٰمِیْنَ بِالْقِسْطِ
شُهَدَآءَ لِلّٰهِ وَ لَوْ عَلٰۤى اَنْفُسِكُمْ اَوِ الْوَالِدَیْنِ وَ
الْاَقْرَبِیْنَۚ۔(النساء:135)ترجمہ کنزالایمان:اے ایمان والو! انصاف پر خوب قائم رہو،
اللہ کے لئے گواہی دیتے ہوئے، چاہے اس میں تمہارا اپنا نقصان ہو یا ماں باپ کا یا
رشتہ داروں کا۔
15۔یوم جمعہ نماز کے لئے حاضر ہونا:
يٰۤاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْۤا اِذَا نُوْدِيَ لِلصَّلٰوةِ مِنْ يَّوْمِ
الْجُمُعَةِ فَاسْعَوْا اِلٰى ذِكْرِ اللّٰهِ وَ ذَرُوا الْبَيْعَ١ؕ ذٰلِكُمْ
خَيْرٌ لَّكُمْ اِنْ كُنْتُمْ تَعْلَمُوْنَ0(الجمعہ:آیت9)ترجمہ
کنزالایمان:اے ایمان والو! جب نماز کی اذان ہو جمعہ کے دن تو اللہ کے ذکر کی طرف دوڑو
اور خرید و فروخت چھوڑ دو، یہ تمہارے لئے بہتر ہے اگر تم جانو۔
اللہ جل شانہٗ کی بارگاہ عالیہ میں یہ دعا ہے کہ اللہ ان احکامات پر
ہم سب ایمان والوں کو استقامت کے ساتھ عمل
کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔آمین
دعوت
اسلامی کے شعبہ فیضان آن لائن اکیڈمی گرلز ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے طالبات میں کنزالمدارس بورڈ کےتحت
ہونے والے سالانہ امتحانات کے داخلے
بھجوانے کا سلسلہ جاری ہے ۔ ملک بھر سے طالبات کی کثیر تعداد کنزالمدارس کے تحت
امتحان دینے کےسلسلے میں فیضان آن لائن اکیڈمی سے مربوط ہیں۔
اس کے
علاوہ یوکے میں بھی فیضان آن لائن اکیڈمی کی جانب سے طالبات کے لیے چند مخصوص مقامات پر کنزالمدارس بورڈ کےتحت امتحانات دینے کی سہولت
فراہم کی جا رہی ہے۔
آن
لائن اکیڈمی کی مجلس تعلیمی امور امتحانات کے مکمل نظام پر کام کرنے اور طالبات کو پیش آنے والے مسائل کو حل
کرنے میں مصروفِ عمل ہے۔
صاحبِ ایمان ہونا ہر نعمت سے بڑھ
کر نعمتِ عظمیٰ ہے، اللہ کی وحدانیت اور اس کے رسول ﷺ کو آخری نبی ماننا ایمان ہے، امام اعظم ابوحنیفہ
رحمۃ اللہ علیہ کے نزدیک ایمان کے صرف دو جز ہیں، یعنی دل سے تصدیق اور زبان سے
اقرار۔
جن کو ایمان کی دولت نصیب
ہوئی، جن کے دل میں ایمان کا نور سما گیا، وہ خوش نصیب مسلمان عزت و عظمت والا ہے،
کیونکہ اس کے سر پر ایمان کا تاج سجا ہوا ہے، مسلمان ہونے کے بعد مؤمن کی عزت ایمان
اور اعمال سے ہے، روپیہ پیسہ سے نہیں، نیک اعمال سے مراد وہ کام ہیں، جن کے کرنے
کا اللہ نے حکم دیا ہے، مثلاً نماز یہ ایمان کا حصہ ہے، جہاد یہ بھی ایمان کا حصہ
ہے، شبِ قدر کا قیام، رمضان المبارک کے روزے رکھنا، یہ سب بھی ایمان کا حصہ ہیں،
امام اعظم ابو حنیفہ کے نزدیک اعمال شاملِ ایمان نہیں ہیں، بلکہ یہ ایمان کا حسن و
جمال اور زیب و زینت ہیں۔
ایمان و اسلام میں فرق: حضرت ابوہریرہ رضی اللہ
عنہ سے روایت ہے کہ ایک روز نبی پاک ﷺ لوگوں
کے درمیان جلوہ افروز تھے کہ ایک آدمی حاضرِ بارگاہ ہو کر عرض گزار ہوا کہ ایمان کیا
ہے؟ فرمایا:ایمان یہ ہے کہ تم اللہ پر یقین رکھو اور اس کے فرشتوں پر اور اس سے
ملنے پر اور اس کے رسولوں پر اور تمھیں دوبارہ زندہ ہونے پر یقین ہو۔
پھر عرض گزار ہوا کہ اسلام کیا ہے؟فرمایا:اسلام یہ ہے کہ تم اللہ کی
عبادت کرو، اس کے ساتھ شرک نہ کرو اور نماز قائم کرو اور فرض زکوۃ ادا کرو اور
رمضان کے روزے رکھو۔
عرض گزار ہوا کہ احسان کیا
ہے؟فرمایا:کہ تم اللہ کی عبادت کرو، گویا اسے دیکھ رہے ہو اور اگر تم اسے نہیں دیکھتے
تو وہ تمھیں دیکھ رہا ہے۔
عرض گزار ہوا کہ قیامت کب
ہے؟ فرمایا:کہ مسئول سائل سے زیادہ نہیں جانتا اور میں تمہیں اس کی نشانی بتاتا
ہوں کہ جب لونڈی اپنے آقا کو جنے اور جب چرواہے عالیشان عمارتوں میں رہنے لگیں اور
پانچ چیزیں ہیں، جنہیں کوئی نہیں جانتا، مگر اللہ، پھر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اِنَّ اللّٰهَ عِنْدَهٗ عِلْمُ السَّاعَةِ١ۚ (پ21،لقمٰن:34)والی
آیت پڑھی، پھر وہ چلا گیا تو آپ نے فرمایا: اسے بلاؤ، لیکن کوئی نظر نہ آیا، فرمایا:
وہ جبرئیل علیہ السلام تھے، جو لوگوں کو ان کا دین سکھانے آئے تھے ۔(صحیح بخاری،
مترجم جلد اول، کتاب الایمان، صفحہ 124۔125)
قرآن میں ایمان والوں کے لئے
15 احکام:
وہ احکام جنہیں مسلمانوں کے لئے
کرنے کا حکم دیا، انہی اعمال پر اسلام کی بنیاد ہے، وہ احکام درج ذیل ہیں۔
1۔روزہ:
اللہ عزوجل پارہ 2 سورہ بقرہ آیت 183 میں فرماتا ہے:
ترجمہ کنزالایمان:اے ایمان والو!تم پر روزے فرض کئے گئے، جیسے اگلوں
پر فرض ہوئے تھے، کہ کہیں تمہیں پرہیزگاری ملے۔
اس آیت میں روزوں کی فرضیت
کا بیان ہے، شریعت میں روزہ یہ ہے کہ صبحِ صادق سے لے کر غروبِ آفتاب تک روزے کی نیت
سے کھانے پینے اور ہمبستری سے بچا جائے۔
2۔نماز:
اللہ تبارک و تعالیٰ پارہ 5
سورہ نساء آیت نمبر 103 میں فرماتا ہے:
ترجمہ کنزالایمان: بے شک نماز مسلمانوں پر وقت باندھا ہوا فرض ہے۔
3۔اللہ سے ڈرنے کا حکم:
ترجمہ کنزالعرفان:اے ایمان والو!اللہ سے ڈرو اور سچوں کے ساتھ ہو جاؤ۔
تفسیر:یعنی ان لوگوں کے ساتھ ہوجاؤ، جو ایمان میں سچے ہیں، مخلص ہیں۔( التوبہ:119)
4۔اہلِ ایمان کو متعدد عبادتوں کا حکم:
ترجمہ کنزالایمان:اے ایمان والو!رکوع اور سجدہ کرو اور اپنے ربّ کی
عبادت کرو اور اچھے کام کرو، اس امید پر کہ تم فلاح پا جاؤ۔( الحج: 77)
5۔اطاعتِ رسول کا حکم اور اعمال باطل کرنے کی ممانعت:
ترجمہ کنزالایمان:اے ایمان والو!اللہ کا حکم مانو اور رسول کا حکم
مانو اور اپنے اعمال کو باطل نہ کرو۔
6۔مسلمانوں کو اللہ سے ڈرتے رہنے اور فکرِ آخرت کا حکم:
ترجمہ کنزالایمان:اے ایمان والو!اللہ سے ڈرو اور ہر جان دیکھے کہ اس
نے کل کے لئے آگے کیا بھیجا ہے اور اللہ سے ڈرو، بے شک اللہ تمہارے اعمال سے خوب
خبردار ہے۔(الحشر:18)
7۔جمعہ کی اذان ہونے پر نماز جمعہ کی تیاری کا حکم:
ترجمہ کنزالایمان:اے ایمان والو!جب جمعہ کے دن نماز کے لئے اذان دی
جائے تو اللہ کے ذکر کی طرف دوڑو اور خرید و فروخت چھوڑ دو، اگر تم جانو تو یہ
تمہارے لئے بہتر ہے۔(الجمعہ: 9)
8۔خود کو اور اہلِ خانہ کو نارِ جہنم سے بچانے کا حکم:
ترجمہ کنزالایمان:اے ایمان والو!چلو اپنی جانوں اور گھر والوں کو اس
آگ سے بچاؤ، جس کا ایندھن آدمی اور پتھر ہیں۔
تفسیر صراط الجنان:اس آیت میں
ایمان والوں کو اللہ اور اس کے رسول ﷺ کی
فرمانبرداری اختیار کر کے، عبادتیں بجالانے، گناہوں سے بچنے، اپنے گھر والوں کو نیکی
کی دعوت دینے اور برائی سے بچانے کا حکم دیا گیا ہے۔
9۔سچی توبہ کرنے کا حکم:
ترجمہ کنزالایمان:اے ایمان والو!اللہ کی طرف ایسی توبہ کرو، جس کے
بعد گناہ کی طرف لوٹنا نہ ہو، قریب ہے کہ تمہارا ربّ تمہاری برائیاں تم سے مٹا دے
اور تمہیں ان باغوں میں داخل کرے گا جن کے نیچے نہریں رواں ہیں۔( التحریم:8)
10۔اصلاح ِنفس کا حکم:
ترجمہ کنزالایمان:اور نماز
قائم رکھو اور زکوۃ دو اور اپنی جانوں کے لئے، جو بھلائی تم آگے بھیجو گے، اسے اللہ کی یہاں پاؤ گے، بے شک اللہ
تمہارے سب کام دیکھ رہا ہے۔
تفسیر صراط الجنان:یہاں
مسلمانوں کو اپنی اصلاح کا حکم دیا جارہا ہے، اس سے معلوم ہوا کہ آدمی کسی دینی یا دنیوی اہم کام میں مصروف ہو، اسے اپنے نفس کی
اصلاح سے غافل نہیں ہونا چاہئے۔
11۔صبر اور نماز سے مدد چاہنے کا حکم:
ترجمہ کنزالایمان:اے ایمان والو!صبر اور نماز سے مدد مانگو، بیشک
اللہ صبر والوں کے ساتھ ہے،(پ2، البقرۃ: 153)
12۔حلال رزق کھانے اور اللہ کا شکر ادا کرنے کا حکم:
ترجمہ کنزالایمان:اے ایمان والو!ہماری دی ہوئی ستھری چیزیں کھاؤ اور
اللہ کا شکر ادا کرو، اگر تم اسی کی عبادت کرتے ہو۔(پ2،البقرۃ:172)
13۔ قصاص کی فرضیت اور دیت کے
احکام:
ترجمہ کنزالایمان:اے ایمان والو!تم پر مقتولوں کے خون کا بدلہ لینا
فرض کر دیا گیا، آزاد کے بدلے آزاد اور غلام کے بدلے غلام، اور عورت کے بدلے عورت،
تو جس کے لئے اس کے بھائی کی طرف سے کچھ معافی دے دی جائے تو اچھے طریقے سے مطالبہ
ہو اور وارث کو اچھے طریقے سے ادائیگی ہو، یہ تمہارے ربّ کی طرف سے آسانی اور رحمت
ہے تو اس کے بعد جو زیادتی کرے، اس کے لئے دردناک عذاب ہے۔( البقرہ:178)
14۔اسلامی احکام کی مکمل پیروی کرنے کا حکم:
ترجمہ کنزالایمان:اے ایمان والو!اسلام میں پورے پورے داخل ہوجاؤ اور
شیطان کے قدموں پر نہ چلو، وہ تمہارا کھلا دشمن ہے۔(پ2، البقرۃ:208)
15۔راہِ خدا میں مال خرچ کرکے
آخرت کی تیاری کا حکم:
ترجمہ کنزالایمان:اے ایمان والو!ہمارے دئیے ہوئے رزق میں سے اللہ کی
راہ میں اس دن کے آنے سے پہلے خرچ کر لو، جس میں نہ کوئی خریدوفروخت ہوگی اور نہ
کافروں کے لئے دوستی اور نہ شفاعت ہوگی
اور کافر ہی ظالم ہیں۔(پ2، البقرۃ:254)
اسلام ہی وہ دین ہے، جس کی
تعلیمات پر عمل پیرا ہو کر مسلمان دنیا
اور آخرت میں سرخرو ہو سکتا ہے، نماز، روزہ، زکوۃ، حج، اسلام کے بنیادی ارکان ہیں
اور یہ فرض ہیں، ہمیں نماز پنج وقتہ کی پابندی کرنی چاہئے، روزہ رمضان کی ادائیگی
کرنی چاہئے۔
اللہ تعالیٰ ہمیں ان احکامات
پر عمل پیرا ہونے کی سعادت نصیب فرمائے۔آمین بجاہ النبی الامین ﷺ
قرآنِ کریم
میں ایمان والوں کے لیے 15 احکام از بنت اسلم عطاریہ،سیالکوٹ
آج کے اس پرفتن دور میں ہم مسلمان مسلسل تنزلی کا شکار ہوتے جا رہے ہیں،
مسلمان کی بادشاہت، دولت، عزت ووقار سب کچھ چلا گیا، زمانے کی ہر مصیبت کا شکار
مسلمان بن رہے ہیں، اس کی وجہ صرف اور صرف یہ ہے کہ ہم مسلمانوں نے قرآن کے
احکامات پر عمل اور پیارے نبی ﷺ کی تعلیمات
کی پیروی کرنا چھوڑ دیا ہے اور ہماری زندگی اسلامی زندگی نہ رہی، ہم نے اسلامی تعلیمات
کو چھوڑ کر اَغیار کے طریقے پر چلنا شروع کر دیا ہے، جبکہ ہمارا ربّ جب یہ حکم دے
رہا ہے کہ پورے کے پورے اسلام میں داخل ہو جاؤ اور شیطان کی پیروی نہ کرو۔
چنانچہ اللہ پاک پارہ 2،سورہ بقرہ کی آیت نمبر 208 میں فرماتا ہے:
يٰۤاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوا ادْخُلُوْا فِي السِّلْمِ كَآفَّةً١۪ وَّ
لَا تَتَّبِعُوْا خُطُوٰتِ الشَّيْطٰنِ١ؕ اِنَّهٗ لَكُمْ عَدُوٌّ مُّبِيْنٌ0 (پ2،البقرۃ:208)ترجمۂ کنز الایمان:اے ایمان والو!اسلام میں پورے
پورے داخل ہوجاؤ اور شیطان کے قدموں پر نہ چلو، بیشک وہ تمہارا کھلا دشمن ہے۔
قرآن کریم میں تقریبا 89
مقامات پر اللہ تعالیٰ نے مؤمنوں کو مخاطب
فرمایا،آیئے ان میں سے 15 مقامات کے بارے میں سنتے ہیں کہ کس مقام پر اللہ پاک نے
مؤمنوں کو کیا حکم ارشاد فرمایا ہے۔
1۔يٰۤاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا لَا
تَتَّبِعُوْا خُطُوٰتِ الشَّيْطٰنِ١ؕ وَ مَنْ يَّتَّبِعْ خُطُوٰتِ الشَّيْطٰنِ
فَاِنَّهٗ يَاْمُرُ بِالْفَحْشَآءِ وَ الْمُنْكَرِ١ؕ وَ لَوْ لَا فَضْلُ اللّٰهِ
عَلَيْكُمْ وَ رَحْمَتُهٗ مَا زَكٰى مِنْكُمْ مِّنْ اَحَدٍ اَبَدًا١ۙ وَّ لٰكِنَّ
اللّٰهَ يُزَكِّيْ مَنْ يَّشَآءُ١ؕ وَ اللّٰهُ سَمِيْعٌ عَلِيْمٌ0(پ18،النور: 21)ترجمۂ کنز الایمان:اے ایمان والو! شیطان کے قدموں پر
نہ چلو اور جو شیطان کے قدموں پر چلے تو وہ تو بے حیائی اور بُری ہی بات بتائے گا
اور اگر اللہ کا فضل اور اس کی رحمت تم پر نہ ہوتی تو تم میں کوئی بھی کبھی ستھرا
نہ ہوسکتا ہاں اللہ ستھرا کردیتا ہے جسے چاہے اور اللہ سنتا جانتا ہے۔
شیطان کے قدموں سے مراد شیطان کے طریقے ہیں، ان میں وہ تمام طریقے
داخل ہیں، جن پر بے حیائی اور بری بات ہونے کا اطلاق ہوتا ہے، جیسے زنا کی تہمت
لگانا، گالی دینا، جھوٹ بولنا اور لوگوں کے عیبوں کی شرعی ضرورت کے بغیر چھان بین
کرنا وغیرہ، بے حیائی شیطان کو بہت پسند
ہے، اسی لئے جہاں شیطان کے اثرات زیادہ ہوں، وہیں بےحیائی زیادہ ہوتی ہے۔
2۔يٰۤاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْۤا
اَطِيْعُوا اللّٰهَ وَ اَطِيْعُوا الرَّسُوْلَ وَ اُولِي الْاَمْرِ مِنْكُمْ١ۚ
فَاِنْ تَنَازَعْتُمْ فِيْ شَيْءٍ فَرُدُّوْهُ اِلَى اللّٰهِ وَ الرَّسُوْلِ اِنْ
كُنْتُمْ تُؤْمِنُوْنَ بِاللّٰهِ وَ الْيَوْمِ الْاٰخِرِ١ؕ ذٰلِكَ خَيْرٌ وَّ
اَحْسَنُ تَاْوِيْلًا0 (پ5، النساء:59) ترجمۂ کنز الایمان:اے
ایمان والو!حکم مانو اللہ کا اور حکم مانو رسول کا اور ان کا جو تم میں حکومت والے
ہیں، پھر اگر تم میں کسی بات کا جھگڑا اٹھے تو اسے اللہ و رسول کے حضور رجوع کرو
اگر اللہ و قیامت پر ایمان رکھتے ہو یہ بہتر ہے اور اس کا انجام سب سے اچھا۔
اولی لا امر میں امام، امیر، بادشاہ، حاکم، قاضی، علماء سب داخل ہیں۔
3۔ يٰۤاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا
اللّٰهَ حَقَّ تُقٰتِهٖ وَ لَا تَمُوْتُنَّ اِلَّا وَ اَنْتُمْ مُّسْلِمُوْنَ0(پ4، آل عمران:102)ترجمۂ کنز الایمان:اے ایمان والو!اللہ سے ڈرو جیسا
اس سے ڈرنے کا حق ہے اور ہرگز نہ مرنا مگر مسلمان۔
4۔يٰۤاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا كُتِبَ
عَلَيْكُمُ الصِّيَامُ كَمَا كُتِبَ عَلَى الَّذِيْنَ مِنْ قَبْلِكُمْ لَعَلَّكُمْ
تَتَّقُوْنَۙ0(پ2،البقرہ:183)ترجمۂ کنز الایمان:اے ایمان والو! تم پر روزے فرض کئے
گئے جیسے اگلوں پر فرض ہوئے تھے کہ کہیں تمہیں پرہیزگاری ملے۔
5۔ يٰۤاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوا
اسْتَعِيْنُوْا بِالصَّبْرِ وَ الصَّلٰوةِ١ؕ اِنَّ اللّٰهَ مَعَ الصّٰبِرِيْنَ0(پ2، البقرہ:153) ترجمۂ کنز الایمان:اے ایمان والو! صبر اور نماز سے
مدد چاہو بیشک اللہ صابروں کے ساتھ ہے۔
6۔ يٰۤاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا كُلُوْا
مِنْ طَيِّبٰتِ مَا رَزَقْنٰكُمْ(پ2، سورہ بقرہ:172)
ترجمۂ کنز الایمان:اے ایمان والو!کھاؤ ہماری دی ہوئی ستھری چیزیں ۔
7۔ يٰۤاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوا اذْكُرُوا
اللّٰهَ ذِكْرًا كَثِيْرًاۙ0(پ22، الاحزاب:41) ترجمۂ کنز
الایمان:اے ایمان والو! اللہ کو بہت یاد کرو۔
8۔ يٰۤاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْۤا اَنْفِقُوْا
مِمَّا رَزَقْنٰكُمْ مِّنْ قَبْلِ اَنْ يَّاْتِيَ يَوْمٌ لَّا بَيْعٌ فِيْهِ وَ
لَا خُلَّةٌ وَّ لَا شَفَاعَةٌ١ؕ وَ الْكٰفِرُوْنَ هُمُ الظّٰلِمُوْنَ0(پ3، البقرۃ:254) ترجمۂ کنز الایمان:اے ایمان والو!اللہ کی راہ میں
ہمارے دیئے میں سے خرچ کرو، وہ دن آنے سے پہلے جس میں نہ خرید فروخت ہے ، نہ
کافروں کے لئے دوستی، نہ شفاعت اور کافر خود ہی ظالم ہیں۔
9۔يٰۤاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا لَا
تُبْطِلُوْا صَدَقٰتِكُمْ بِالْمَنِّ وَ الْاَذٰى١ۙ كَالَّذِيْ يُنْفِقُ مَالَهٗ
رِئَآءَ النَّاسِ وَ لَا يُؤْمِنُ بِاللّٰهِ وَ الْيَوْمِ الْاٰخِرِ١ؕ فَمَثَلُهٗ
كَمَثَلِ صَفْوَانٍ عَلَيْهِ تُرَابٌ فَاَصَابَهٗ وَابِلٌ فَتَرَكَهٗ صَلْدًا١ؕ
لَا يَقْدِرُوْنَ عَلٰى شَيْءٍ مِّمَّا كَسَبُوْا١ؕ وَ اللّٰهُ لَا يَهْدِي
الْقَوْمَ الْكٰفِرِيْنَ0(پ3، البقرۃ:264)ترجمۂ
کنز الایمان:اے ایمان والو! اپنے صدقے باطل نہ کرو احسان رکھ کر اور ایذا دے کر اس
کی طرح جو اپنا مال لوگوں کے دکھاوے کے لئے خرچ کرے اور اللہ اور قیامت پر ایمان
نہ لائے، تو اس کی کہاوت ایسی ہے جیسے ایک چٹان کہ اس پر مٹی ہے اب اس پر زور کا پانی
پڑا جس نے اسے نرا پتھر کر چھوڑا اپنی کمائی سے کسی چیز پر قابو نہ پائیں گے اور
اللہ کافروں کو راہ نہیں دیتا۔
10۔ يٰۤاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا
اللّٰهَ وَ قُوْلُوْا قَوْلًا سَدِيْدًا0(پ22، الاحزاب:70)ترجمۂ
کنز الایمان: اے ایمان والو! اللہ سے ڈرو اور سیدھی بات کہو۔
11۔ يٰۤاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا
اللّٰهَ وَ كُوْنُوْا مَعَ الصّٰدِقِيْنَ0(پ11، توبۃ:119)ترجمۂ
کنز الایمان: اے ایمان والو! اللہ سے ڈرو اور سچوں کے ساتھ ہو۔
12۔يٰۤاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا قُوْۤا
اَنْفُسَكُمْ وَ اَهْلِيْكُمْ نَارًا وَّ قُوْدُهَا النَّاسُ وَ الْحِجَارَةُ
عَلَيْهَا مَلٰٓىِٕكَةٌ غِلَاظٌ شِدَادٌ لَّا يَعْصُوْنَ اللّٰهَ مَاۤ اَمَرَهُمْ
وَ يَفْعَلُوْنَ مَا يُؤْمَرُوْنَ0(پ 28، تحریم:6)ترجمۂ کنز
الایمان: اے ایمان والو! اپنی جانوں اور اپنے گھر والوں کواس آگ سے بچاؤ جس کے ایندھن
آدمی اور پتھر ہیں اس پر سخت کرّے فرشتے مقرر ہیں جو اللہ کا حکم نہیں ٹالتے اور
جو انھیں حکم ہو وہی کرتے ہیں۔
13۔ يٰۤاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْۤا
اَطِيْعُوا اللّٰهَ وَ رَسُوْلَهٗ وَ لَا تَوَلَّوْا عَنْهُ وَ اَنْتُمْ
تَسْمَعُوْنَۚۖ0(پ9، الانفال:20) ترجمۂ کنز الایمان:اے ایمان والو! اللہ اور اس کے
رسول کا حکم مانو اور سن سنا کر اس سے نہ پھرو۔
14۔ يٰۤاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْۤا اِنْ
تَتَّقُوا اللّٰهَ يَجْعَلْ لَّكُمْ فُرْقَانًا وَّ يُكَفِّرْ عَنْكُمْ سَيِّاٰتِكُمْ
وَ يَغْفِرْ لَكُمْ١ؕ وَ اللّٰهُ ذُو الْفَضْلِ الْعَظِيْمِ0(پ9،
الانفال:29)ترجمۂ کنز الایمان:اے ایمان والو!اگر اللہ سے ڈرو گے تو تمہیں وہ دے
گا جس سے حق کو باطل سے جدا کرلو اور تمہاری برائیاں اتار دے گا اور تمہیں بخش دے
گا اور اللہ بڑے فضل والا ہے۔
15۔ يٰۤاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْۤا اِذَا
نُوْدِيَ لِلصَّلٰوةِ مِنْ يَّوْمِ الْجُمُعَةِ فَاسْعَوْا اِلٰى ذِكْرِ اللّٰهِ
وَ ذَرُوا الْبَيْعَ١ؕ ذٰلِكُمْ خَيْرٌ لَّكُمْ اِنْ كُنْتُمْ تَعْلَمُوْنَ0(پ28، الجمعۃ:9)ترجمۂ کنز الایمان:اے ایمان والو! جب نماز کی اذان
ہو جمعہ کے دن تو اللہ کے ذکر کی طرف دوڑو اور خرید و فروخت چھوڑ دو یہ تمہارے لئے
بہتر ہے اگر تم جانو۔
اللہ مجھے حافظ قرآن بنادے
قرآن کے احکام پہ بھی مجھ کو چلا دے
اللہ پاک ہمیں قرآن کریم کی تعلیمات کے مطابق عمل کرنے کی توفیق عطا
فرمائے۔آمین بجاہ النبی الامین
قرآنِ کریم میں ایمان والوں کے لیے 15 احکام از بنت آصف جاوید،واہ کینٹ
ایمان سے مراد ہے ان تمام باتوں کی تصدیق کرنا، جن کا ثبوت یقینی و
قطعی دلائل سے ہے اور اسلام سے مراد ہے، ان تمام باتوں میں خود کو اللہ عزوجل کے
سپرد کر دینا۔
دائرۂ اسلام میں داخل ہونے کے لئے جہاں اللہ عزوجل اور رسول اکرم ﷺپر
ایمان لانا ضروری ہے، وہیں قرآن کریم پرایمان لانا ہی ضروری ہے، تمام معاملات میں
الله ورسول عزوجل و ﷺ کے دیئے ہوئے احکام
پر عمل اور نواہی (جن کاموں سے منع کیا گیا ہے)سے اجتناب بھی ضروری ہے اور علم کے
بغیر چونکہ عمل ممکن نہیں، لہذا علوم کا بنیادی ذریعہ قرآن و حدیث ہیں، حضور ﷺ نے
فرمایا:یعنی تم میں بہترین شخص وہ ہے، جس نے قرآن سیکھا اور دوسروں کو سکھایا ۔
قرآن کریم میں اللہ عزوجل نے ایمان والوں کے لئے تمام وہ احکامات
نازل فرمائے ہیں، جو ایک مؤمن کی بہترین زندگی کے ضامن ہیں، ان میں سے کچھ ذکر کئے
جاتے ہیں۔
1۔ اے ایمان والو ! صبر اور نماز سے مدد مانگو۔(پ 2، البقره
:154)صبرسے مدد طلب کرنا یہ ہے کہ عبادات کرنے اور گناہوں سے رکنے میں نفساني
خواہشات پر صبر کیا جائے اور نماز کہ عبادات کی اصل اور صبر کرنے میں معاون ہے،
لہذا اس سے بھی مدد طلب کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ملخصاً : (اے ایمان والو، ص 75)
2۔ اے ایمان والو ! ہماری دی ہوئی ستھری چیزیں کھاؤ اور اللہ کا شکر
ادا کرو، اگر تم اسی کی عبادت کرتے ہو۔ ستھری سے مراد حلال چیزیں جیسے بکرے اور دیگر
حلال جانوروں کا گوشت، سبزی، دال وغیره۔۔
3۔ اے ایمان والو ! احسان جتا کر اور تکلیف پہنچا کر اپنے صدقے برباد
نہ کرو۔(پ 3، البقره: 264)یعنی احسان جتلا کر اور اسے تکلیف پہنچا کر اپنے صدقے کا
ثواب برباد نہ کرو۔( اے ایمان والو ! ص 116)
4۔ اے ایمان والو! اللہ کی اطاعت کرو اور رسول کی اطاعت کرو۔(پ 5 ،
النساء : 59 )
5۔ اے ایمان والو ! اگر تم ایمان والے ہو تو اللہ سے ڈرو اور جوسود
باقی رہ گیا ہے، اسے چھوڑ دو۔
6۔ اے ایمان والو ! اللہ سے ڈرو اور اس کی طرف وسیلہ ڈھونڈو۔( پ 6،
المائده :35 ) وسیلہ کا معنی یہ ہے کہ جس کے ذریعے اللہ تعالیٰ کا قرب حاصل ہو۔( تفسير صراط الجنان، تحت
الآیۃ 35، سورة المائده)
7۔ اے ایمان والو ! اپنی جانوں اور اپنے گھر والوں کو اس آگ سے بچاؤ،
جس کا ایندھن آدمی اور پتھر ہیں۔(پ 28)یعنی
اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی فرمانبرداری اختیار کرکے، عبادتیں
بجالا کر، گناہوں سے بازرہ کر۔(اے ایمان والو، ص600)
8۔اے ایمان والو ! اللہ اور رسول سے خیانت نہ کرو، نہ جان بوجھ کر
اپنی امانتوں میں خیانت کرو۔( پ 9، الانفال:27)
9۔اے ایمان والو ! ان (نبی) پر درود اور خوب سلام بھیجو۔(پ 22،
الاحزاب:56)
10۔اے ایمان والو! اللہ سے ڈرو اور سچوں کے ساتھ ہو جاؤ۔(پ 11،
التوبہ:119)
11۔اے ایمان والو ! اللہ کی طرف ایسی توبہ کرو، جس کے بعد گناہ کی طرف
لوٹنا نہ ہو۔(پ 28 ، التحريم : 8 )ایسی سچی توبہ کرو، جس کا اثر توبہ کرنے والے کے
اعمال میں ظاہر ہو۔(اے ایمان والو، ص 608)
12۔اے ایمان والو !اللہ کو بہت زیادہ یاد کرو اور صبح و شام اس کی
پاکی بیان کرو۔(پ 22، الاحزاب:41,42 )
13۔اے ایمان والو ! اللہ کیلئے گواہی دیتے ہوئے انصاف پر خوب قائم ہو
جاؤ۔(پ 5 ، النساء 135)
14۔ اے ایمان والو ! اللہ کی نشانیاں حلال نہ ٹھہرا لو۔(پ 6، المائده
: 2 )معنی یہ ہیں کہ جو چیزیں اللہ عزوجل نے فرض کیں اور جومنع فرمائیں، سب کی حرمت
کا لحاظ رکھو۔(اے ایمان والو، ص 231 )
15۔ اے ایمان والو! با طل طریقے سے آپس میں ایک دوسرے کے مال نہ
کھاؤ۔(پ 5، النساء : 29 )باطل طریقے سے مراد وہ طریقہ ہے، جس سے مال حاصل کرنا شریعت
نے حرام قرار دیا ہے، جیسے سود، چوری اور جوئے کے ذریعے مال حاصل کرنا۔(خازن،
النساء، تحت الآیۃ29، 1/370 ، ملخصاً)
الله عزوجل ہمیں صحیح طور پر قرآن کے اور حضور اکرم ﷺ کے عطا کردہ احکامات کی پیروی کرنے کی توفیق
عطا فرمائے۔آمین بجاه خاتم النبين
ایمان ایک بہت بڑی نعمت الہی ہے۔ ایمان کے لغوی معنی امن کے ہیں
۔اصطلاح میں ایمان عقائد کا نام ہے جن کے اختیار کرنے سے انسان دائمی عذاب سے بچ
جائے(علم القرآن؛38) بعض علماء کرام اسلام اور ایمان کو مترادف المعنی شمار کرتے ہیں
جبکہ بعض کے نزدیک اسلام اور ایمان میں کیفیت کا فرق ہے اسلام سے مراد ظاہری اعمال
، مثلاً: شہادتین کا اقرار، نماز، زکاۃ، روزہ، حج
دیگر احکام وغیرہ ہیں۔ اس کا ایک معنی اطاعت و فرمانبرداری ہے۔(علم
القرآن:43)اور ایمان سے مراد قلبی امور ،
مثلاً: اللہ تعالیٰ پر ایمان، فرشتوں،
کتابوں، رسولوں اور آخرت کے دن پر ایمان وغیرہ ضروریات دین ہیں۔ ایمان لانے کے بعد
ایک مومن کو ایمان کو کامل و اکمل کرنے کے لیئے اسلامی احکامات کی پابندی کرنا ضروری ہے ۔چنانچہ اللہ پاک نے ایمان
والوں کے لیے متعدد احکامات نازل فرمائے۔جیسے
1۔ سورہ البقرة 43 میں نماز قائم کرنے کا
2۔زکوة ادا کرنے ،
3۔سورہ البقرة آیت 183 میں روزوں کی فرضیت کا
4۔اوراسی سورہ کی آیت 97 میں حج کی فرضیت کا حکم دیا گیا ہے ۔
یاد رہے کہ مندرجہ بالا 4 احکام ارکان اسلام میں سے ہیں یعنی اسلام کی
بنیاد میں سے ہیں جس نے ان کو قائم کیا دین کو قائم کیا جس نے اسکو ڈھایا اس نے دیں
کو ڈھایا (اربعین نووی مخلصا)
5۔سورہ احزاب کی آیت 56 میں حضورصلی اللہ علیہ و سلم پر درود بھیجنے
کا حکم دیا ہے ۔یہ وہ عمل ہے جو رب تعالیٰ اور فرشتے بھی کرتے ہیں اور اس کو کرنے
کا حکم ہم مسلمانوں کو بھی دیا گیا ہے۔
6۔سورہ نور کی آیت 21 میں اتباع شیطان سے بچنے کی تاکید ۔
7۔سورہ البقرة آیت 267 مین راہ خدا میں پاکیزہ اور حلال مال خرچ کرنے کا حکم
8۔ ناقص اور گھٹیا مال دینے سے ممانعت کی گئی ہے
9۔ سورہ آل عمران کی آیت 102 میں تقوی اختیار کرنے ۔
10۔ ایمان کی حالت میں موت
آنے کا حکم دیا گیا ۔
11۔سورہ محمد آیت 33 میں اطاعتِ رسول کا حکم اور
12۔اعمال کو باطل نہ کرنے کا حکم
یعنی بندہ جو عمل شروع کرے خواہ
وہ نفلی نماز ہو یا روزہ یا کوئی اور ہی عمل اس پر لازم ہے کہ وہ اس کو پورا کرے
باطل نہ کرے (اے ایمان والو 83 آیت قرآنیہ ص:105)
13۔سورہ مائدہ آیت 87 میں حلال
کو حرام قرار دینے کہ ممانعت یعنی حلال چیزوں کا ترک کر دینے کا ارادہ کرنا۔(تفسیر صراط
الجنان مخلصا)
14۔ سورہ بقرہ کی آیت 172 میں حلال رزق کھانے کا حکم دیا گیا ہے
15 سورہ الحشر کی آیت 18 میں مسلمانوں کو فکر آخرت کا حکم دیا گیا ہے
۔ان میں سے چند بنیادی احکام ہیں جو ہر مسلمان مردو عورت کے لیے ہیں۔ اور باقی مسلمان کے حال کے مطابق فرض ہیں۔ ان احکامات پر عمل
کرنے سے قبل ہمیں چاہیے کے ان احکامات کے
حوالے سے ضروری علم حاصل کر لیں تاکہ اللہ پاک کے حکم کردہ احکامات پر عمل کر سکیں۔اور
کامل مومن ہو جائیں۔
دعوت اسلامی کی طرف سے گزشتہ دنوں پنجاب
میں قائم مختلف
فیضان آن لائن اکیڈمی گرلز برانچز میں اسٹاف
کی میٹنگز ہوئیں۔ صوبہ پنجاب کی تمام آن لائن برانچز (ملتان،شیرانوالہ،گجرانوالہ،گجرات،فیصل
آباد،ساہیوال وغیرہ)میں یہ سلسلہ کیا گیا۔
اس سلسلے میں ڈیپارٹمنٹ کی رکنِ مجلس تعلیمی
امور کی ذمہ دار اسلامی بہن نے صوبہ پنجاب کی تمام آن لائن برانچز میں وزٹ کیا اور لیڈی اسٹاف کے ساتھ میٹنگ کی جس میں نظام کی مضبوطی، رولز ریفریشراور
اصولوں پر عمل کرنے کے حوالےسے اپڈیٹس نکات پیش کئے نیز مختلف امور پر ایڈمن اسٹاف کے ساتھ مشاورت کا
سلسلہ بھی رہا جس
پر شعبے کی ترقی و بہتری پر کام کرنے کے حوالے سے اسٹاف نے ا چھی اچھی نیتوں کا اظہار کیا۔
اسلام مکمل ضابطۂ حیات ہے یہ دینِ فطرت ہے اللہ رب العزت
نے اسے ہمارے لئے پسند فرمایا ہے اللہ پاک نے قراٰنِ پاک میں ہماری دنیا اور آخرت
کو سنوارنے کے لئے احکامات عطافرمائے۔ لہٰذا ہمیں اپنی دنیا و آخرت کی فلاح کے لئے
ان پر خوش دلی سے اللہ کی رضا کے لئے عمل کرنا چاہئے جو احکامات الله پاک نے عطا
فرمائے اُن میں سے چند پیشِ خدمت ہیں:۔
حکم نمبر (1) عدل و انصاف اور اُس کے تقاضے پورے کرنے کا حکم: ترجمۂ
کنزُالعِرفان: اے ایمان والو! اللہ کے لئے گواہی دیتے ہوئے انصاف پر خوب قائم
ہوجاؤ چاہے تمہارے اپنے یا والدین یا رشتے داروں کے خلاف ہی (گواہی) ہو۔ جس پر
گواہی دو وہ غنی ہو یا فقیر بہرحال اللہ ان کے زیادہ قریب ہے تو (نفس کی) خواہش کے
پیچھے نہ چلوکہ عدل نہ کرو۔ اگر تم ہیر پھیر کرو یا منہ پھیرو تو اللہ کو تمہارے
کاموں کی خبر ہے۔ (سورۃ النساء آیت (135)
حکم نمبر (2) یہودیوں اور عیسائیوں کو دوست بنانے کی ممانعت: ترجمۂ
کنزُالعِرفان: اے ایمان والو! یہود و نصاریٰ کو دوست نہ بناؤ ، وہ (صرف) آپس میں
ایک دوسرے کے دوست ہیں اور تم میں جو کوئی ان سے دوستی رکھے گا تو وہ انہیں میں سے
ہے بیشک اللہ ظالموں کو ہدایت نہیں دیتا۔(پ6، المآئدۃ:51)
حکم نمبر (3) نماز کا حکم : ترجمۂ کنزُالعِرفان: اے ایمان والو!رکوع اور سجدہ کرو اور اپنے رب کی عبادت
کرواور اچھے کام کرو اس امید پر کہ تم فلاح پاجاؤ۔(پ17،الحج:77)
نوٹ:یاد رہے کہ یہ آیت آیاتِ سجدہ میں سے ہے ،اسے پڑھنے
اور سننے والے پر سجدۂ تلاوت کرنا لازم ہے۔
حکم نمبر (4) الله سے ڈرنے اور سچوں کے ساتھ ہونے کا حکم: ترجمۂ کنز الایمان: اے ایمان والو اللہ سے ڈرو اور سچوں کے ساتھ ہو۔(پ11،التوبۃ:119)
حکم نمبر (5) امانت میں خیانت نہ کرنے کا حکم: ترجمۂ کنزُالعِرفان : اے
ایمان والو! اللہ اور رسول سے خیانت نہ کرو اور نہ جان بوجھ کر اپنی امانتوں میں
خیانت کرو ۔(پ9،الانفال:27)
حکم نمبر (6) مال و اولاد اللہ کی یاد سے غافل نہ کرے: ترجمۂ
کنزُالعِرفان: اے ایمان والو! تمہارے مال اور تمہاری اولاد تمہیں اللہ کے ذکر سے
غافل نہ کردے اور جو ایسا کرے گاتو وہی لوگ نقصان اٹھانے والے ہیں ۔(پ28، المنٰفقون:9)
حکم نمبر (7) حضور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے بلانے پر حاضر ہونے
کا حکم: ترجمۂ کنزُالعِرفان: اے ایمان والو! اللہ اور اس کے رسول
کی بارگاہ میں حاضر ہوجاؤ جب وہ تمہیں اس چیز کے لئے بلائیں جو تمہیں زندگی دیتی
ہے ۔(پ9، الانفال :24)
حکم نمبر (8) اطاعت رسول صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا حکم اور نافرمانی کی
ممانعت: ترجمۂ کنزُالعِرفان: اے ایمان والو! اللہ اور اس کے رسول
کی اطاعت کیا کرواور سن کر اس سے منہ نہ پھیرو ۔(پ9، الانفال :20)
حکم نمبر (9) کفار کو راز دار بنانے کی ممانعت: ترجمۂ کنزُالعِرفان : اے
ایمان والو! غیروں کو راز دار نہ بناؤ، وہ تمہاری برائی میں کمی نہیں کریں گے ۔ وہ
تو چاہتے ہیں کہ تم مشقت میں پڑ جاؤ ۔ بیشک (ان کا) بغض تو ان کے منہ سے ظاہر
ہوچکا ہے اور جو ان کے دلوں میں چھپا ہوا ہے وہ اس سے بھی بڑھ کر ہے ۔ (پ4،اٰل
عمران : 118)
حکم نمبر (10) مسلمانوں کو سود نہ لینے کا حکم: ترجمۂ کنزُالعِرفان :اے ایمان والوں اگر تم ایمان والے ہو تو
الله سے ڈرو اور جو سود باقی رہ گیا ہے اُسے چھوڑ دو۔(پ3، البقرۃ: 278)
حکم نمبر (11) راہِ خدا میں پاکیزہ اور حلال مال خرچ کرنے کا حکم: ترجمۂ
کنزُالعِرفان: اے ایمان والو! اپنی پاک کمائیوں میں سے اور اس میں سے جو ہم نے
تمہارے لئے زمین سے نکالا ہے (اللہ کی راہ میں ) کچھ خرچ کرو اور خرچ کرتے ہوئے
خاص ناقص مال (دینے) کا ارادہ نہ کرو حالانکہ (اگر وہی تمہیں دیا جائے تو) تم اسے
چشم پوشی کئے بغیر قبول نہیں کروگے اور جان رکھو کہ اللہ بے پرواہ، حمد کے لائق ہے۔( پ3، البقرۃ:267)
حکم نمبر (12) اسلامی احکامات کی مکمل پیروی کا حکم: ترجمۂ کنزالایمان: اے ایمان والو اسلام میں پورے داخل ہو اور شیطان کے قدموں
پر نہ چلو بےشک وہ تمہارا کھلا دشمن ہے۔( پ2، البقرۃ:208)
حکم نمبر (13) جمعہ کی اذان ہونے پر تیاری کا حکم: ترجمۂ کنزالایمان: اے ایمان والو جب نماز کی اذان ہو جمعہ کے دن تو اللہ کے
ذکر کی طرف دوڑو اور خرید و فروخت چھوڑ دو۔(پ28،الجمعۃ:9)
حکم نمبر (14) قول و فعل میں تضاد کی ممانعت: ترجمۂ کنز الایمان: اے ایمان والو کیوں کہتے ہو وہ جو نہیں کرتے ۔(پ28،الصف:2)
حکم نمبر (15) اہل کتاب کو تقوی اور ایمان کا حکم اور مغفرت کی بشارت : ترجمۂ
کنزُالعِرفان: اے ایمان لانے والو!اللہ سے ڈرو اور اس کے رسول پر ایمان لاؤ تووہ
اپنی رحمت کے دو حصے تمہیں عطا فرمائے گا اور وہ تمہارے لیے ایک ایسا نور کردے گا
جس کے ذریعے تم چلو گے اور وہ تمہیں بخش دے گا اور اللہ بخشنے والا مہربان ہے۔ (پ27،الحدید:28)
اے اللہ ہمیں ان احکامات پر عمل کی توفیق عطا فرما اور ہمیں
دنیا اور آخرت کی خیر عطا فرما۔ اٰمین بجاہ النبی الامین صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ
وسلَّم
سیف اللہ عطاری(درجہ ثانیہ جامعۃ المدینہ فیضان اہلبیت
دینہ جہلم پاکستان)
قراٰنِ کریم کو بنی نوع انسان کی رشدو ہدایت کے لئے اتارا
گیا۔ یہی کتاب تمام انسانوں کی ہر شعبہ ہائے زندگی میں رہنمائی کرنے والی ہے۔ اسی
طرح دین اسلام کے تمام تر احکام و مسائل بھی اسی کتاب سے ماخوذ ہیں ۔ قراٰنِ کریم
میں اہل ایمان کو مختلف احکامات دئے گئے ہیں۔ آئیے اسی ضمن میں 15 احکامات خداوندی
ملاحظہ کرتے ہیں۔
(1) الله ورسول کی اطاعت کا حکم :یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ
اٰمَنُوْۤا اَطِیْعُوا اللّٰهَ وَ رَسُوْلَهٗ وَ لَا تَوَلَّوْا عَنْهُ وَ
اَنْتُمْ تَسْمَعُوْنَۚۖ(۲۰) ترجمۂ
کنزالایمان: اے ایمان والو اللہ اور اس کے رسول کا حکم مانو اور سن سنا
کر اسے نہ پھرو۔(پ9، الانفال: 20)
(2) شیطان کی پیروی نہ کرنے کا حکم : یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ
اٰمَنُوْا لَا تَتَّبِعُوْا خُطُوٰتِ الشَّیْطٰنِؕ ترجمہ
کنز العرفان: اے ایمان والو! شیطان کی پیروی نہ کرو۔(پ18 ، النور : 21)
(3) کافروں سے دوستی نہ کرنے کا حکم : یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا
لَا تَتَّخِذُوا الْكٰفِرِیْنَ اَوْلِیَآءَ مِنْ دُوْنِ الْمُؤْمِنِیْنَؕ- ترجمۂ کنزالایمان: اے ایمان والو
کافروں کو دوست نہ بناؤ ۔(پ5،النساء:144)
(4) ذِکر اللہ کا حکم : یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ
اٰمَنُوا اذْكُرُوا اللّٰهَ ذِكْرًا كَثِیْرًاۙ(۴۱) ترجمۂ کنز الایمان: اے ایمان والو اللہ کو بہت
یاد کرو۔(پ22،الاحزاب:41)
(5) درود و سلام پڑھنے کا حکم : یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ
اٰمَنُوْا صَلُّوْا عَلَیْهِ وَ سَلِّمُوْا تَسْلِیْمًا(۵۶) ترجمۂ کنز الایمان: اے ایمان والو ان پر درود اور
خوب سلام بھیجو۔(پ 22، الاحزاب : 56)
(6) اولیاء کی صحبت اختیار کرنے کا حکم:یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ
اٰمَنُوا اتَّقُوا اللّٰهَ وَ كُوْنُوْا مَعَ الصّٰدِقِیْنَ(۱۱۹)ترجمۂ کنز الایمان: اے ایمان والو
اللہ سے ڈرو اور سچوں کے ساتھ ہو۔(پ 11، التوبۃ:119)
(7) میدان
جنگ سے نہ بھاگنے کا حکم : یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْۤا
اِذَا لَقِیْتُمُ الَّذِیْنَ كَفَرُوْا زَحْفًا فَلَا تُوَلُّوْهُمُ
الْاَدْبَارَۚ(۱۵)ترجمۂ کنز الایمان: اے ایمان والو جب
کافروں کے لام(لشکر) سے تمہارا مقابلہ ہو تو انہیں پیٹھ نہ دو۔(پ9،الانفال:15)
(8) حلال کو حرام نہ کہنے کا حکم : یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ
اٰمَنُوْا لَا تُحَرِّمُوْا طَیِّبٰتِ مَاۤ اَحَلَّ اللّٰهُ لَكُمْ ترجمۂ کنز الایمان: اے ایمان والو
حرام نہ ٹھہراؤ وہ ستھری چیزیں کہ اللہ نے تمہارے لیے حلال کیں ۔(پ7، المآئدۃ:87)
(9) وسیلہ اختیار کرنے کا حکم:یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ
اٰمَنُوا اتَّقُوا اللّٰهَ وَ ابْتَغُوْۤا اِلَیْهِ الْوَسِیْلَةَترجمہ کنزالعرفان: اے ایمان والو! اللہ
سے ڈرو اور اس کی طرف وسیلہ ڈھونڈو۔(پ6 ، المآئدۃ:35)
(10) وعدہ پورا کرنے کا حکم : یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ
اٰمَنُوْۤا اَوْفُوْا بِالْعُقُوْدِ۬ؕ ترجمہ کنزالعرفان: اے
ایمان والو اپنے قول(عہد) پورے کرو۔(پ6، المآئدۃ:1)
(11) کثرت گمان سے بچنے کا حکم : یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ
اٰمَنُوا اجْتَنِبُوْا كَثِیْرًا مِّنَ الظَّنِّ٘-اِنَّ بَعْضَ الظَّنِّ اِثْمٌ ترجمۂ کنزالایمان:اے ایمان والو بہت گمانوں سے بچو بےشک
کوئی گمان گناہ ہوجاتا ہے۔(پ26،الحجرات:12)
(12) توبۃ النصوحہ کا حكم: یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ
اٰمَنُوْا تُوْبُوْۤا اِلَى اللّٰهِ تَوْبَةً نَّصُوْحًاؕ ترجمۂ کنزالایمان: اے ایمان والو!
اللہ کی طرف ایسی توبہ کرو جو آ گے کو نصیحت ہوجائے۔( پ28 ،
التحريم: 8)
(13) زبان کے درست استعمال کا حکم : یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ
اٰمَنُوا اتَّقُوا اللّٰهَ وَ قُوْلُوْا قَوْلًا سَدِیْدًاۙ(۷۰)ترجمۂ کنزالایمان:اے ایمان والو اللہ
سے ڈرو اور سیدھی بات کہو۔ (پ22، احزاب:70)
(14) سود نہ کھانے کا حکم : یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لَا تَاْكُلُوا الرِّبٰۤوا اَضْعَافًا
مُّضٰعَفَةًترجمۂ کنزالایمان: اے ایمان والو سود دونا دون نہ کھاؤ ۔(پ4،آل عمران: 130)
(15) اسلام پر مکمل عمل پیدا ہونے کا حکم : یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ
اٰمَنُوا ادْخُلُوْا فِی السِّلْمِ كَآفَّةً۪- ترجمۂ کنزالایمان: اے ایمان والو اسلام میں پورے داخل ہو ۔( پ2، البقرۃ:208)
پیارے اسلامی بھائیو! انسان کی سب سے قیمتی دولت ایمان ہے۔ اسی
لئے اسکی حفاظت بھی بہت ضروری ہے ۔ اللہ پاک کی اطاعت بندے کا ایمان مضبوط کرتی ہے
اور اسی میں رب کریم کی خوشنودی ہے ۔ اللہ پاک ہمیں اپنا مطیع و فرمانبردار بندہ
بنائے اور خاتمہ ایمان بالخیر نصیب فرمائے ۔ اٰمین بجاہ طٰہٰ ویٰسین
دعوت
اسلامی کے زیر اہتمام 7 اکتوبر 2022ء کو موزمبیق بیئرامیں دینی کام کے سلسلے میں بذریعہ انٹر نیٹ مدنی مشورہ
ہوا جس میں پاکستان سے سفر کرکے جانے والی اسلامی بہن اور ساؤدرن ریجن نگران
اسلامی بہن نے شرکت کی۔
مدنی
مشورے میں نگران عالمی مجلس مشاورت
اسلامی بہن نے
موزمبیق بیئرامیں سنتوں بھرے اجتماعات شروع کرنے اور مدرسۃ المدینہ گرلز
کےآغاز کے طریقہ کار سے متعلق نکات پر
گفتگو کرتے ہوئے اہدف دئیے۔
اللہ پاک نے انسان کو تخلیق فرمایا ہے کہ وہ اللہ پاک کی
وحدانیت کا اقرار کرے اور اللہ اور اسکے پیارے حبیب صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم
کے احکام کو مانے اور جو اللہ اور اسکے پیارے حبیب صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے
احکام کو بجالائے وہ ایمان والے ہیں اور اللہ پاک نے اپنی عظیم کتاب (قراٰنِ کریم)
میں ایمان والوں پر بے شمار احکام نازل فرمائے ہیں۔ جن میں سے (15) احکام ملاحظہ
فرمائیں ۔
(1) اللہ پاک نے سب سے پہلے آسمانی کتابوں اور صحیفوں پر ایمان
لانے کا حکم دیا: وَ اٰمِنُوْا بِمَاۤ اَنْزَلْتُ مُصَدِّقًا لِّمَا مَعَكُمْ وَ لَا
تَكُوْنُوْۤا اَوَّلَ كَافِرٍۭ بِهٖ۪-وَ لَا تَشْتَرُوْا بِاٰیٰتِیْ ثَمَنًا
قَلِیْلًا٘-وَّ اِیَّایَ فَاتَّقُوْنِ(۴۱)ترجمۂ کنز الایمان: اور ایمان لاؤ اس پر جو میں نے اتارا اس کی تصدیق کرتا ہوا
جو تمہارے ساتھ ہے اور سب سے پہلے اس کے منکر نہ بنو اور میری آیتوں کے بدلے تھوڑے
دام نہ لو اور مجھی سے ڈرو۔ (پ1،البقرۃ: 41)
(2) اور اللہ پاک نے نماز قائم کرنے کا حکم دیا : وَ اَقِیْمُوا الصَّلٰوةَ وَ اٰتُوا الزَّكٰوةَ وَ ارْكَعُوْا مَعَ
الرّٰكِعِیْنَ(۴۳) ترجمۂ کنز الایمان: اور نماز قائم رکھو اور زکوٰۃ دو اور رکوع کرنے والوں کے ساتھ رکوع کرو۔ (پ1،البقرۃ: 43)
(3) اور اللہ پاک نے والدین کے ساتھ اچھا سلوک کرنے کا حکم
فرمایا: وَ قَضٰى رَبُّكَ اَلَّا تَعْبُدُوْۤا اِلَّاۤ اِیَّاهُ وَ بِالْوَالِدَیْنِ
اِحْسَانًاؕ ترجمۂ کنزالایمان: اور تمہارے رب نے
حکم فرمایا کہ اس کے سوا کسی کو نہ پوجو اور ماں باپ کے ساتھ اچھا سلوک کرو۔(پ15،بنٓی اسرآءیل:23)
(4) وَ اَقِیْمُوا الصَّلٰوةَ وَ اٰتُوا الزَّكٰوةَؕ ترجمۂ
کنز الایمان : اور نماز قائم رکھو اور زکوٰۃ دو ۔ (پ1،البقرة: 110)
(5) اور اللہ پاک نے نماز سے مدد مانگنے کا حکم فرمایا : یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوا اسْتَعِیْنُوْا بِالصَّبْرِ وَ
الصَّلٰوةِؕ-اِنَّ اللّٰهَ مَعَ الصّٰبِرِیْنَ(۱۵۳) ترجمۂ کنزالایمان: اے ایمان والو صبر اور نماز سے مدد چاہو بیشک اللہ صابروں
کے ساتھ ہے۔ (پ2،البقرۃ : 153)
(5) اور اللہ پاک نے انصاف کے ساتھ تولنے کا حکم دیا :وَ اَقِیْمُوا الْوَزْنَ بِالْقِسْطِ وَ لَا تُخْسِرُوا الْمِیْزَانَ(۹) ترجمۂ کنزالایمان: اور انصاف کے
ساتھ تول قائم کرو اور وزن نہ گھٹاؤ۔(پ 27، الرحمن 9:)
(7) اور ایک مقام پر ارشاد فرمایا: فَبِاَیِّ اٰلَآءِ
رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ(۱۳) ترجمۂ
کنزالایمان: تو اے جن و انس تم دونوں اپنے رب کی کون سی نعمت جھٹلاؤ گے۔(پ 27، الرحمن 13:)
(8) اور اللہ پاک نے کافروں سے دوستی کرنے سے منع فرمایا: لَا یَتَّخِذِ الْمُؤْمِنُوْنَ الْكٰفِرِیْنَ اَوْلِیَآءَ مِنْ دُوْنِ
الْمُؤْمِنِیْنَۚ-وَ مَنْ یَّفْعَلْ ذٰلِكَ فَلَیْسَ مِنَ اللّٰهِ فِیْ شَیْءٍ ترجمۂ کنزالایمان: مسلمان کافروں کو
اپنا دوست نہ بنالیں مسلمانوں کے سوا اور جو ایسا کرے گا اسے اللہ سے کچھ
علاقہ(تعلق) نہ رہا۔(پ3، آلِ عمرٰن:28)
(9) اور ایک مقام پر کافروں کو اپنا راز بتانے سے منع فرمایا: یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لَا تَتَّخِذُوْا بِطَانَةً مِّنْ دُوْنِكُمْ
لَا یَاْلُوْنَكُمْ خَبَالًاؕ ترجمۂ کنز الایمان: اے ایمان
والو غیروں کو اپنا را زدار نہ بناؤ وہ تمہاری برائی میں گئی(کمی) نہیں کرتے۔(پ4، آلِ عمرٰن:118)
(10)اور اللہ پاک نے حرام کھانے سے روکنے کا حکم ارشاد فرمایا: یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لَا تَاْكُلُوا
الرِّبٰۤوا اَضْعَافًا مُّضٰعَفَةً۪- وَّ اتَّقُوا اللّٰهَ لَعَلَّكُمْ
تُفْلِحُوْنَۚ(۱۳۰)ترجمۂ کنزالایمان: اے ایمان
والو سود دونا دون نہ کھاؤ اور اللہ سے ڈرو اُس امید پر کہ تمہیں فلاح ملے۔(پ4،آل عمران: 130)
(11) اور اللہ پاک نے صبر کرنے کا حکم ارشاد فرمایا: یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوا
اصْبِرُوْا وَ صَابِرُوْا وَ رَابِطُوْا- وَ اتَّقُوا اللّٰهَ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُوْنَ۠(۲۰۰) ترجمۂ کنز الایمان: اے ایمان والو صبر کرو (ف۳۹۰) اور صبر میں دشمنوں سے آگے رہو اور سرحد پر
اسلامی ملک کی نگہبانی کرو اور اللہ سے ڈرتے رہواس امید پر کہ کامیاب ہو۔(پ4،آل عمران: 200)
(12) اور اللہ پاک نے اپنے حکم پر قائم ہونے کا حکم ارشاد فرمایا
: یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا كُوْنُوْا قَوّٰمِیْنَ لِلّٰهِ شُهَدَآءَ
بِالْقِسْطِ٘- ترجمۂ کنزالایمان: اے ایمان والو
اللہ کے حکم پر خوب قائم ہوجاؤ انصاف کے ساتھ گواہی دیتے ۔(پ6،المائدۃ:8)
(13) اور اللہ پاک نے احرام کی حالت میں شکار کرنے سے منع فرمایا:
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لَا تَقْتُلُوا الصَّیْدَ وَ اَنْتُمْ
حُرُمٌؕ ترجمۂ کنزالایمان: اے ایمان والو
شکار نہ مارو جب تم احرام میں ہو۔(پ7،المائدۃ:95)
(14) اور اللہ پاک نے سچوں کے ساتھ ہونے کا حکم ارشاد فرمایا ۔ یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللّٰهَ وَ كُوْنُوْا مَعَ
الصّٰدِقِیْنَ(۱۱۹)ترجمۂ کنز الایمان: اے ایمان والو اللہ سے ڈرو اور سچوں کے ساتھ ہو۔(پ11،التوبۃ:119)
(15) یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوا
ارْكَعُوْا وَ اسْجُدُوْا وَ اعْبُدُوْا رَبَّكُمْ وَ افْعَلُوا الْخَیْرَ
لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُوْنَۚ۩(۷۷)ترجمۂ کنز
الایمان: اے ایمان والو! رکوع اور سجدہ کرو اور اپنے رب کی بندگی کرو
اور بھلے کام کرو اس اُمید پر کہ تمہیں چھٹکارا ہو۔(پ17،الحج:77)
نوٹ:یاد رہے کہ یہ آیت آیاتِ سجدہ میں سے ہے ،اسے پڑھنے
اور سننے والے پر سجدۂ تلاوت کرنا لازم ہے۔
Dawateislami