میرے پیارے اور محترم اسلامی بھائیو آج آپ کے سامنے وہ احادیث بیان کروں گا کہ جس میں تین کا عدد ہے

حدیث نمبر 1:

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ بندہ کہتا ہے میرا مال میرا مال حالانکہ بندے کے لیے صرف تین قسم کا مال ہے : جو اس نے کھا لیا اور ختم کر دیا جو اس نے پہن لیا اور وہ بوسیدہ کر دیا اور جو اس نے صدقہ کیا اور آخرت کے لیے ذخیرہ کر لیا ان امور کے علاوہ جو بھی ہے وہ اسے لوگوں کے لیے چھوڑنے والا ہے۔ (مسلم: کتاب الزھد والرقائق: حدیث نمبر : 2959 اور یہ حدیث 365 درس حدیث کے صفحہ نمبر 660 پر موجود ہے )

حدیث نمبر 2: حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم نے ارشاد فرمایا تین صفات ایسی ہیں کہ وہ جس شخص میں بھی ہوں اللہ تعالی اس سے آسان حساب لے گا اور اسے اپنی رحمت سے جنت میں داخل کرے گا صحابہ کرام رضوان اللہ تعالی عنہم نے عرض کی یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم وہ تین صفات کون سی ہیں آپ نے ارشاد فرمایا، عبارت: تعطی من حرمک و تعفو من ظلمک و تصل من قطعک، ترجمہ: جو تجھے محروم کرے تو اسے عطا کرو جو تجھ پر ظلم کرے اسے تو معاف کرو اور جو تجھ سے رشتہ داری کا تعلق توڑے تو اس سے تعلق جوڑو ۔حدیث نمبر 2 کا حوالہ: (المستدرک للحاکم کتاب التفسیر: حدیث نمبر 3912اور یہ حدیث 365درس حدیث کے صفحہ نمبر 643پر موجود ہے)

حدیث نمبر 3: سیدنا مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ تعالی عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالی تمہارے لیے تین چیزوں کو پسند نہیں کرتا عبارت: (( قیل و قال واضاعۃ المال و کثرۃ السوال)) ترجمہ: فضول گفتگوکرنا، مال ضائع کرنا ،اور کثرت سے سوال کرنا، حدیث نمبر 3 کا حوالہ: ( سورۃ النساء : 114، اور یہ حدیث 365 درس حدیث کے صفحہ نمبر 644پر موجود ہے )

حدیث نمبر 4: نبی کریم صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ تین لوگ ایسے ہیں جن سے اللہ تعالی قیامت والے دن کلام نہیں کرے گا، نہ انہیں پاک کرے گا نہ ان کی طرف نظر رحمت کرے گا، اور ان کے لیے دردناک عذاب ہے، (وہ تین شخص یہ ہیں)عبارت: (( شیخ زان و ملک کذاب وعائل مستکبر)) ترجمہ: بوڑھا زانی، جھوٹا بادشاہ ، اور تکبر کرنے والا فقیر حدیث نمبر 4 کا حوالہ: ((مسلم کتاب الایمان: باب نمبر: 46 : حدیث نمبر 107 اور یہ حدیث 365 درس حدیث کے صفحہ نمبر 646 پر موجود ہے ))

حدیث نمبر 5: حضور نبی کریم صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم نے فرمایا میں ایسےآدمی کو جھوٹا شمار نہیں کرتا جو لوگوں میں صلح کرانے کی غرض سے کوئی بات بناتا ہے اور اس کا مقصد سوائے صلح اور اصلاح کے کچھ نہیں ہوتا اور جو شخص لڑائی میں کوئی بات بنائے اور شوہر اپنی بیوی سے یا بیوی اپنے شوہر کے سامنے کوئی بات بنائے حدیث نمبر 5 کا حوالہ: ((ابو داؤد کتاب الادب: باب نمبر 50 : حدیث نمبر : 4921،اور یہ حدیث 365 درس حدیث کے صفحہ نمبر 648 پر موجود ہے ))

حدیث نمبر 6 : حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ تین اعمال ایسے ہیں جو مرنے کے بعد بھی نفع دیتے ہیں (1) صدقہ جاریہ (2)ایسا علم جس سے لوگ نفع اٹھاتے ہیں ( 3)اور نیک اور صالح اولاد جو مرحوم کے لیے دعا کرے, حدیث نمبر 6 کا حوالہ : ((مسلم کتاب الوصیۃ: باب نمبر 3 : حدیث نمبر 1631اور یہ حدیث 365 درس حدیث کے صفحہ نمبر 650 پر موجود ہے ))

حدیث نمبر 7:حدیث پاک میں ہے حضور نبی کریم صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم نے فرمایا کہ بروز قیامت تین آدمیوں کی طرف اللہ سبحانہ و تعالی نظر رحمت نہیں فرمائے گا وہ تین آدمی یہ ہیں (1)والدین کا نافرمان(2) مردوں سے مشابہت کرنے والی عورت اور(3) دیوث ۔ حدیث نمبر 7 کا حوالہ: ((نسائی کتاب الزکاۃ: المنان بما اعطی: 2562اور یہ حدیث نمبر 365 درس حدیث کے صفحہ نمبر 652 پر موجود ہے ))

حدیث نمبر 8: حضرت عقبہ بن عامر رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے کہ میں نے عرض کی کہ اے اللہ کے رسول نجات کس چیز میں ہے آپ صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم نے ارشاد فرمایا(1) اپنی زبان پر قابو رکھو (2)بلا ضرورت گھر سے نہ نکلو (3)اور اپنے گناہوں پر آنسو بہاؤ

حدیث نمبر 8 کا حوالہ: (ترمذی ابواب الزھد: باب نمبر 60 : حدیث نمبر 2406 اور یہ حدیث 365 درس حدیث کے صفحہ نمبر 654 پر موجود ہے )


معاشرےکےافرادکےظاہروباطن کو بُری خصلتوں سے پاک کرکےاچّھے اوصاف سے مزیّن کرنا اور انہیں معاشرے کا ایک باکردار فرد بنانا بہت بڑا کام اور انبیائے کرام علیہمُ الصَّلٰوۃ و السَّلام کا طریقہ ہے۔ جن میں ہمارے آخری نبی ﷺ بھی شامل ہیں کہ نبی اکرمﷺکی زندگی کے جس گوشے پر بھی نظر ڈالیے آپ ﷺ کامل ومکمل نظرآئیں گے، آپﷺ کی مربیانہ زندگی پر نظر کریں تو دنیا کے تمام ہی معلّمین آپ کے خوشہ چین نظر آئیں، آپ ﷺ کی ازدواجی زندگی کا جائزہ لیں تو آپ ﷺ اپنی بیویوں کے لیے بہترین شوہر ہیں، آپ کی مجاہدانہ وسپاہیانہ زندگی پر نظر کریں تو دنیا کے بہادر آپ سے کوسوں دور ہوں گے، اسی طرح بچوں کے ساتھ آپ کے حسنِ سلوک کا جائزہ لیں تو آپ بہترین مربی بھی ہیں،جس طرح پیارے آقاﷺ نے اپنے افعال وکردار سے تربیت فرمائی اسی طرح اپنے فرامین سے بھی  تربیت فرمائی۔آیئے نبی کریم ﷺ کے وہ اقوال جن سے آخری نبی ﷺ تین چیزوں کے ذریعے تربیت فرمائی ملاحظہ فرمائیے

ایمان کی لذت پانے والی تیں خصلتیںنبی ﷺ نے فرمایاکہ جس میں تین خصلتیں ہوں وہ ایمان کی لذت پالے گا :اﷲ و رسول تمام ماسواسےزیادہ پیارے ہوں۔ جوبندےسےصرف اﷲ کے لیے محبت کرے۔ جو کفر میں لوٹ جانا جب کہ رب نے اس سے بچالیا ایسا بُرا جانے جیسے آگ میں ڈالا جانا۔(مراۃ المناجیح شرح مشکاۃ المصابیح ، ج:01،حدیث:08)

وہ تین میں سے ایک ہوگا:فرمان آخری نبی ﷺ: جو شخص میری آل، انصار اور اہل عرب کاحق نہیں پہچانتا وہ یا تو منافق ہے یا حرام زادہ، یا اس عورت کا بچّہ ہے جو ناپاکی کے دنوں میں حاملہ ہوئی ہو۔(فردوس الأخبار، حرف المیم، الحدیث: 6371، ج:2، ص:309 بتغیر قلیل)

تین خصلتیں اور حساب میں آسانی:حضرتِ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آخری نبی ﷺ نے فرمایا،''جس میں تین خصلتیں ہوں گی، اللہ عزوجل اس کا حساب آسانی سے لے گا اور اسے اپنی رحمت سے جنت میں داخل فرمائے گا۔'' صحابہ کرام علیہم الرضوان نے عرض کیا،'' یارسول اللہ!ہمارے ماں اور باپ آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر قربان !وہ خصلتیں کونسی ہیں؟'' فرمایا،'' جوتمہیں محروم کرے اسے عطا کرو اور جوتم سے تعلق توڑے تم اس سے تعلق جوڑواور جو تم پر ظلم کرے اسے معاف کردو ،جب تم یہ اعمال بجا لاؤ گے تو اللہ عزوجل تمہیں جنت میں داخل فرمادے گا ۔'' (المستد رک ،کتا ب التفسیر ،باب ثلاث من کن فیہ الخ ،رقم:3968 ،ج:3، ص: 362)

دنیا و آخرت میں بہترین اخلاق والا:مسلمانوں کے چوتھے خلیفہ حضرتِ سیدنا علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ شہنشاہِ خوش خِصالﷺ نے فرمایاکہ ''کیامیں تمہیں دنیا و آخرت کے سب سے بہترین اخلا ق کے بارے میں نہ بتاؤں ؟جو تم سے تعلق توڑے تم اس سے تعلق جوڑو اورجو تمہیں محروم کرے اس کو عطا کرواورجو تم پر ظلم کرے اسے معاف کردو۔'' (المعجم الاوسط للطبرانی، رقم: 5567 ،ج:4 ،ص:5567)

تین اشخاص جنت میں داخل نہ ہونگےتین اشخاص جنت میں نہ جائیں گے: ماں باپ کی نافرمانی کرنے والا اور دیّوث(وہ شخص جو اس بات کی پرواہ نہ کرے کہ اس کی بیوی کس کس غیر مرد سے ملتی ہے) اور وہ عورت کہ مردانی وضع بنائے۔ (المستدرک علی الصحیحین''، کتاب الإیمان، ثلاثۃ لا یدخلون الجنّۃ، ج:1، ص:252، الحدیث: 252)

اللہ پاک ہمیں آخری نبی ﷺ کے مبارک فرامین پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور ان کے صدقے نیکیاں کرنے اور گناہوں سے بچنے کی توفیق عطا فرمائے اور ہمیں فیضانِ انبیاء سے مالا مال فرمائے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ النّبیِّ الْاَمِیْن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم


فرمان رسالت مآب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہے تین باتیں نیکی کے خزانوں میں سے ہیں (1) مرض کو چھپانا (2)صدقہ کو چھپانا (3) مصیبت کو راز میں رکھنا۔

پیارے اسلامی بھائیو اگر دیکھا جائے تو ہر موقع پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے ہماری تربیت فرمائی جیسا کہ مذکورہ بالا روایت میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا مرض اور صدقہ چھپانا اور مصیبت کو راز میں رکھنا نیکی کے خزانوں میں سے ہے اسی طرح اور بھی کئی احادیث ملتی ہیں جس میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے لفظوں کے ساتھ تربیت فرمائی تو آئیں ہم چند وہ احادیث سنتے ہیں جس میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے لفظ ثلاثہ کے ساتھ تربیت فرمائی۔

1)تین چیزوں پر حساب نہیں ہے۔ رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ، بندے سے تین چیزوں کا حساب نہیں ہو گا (1)وہ روٹی کا ٹکڑا جس سے وہ کمر سیدھی رکھتا ہے۔(2) وہ کپڑا جس سے وہ ستر پوشی کرتا ہے۔ (3) اس جھونپڑی کا سایہ جس میں وہ رہتا ہے۔(شرح صحیح مسلم جلد 7کتاب البر والصلۃ والادب ص122)

2)تین چیزیں لازم:حضرت حارثہ بن نعمان بیان کرتے ہیں کہ رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تین چیزیں میری امت کو لازم ہیں (1) بد فالی (2) حسد (3) بدگمانی۔ ایک شخص نے پوچھا یا رسول اللہ جس شخص میں یہ خصلتیں ہوں وہ ان کا کس طرح تدارک کرے۔ آپ نے فرمایا۔ اذا حسدت فاستغفر الله یعنی جب تم حسد کرو تو اللہ تعالٰی سے استغفار کرو۔واذاظننت فلا تتحقق اور جب بد گمانی کرو تو اس پر جمے نا رہو۔واذا تطیرت فامض اور جب تم کسی کام کی بد فالی نکالو تو وہ کام کر گزرو۔ ( صحیح مسلم ج 7ص124)

3) مسلمان پر واجب:حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا تین چیزوں میں سے ہر ایک ہر مسلمان پر واجب ہے۔(1)مریض کی عیادت کرنا(2)جنازوں کے ساتھ جانا(3) چھینک لینے والا جب الحمدللہ کہے تو اس کو رحمت کی دعا دینا۔(صحیح بخاری ج1ص181)

4) نجات اور ہلاک کرنے والی اشیاء:ارشاد نبوی صلی اللہ علیہ والہ وسلم ہے کہ تین چیزیں نجات دینے والی ہیں اور تین چیزوں سے ہلاکت ہوتی ہے نجات دینے والی چیزیں یہ ہیں: (1) رضا اور غصہ کے وقت بھی عدل قائم کرنا۔(2) تنگدستی اور خوشحالی میں میانہ روی اختیار کرنا۔(3) ظاہر و باطن میں اللہ تعالی کا خوف دامن گیر ہونا۔3 چیزوں سے ہلاکت ہوتی ہے،(1) حرص کی اطاعت۔(2) اپنی ذات پر فخر محسوس کرنا۔(3) خواہشات کی اتباع۔( تنبیہ الغافلین مترجم حصہ دوم ص92 نوریہ رضویہ پبلکیشنز)

5) افضل ترین عمل:حضور نبی کریم رؤف الرحیم صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے ارشاد فرمایا تین اعمال سب سے افضل ترین ہیں۔ (1)انسان کا اپنے نفس کے ساتھ انصاف کرنا (2)اپنے بھائی کی مالی مدد کرنا جب وہ مشکلات میں ہو (3) ذکر الہی کرنا ۔ ( تنبیہ الغافلین مترجم حصہ دوم ص98 نوریہ رضویہ پبلکیشنز)

پیارے پیارے اسلامی بھائیو اللہ پاک سے دعا ہے کہ جو کچھ سنا اس پر عمل کرنے کی اور دوسروں تک پہنچانے کی توفیق عطا فرمائے اور ہمیں احادیث مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور ہمیں اچھے سے اچھے انداز میں اپنے ماتحت کی تربیت کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔آمین بجاہ خاتم النبیین


پیارے پیارے اسلامی بھائیو ، ہمارے معاشرے کے اندر تربیت کی بڑی حاجت ہے اس بنا پر لوگوں کی تعلیم و تربیت نہ کرنے سے  کوئی سود کے اندر مبتلا ہے تو کوئی حرام کما رہا ہے تو کوئی والدین کا نافرمان ہے تو اس لیے ہم یہ نہ سمجھیں کہ صرف بادشاہ سے ہی اس کی رعایا کا سوال ہوگا ہم آزاد رہیں گے، نہیں بلکہ ہر شخص سے اپنے ماتحت لوگوں کے متعلق سوال ہوگا کہ ان کی تعلیم و تربیت فرمائی کہ نہیں تو ہمیں بھی چاہیے کہ اسلام کی روشنی میں ان کی اچھی تربیت کریں ۔تربیت کرنے کے حوالے سے (5) احادیث مذکور ہیں

( 1) تین چیزوں سے ایمان کی مٹھاس:حضرت سیدنا انس رَضِيَ اللهُ تَعَالٰی عَنْہ سے مروی ہے کہ دو عالم کے مالک و مختار ، مکی مدنی سرکار صَلَّى اللهُ تَعَالَى عَلَيْهِ وَالِهِ وَسَلَّم نے ارشاد فرمایا: ”جس میں یہ تین باتیں ہوں گی وہ ایمان کی مٹھاس پالے گا (1) اللہ عَزَّ وَجَلَّ اور اس کا رسول صَلَّى اللهُ تَعَالَى عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّم اس کے نزدیک سب سے زیادہ محبوب ہوں (2) صرف رضائے الہی کے لئے کسی سے محبت کرے اور (3) وہ جسے اللہ عَزَّ وَجَلَّ نے کفر سے نجات دے دی تو اسے دوبارہ اس کی طرف جانا آگ میں ڈالےجانے کی طرح ناپسند ہو۔“ فیضانِ ریاض الصالحین ج 4 الحدیث 375

(2) منافق کی تین نشانیاں: حضرت سیدنا ابو ہریرہ رضيَ اللهُ تَعَالَى عَنْهُ سے مروی ہے کہ رسولُ الله صَلَّى اللهُ تَعَالَى عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّم نے ارشاد فرمایا: ” منافق کی تین علامات (نشانیاں ) ہیں : (1) جب بات کرے تو جھوٹ بولے (2) جب وعدہ کرے تو وعدہ خلافی کرے اور (3) جب اسے امانت دی جائے تو خیانت کرے۔ “ ایک روایت میں ہے : اگرچہ وہ روزے رکھے، نماز پڑھے اور اپنے آپ کو مسلمان گمان کرے۔(فیضانِ ریاض الصالحین ج 3 الحدیث 199

(3) تین طرح کی چیزیں:روایت ہے حضرت ابن عباس سے فرماتے ہیں فرمایا ر سول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے: چیزیں تین طرح کی ہیں ایک وہ جس کا ہدایت ہونا ظاہر، اس کی تو پیروی کرو ۔ایک وہ جس کا گمراہی ہونا ظاہر ،اس سے بچو ۔ایک وہ جو مختلف ہے اسے اللہ کے حوالے کرو۔ (مراۃالمناجیح شرح مشکوٰۃ المصابیح ج 1 الحدیث 183)

(4) ایمان کی لذت :فرمایا نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے کہ جس میں تین خصلتیں ہوں وہ ایمان کی لذت پالے گا اللہ و رسول تمام ما سوا سے زیادہ پیارے ہوں (2) جو بندے سے صرف اللہ کے لیے محبت کرے (3) جو کفر میں لوٹ جانا جب کہ رب نے اس سے بچالیا ایسا برا جانے جیسے آگ میں ڈالا جانا ، مراٰۃ المناجیح شرح مشکوٰۃ المصابیح جلد 1 الحدیث 8

(5) کس مسلمان شخص کا خون حلال نہیں: حضرت سیدنا ابن مسعود رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول پاک صلی الله علیه واله وسلم نے ارشاد فرمایا: کسی مسلمان شخص کا خون حلال نہیں سوائے یہ کہ تین میں سے کوئی ایک وجہ پائی جائے: (1) شادی شدہ زانی، (2) جان کے بدلے جان (قصاص) اور (3) اپنے دین کو چھوڑ کر جماعت سے الگ ہونے والا ۔ (بخاری، کتاب الديات، باب قول الله تعالى : ان النفس بالنفس ... الخ 361/4 حدیث : 6878- مسلم ، کتاب القسامة، باب ما یباح به دم المسلم ، ص 710 ، حدیث : 4375)

پیارے پیارے اسلامی بھائیو ! جب ہم کسی کی اصلاح کرنے لگیں تو اس وقت حکمت سے کام لیں اور موقع کی مناسبت سے ایسا طریقہ اختیار کریں جس سے سامنے والا اپنی غلطی خود ہی محسوس کرلے ، اسے زبانی تنبیہ کرنے کی ضرورت پیش نہ آئے اور اس کے لئے مثال بیان کرنے کا طریقہ اور کنایہ سے کام لینا بہت مؤثر ہوتا ہے ، اس میں کسی کی دل آزاری بھی نہیں ہوتی اور اصل مقصود بھی حاصل ہو جاتا ہے اللہ تعالیٰ ہمیں مسلمانوں کی احسن انداز میں تربیت کرنے کی توفیق عطا فرمائے آمین بجاہ خاتم النبین صلی اللہ علیہ وسلم


ایک دانا کا قول ہے کہ خود فریبی کی نشانی تین چیزوں میں ہے۔ (1)مال اکٹھا کرتا ہے مگر پیچھےوالوں کے لئے  چھوڑ دیتا ہے (2) گناہوں کی زیادتی اس کی ہلاکت کا باعث بنتی ہے (3)نجات دلانے والے اعمال سے کنارہ کشی اختیار کرتا ہے ۔مقبولیت کی بھی تین علامات ہیں ۔ (1) اپنے دل کو سوچنے اور غور و فکر کرنے والا بنائے (2) زبان کو الله تعالٰی کا ذکر کرنے والا بنا ئے (3 )جسم کو لوگوں کی خدمت کرنے کے لئے وقف کر دے۔ درج ذیل حدیث شریف میں بھی ہے کہ

(1) مشک اذفر کے ٹیلے پر ہونے والے خوش نصیب : حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا تین آدمی قیامت کے دن مشک اذفر کے ٹیلے پر ہوں گے انہیں حساب غمزدہ نہیں کرے گا نہ انہیں گھبراہٹ ہوگی یہاں تک کہ لوگ حساب و کتاب سے فارغ ہو جائیں . 1)وہ شخص جس نے رضائے الہی کیلئے قرآن مجید پڑھا (2) وہ شخص جو کسی کا غلام ہو اور وہ اس وجہ سے آخرت کے عمل سے غافل نہ ہو - 3) وہ شخص جس نے نماز کیلے اذان دی - لباب الاحباء مترجم ص 58 مكتبة المدينة )

(2) اللہ تعالیٰ کے حضور بلندی پانے کا طریقہ :

حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا الله عز وجل کے ہاں بلندی تلاش کرو۔ صحابہ نے عرض کیا یا رسول صلی اللہ علیہ وسلم وہ کیا ہے؟ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا. جو تم سے تعلق توڑے تم اس سے تعلق جوڑو ، جو تمہیں محروم کرے اسے عطا کرو اور جو تم سے جہالت کا سلوک کرےاس کے ساتھ بردباری سے پیش آؤ - لباب الاحیاء مترجم ص 252 مكتبة المدینہ )

(3)حسد ، بیع، بغض کی مذمت :

حضرت ابوھریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : ایک دوسرے سے حسد نہ کرو ، آپس میں بغض نہ رکھو، بیع نجش نہ کرو۔ (صحیح مسلم ) کتاب البر باب تحريم ظلم المسلم - الخ الحديث6541ص11274 - (4)حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا قسم کے متعلق فرمان :

حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشادفرمایا اس ذات کی قسم جس کے قبضہ میں میری جان ہے تین ایسی چیزیں ہیں کہ اگر میں قسم کھاتا توان پر کھاتا( 1)صدقے سے مال کم نہیں ہوتا صدقہ کیا کرو۔( 2 )کوئی شخص کسی دوسرے کی زیادتی کو اللہ کی رضا جوئی کیلئے معاف کر دے تو بروز قیامت اللہ عزوجل اس کی عزت میں اضافہ فرمائے گا۔ (3) جو شخص اپنے اوپر سوال کا دروازہ کھول لیتا ہے اللہ عزوجل اس پر محتاجی کا دروازہ کھول دیتا ہے۔ (جامع الترمذی ابواب الزھد، باب ما جاء مثل الدنيا مثل أربعة نفر الحديث 3325 ص 1886

(5) روگردانی اور غیبت کی ممانعت بھائی چارے کا فروغ : حضرت ابو ھریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ایک دوسرے سے روگردانی نہ کرو دوسرے کی غیبت نہ کرو، اور اللہ عزوجل کے بندو ! بھائی بھائی بن جاؤ۔ موسوعۃالابن ابی الدنیا کتاب الصمت وآداب اللسان ، باب الغيبة وذمها الحديث 163 ج7ص116تا117

ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی الله عنہا کو جب غصہ آتا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم ان کی ناک پکڑ کر ارشاد فرماتے " عویش ! یوں کہو : اے اللہ ! اے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے رب ! میرے گناہ بخش دے۔ اور میرے دل کے غصے کو ختم فرما اور مجھے گمراہ کرنے والے ظاہر و باطنی فتنوں سے محفوظ فرما" بحوالہ لباب الاحیاء مترجم ص 250 الله تعالٰی سےدعا ہے کہ ہمیں بھی ظاہر و باطنی فتنوں سے بچتے ہوئے اپنی اطاعت و فرمانبرداری والے کام کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ ( آمین بجاہ النبین صلی اللہ علیہ وسلم)


رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم کی اطاعت اور آپ کی تعلیمات اور سنتوں کی اتباع ہی انسان کی مکمل اصلاح کا نسخہ اکسیر اور دنیا و آخرت کی ہر کامیابی کا ضامن ہے حضور صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم نے بہت سی احادیث مبارکہ میں تین چیزوں کا ذکر فرما کر امت مسلمہ کی تربیت فرمائی ہے آئیے ان میں سے  کچھ احادیث مبارکہ ملاحظہ فرمائیے

1) تین چیزوں میں دیر نہ لگاؤ:روایت ہے حضرت علی رضی اللہ عنہ سے کہ فرمایا نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اے علی تین چیزوں میں دیر نہ لگاؤ نماز جب آجائے ، اور جنازہ جب تیار ہو جائے اور لڑکی جب اس کا ہم قوم مل جائے۔(مراۃ المناجیح شرح مشکاۃ المصابیح جلد 1 حدیث نمبر 605)

2) نجات دلانے والی خصلتیں:حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ راوی ہیں کہ رسول الله صَلَّى الله تَعَالَى عَلَيْهِ وَالِهِ وَسَلَّم نے فرمایا کہ تین ( خصلتیں) نجات دلانے والی اور تین ( خصلتیں ) ہلاکت میں ڈالنے والی ہیں۔ نجات دلانے والی ( خصلتیں) یہ ہیں : { 1 } ظاہر و باطن میں اللہ سے ڈرنا {۲} خوشی و ناراضگی میں حق بولنا {۳} مالداری اور فقیری میں درمیانی چال چلنا، اور ہلاکت میں ڈالنے والی ( خصلتیں) یہ ہیں: { 1 } نفسانی خواہشوں کی پیروی کرنا {۲} بخیلی کی اطاعت کرنا {۳} اپنی ذات پر گھمنڈ کرنا اور یہ ان تینوں میں سب سے زیادہ سخت ہے۔(منتخب احادیثیں حدیث نمبر 33 )

3) نیک بختی اور بدبختی: امام احمد و بزار حاکم سعد بن ابی وقاص رضی اللہ تعالی عنہ سے راوی، کہ رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے فرمایا: تین چیزیں آدمی کی نیک بختی سے ہیں اور تین چیزیں بدبختی ہیں۔ نیک بختی کی چیزوں میں نیک عورت اور اچھا مکان (یعنی وسیع یا اس کے پڑوسی اچھے ہوں ) اور اچھی سواری اور بدبختی کی چیزیں بد عورت ، برامکان ، بری سواری ۔ ( بہار شریعت جلد دوم حصہ سات صفحہ نمبر 2)

4) تین اعمال کا ثواب:حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا کہ رسول الله صَلَّى الله تَعَالَى عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّم نے فرمایا ہے کہ جب انسان مر جاتا ہے تو اس سے اس کے عمل کا ثواب کٹ جاتا ہے مگر تین عمل سے (کہ ان کا ثواب مرنے کے بعد بھی ملتا رہتا ہے ) { 1 } صدقہ جاریہ کا ثواب {۲} یا اس علم کا ثواب جس سے لوگ فائدہ اٹھائیں {۳} یا نیک اولاد جو اس کے لیے دعا کرتی رہے۔(منتخب حدیثیں حدیث نمبر 37 )

5) جنتی لوگ:حضرت سید نا عیاض رَضِيَ الله تَعَالَى عَنہ سے روایت ہے وہ فرماتے ہیں کہ میں نے حضور نبی کریم رؤف رحیم صَلَّى الله تَعَالَى عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّم کو فرماتے ہوئے سنا: ”جنتی لوگ تین قسم کے ہیں: (1) عدل کرنے والا حاکم جسے توفیق دی گئی ہو (2) رحم دل انسان جو اپنے رشتہ داروں اور مسلمانوں کے لیے نرم دل ہو اور (3) وہ پاک دامن مسلمان جو عیال دار ہونے کے باوجو د سوال کرنے سے بچنے والا ہو ۔ “ (فیضان ریاض الصالحین جلد 5 حدیث نمبر 662)


حضرت یحیی بن معاذ رازی کا قول ہے کہ تیری طرف سے ایک مومن کے حصہ میں تین چیزیں آنی چاہیے تو تیرا شمار اچھے لوگوں میں ہو گا –

(1) اگر تو اُسے نفع نہیں پہنچا سکتا تو اسے نقصان بھی نہ پہنچتا

(2) اگر تو اس کو خوش نہیں کر سکتا تو اُسے غمزدہ بھی نہ کر

(3) اگر تو اس کی تعریف نہیں کر سکتا تو اس کی برائی بھی نہ کر

حضرت حاتم زاہد کا ارشاد ہے کہ جس جگہ تین چیزیں ہوں گی وہاں سے رحمت خداوندی ہٹا دی جاتی ہے: (1) دنیاکا ذکر (2) ہنسی (3) لوگوں کی غیبت ۔

آئیے چند احادیث مبارکہ ملاحظہ کیجئے-

(1) ; دعا رد نہ فرمائے:خاتم المرسلین رحمت اللعالمین صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّم کا فرمان عالیشان ہے اللہ عزوجل کے ذمہ کرم پر ہے کہ تین بندوں کی دعا رد نہ فرمائے (1) روزہ دار یہاں تک کہ افطار کرلے (2) مظلوم یہاں تک کہ اس کی مدد کر دی جائے (3) مسافر یہاں تک کہ واپس لوٹ جائے . ( الترغيب والترہيب کتاب القضاء، باب تر ھیب من الظلم الخ، حدیث: 3409، ج 3,ص،131)

(2) عرش کےسائے کے نیچے :فرمان مصطفیٰ صلی اللہ تعالیٰ علیہ و سلم تین چیزیں عرش کےسائے کے نیچے ہونگیں 1: قرآن یہ بندوں کے لیے جھگڑا کرے گا اس کے لیے ظاہر و باطن ہے اور2: امانت اور 3:رشتہ پکارے گا جس نے مجھے ملایا الله اسے ملائے گا اور جس نے مجھے کاٹا الله اُسے کائے گا.( بہار شریعت حصہ، 16 حدیث نمبر ، 6 صفحہ 485 مکتبہ المدینہ )

(3) نجات اور ہلاک کرنے والی چیزیں: ‏فرمان پیارے آقا صلی اللہ تعالٰی علیہ و سلم :تین چیزیں نجات دینے والی ہیں اور تین چیزیں ہلاک کرنے والی ہیں. نجات والی چیزیں یہ ہیں:

(1) پوشیدہ اور ظاہر میں اللہ سے تقوی

(2) خوشی اور نا خوشی میں حق بات بولنا

(3) مالداری اور احتیاج کی حالت میں درمیانی چال چلنا

ہلاک کرنے والی چیزیں یہ ہیں

(1) خواہش نفسانی کی پیروی کرنا

(2) بخیل کی اطاعت کرنا

(3 اور اپنے نفس کے ساتھ گھمنڈ کرنا۔ ( بہار شریعت حصہ, 16 صفحہ ,547 مکتبہ المدینہ )

(4) ؛ صبر کرنے والے فقیروں کو نوازنا : حضور اکرم صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم نے فرمایا :فقیروں کو میری جانب سے کہہ دیجیئے کہ جو شخص تم میں سے صبر کرے اور احتساب کرے گا تو اس کو ایسی تین چیزوں سے نوازا جائے گا-

(1) جنت میں سرخ یا قوتوں سے مرصع کمرہ ہے جنتی اس کی طرف اس طرح دیکھتے ہیں جیسے دنیا والے ستاروں کی طرف دیکھتے ہیں اس میں صرف وہ نبی وہ شہید اور وہ مومن داخل ہوں گے جو فقیر ہوں گے -

(2) ; فقیر لوگ مالدار لوگوں سے آدھا دن پہلے جنت میں داخل ہوں گے ۔ اور اس نصف یوم کی مقدار پانچ سو سال کے برابر ہوگی اور اپنی مرضی کے مطابق جنت سے ضرورت کے مطابق نفع حاصل کریں گے اور حضرت سلیمان بن داؤد علیه سلام بادشاہت کے سبب جو اللہ تعالٰی نے ان کو عطا فرمائی تھی تمام انبیائے علیہ سلام کے چالیس سال بعد جنت میں داخل ہوں گے ۔

(3) ; جب فقیر اخلاص کے ساتھ تسبیح پڑھتے ہیں اور غنی بھی خلوص کے ساتھ یہی تسبیح تب بھی غنی فقیر کے مرتبہ کو نہیں پہنچ سکتا اگرچہ وہ اس کے ساتھ دس ہزار درہم کیوں نہ خرچ کرے۔ یہی فرق تمام نیک اعمال میں ہے لہذا قاصد نے واپس آکر فقیروں کو اس سے آگاہ کیا۔تو سب نے یک زبان ہو کر کہا: اے ہمارے پرودگار! ہم راضی ہیں اے پرودگار! ہم راضی ہیں. (تنبیہ الغافلین ، مترجم صفحہ نمبر، 304 مکتبہ نوریہ رضویہ پبلی کیشنز )

(5) ; تین بندوں کی نماز قبول نہیں ہوتی: الله عز و جل کے پیارے حبیب صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا الله عز وجل 3 قسم کے بندوں کی نماز قبول نہیں فرماتا اور نہ ہی ان کی کوئی نیکی آسمان کی طرف بلند ہوتی ہے۔

1; بھاگا ہوا غلام یہاں تک کے اپنے آقا کے پاس لوٹ آئے اور اپنا ہاتھ اس کے ہاتھ میں رکھ دے

2 ; ایسی عورت جس پر اس کا شوہر ناراض ہو یہاں تک کے راضی ہو جائے ‏

3 ; نشہ کرنے والا یہاں تک کہ نشہ اتر جائے۔( الحسان، ترتیب صحیح ابن حبان ، حدیث 5331 ج,8 ص، 380 )

اختتامیہ :

پیارے اسلامی بھائیوں آج کل ہمارے معاشرے میں یہ ہوتا ہے کہ اگر ہم کسی کے پاس جا کر اس کی تربیت کرنا چاہتے ہیں تو آگے والا کہتا ہے ارے بھائی ہمیں پتا ہے کہ تو کتنےپانی میں ہے چنانچہ سامنے والے کو ایسا نہیں کرنا چاہیے اور آگے والے کی تربیت قبول کرنی چاہیےاور اپنے علم کا پیالہ خالی نہ رکھیں ۔


عالمی سطح کی دینی تحریک دعوتِ اسلامی کے زیرِ اہتمام 10 ستمبر 2024ء کو محافظ ٹاؤن نیوسوسائٹی لاہور میں محفلِ میلاد منعقد کی گئی جس میں ڈویلپرز اور مختلف نیوسوسائٹیز کی شخصیات اسلامی بھائیوں نے شرکت کی۔

محفلِ میلاد میں تلاوت و نعت کے بعد مبلغِ دعوتِ اسلامی و ڈویژن نگران عادل رضا عطاری نے سنتوں بھرا بیان کیا اور مختلف امور پر شرکا کی تربیت و رہنمائی کی اور انہیں دینی کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے کی ترغیب دلائی۔ (رپورٹ: محمد فاروق عطاری نیوسوسائٹیز ڈیپارٹمنٹ آفس ذمہ دار ، کانٹینٹ:غیاث الدین عطاری)


پراپرٹی اینڈ کنسٹرکشن ڈیپارٹمنٹ دعوتِ اسلامی کے تحت 8 ستمبر 2024ء کو آن لائن ایک میٹنگ ہوئی جس میں صوبۂ پنجاب کے ڈویژنز ذمہ داران، ہر ڈویژن کے پراپرٹی ڈیپارٹمنٹ ذمہ داران، کنسٹرکشن ڈیپارٹمنٹ کے آفس ذمہ دار اور ملتان کے محمد عاصم عطاری نے شرکت کی۔

اس موقع پر نگرانِ ڈیپارٹمنٹ مولانا وسیم عطاری مدنی اور صوبائی ذمہ دار حاجی غلام الیاس عطاری نے اسلامی بھائیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ڈیپارٹمنٹ کے طے شدہ کاموں کا جائزہ لیا نیز دعوتِ اسلامی کے ایونٹس اور شیڈول سمیت کارکردگی پر تبادلۂ خیال کیا جس پر تمام اسلامی بھائیوں نے اچھی اچھی نیتیں کیں۔(رپورٹ: محمد فاروق عطاری نیوسوسائٹیز ڈیپارٹمنٹ آفس ذمہ دار ، کانٹینٹ:غیاث الدین عطاری)


ایچ آر ڈیپارٹمنٹ دعوتِ اسلامی کے ذمہ داران کا عطیات بکس ڈیپارٹمنٹ کے ذمہ داران کے ہمراہ  14 ستمبر 2024ء کو ماہانہ مدنی مشورہ منعقد ہوا جس میں صوبائی و ڈویژن ذمہ دار اسلامی بھائیوں نے بذریعہ انٹرنیٹ شرکت کی۔

دورانِ مدنی مشورہ ذمہ دار اسلامی بھائیوں نے مختلف امور پر کلام کیا بالخصوص جنوری سے اگست 2024ء تک کی کارکردگی کا جائزہ لیااور اس میں مزید بہتری لانے کی ترغیب دلائی۔

اس موقع پر عطیات بکس ڈیپارٹمنٹ کے مولانا جمیل انجم عطاری مدنی اور ایچ آر ڈیپارٹمنٹ کے سینئر اسسٹنٹ انس رضا عطاری بھی شریک تھے۔(رپورٹ: محمد رضوان شاہ عطاری مدنی ، کانٹینٹ:غیاث الدین عطاری)


عاشقانِ رسول کی دینی تحریک دعوتِ اسلامی کے تحت 12 ستمبر 2024ء کو آن لائن مدنی مشورہ منعقد ہوا جس میں مدرسۃ المدینہ جزوقتی کے صوبائی ذمہ دار، ڈویژن ذمہ داران، ڈسٹرکٹ ذمہ داران اور ایچ آر ڈیپارٹمنٹ کے اسلامی بھائیوں کی شرکت ہوئی۔

ایچ آر ڈیپارٹمنٹ کے صوبائی ذمہ دار سیّد فضیل عطاری نے مدنی مشورے کے دوران یومیہ حاضری اندراج کا تفصیلی جائزہ لیا اور دیگر اہم نکات پر گفتگو کی جبکہ ڈیپارٹمنٹ میں درپیش مسائل کا حل بھی بتایا۔بعدازاں مدنی مشورے میں شریک اسلامی بھائیوں نے دعوتِ اسلامی بالخصوص ڈیپارٹمنٹ کے دینی کاموں میں ترقی کے لئے اچھی اچھی نیتیں کیں۔(رپورٹ: محمد رضوان شاہ عطاری مدنی ، کانٹینٹ:غیاث الدین عطاری)


9 ستمبر 2024ء کو ڈسٹرکٹ بہاولنگر کی تحصیل منچن آباد میں شعبہ تحفظ ِاوراقِ مقدسہ دعوتِ اسلامی کےتحت مدنی مشورے کا انعقاد کیا گیا جس میں شعبے کے ذمہ دار اسلامی بھائیوں نے شرکت کی۔

اس مدنی مشورے میں صوبائی ذمہ دار محمد فہیم عطاری نے شعبے کے دینی کاموں کے حوالے سے کلام کرتے ہوئے سابقہ کارکردگی کا جائزہ لیا اور آئندہ کے اہداف دیئے نیز نمایاں کارکردگی پر اسلامی بھائیوں کو تحائف بھی دیئے۔

آخر میں ڈسٹرکٹ نگران قاری ناصر عطاری نے اسلامی بھائیوں سے گفتگو کرتے ہوئے 12 دینی کاموں میں عملی طور پر حصہ لینے کی ترغیب دلائی۔اس موقع پر ڈویژن ذمہ دار مولانا محمد بلال عطاری مدنی سمیت دیگر ذمہ داران بھی موجود تھے۔(رپورٹ: نسیم عطاری سوشل میڈیا ڈیپارٹمنٹ آف پاکستان شعبہ تحفظ اوراق مقدسہ ، کانٹینٹ:غیاث الدین عطاری)