صاحبِ ایمان ہونا ہر نعمت سے بڑھ  کر نعمتِ عظمیٰ ہے، اللہ کی وحدانیت اور اس کے رسول ﷺ کو آخری نبی ماننا ایمان ہے، امام اعظم ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کے نزدیک ایمان کے صرف دو جز ہیں، یعنی دل سے تصدیق اور زبان سے اقرار۔

جن کو ایمان کی دولت نصیب ہوئی، جن کے دل میں ایمان کا نور سما گیا، وہ خوش نصیب مسلمان عزت و عظمت والا ہے، کیونکہ اس کے سر پر ایمان کا تاج سجا ہوا ہے، مسلمان ہونے کے بعد مؤمن کی عزت ایمان اور اعمال سے ہے، روپیہ پیسہ سے نہیں، نیک اعمال سے مراد وہ کام ہیں، جن کے کرنے کا اللہ نے حکم دیا ہے، مثلاً نماز یہ ایمان کا حصہ ہے، جہاد یہ بھی ایمان کا حصہ ہے، شبِ قدر کا قیام، رمضان المبارک کے روزے رکھنا، یہ سب بھی ایمان کا حصہ ہیں، امام اعظم ابو حنیفہ کے نزدیک اعمال شاملِ ایمان نہیں ہیں، بلکہ یہ ایمان کا حسن و جمال اور زیب و زینت ہیں۔

ایمان و اسلام میں فرق: حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک روز نبی پاک ﷺ لوگوں کے درمیان جلوہ افروز تھے کہ ایک آدمی حاضرِ بارگاہ ہو کر عرض گزار ہوا کہ ایمان کیا ہے؟ فرمایا:ایمان یہ ہے کہ تم اللہ پر یقین رکھو اور اس کے فرشتوں پر اور اس سے ملنے پر اور اس کے رسولوں پر اور تمھیں دوبارہ زندہ ہونے پر یقین ہو۔

پھر عرض گزار ہوا کہ اسلام کیا ہے؟فرمایا:اسلام یہ ہے کہ تم اللہ کی عبادت کرو، اس کے ساتھ شرک نہ کرو اور نماز قائم کرو اور فرض زکوۃ ادا کرو اور رمضان کے روزے رکھو۔

عرض گزار ہوا کہ احسان کیا ہے؟فرمایا:کہ تم اللہ کی عبادت کرو، گویا اسے دیکھ رہے ہو اور اگر تم اسے نہیں دیکھتے تو وہ تمھیں دیکھ رہا ہے۔

عرض گزار ہوا کہ قیامت کب ہے؟ فرمایا:کہ مسئول سائل سے زیادہ نہیں جانتا اور میں تمہیں اس کی نشانی بتاتا ہوں کہ جب لونڈی اپنے آقا کو جنے اور جب چرواہے عالیشان عمارتوں میں رہنے لگیں اور پانچ چیزیں ہیں، جنہیں کوئی نہیں جانتا، مگر اللہ، پھر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اِنَّ اللّٰهَ عِنْدَهٗ عِلْمُ السَّاعَةِ١ۚ (پ21،لقمٰن:34)والی آیت پڑھی، پھر وہ چلا گیا تو آپ نے فرمایا: اسے بلاؤ، لیکن کوئی نظر نہ آیا، فرمایا: وہ جبرئیل علیہ السلام تھے، جو لوگوں کو ان کا دین سکھانے آئے تھے ۔(صحیح بخاری، مترجم جلد اول، کتاب الایمان، صفحہ 124۔125)

قرآن میں ایمان والوں کے لئے 15 احکام:

وہ احکام جنہیں مسلمانوں کے لئے کرنے کا حکم دیا، انہی اعمال پر اسلام کی بنیاد ہے، وہ احکام درج ذیل ہیں۔

1۔روزہ:

اللہ عزوجل پارہ 2 سورہ بقرہ آیت 183 میں فرماتا ہے:

ترجمہ کنزالایمان:اے ایمان والو!تم پر روزے فرض کئے گئے، جیسے اگلوں پر فرض ہوئے تھے، کہ کہیں تمہیں پرہیزگاری ملے۔

اس آیت میں روزوں کی فرضیت کا بیان ہے، شریعت میں روزہ یہ ہے کہ صبحِ صادق سے لے کر غروبِ آفتاب تک روزے کی نیت سے کھانے پینے اور ہمبستری سے بچا جائے۔

2۔نماز:

اللہ تبارک و تعالیٰ پارہ 5 سورہ نساء آیت نمبر 103 میں فرماتا ہے:

ترجمہ کنزالایمان: بے شک نماز مسلمانوں پر وقت باندھا ہوا فرض ہے۔

3۔اللہ سے ڈرنے کا حکم:

ترجمہ کنزالعرفان:اے ایمان والو!اللہ سے ڈرو اور سچوں کے ساتھ ہو جاؤ۔

تفسیر:یعنی ان لوگوں کے ساتھ ہوجاؤ، جو ایمان میں سچے ہیں، مخلص ہیں۔( التوبہ:119)

4۔اہلِ ایمان کو متعدد عبادتوں کا حکم:

ترجمہ کنزالایمان:اے ایمان والو!رکوع اور سجدہ کرو اور اپنے ربّ کی عبادت کرو اور اچھے کام کرو، اس امید پر کہ تم فلاح پا جاؤ۔( الحج: 77)

5۔اطاعتِ رسول کا حکم اور اعمال باطل کرنے کی ممانعت:

ترجمہ کنزالایمان:اے ایمان والو!اللہ کا حکم مانو اور رسول کا حکم مانو اور اپنے اعمال کو باطل نہ کرو۔

6۔مسلمانوں کو اللہ سے ڈرتے رہنے اور فکرِ آخرت کا حکم:

ترجمہ کنزالایمان:اے ایمان والو!اللہ سے ڈرو اور ہر جان دیکھے کہ اس نے کل کے لئے آگے کیا بھیجا ہے اور اللہ سے ڈرو، بے شک اللہ تمہارے اعمال سے خوب خبردار ہے۔(الحشر:18)

7۔جمعہ کی اذان ہونے پر نماز جمعہ کی تیاری کا حکم:

ترجمہ کنزالایمان:اے ایمان والو!جب جمعہ کے دن نماز کے لئے اذان دی جائے تو اللہ کے ذکر کی طرف دوڑو اور خرید و فروخت چھوڑ دو، اگر تم جانو تو یہ تمہارے لئے بہتر ہے۔(الجمعہ: 9)

8۔خود کو اور اہلِ خانہ کو نارِ جہنم سے بچانے کا حکم:

ترجمہ کنزالایمان:اے ایمان والو!چلو اپنی جانوں اور گھر والوں کو اس آگ سے بچاؤ، جس کا ایندھن آدمی اور پتھر ہیں۔

تفسیر صراط الجنان:اس آیت میں ایمان والوں کو اللہ اور اس کے رسول ﷺ کی فرمانبرداری اختیار کر کے، عبادتیں بجالانے، گناہوں سے بچنے، اپنے گھر والوں کو نیکی کی دعوت دینے اور برائی سے بچانے کا حکم دیا گیا ہے۔

9۔سچی توبہ کرنے کا حکم:

ترجمہ کنزالایمان:اے ایمان والو!اللہ کی طرف ایسی توبہ کرو، جس کے بعد گناہ کی طرف لوٹنا نہ ہو، قریب ہے کہ تمہارا ربّ تمہاری برائیاں تم سے مٹا دے اور تمہیں ان باغوں میں داخل کرے گا جن کے نیچے نہریں رواں ہیں۔( التحریم:8)

10۔اصلاح ِنفس کا حکم:

ترجمہ کنزالایمان:اور نماز قائم رکھو اور زکوۃ دو اور اپنی جانوں کے لئے، جو بھلائی تم آگے بھیجو گے، اسے اللہ کی یہاں پاؤ گے، بے شک اللہ تمہارے سب کام دیکھ رہا ہے۔

تفسیر صراط الجنان:یہاں مسلمانوں کو اپنی اصلاح کا حکم دیا جارہا ہے، اس سے معلوم ہوا کہ آدمی کسی دینی یا دنیوی اہم کام میں مصروف ہو، اسے اپنے نفس کی اصلاح سے غافل نہیں ہونا چاہئے۔

11۔صبر اور نماز سے مدد چاہنے کا حکم:

ترجمہ کنزالایمان:اے ایمان والو!صبر اور نماز سے مدد مانگو، بیشک اللہ صبر والوں کے ساتھ ہے،(پ2، البقرۃ: 153)

12۔حلال رزق کھانے اور اللہ کا شکر ادا کرنے کا حکم:

ترجمہ کنزالایمان:اے ایمان والو!ہماری دی ہوئی ستھری چیزیں کھاؤ اور اللہ کا شکر ادا کرو، اگر تم اسی کی عبادت کرتے ہو۔(پ2،البقرۃ:172)

13۔ قصاص کی فرضیت اور دیت کے احکام:

ترجمہ کنزالایمان:اے ایمان والو!تم پر مقتولوں کے خون کا بدلہ لینا فرض کر دیا گیا، آزاد کے بدلے آزاد اور غلام کے بدلے غلام، اور عورت کے بدلے عورت، تو جس کے لئے اس کے بھائی کی طرف سے کچھ معافی دے دی جائے تو اچھے طریقے سے مطالبہ ہو اور وارث کو اچھے طریقے سے ادائیگی ہو، یہ تمہارے ربّ کی طرف سے آسانی اور رحمت ہے تو اس کے بعد جو زیادتی کرے، اس کے لئے دردناک عذاب ہے۔( البقرہ:178)

14۔اسلامی احکام کی مکمل پیروی کرنے کا حکم:

ترجمہ کنزالایمان:اے ایمان والو!اسلام میں پورے پورے داخل ہوجاؤ اور شیطان کے قدموں پر نہ چلو، وہ تمہارا کھلا دشمن ہے۔(پ2، البقرۃ:208)

15۔راہِ خدا میں مال خرچ کرکے آخرت کی تیاری کا حکم:

ترجمہ کنزالایمان:اے ایمان والو!ہمارے دئیے ہوئے رزق میں سے اللہ کی راہ میں اس دن کے آنے سے پہلے خرچ کر لو، جس میں نہ کوئی خریدوفروخت ہوگی اور نہ کافروں کے لئے دوستی اور نہ شفاعت ہوگی اور کافر ہی ظالم ہیں۔(پ2، البقرۃ:254)

اسلام ہی وہ دین ہے، جس کی تعلیمات پر عمل پیرا ہو کر مسلمان دنیا اور آخرت میں سرخرو ہو سکتا ہے، نماز، روزہ، زکوۃ، حج، اسلام کے بنیادی ارکان ہیں اور یہ فرض ہیں، ہمیں نماز پنج وقتہ کی پابندی کرنی چاہئے، روزہ رمضان کی ادائیگی کرنی چاہئے۔

اللہ تعالیٰ ہمیں ان احکامات پر عمل پیرا ہونے کی سعادت نصیب فرمائے۔آمین بجاہ النبی الامین ﷺ