حضور ﷺ کی حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہ سے محبت ایک بے مثال اور قابل تقلید رشتہ ہے جس میں شفقت عزت اور روحانی تعلق کی جھلک ملتی ہے چند نمایاں واقعات اور اقوال جو اس محبت کا ثبوت فراہم کرتے ہیں درج ذیل ہیں۔

قیام کے ساتھ استقبال: جب بھی حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا نبی کریم ﷺ کے پاس آتیں آپ ﷺ ان کے احترام میں کھڑے ہو جاتے ان کا ہاتھ پکڑ کر پیشانی چومتے اور اپنی جگہ بٹھاتے۔ (ابو داود، 4/454، حدیث: 5217)

رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: فاطمہ میرے جسم کا ٹکڑا ہے جس نے اسے ناراض کیا اس نے مجھے ناراض کیا۔ (مسلم، ص 1021، حدیث: 6307)

سب سے زیادہ محبوب: جب ایک صحابی نے پوچھا کہ یا رسول اللہ ﷺ آپ کو سب سے زیادہ محبوب کون ہے تو آپ ﷺ نے فرمایا: فاطمہ اور ان کا شوہر علی رضی اللہ عنہ۔ (ترمذی، 5/468، حديث: 3900)

آخری ملاقات: مرض الوفات کے دنوں میں نبی کریم ﷺ نے حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہ کو بلایا آہستہ کچھ کہا جس پر وہ روئیں پھر دوبارہ کچھ کہا تو وہ مسکرا دی بعد میں حضرت فاطمہ نے بتایا کہ پہلے آپ نے فرمایا کہ میری وفات قریب ہے جس پر وہ روئیں پھر فرمایا کہ تم سب سے پہلے میرے پاس آؤ گی جس پر وہ مسکرا دیں۔(بخاری، 2/508، حدیث: 3625، 3626)

حضور ﷺ کی حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہ سے محبت قرآن مجید کی ایک اہم آیت سے بھی ظاہر ہوتی ہے جو اہل بیت کی پاکیزگی اور محبت پر دلالت کرتی ہے، چنانچہ اللہ پاک نے سورۃ احزاب کی آیت نمبر 33 میں ارشاد فرمایا: اِنَّمَا یُرِیْدُ اللّٰهُ لِیُذْهِبَ عَنْكُمُ الرِّجْسَ اَهْلَ الْبَیْتِ وَ یُطَهِّرَكُمْ تَطْهِیْرًاۚ(۳۳)ترجمہ: اللہ تو یہ چاہتا ہے کہ تم اہل بیت سے ہر قسم کی گندگی کو دور کرے اور وہ تمہیں خوب پاک اور صاف کرے۔

تفسیر صراط الجنان میں اس آیت کی تفسیر میں ذکر کیا گیا ہے کہ اللہ نے اہل بیت کو ہر قسم کی گندگی سے پاک کیا ہے اور ان کی محبت مسلمانوں پر فرض قرار دی ہے اس میں حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کی محبت کو بھی شامل کیا گیا ہے جو کہ نبی کریم ﷺ کی بیٹی اور اہل بیت میں شامل ہیں اس تفصیل میں مزید بیان کیا گیا ہے کہ حضرت فاطمہ کی محبت نبی کریم ﷺ کی محبت کے مترادف ہے اور جو شخص حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہ سے محبت کرتا ہے وہ دراصل نبی کریم ﷺ سے محبت کرتا ہے اس تفصیل سے یہ بھی واضح ہوتا ہے کہ اہل بیت کی محبت اور ان کی پاکیزگی پر ایمان لانا اسلامی ایمان کا حصہ ہے اور اس سے نبی ﷺ کا اظہار ہوتا ہے حضور ﷺ کی حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہ سے محبت نہ صرف حدیثوں میں بلکہ قرآن مجید کی آیات اور ان کی تفسیر میں بھی واضح ہے یہ محبت مسلمانوں کے لیے ایک نمونہ ہے کہ وہ اہل بیت کی محبت اور ان کی پاکیزگی پر ایمان رکھیں حضور ﷺ کی حضرت فاطمہ سے محبت کا ایک واقعہ آپ کی خدمت میں پیش کرتی ہوں، چنانچہ حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہ بیان کرتی ہیں کہ ایک دن رسول ﷺ اپنی بیٹی حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کا بوسہ لے رہے تھے حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا نے پوچھا: یا رسول اللہ کیا آپ اپنی بیٹی سے محبت کرتے ہیں تو آپ ﷺ نے فرمایا: اللہ کی قسم! میں فاطمہ سے محبت کرتا ہوں اور اگر تم میری فاطمہ سے محبت کو جان لیتی تو تمہاری ان کے لیے محبت میں اضافہ ہو جاتا۔

اس واقعے سے واضح ہوتا ہے کہ حضور ﷺ اپنی بیٹی سے بے پناہ محبت رکھتے تھے اور اس محبت کا اظہار بھی کرتے تھے۔