ایمان سے مراد ہے ان تمام باتوں کی تصدیق کرنا، جن کا ثبوت یقینی و قطعی دلائل سے ہے اور اسلام سے مراد ہے، ان تمام باتوں میں خود کو اللہ عزوجل کے سپرد کر دینا۔

دائرۂ اسلام میں داخل ہونے کے لئے جہاں اللہ عزوجل اور رسول اکرم ﷺپر ایمان لانا ضروری ہے، وہیں قرآن کریم پرایمان لانا ہی ضروری ہے، تمام معاملات میں الله ورسول عزوجل و ﷺ کے دیئے ہوئے احکام پر عمل اور نواہی (جن کاموں سے منع کیا گیا ہے)سے اجتناب بھی ضروری ہے اور علم کے بغیر چونکہ عمل ممکن نہیں، لہذا علوم کا بنیادی ذریعہ قرآن و حدیث ہیں، حضور ﷺ نے فرمایا:یعنی تم میں بہترین شخص وہ ہے، جس نے قرآن سیکھا اور دوسروں کو سکھایا ۔

قرآن کریم میں اللہ عزوجل نے ایمان والوں کے لئے تمام وہ احکامات نازل فرمائے ہیں، جو ایک مؤمن کی بہترین زندگی کے ضامن ہیں، ان میں سے کچھ ذکر کئے جاتے ہیں۔

1۔ اے ایمان والو ! صبر اور نماز سے مدد مانگو۔(پ 2، البقره :154)صبرسے مدد طلب کرنا یہ ہے کہ عبادات کرنے اور گناہوں سے رکنے میں نفساني خواہشات پر صبر کیا جائے اور نماز کہ عبادات کی اصل اور صبر کرنے میں معاون ہے، لہذا اس سے بھی مدد طلب کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ملخصاً : (اے ایمان والو، ص 75)

2۔ اے ایمان والو ! ہماری دی ہوئی ستھری چیزیں کھاؤ اور اللہ کا شکر ادا کرو، اگر تم اسی کی عبادت کرتے ہو۔ ستھری سے مراد حلال چیزیں جیسے بکرے اور دیگر حلال جانوروں کا گوشت، سبزی، دال وغیره۔۔

3۔ اے ایمان والو ! احسان جتا کر اور تکلیف پہنچا کر اپنے صدقے برباد نہ کرو۔(پ 3، البقره: 264)یعنی احسان جتلا کر اور اسے تکلیف پہنچا کر اپنے صدقے کا ثواب برباد نہ کرو۔( اے ایمان والو ! ص 116)

4۔ اے ایمان والو! اللہ کی اطاعت کرو اور رسول کی اطاعت کرو۔(پ 5 ، النساء : 59 )

5۔ اے ایمان والو ! اگر تم ایمان والے ہو تو اللہ سے ڈرو اور جوسود باقی رہ گیا ہے، اسے چھوڑ دو۔

6۔ اے ایمان والو ! اللہ سے ڈرو اور اس کی طرف وسیلہ ڈھونڈو۔( پ 6، المائده :35 ) وسیلہ کا معنی یہ ہے کہ جس کے ذریعے اللہ تعالیٰ کا قرب حاصل ہو۔( تفسير صراط الجنان، تحت الآیۃ 35، سورة المائده)

7۔ اے ایمان والو ! اپنی جانوں اور اپنے گھر والوں کو اس آگ سے بچاؤ، جس کا ایندھن آدمی اور پتھر ہیں۔(پ 28)یعنی اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی فرمانبرداری اختیار کرکے، عبادتیں بجالا کر، گناہوں سے بازرہ کر۔(اے ایمان والو، ص600)

8۔اے ایمان والو ! اللہ اور رسول سے خیانت نہ کرو، نہ جان بوجھ کر اپنی امانتوں میں خیانت کرو۔( پ 9، الانفال:27)

9۔اے ایمان والو ! ان (نبی) پر درود اور خوب سلام بھیجو۔(پ 22، الاحزاب:56)

10۔اے ایمان والو! اللہ سے ڈرو اور سچوں کے ساتھ ہو جاؤ۔(پ 11، التوبہ:119)

11۔اے ایمان والو ! اللہ کی طرف ایسی توبہ کرو، جس کے بعد گناہ کی طرف لوٹنا نہ ہو۔(پ 28 ، التحريم : 8 )ایسی سچی توبہ کرو، جس کا اثر توبہ کرنے والے کے اعمال میں ظاہر ہو۔(اے ایمان والو، ص 608)

12۔اے ایمان والو !اللہ کو بہت زیادہ یاد کرو اور صبح و شام اس کی پاکی بیان کرو۔(پ 22، الاحزاب:41,42 )

13۔اے ایمان والو ! اللہ کیلئے گواہی دیتے ہوئے انصاف پر خوب قائم ہو جاؤ۔(پ 5 ، النساء 135)

14۔ اے ایمان والو ! اللہ کی نشانیاں حلال نہ ٹھہرا لو۔(پ 6، المائده : 2 )معنی یہ ہیں کہ جو چیزیں اللہ عزوجل نے فرض کیں اور جومنع فرمائیں، سب کی حرمت کا لحاظ رکھو۔(اے ایمان والو، ص 231 )

15۔ اے ایمان والو! با طل طریقے سے آپس میں ایک دوسرے کے مال نہ کھاؤ۔(پ 5، النساء : 29 )باطل طریقے سے مراد وہ طریقہ ہے، جس سے مال حاصل کرنا شریعت نے حرام قرار دیا ہے، جیسے سود، چوری اور جوئے کے ذریعے مال حاصل کرنا۔(خازن، النساء، تحت الآیۃ29، 1/370 ، ملخصاً)

الله عزوجل ہمیں صحیح طور پر قرآن کے اور حضور اکرم ﷺ کے عطا کردہ احکامات کی پیروی کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔آمین بجاه خاتم النبين