تمام اعمال کا دارومدار ایمان پر ہوتا ہے، ایمان کے بغیر ہر عمل بیکار ہے، اللہ تبارک و  تعالیٰ نے قرآن پاک میں ایمان والوں کے لئے متعدد احکامات نازل فرمائے ہیں، تاکہ مؤمن شخص ان احکامات کے مطابق شریعت کی حدود میں رہتے ہوئے زندگی بسر کر سکیں اوران احکامات پر عمل عمل کرنا نہ صرف ضروری، بلکہ نجاتِ دارین ہے، جیسا کہ اللہ نے قرآن میں ایمان والوں کے لئے اور نیک اعمال کرنے والوں کے لئے مغفرت کا وعدہ فرمایا۔

وَعَدَ اللّٰهُ الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ١ۙ لَهُمْ مَّغْفِرَةٌ وَّ اَجْرٌ عَظِيْمٌ0(المائدہ: 9)ترجمہ:ایمان والے نیکو کاروں سے وعدہ ہے کہ ان کے لئے بخشش اور بڑا ثواب ہے۔

ایمان والوں کے لئے 15 احکامات درج ذیل ہیں۔

1۔اللہ کی نعمتوں کو یاد کرنا:

يٰۤاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوا اذْكُرُوْا نِعْمَتَ اللّٰهِ عَلَيْكُمْ( المائدہ: 11)ترجمہ کنزالایمان:اے ایمان والو! اللہ کا احسان اپنے اوپر یاد کرو۔یہاں یاد کرنے سے اللہ کا شکر مراد ہے۔

2۔اللہ اور رسول کی اطاعت:

يٰۤاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْۤا اَطِيْعُوا اللّٰهَ وَ اَطِيْعُوا الرَّسُوْلَ وَ اُولِي الْاَمْرِ مِنْكُمْ١ۚ (النساء:59)ترجمہ کنزالایمان: اے ایمان والو حکم مانو اللہ کا اور حکم مانو رسول کا اور ان کا جو تم میں حکومت والے ہیں۔یہاں اللہ اور رسول کے حکم ماننے کی ایمان والوں کو تاکید کی گئی ہے، بخاری اور مسلم کی حدیث ہے، حضور علیہ السلام نے فرمایا:جس نے میری اطاعت کی، اس نے اللہ کی اطاعت کی اور جس نے میری نافرمانی کی، اس نے اللہ کی نافرمانی کی۔

3۔حلال رزق کھانے کا حکم:

يٰۤاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا كُلُوْا مِنْ طَيِّبٰتِ مَا رَزَقْنٰكُمْ (البقرہ: 172) ترجمہ کنزالایمان:اےایمان والو!کھاؤ میری دی ہوئی ستھری چیزیں۔

4۔روزہ رکھنا:

يٰۤاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا كُتِبَ عَلَيْكُمُ الصِّيَامُ كَمَا كُتِبَ عَلَى الَّذِيْنَ مِنْ قَبْلِكُمْ لَعَلَّكُمْ تَتَّقُوْنَۙ0 (البقرہ: 183)ترجمہ کنزالایمان:اےایمان والو!تم پر روزے فرض کئے گئے ہیں، جیسے اگلوں پر فرض ہوئے تھے کہ کہیں تمہیں پرہیزگاری ملے۔

5۔اللہ کی راہ میں خرچ کرنا:

يٰۤاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْۤا اَنْفِقُوْا مِمَّا رَزَقْنٰكُمْ مِّنْ قَبْلِ اَنْ يَّاْتِيَ يَوْمٌ لَّا بَيْعٌ فِيْهِ وَ لَا خُلَّةٌ وَّ لَا شَفَاعَةٌ١ؕ وَ الْكٰفِرُوْنَ هُمُ الظّٰلِمُوْنَ0(البقرہ:254) ترجمہ کنزالایمان:اے ایمان والو! اللہ کی راہ میں ہمارے دیئے ہوئے میں سے خرچ کرو، وہ دن آنے سے پہلے، جس میں نہ خریدوفروخت ہے، نہ کافروں کے لئے دوستی، نہ شفاعت اور کافر خود ہی ظالم ہیں۔

6۔کافروں سے دوستی نہ رکھنا:

يٰۤاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا لَا تَتَّخِذُوا الْكٰفِرِيْنَ اَوْلِيَآءَ مِنْ دُوْنِ الْمُؤْمِنِيْنَ١ؕ اَتُرِيْدُوْنَ اَنْ تَجْعَلُوْا لِلّٰهِ عَلَيْكُمْ سُلْطٰنًا مُّبِيْنًا0(النساء: 144)ترجمہ کنزالایمان:اے ایمان والو! کافروں کو دوست نہ بناؤ مسلمانوں کے سوا، کیا یہ چاہتے ہو کہ اپنے اوپر اللہ کی صریح حجت کر لو۔

7۔اللہ سے ڈرنا:

يٰۤاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللّٰهَ حَقَّ تُقٰتِهٖ(آل عمران: 102)ترجمہ کنزالایمان:اے ایمان والو! اللہ سے ڈرو، جیسا کہ اس سے ڈرنے کا حق ہے۔

8۔اللہ اور اس کے رسول سے غداری اور خیانت نہ کرنا:

يٰۤاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا لَا تَخُوْنُوا اللّٰهَ وَ الرَّسُوْلَ(الانفال: 27) کنزالایمان:اے ایمان والو! اللہ اور رسول سے دغا نہ کرو۔فرائض کو چھوڑنا اللہ سے خیانت کرنا ہے اور سنت کا ترک رسول اللہ سے خیانت کرنا ہے۔(خزائن العرفان) 9۔اولاد اور بیوی کی غلطیوں سے

9۔درگزر کرنا:

يٰۤاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْۤا اِنَّ مِنْ اَزْوَاجِكُمْ وَ اَوْلَادِكُمْ عَدُوًّا لَّكُمْ فَاحْذَرُوْهُمْ١ۚ وَ اِنْ تَعْفُوْا وَ تَصْفَحُوْا وَ تَغْفِرُوْا فَاِنَّ اللّٰهَ غَفُوْرٌ رَّحِيْمٌ0( التغابن:14) ترجمہ کنزالایمان:اے ایمان والو!تمہاری کچھ بھی بیبیاں اور بچے تمہارے دشمن ہیں تو ان سے احتیاط رکھو، اور اگر معاف کرو اوردرگزر کرو اور بخش دو تو بےشک اللہ بخشنے والا مہربان ہے۔

10۔مال اور اولاد کی وجہ سے اللہ کے ذکر سے غافل نہ ہونے کا حکم:

يٰۤاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا لَا تُلْهِكُمْ اَمْوَالُكُمْ وَ لَاۤ اَوْلَادُكُمْ عَنْ ذِكْرِ اللّٰهِ١ۚ (المنافقون،آیت9)ترجمہ کنزالایمان:اے ایمان والو! تمہارے مال اور تمہاری اولاد کوئی چیز تمہیں اللہ کے ذکر سے غافل نہ کرے۔

11۔بدگمانی سے بچنے کا حکم:

يٰۤاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوا اجْتَنِبُوْا كَثِيْرًا مِّنَ الظَّنِّ١ٞ اِنَّ بَعْضَ الظَّنِّ اِثْمٌ (الحجرات:12)ترجمہ کنزالایمان:اے ایمان والو!اے ایمان والو بہت گمانوں سے بچو ، بےشک کوئی گمان گناہ ہوجاتا ہے۔

12۔صدقات کو تکلیف اور احسان کے ساتھ باطل نہ کرنے کے بارے میں حکم:

يٰۤاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا لَا تُبْطِلُوْا صَدَقٰتِكُمْ بِالْمَنِّ وَ الْاَذٰى١ۙ (البقرہ: 264)ترجمہ کنزالایمان:اے ایمان والو!اپنے صدقے باطل نہ کرو احسان رکھ کر اور ایذا دے کر۔

13۔سود حرام ہے:

يٰۤاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا لَا تَاْكُلُوا الرِّبٰۤوا اَضْعَافًا مُّضٰعَفَةً١۪ وَّ اتَّقُوا اللّٰهَ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُوْنَۚ0( آل عمران: 130)ترجمہ کنزالایمان:اے ایمان والو!سود دونا دون نہ کھاؤ اور اللہ سے ڈرو، اس امید پر کہ تمہیں فلاح ملے۔

14۔انصاف کرنے کا حکم:

یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا كُوْنُوْا قَوّٰمِیْنَ بِالْقِسْطِ شُهَدَآءَ لِلّٰهِ وَ لَوْ عَلٰۤى اَنْفُسِكُمْ اَوِ الْوَالِدَیْنِ وَ الْاَقْرَبِیْنَۚ۔(النساء:135)ترجمہ کنزالایمان:اے ایمان والو! انصاف پر خوب قائم رہو، اللہ کے لئے گواہی دیتے ہوئے، چاہے اس میں تمہارا اپنا نقصان ہو یا ماں باپ کا یا رشتہ داروں کا۔

15۔یوم جمعہ نماز کے لئے حاضر ہونا:

يٰۤاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْۤا اِذَا نُوْدِيَ لِلصَّلٰوةِ مِنْ يَّوْمِ الْجُمُعَةِ فَاسْعَوْا اِلٰى ذِكْرِ اللّٰهِ وَ ذَرُوا الْبَيْعَ١ؕ ذٰلِكُمْ خَيْرٌ لَّكُمْ اِنْ كُنْتُمْ تَعْلَمُوْنَ0(الجمعہ:آیت9)ترجمہ کنزالایمان:اے ایمان والو! جب نماز کی اذان ہو جمعہ کے دن تو اللہ کے ذکر کی طرف دوڑو اور خرید و فروخت چھوڑ دو، یہ تمہارے لئے بہتر ہے اگر تم جانو۔

اللہ جل شانہٗ کی بارگاہ عالیہ میں یہ دعا ہے کہ اللہ ان احکامات پر ہم سب ایمان والوں کو استقامت کے ساتھ عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔آمین