سیدۂ کائنات حضرت فاطمۃ الزہراء رضی اللہ عنہا اللہ پاک کے پیارے محبوب ﷺ کی شہزادیوں میں سے آپ کی سب سے پیاری اور لاڈلی شہزادی حضرت سیدہ فاطمۃ الزہراء ہیں، آپ ہی وہ ہستی ہیں جو تسکین ذات مصطفی ہے، جو راحت جان مجتبی ہے، جو جگرگوشہ رسالت خیر الوری ہیں آپ  امّ السّادات، مخدومۂ کائنات، دختر مصطفےٰ، بانوئے مرتضیٰ، سردار خواتین جہاں وجناں، حضرت سیدہ، طیبہ، طاہرہ، زاکیہ، راضیہ، مرضیہ، عابدہ، زاہدہ، محدثہ، مبارکہ، ذکیہ، عذراء، سیدۃ النساء، خیرالنساء، خاتون جنّت، امّ الحسنین سیدہ کائنات ماں خاتوں جنت فاطمۃ الزہراء رضی اللہ عنہا ہیں۔ آپ وضع قطع اور شکل و صورت میں آقا کریم ﷺ سے بہت مشابہ تھیں۔

آئیے حصولِ علم دین و برکت کے لئے حضور اکرم ﷺ کی خاتون جنت سے محبت کی چند جھلکیاں ملاحظہ کرتے ہیں۔

حضور اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا: فاطمہ میرا ٹکڑا ہے جس نے اسے ناراض کیا اس نے مجھے ناراض کیا۔ (مسلم، ص 1021، حدیث: 6307)

سیدہ زاہرہ، طیبہ طاہرہ جان احمد کی راحت پہ لاکھوں سلام

ایک مرتبہ حضرت علی کرم اللہ وجہہ الکریم نے رسول خدا ﷺ سے عرض کی: یارسول اللہ آپ کو وہ (حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا) مجھ سے زیادہ پیاری ہیں یا میں؟ ارشاد فرمایا:وہ مجھے تم سے زیادہ اور تم اس سے زیادہ پیارے ہو۔ (مسند حمیدی، 1/22، حدیث: 38)

تمہاری پسند میری پسند: آخری نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا: فاطمہ میرے جسم کا حصہ ہے جو اسے ناگوار وہ مجھے ناگوار جو اسے پسند وہ مجھے پسند۔ (مستدرک للحاکم، 4/144، حدیث: 4801)

سفر مصطفےٰ کی ابتدا و انتہا: مروی ہے کہ جب رسول کریم ﷺ جب سفر کا ارادہ فرماتے تو سب سے آخر میں حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا سے ملاقات فرماتے اور جب سفر سے واپس تشریف لاتے تو سب سے پہلے آپ سے ملاقات فرماتے۔ (مستدرك للحاكم، 4/141، حدیث: 4792)

حضرت فاطمہ کا استقبال: جب حضرت فاطمہ حضور پرنور ﷺ کی بارگاہ میں حاضر ہوتیں تو حضور اکرم ﷺ آپ رضی اللہ عنہا کے استقبال کے لئے کھڑے ہوجاتے آپ کے ہاتھ تھام کر ان کو بوسہ دیتے اور اپنی جگہ بٹھاتے۔

ان واقعات سے امت کے لئے اپنی بیٹیوں سے محبت و شفقت کا درس ملتا ہے۔