ایمان ایک ایسا قلعہ ہے جس میں داخل ہونے کے بعد انسان احکامات الہیہ
کا مکلف ہو جاتا ہے، ایمان اور احکامات الہیہ پر عمل لازم و ملزوم ہیں۔ ایمان کے
بغیر عمل کی کچھ وقعت نہیں اور عمل کے بغیر ایمان مکمل نہیں جیسا کہ منافقین کے ظاہری ایمان کے بارے میں فرمایا گیا :
قُلْ لَّمْ تُؤْمِنُوْا وَ لٰكِنْ قُوْلُوْۤا اَسْلَمْنَا (الحجرات:14)ترجمہ :تم
فرماؤ تم ایمان تو نہیں لائے ہاں یوں کہو کہہ ہم فرمانبردار ہوئے
اسلام اور ایمان میں فرق :ایمان صرف زبانی اقرار کا نام نہیں بلکہ سچے دل سے ضروریات دین کی
تصدیق کا نام ہے (اے ایمان والوں :صفحہ
53)
اور ایمان کا لغوی معنی ہے اطاعت وفرمانبرداری ۔
لیکن شرعی طور پر ان میں کوئی فرق نہیں (تفسیر صراط الجنان ،جلد9
:449 )
اہلِ ایمان کے لیے یہ کتنی اعزاز جلیلہ کی بات ہے کہ قرآن کریم میں تقریبا 89 مقامات ایسے ہیں جہاں رب
تعالیٰ نےاحکام نازل فرمانے کے لیے مؤمنین
کو خصوصی کلمات يٰۤاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوا سے سرفراز فرما کر
مخاطب کیا۔۔۔ (اے ایمان والوں :صفحہ 65)جن میں سے 15درج ذیل ہیں:
(1-3)اللہ ورسول عزوجل وﷺاورحکمرانوں کی اطاعت کا حکم :
يٰۤاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْۤا اَطِيْعُوا اللّٰهَ وَ اَطِيْعُوا
الرَّسُوْلَ وَ اُولِي الْاَمْرِ مِنْكُمْ١ۚ (النسا ء:59)ترجمہ کنز العرفان :اے ایمان والوں
اللہ کی اطاعت کرو اور رسول کی اطاعت کرو اور ان کی جو تم میں سے حکومت والے ہیں
(4-6) تقویٰ،وسیلہ اور جہاد کا حکم:
يٰۤاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللّٰهَ وَ ابْتَغُوْۤا اِلَيْهِ
الْوَسِيْلَةَ وَ جَاهِدُوْا فِيْ سَبِيْلِهٖ (المائدہ
:35)ترجمہ کنز العرفان : اے ایمان والوں اللہ سے ڈرو اور اس کی طرف وسیلہ ڈھونڈو
اور اس کی راہ میں جہاد کرو
(7-10) اللہ عزوجل،حضورﷺ،قرآن اور دیگر آسمانی کتاابوں پرایمان
لانے کا حکم:
يٰۤاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْۤا اٰمِنُوْا بِاللّٰهِ وَ رَسُوْلِهٖ وَ
الْكِتٰبِ الَّذِيْ نَزَّلَ عَلٰى رَسُوْلِهٖ وَ الْكِتٰبِ الَّذِيْۤ اَنْزَلَ
مِنْ قَبْلُ١ؕ (النسا:136)ترجمہ کنزالعرفان:اے ایمان والوں اللہ اور اس کے رسول پر
اور اس کتاب پرجو اس نے اپنے رسول پر اتاری اور اس کتاب پر جو اس سے پہلے نازل کی ایمان رکھو۔
(11،12)آقا ﷺ پردرودوسلام
کاحکم:
يٰۤاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا صَلُّوْا عَلَيْهِ وَ سَلِّمُوْا
تَسْلِيْمًا (الاحزاب :56)ترجمہ کنزالعرفان : اے ایمان والوں ان پر درود اور سلام
بھیجو
(13-15) نماز، عبادت و بھلائی کا حکم :
يٰۤاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوا ارْكَعُوْا وَ اسْجُدُوْا وَ اعْبُدُوْا
رَبَّكُمْ وَ افْعَلُوا الْخَيْرَ (الحج :77) ترجمہ
کنزالعرفان : اے ایمان والوں رکوع اور
سجدہ کرو اور اپنے رب کی عبادت کرو اور اچھے کام کرو
مسلمانوں کو چاہئے کہ منافقین کا طرز عمل اختیار کرنے کی بجائے رب تعالیٰ کے اس فرمان : يٰۤاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوا ادْخُلُوْا فِي السِّلْمِ كَآفَّةً١۪ کے تحت دامن اسلام کو مضبوطی
سے تھام کر اپنی زندگی کو اطاعت الہی و اطاعت رسول ﷺ کے سانچے میں ڈھال لیں ۔
اللہ کریم عمل کی توفیق عطا فرمائے ۔۔۔اٰمین