آج کے اس پرفتن دور میں ہم مسلمان مسلسل تنزلی کا شکار ہوتے جا رہے ہیں، مسلمان کی بادشاہت، دولت، عزت ووقار سب کچھ چلا گیا، زمانے کی ہر مصیبت کا شکار مسلمان بن رہے ہیں، اس کی وجہ صرف اور صرف یہ ہے کہ ہم مسلمانوں نے قرآن کے احکامات پر عمل اور پیارے نبی  ﷺ کی تعلیمات کی پیروی کرنا چھوڑ دیا ہے اور ہماری زندگی اسلامی زندگی نہ رہی، ہم نے اسلامی تعلیمات کو چھوڑ کر اَغیار کے طریقے پر چلنا شروع کر دیا ہے، جبکہ ہمارا ربّ جب یہ حکم دے رہا ہے کہ پورے کے پورے اسلام میں داخل ہو جاؤ اور شیطان کی پیروی نہ کرو۔

چنانچہ اللہ پاک پارہ 2،سورہ بقرہ کی آیت نمبر 208 میں فرماتا ہے:

يٰۤاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوا ادْخُلُوْا فِي السِّلْمِ كَآفَّةً١۪ وَّ لَا تَتَّبِعُوْا خُطُوٰتِ الشَّيْطٰنِ١ؕ اِنَّهٗ لَكُمْ عَدُوٌّ مُّبِيْنٌ0 (پ2،البقرۃ:208)ترجمۂ کنز الایمان:اے ایمان والو!اسلام میں پورے پورے داخل ہوجاؤ اور شیطان کے قدموں پر نہ چلو، بیشک وہ تمہارا کھلا دشمن ہے۔

قرآن کریم میں تقریبا 89 مقامات پر اللہ تعالیٰ نے مؤمنوں کو مخاطب فرمایا،آیئے ان میں سے 15 مقامات کے بارے میں سنتے ہیں کہ کس مقام پر اللہ پاک نے مؤمنوں کو کیا حکم ارشاد فرمایا ہے۔

يٰۤاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا لَا تَتَّبِعُوْا خُطُوٰتِ الشَّيْطٰنِ١ؕ وَ مَنْ يَّتَّبِعْ خُطُوٰتِ الشَّيْطٰنِ فَاِنَّهٗ يَاْمُرُ بِالْفَحْشَآءِ وَ الْمُنْكَرِ١ؕ وَ لَوْ لَا فَضْلُ اللّٰهِ عَلَيْكُمْ وَ رَحْمَتُهٗ مَا زَكٰى مِنْكُمْ مِّنْ اَحَدٍ اَبَدًا١ۙ وَّ لٰكِنَّ اللّٰهَ يُزَكِّيْ مَنْ يَّشَآءُ١ؕ وَ اللّٰهُ سَمِيْعٌ عَلِيْمٌ0(پ18،النور: 21)ترجمۂ کنز الایمان:اے ایمان والو! شیطان کے قدموں پر نہ چلو اور جو شیطان کے قدموں پر چلے تو وہ تو بے حیائی اور بُری ہی بات بتائے گا اور اگر اللہ کا فضل اور اس کی رحمت تم پر نہ ہوتی تو تم میں کوئی بھی کبھی ستھرا نہ ہوسکتا ہاں اللہ ستھرا کردیتا ہے جسے چاہے اور اللہ سنتا جانتا ہے۔

شیطان کے قدموں سے مراد شیطان کے طریقے ہیں، ان میں وہ تمام طریقے داخل ہیں، جن پر بے حیائی اور بری بات ہونے کا اطلاق ہوتا ہے، جیسے زنا کی تہمت لگانا، گالی دینا، جھوٹ بولنا اور لوگوں کے عیبوں کی شرعی ضرورت کے بغیر چھان بین کرنا وغیرہ، بے حیائی شیطان کو بہت پسند ہے، اسی لئے جہاں شیطان کے اثرات زیادہ ہوں، وہیں بےحیائی زیادہ ہوتی ہے۔

يٰۤاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْۤا اَطِيْعُوا اللّٰهَ وَ اَطِيْعُوا الرَّسُوْلَ وَ اُولِي الْاَمْرِ مِنْكُمْ١ۚ فَاِنْ تَنَازَعْتُمْ فِيْ شَيْءٍ فَرُدُّوْهُ اِلَى اللّٰهِ وَ الرَّسُوْلِ اِنْ كُنْتُمْ تُؤْمِنُوْنَ بِاللّٰهِ وَ الْيَوْمِ الْاٰخِرِ١ؕ ذٰلِكَ خَيْرٌ وَّ اَحْسَنُ تَاْوِيْلًا0 (پ5، النساء:59) ترجمۂ کنز الایمان:اے ایمان والو!حکم مانو اللہ کا اور حکم مانو رسول کا اور ان کا جو تم میں حکومت والے ہیں، پھر اگر تم میں کسی بات کا جھگڑا اٹھے تو اسے اللہ و رسول کے حضور رجوع کرو اگر اللہ و قیامت پر ایمان رکھتے ہو یہ بہتر ہے اور اس کا انجام سب سے اچھا۔

اولی لا امر میں امام، امیر، بادشاہ، حاکم، قاضی، علماء سب داخل ہیں۔

يٰۤاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللّٰهَ حَقَّ تُقٰتِهٖ وَ لَا تَمُوْتُنَّ اِلَّا وَ اَنْتُمْ مُّسْلِمُوْنَ0(پ4، آل عمران:102)ترجمۂ کنز الایمان:اے ایمان والو!اللہ سے ڈرو جیسا اس سے ڈرنے کا حق ہے اور ہرگز نہ مرنا مگر مسلمان۔

يٰۤاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا كُتِبَ عَلَيْكُمُ الصِّيَامُ كَمَا كُتِبَ عَلَى الَّذِيْنَ مِنْ قَبْلِكُمْ لَعَلَّكُمْ تَتَّقُوْنَۙ0(پ2،البقرہ:183)ترجمۂ کنز الایمان:اے ایمان والو! تم پر روزے فرض کئے گئے جیسے اگلوں پر فرض ہوئے تھے کہ کہیں تمہیں پرہیزگاری ملے۔

يٰۤاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوا اسْتَعِيْنُوْا بِالصَّبْرِ وَ الصَّلٰوةِ١ؕ اِنَّ اللّٰهَ مَعَ الصّٰبِرِيْنَ0(پ2، البقرہ:153) ترجمۂ کنز الایمان:اے ایمان والو! صبر اور نماز سے مدد چاہو بیشک اللہ صابروں کے ساتھ ہے۔

يٰۤاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا كُلُوْا مِنْ طَيِّبٰتِ مَا رَزَقْنٰكُمْ(پ2، سورہ بقرہ:172) ترجمۂ کنز الایمان:اے ایمان والو!کھاؤ ہماری دی ہوئی ستھری چیزیں ۔

يٰۤاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوا اذْكُرُوا اللّٰهَ ذِكْرًا كَثِيْرًاۙ0(پ22، الاحزاب:41) ترجمۂ کنز الایمان:اے ایمان والو! اللہ کو بہت یاد کرو۔

يٰۤاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْۤا اَنْفِقُوْا مِمَّا رَزَقْنٰكُمْ مِّنْ قَبْلِ اَنْ يَّاْتِيَ يَوْمٌ لَّا بَيْعٌ فِيْهِ وَ لَا خُلَّةٌ وَّ لَا شَفَاعَةٌ١ؕ وَ الْكٰفِرُوْنَ هُمُ الظّٰلِمُوْنَ0(پ3، البقرۃ:254) ترجمۂ کنز الایمان:اے ایمان والو!اللہ کی راہ میں ہمارے دیئے میں سے خرچ کرو، وہ دن آنے سے پہلے جس میں نہ خرید فروخت ہے ، نہ کافروں کے لئے دوستی، نہ شفاعت اور کافر خود ہی ظالم ہیں۔

يٰۤاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا لَا تُبْطِلُوْا صَدَقٰتِكُمْ بِالْمَنِّ وَ الْاَذٰى١ۙ كَالَّذِيْ يُنْفِقُ مَالَهٗ رِئَآءَ النَّاسِ وَ لَا يُؤْمِنُ بِاللّٰهِ وَ الْيَوْمِ الْاٰخِرِ١ؕ فَمَثَلُهٗ كَمَثَلِ صَفْوَانٍ عَلَيْهِ تُرَابٌ فَاَصَابَهٗ وَابِلٌ فَتَرَكَهٗ صَلْدًا١ؕ لَا يَقْدِرُوْنَ عَلٰى شَيْءٍ مِّمَّا كَسَبُوْا١ؕ وَ اللّٰهُ لَا يَهْدِي الْقَوْمَ الْكٰفِرِيْنَ0(پ3، البقرۃ:264)ترجمۂ کنز الایمان:اے ایمان والو! اپنے صدقے باطل نہ کرو احسان رکھ کر اور ایذا دے کر اس کی طرح جو اپنا مال لوگوں کے دکھاوے کے لئے خرچ کرے اور اللہ اور قیامت پر ایمان نہ لائے، تو اس کی کہاوت ایسی ہے جیسے ایک چٹان کہ اس پر مٹی ہے اب اس پر زور کا پانی پڑا جس نے اسے نرا پتھر کر چھوڑا اپنی کمائی سے کسی چیز پر قابو نہ پائیں گے اور اللہ کافروں کو راہ نہیں دیتا۔

10۔ يٰۤاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللّٰهَ وَ قُوْلُوْا قَوْلًا سَدِيْدًا0(پ22، الاحزاب:70)ترجمۂ کنز الایمان: اے ایمان والو! اللہ سے ڈرو اور سیدھی بات کہو۔

11۔ يٰۤاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللّٰهَ وَ كُوْنُوْا مَعَ الصّٰدِقِيْنَ0(پ11، توبۃ:119)ترجمۂ کنز الایمان: اے ایمان والو! اللہ سے ڈرو اور سچوں کے ساتھ ہو۔

12۔يٰۤاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا قُوْۤا اَنْفُسَكُمْ وَ اَهْلِيْكُمْ نَارًا وَّ قُوْدُهَا النَّاسُ وَ الْحِجَارَةُ عَلَيْهَا مَلٰٓىِٕكَةٌ غِلَاظٌ شِدَادٌ لَّا يَعْصُوْنَ اللّٰهَ مَاۤ اَمَرَهُمْ وَ يَفْعَلُوْنَ مَا يُؤْمَرُوْنَ0(پ 28، تحریم:6)ترجمۂ کنز الایمان: اے ایمان والو! اپنی جانوں اور اپنے گھر والوں کواس آگ سے بچاؤ جس کے ایندھن آدمی اور پتھر ہیں اس پر سخت کرّے فرشتے مقرر ہیں جو اللہ کا حکم نہیں ٹالتے اور جو انھیں حکم ہو وہی کرتے ہیں۔

13۔ يٰۤاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْۤا اَطِيْعُوا اللّٰهَ وَ رَسُوْلَهٗ وَ لَا تَوَلَّوْا عَنْهُ وَ اَنْتُمْ تَسْمَعُوْنَۚۖ0(پ9، الانفال:20) ترجمۂ کنز الایمان:اے ایمان والو! اللہ اور اس کے رسول کا حکم مانو اور سن سنا کر اس سے نہ پھرو۔

14۔ يٰۤاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْۤا اِنْ تَتَّقُوا اللّٰهَ يَجْعَلْ لَّكُمْ فُرْقَانًا وَّ يُكَفِّرْ عَنْكُمْ سَيِّاٰتِكُمْ وَ يَغْفِرْ لَكُمْ١ؕ وَ اللّٰهُ ذُو الْفَضْلِ الْعَظِيْمِ0(پ9، الانفال:29)ترجمۂ کنز الایمان:اے ایمان والو!اگر اللہ سے ڈرو گے تو تمہیں وہ دے گا جس سے حق کو باطل سے جدا کرلو اور تمہاری برائیاں اتار دے گا اور تمہیں بخش دے گا اور اللہ بڑے فضل والا ہے۔

15۔ يٰۤاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْۤا اِذَا نُوْدِيَ لِلصَّلٰوةِ مِنْ يَّوْمِ الْجُمُعَةِ فَاسْعَوْا اِلٰى ذِكْرِ اللّٰهِ وَ ذَرُوا الْبَيْعَ١ؕ ذٰلِكُمْ خَيْرٌ لَّكُمْ اِنْ كُنْتُمْ تَعْلَمُوْنَ0(پ28، الجمعۃ:9)ترجمۂ کنز الایمان:اے ایمان والو! جب نماز کی اذان ہو جمعہ کے دن تو اللہ کے ذکر کی طرف دوڑو اور خرید و فروخت چھوڑ دو یہ تمہارے لئے بہتر ہے اگر تم جانو۔

اللہ مجھے حافظ قرآن بنادے

قرآن کے احکام پہ بھی مجھ کو چلا دے

اللہ پاک ہمیں قرآن کریم کی تعلیمات کے مطابق عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔آمین بجاہ النبی الامین