حضور
ﷺ کی صدیق اکبر سے محبت از بنت عبدالمجید،فیضا ن ام عطار شفیع کا بھٹہ سیالکوٹ
پیارے آقا ﷺ اپنے یار غار سے بہت محبت کرتے تھے۔ سب سے پہلے
پیارے آقا ﷺ نے حضرت صدیق اکبر کو بے شمار القابات عطا فرمائے۔
عتیق و صدیق دو خاص القابات: حمایت مصطفی ﷺ میں چاروں پہر رہنے والے صدیق اکبر کو بارگاہ
رسالت سے جو القابات ملے ان میں سے ایک لقب عتیق ہے۔
ام المو منین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہاسے روایت ہے
فرماتی ہیں:میں ایک دن اپنے گھر میں تھی، رسول اللہ ﷺ اور صحابہ کرام علیہم
الرضوان صحن میں تشریف فرماتھے،میرے اور ان کے مابین چارپائی رکھی تھی،اچانک میرے
والد گرامی امیرالمومنین حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ تشریف لےآئے تو حضور نبیٔ
کریم ﷺ نے ان کی طرف دیکھ کراپنے اصحاب سے ارشاد فرمایا: جسے دوزخ سے آزاد شخص کو
دیکھنا ہو وہ ابو بکر کو دیکھ لے۔ اس کے بعد سے آپ عتیق مشہور ہوگئے۔ (معجم اوسط، 6/456،
حدیث: 9384)
صرف ابو بکر کا دروازہ کھلا رہے گا:نبی کریم ﷺ نے اپنے آخری ایام میں حکم ارشاد فرمایا:مسجد(نبوی)میں
کسی کا دروازہ باقی نہ رہے،مگر ابو بکر کادروازہ بند نہ کیا جائے۔
جنّت میں پہلے داخلہ:حضور اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا:جبریل امین علیہ السّلام میرے پاس آئے اور میرا
ہاتھ پکڑ کر جنّت کا وہ دروازہ دکھایا جس سے میری امّت جنّت میں داخل ہوگی۔حضرت ابو
بکر صدیق رضی اللہ عنہ نے عرض کی:یارسول اللہ!میری یہ خواہش ہے کہ میں بھی اس وقت
آپ کے ساتھ ہوتا،تاکہ میں بھی اس دروازے کو دیکھ لیتا۔رحمت عالم ﷺ نے فرمایا:ابو
بکر! میری امّت میں سب سےپہلے جنّت میں داخل ہونے والے شخص تم ہی ہوگے۔ (ابو داود،
4/280، حدیث: 4652)
ایک روایت حضرت نزال بن سبرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہےکہ آپ فرماتے
ہیں کہ ہم لوگ امیر المومنین حضرت علی المرتضی شیر خدا کرّم اللہ وجہہ الکریم کے
ساتھ کھڑے تھے اور آپ خوش طبعی فرما رہے تھے، ہم نے ان سے عرض کیا: اپنے دوستوں کے
بارے میں کچھ ارشادفرمائیے؟فرمایا:رسول اللہ ﷺ کے تمام اصحاب میرے دوست ہیں۔ہم نے
عرض کی:حضرت ابوبکرصدیق رضی اللہ عنہ کے بارے میں بتائیے؟ فرمایا: ان کے تو کیا کہنے!
یہ تو وہ شخصیت ہیں جن کا نام اللہ پاک نے جبریل امین اور پیارے آقا ﷺ کی زبان سے
صدّیق رکھا ہے۔ (مستدرک، 4/4، حدیث:4462)
حوض کوثر پر رفاقت:پیارے نبی ﷺ نے ایک دفعہ حضرت صدیق رضی اللہ عنہ سے فرمایا:تم میرے صاحب ہوحوض
کوثر پر اور تم میرے صاحب ہو غار میں۔(ترمذی،5 / 378 ،حدیث: 3690)
سب سے زیادہ مہربان:شفیع امّت ﷺ نے حضرت جبریل امین علیہ السّلام سے استفسار فرمایا:میرے ساتھ
ہجرت کون کرے گا؟تو جبریل امین علیہ السّلام نے عرض کی:ابو بکر(آپ کے ساتھ ہجرت
کریں گے)،وہ آپ کے بعد آپ کی امّت کے معاملات سنبھالیں گے اور وہ امّت میں سے سب
سے افضل اورامّت پر سب سے زیادہ مہربان ہیں۔
مزید برآں،رسول اللہ ﷺ نے ایک موقع پر فرمایا کہ اگر میں
کسی کو خلیل بناتا تو ابو بکر کو۔(بخاری، 2/591،حدیث:3904)اس سے بھی حضرت ابو بکر
صدیق رضی اللہ عنہ کے لئے آپ ﷺ کی محبت اور اہمیت کا پتا چلتا ہے۔