اس دنیا میں لا تعداد انسانوں نے جنم لیا اور بالآخر موت نے انہیں اپنی آغوش میں لے کر ان کا نام و نشان تک مٹا دیا۔دیکھئے!جنہوں نے دین اسلام کی بقا وسر بلندی کے لئے اپنی جان،مال اور اولاد کی قربانیاں دیں،جن کے دلی جذبات اسلام کے نام پر مر مٹنے کے لئے ہمہ وقت پختہ تھے تاریخ کے اوراق پر ان کے تذکرے سنہری حروف سے لکھے ہوئے ہیں۔ان اکابرین کے کارناموں کا جب ذکر کیا جاتا ہے تو دلوں پر عجیب کیفیت طاری ہو جاتی ہے بالخصوص امیر المومنین حضرت صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کا نام رقت و سوز کے ساتھ جذبہ اظہار و قربانی کو ابھارتا ہے۔حضرت صدیق اکبر رضی اللہ عنہ نے جس شان کے ساتھ اپنی جانی اور مالی قربانی کے نذرانے پیش کئے تاریخ ان کی مثال بیان کرنے سے قاصر ہے۔

حضرت صدیق اکبر رضی اللہ عنہ وہ ہیں جنہوں نے رسول اللہ ﷺ کی دعوت پر مردوں میں سب سے پہلے اسلام قبول کیا۔

حضرت ابن اسحاق رحمۃ اللہ علیہ نے ایک حدیث روایت کی ہے کہ حضور ﷺ نے فرمایا:سوائے ابو بکر کے اور کوئی ایسا شخص نہیں کہ جو میری دعوت پر بلا توقف وتامل ایمان لایا ہو ۔(تاریخ الخلفاء، ص 27)

یوں تو تمام صحابہ کرام علیہم الرضوان مقتدیٰ بہ،ستاروں کی مانند اور شمع رسالت کے پروانے ہیں لیکن حضرت صدیق اکبر رضی اللہ عنہ وہ ہیں جو انبیائے کرام اور رسولوں علیہم السلام کے بعد تمام مخلوق میں افضل ہیں،جو محبوب حبیب خدا ہیں،عتیق بھی ہیں،صادق بھی ہیں،صدیق بھی ہیں،رسول اللہ ﷺ کے دوست،رسول اللہ ﷺ کی خاطر اپنا تن من دھن سب کچھ قربان کرنے والے ہیں،جن کے والدین صحابی،اولاد صحابی، اولاد کی اولاد صحابی ہے۔

صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کی رسول اللہ ﷺ سے دوستی:حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ حضرت صدیق اکبر رضی اللہ عنہ اور نبی کریم ﷺ ظہور اسلام سے قبل بھی ایک دوسرے کے دوست تھے۔(الریاض النضرہ، 1 / 84)

حضرت صدیق اکبر کے گھر رسول اللہ ﷺ کی روزانہ آمد:حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ نبی کریم ﷺ کے مابین ایسی گہری دوستی تھی کہ رسول اللہ ﷺ حضرت صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کے گھر روزانہ تشریف لاتے تھے۔چنانچہ ام المومنین حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ کوئی دن ایسا نہ گزرتا تھا جس کی صبح و شام رسول اللہ ﷺ ہمارے گھر تشریف نہ لاتے ہوں۔(فیضان صدیق اکبر،ص270) (بخاری،1/180،حدیث:476)

زہد و تقویٰ میں حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی مثل :حضرت ابو درداء رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ دو عالم کے مالک و مختارﷺ نے ارشاد فرمایا:جو زہد و تقویٰ میں حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی مثل کسی کو دیکھنا چاہے تو وہ صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کو دیکھ لے۔(الریاض النضرہ، 1/ 52)

آپ کا سلسلۂ نسب :حضرت عروہ بن زبیر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ امیر المومنین حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کا نام عبد اللہ بن عثمان بن عامر بن عمرو بن کعب بن سعد بن تمیم بن مرہ بن کعب ہے۔ مرہ بن کعب تک آپ کے سلسلۂ نسب میں کوئی چھ واسطے ہیں اور مرہ بن کعب پر جا کر آپ کا سلسلہ سرکار ﷺ سے جاملتا ہے۔آپ کے والد حضرت عثمان کی کنیت ابو قحافہ ہے۔آپ کی والدہ ماجدہ کا نام ام الخیر سلمہ بنت صخر بن عامر بن عمرو بن کعب بن سعد بن تمیم بن مرہ بن کعب ہے ۔

حضرت صدیق اکبر رضی اللہ عنہ پہلے ایمان لائے :حضرت ابراہیم نخعی رحمۃ اللہ علیہ ارشاد فرماتے ہیں:سب سے پہلے اسلام قبول کرنے والے حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ ہیں۔( ترمذی،5/411،حدیث: 3756)

حضرت صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کا مقام:حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا:سب سے زیادہ جس شخص نے میرا ساتھ دیا اور میری خدمت میں اور میری خوشنودی میں اپنا وقت اور اپنا مال سب سے زیادہ لگایا وہ ابو بکر رضی اللہ عنہ ہیں۔اگر میں کسی شخص کو اپنا خلیل بناتا تو یقیناً ابو بکر رضی اللہ عنہ کو ایسا دوست بناتا۔(ترمذی،5/373،حدیث:3680)

سبحان اللہ!حدیث مبارک سے معلوم ہوا کہ حضورﷺ کو حضرت صدیق اکبر رضی اللہ عنہ سے کتنی محبت تھی کہ آپ نے حضرت صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کو اپنا خلیل فرمایا۔

حضرت صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کا ایک اعزاز:حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ حضور ﷺ نے حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ سے یوں فرمایا:تم میرے صاحب ہو حوض کوثر پر اور تم میرے صاحب ہو غار میں۔(ترمذی،5 / 378 ،حدیث: 3690)

صدیق امّت کا امام ہے:حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں:رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:جماعت میں ابو بکر موجود ہوں تو اس کے لئے موضوع نہیں کہ اس کی امامت ابو بکر کے علاوہ کوئی شخص کرے۔(ترمذی، 5/573،حدیث:3673)معلوم ہوتا ہے کہ آپ نے اپنے بعد خلافت کا امیر حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ کو بنایا اور ان کی خلافت کی طرف اشارہ فرمایا۔

آپ رضی اللہ عنہ کی کنیت ابو بکر ہے۔واضح رہے کہ آپ اپنے نام سے نہیں بلکہ کنیت سے مشہور ہیں،نیز آپ کی اس کنیت کی اتنی شہرت ہے کہ عوام النّاس اسے آپ کا اصل نام سمجھتے ہیں حالانکہ آپ کا نام عبد اللہ ہے۔

اسلام سے قبل بھی دوست:امّ المومنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ اور نبی کریم،رؤف رحیمﷺ ظہور اسلام سے قبل بھی ایک دوسرے کے دوست تھے۔(الریاض النضرة،1/84)

حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ اور نبی کریم،رؤف و رحیم ﷺ کے مابین ایسی گہری دوستی تھی کہ رسول اللہ ﷺ حضرت صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کے گھر روزانہ تشریف لاتے تھے،چنانچہ امّ المومنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ کوئی دن ایسا نہ گزرتا جس کی صبح و شام رسول اللہﷺ ہمارے گھر تشریف نہ لاتے ہوں۔(بخاری،1/180،حدیث:476)

محبوب حبیب خدا:حضرت ابو عثمان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ صحابہ کرام علیہم الرضوان نے عرض کی:یا رسول اللہ ﷺ!لوگوں میں آپ کو سب سے زیادہ بڑھ کر کون محبوب ہے؟آپ نے ارشاد فرمایا: عائشہ۔انہوں نے دوبارہ عرض کی:مردوں میں سے کون ہے؟فرمایا:عائشہ کے والد(یعنی حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ)۔(بخاری،3/ 126،حدیث:4358)

بارگاہ رسالت میں صدیق اکبر کی اہمیت:حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جنگ احد میں حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ نے اپنے بیٹے عبد الرحمن کو(جو اس وقت مسلمان نہیں ہوئے تھے اور کفار کی طرف سے لڑ رہے تھے)مقابلے کے لئے للکارا تو رسول اللہ ﷺ نے آپ کو بیٹھنے کا حکم ارشاد فرمایا۔آپ رضی اللہ عنہ نے سرکار ﷺ کی بارگاہ میں عرض کی:یا رسول اللہ ﷺ!مجھے اجازت عطا فرمائیے میں ان کے اوّل دستے میں گھس جاؤں گا۔تو نبی کریم،رؤف رّحیم ﷺ نے آپ سے ارشاد فرمایا: اے ابو بکر!ابھی تو ہمیں تمہاری ذات سے بہت سے فائدے اٹھانے ہیں اور تمہیں معلوم نہیں کہ میرے نزدیک تمہاری حیثیت بمنزلہ کان اور آنکھ کے ہے۔(تفسیر روح البیان،9/413)(تفسیر روح المعانی،الجزء: 28)(الریاض النضرة،1/186،185)

صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کے لئے رسول اللہ ﷺ کی حمایت:حضرت ابو درداء رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: میں ایک بار دو عالم کے مالک و مختار،مکی مدنی سرکار ﷺ کی بارگاہ میں حاضر تھا،اچانک حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ گھٹنوں تک دامن اٹھائے حاضر خدمت ہوئے۔رسول اللہ ﷺ نے انہیں دیکھتے ہی ارشاد فرمایا:اے ابو بکر!کیا تمہارے دوست اور تمہارے مابین کسی بات پر جھگڑا ہوا ہے؟تو آپ نے غمگین لہجے میں عرض کی:یا رسول اللہ ﷺ!میرے اور عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کے درمیان کچھ شکر رنجی (ناراضی)ہو گئی تھی،میں نے ان سے کچھ سخت کلامی کر دی،پھر میں نے نادم ہو کر ان سے معافی بھی مانگی مگر انہوں نے معاف نہیں کیا۔اس لئے میں آپ کے حضور حاضر ہوا ہوں۔آپ ﷺ نے تین بار فرمایا:ابو بکر اللہ تمہیں معاف کرے۔اس کے بعد حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کو بھی ندامت ہوئی تو وہ ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کے مکان پر گئے تو معلوم ہوا کہ وہ تو بارگاہ رسالت میں گئے ہوئے ہیں،لہٰذا حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ بھی وہیں پہنچ گئے،جیسے ہی آپ وہاں پہنچے تو انہیں دیکھ کر نبی کریم،رؤف رّحیم ﷺ کے رخ انور پر جلال کے آثار ظاہر ہو گئے،حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ یہ دیکھ کر ڈر گئے اور آپ ﷺ کے گھٹنوں پر ہاتھ رکھ کر عاجزانہ عرض کی:یا رسول اللہ ﷺ!عمر کے ساتھ سخت کلامی میں نے کی تھی۔دوبارہ یہی کہا تو سرکار والا تبار،ہم بے کسوں کے مددگار ﷺ نے ارشاد فرمایا:اے لوگو!اللہ پاک نے مجھے تمہاری طرف رسول بنا کر بھیجا تو تم نے مجھے جھٹلایا،مگر ابو بکر نے میری تصدیق کی،پھر اس نے اپنا جان و مال سب کچھ مجھ پر فدا کردیا تو کیا تم میرے دوست کے معاملے کو میری وجہ سے برداشت نہیں کر سکتے؟آپ نے دو بار یہ ارشاد فرمایا۔اس کے بعد حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کو کسی نے ایذا نہ دی۔

(بخاری،2/519، حدیث:3661)

بیاں ہو کس زباں سے مرتبہ صدیق اکبر کا ہے یار غار،محبوب خداصدیق اکبر کا

الٰہی! رحم فرما!خادم صدیق اکبر ہوں تری رحمت کے صدقے،واسطہ صدیق اکبر کا

(فیضان صدیق اکبر،ص597)


دعوتِ اسلامی کے تحت 4 ستمبر 2025ء کو اسپیشل پرسنز ڈیپارٹمنٹ کے ذمہ دار اسلامی بھائیوں نے نابینا افراد کے لئے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں قائم ادارے  PFFB (Pakistan Foundation Fighting Blindness) کا دورہ کیا۔

اس دوران صوبائی ذمہ دار نابینا افراد کامران عطاری اور راوالپنڈی ڈسٹرکٹ کے ذمہ دار نعیم عطاری نے ادارے کے اسٹاف اور نابینا افراد سے ملاقات کرتے ہوئے انہیں نیکی کی دعوت پیش کی۔

ذمہ دار اسلامی بھائیوں نے وہاں موجود اسٹاف سمیت نابینا اسلامی بھائیوں کو دعوتِ اسلامی کے نیک اجتماعات میں شرکت کرنے اور دینی کاموں میں حصہ لینے کی ترغیب دلائی جس پر انہوں نے اچھی اچھی نیتوں کا اظہار کیا۔(رپورٹ: اسپیشل پرسنز ڈیپارٹمنٹ، کانٹینٹ:غیاث الدین عطاری)

گورنمنٹ قندیل انسٹیٹیوٹ برائے نابینا افراد راوالپنڈی میں 4 ستمبر 2025ء کو اسپیشل پرسنز ڈیپارٹمنٹ دعوتِ اسلامی کے تحت ”اجتماعِ میلاد النبی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا اہتمام کیا گیا جس میں نابینا افراد سمیت دیگر اسلامی بھائیوں نے شرکت کی۔

اجتماعِ میلاد النبی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا آغاز تلاوتِ کلامِ پاک و نعتِ رسولِ مقبول صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم سے کیا گیا جس کے بعد مبلغِ دعوتِ اسلامی احمداویس عطاری نے ”سیرت النبی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم اور انبیائے کرام کی میلاد النبی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے حوالے سے بشارتیں“

کے موضوع پر بیان کیا اور نابینا افراد کو دعوتِ اسلامی کے ہفتہ وار سنتوں بھرے اجتماع میں شرکت کرنے نیز قافلوں میں سفر کرنے کی دعوت دی جس پر انہوں نے اچھی اچھی نیتیں کیں۔

اس موقع پر صوبائی ذمہ دار نابینا افراد کامران عطاری، صوبائی ذمہ دار بدر شفیق عطاری اور راولپنڈی ڈسٹرکٹ کے ذمہ دار نعیم عطاری سمیت دیگر اہم ذمہ دار اسلامی بھائی موجود تھے۔(رپورٹ: کامران عطاری صوبائی ذمہ دار اسپیشل پرسنز ڈیپارٹمنٹ، کانٹینٹ:غیاث الدین عطاری)

3 ستمبر 2025ء کو شعبہ فیضان آن لائن اکیڈمی بوائز  دعوتِ اسلامی کے تحت گجرانوالہ و راولپنڈی ڈویژن کے شفٹ تعلیمی ذمہ دار اسلامی بھائیوں کی ماہانہ آن لائن میٹنگ ہوئی۔

اس میٹنگ میں ڈویژن تعلیمی امور کے ذمہ دار جواد عطاری نے ماہانہ میٹنگ کے نکات بیان کرتے ہوئے تجوید کلاسز اور تعلیمی معاملات کے بارے میں اسلامی بھائیوں کی رہنمائی کی نیز ماہِ ستمبر 2025ء کے تعلیمی اہداف بھی دیئے جس پر ذمہ دار اسلامی بھائیوں نے اچھی اچھی نیتوں کا اظہار کیا۔(رپورٹ: مولانا محمد وقار یعقوب عطاری مدنی برانچ ناظم فیضان آن لائن اکیڈمی بہاولپور، کانٹینٹ:غیاث الدین عطاری)

دعوتِ اسلامی کے مدنی مرکز فیضانِ مدینہ فیصل آباد، پنجاب میں پاکستان مشاورت آفس کی میٹنگ ہوئی جس میں نگران اور ذیلی شعبہ جات کے ذمہ دار اسلامی بھائی شریک ہوئے۔

میٹنگ کے دوران رکنِ شوریٰ و نگرانِ پاکستان مشاورت حاجی محمد شاہد عطاری نے ذمہ داران کی اخلاقی اعتبار سے تربیت کی اور انہیں سیرتِ مصطفیٰ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم پر عمل کرنے کا ذہن دیا۔

اس علاوہ نگرانِ پاکستان مشاورت نے توکل اور مثبت سوچ کے فوائد بیان کرتے ہوئے ذمہ دار اسلامی بھائیوں کی ذہن سازی کی جس پر انہوں نے اچھی اچھی نیتیں کیں۔

آخر میں نگرانِ پاکستان مشاورت حاجی محمد شاہد عطاری نے اختتامی دعا کروائی جبکہ وہاں موجود اسلامی بھائیوں نے اُن سے ملاقات بھی کی۔(رپورٹ:عبدالخالق عطاری نیوز فالو اپ ذمہ دار نگرانِ پاکستان مشاورت، کانٹینٹ:غیاث الدین عطاری)


دارالمدینہ ہیڈ آفس کراچی میں 1500 سالہ جشنِ ولادت مصطفیٰ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے بابرکت موقع پر ایک پرنور محفلِ میلاد کا اہتمام کیا گیا۔

محفل کا آغاز تلاوتِ کلام پاک سے ہوا جس کے بعد نعت خواں اسلامی بھائیوں نے بارگاہِ رسالت صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم میں عقیدت و محبت کے پھول نچھاور کرتے ہوئے نعتیں پیش کیں۔

اس روحانی محفلِ میلاد میں مبلغِ دعوتِ اسلامی مولانا حاجی محمد اسد عطاری مدنی نے سنتوں بھرا بیان کیا جس میں انہوں نے اللہ پاک کی عطا کردہ نعمتوں پر شکر ادا کرنے کی اہمیت بیان کی اور شرکا کو نبی کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی سیرتِ طیبہ پڑھنے کی ترغیب دلائی۔ اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے خصوصی طور پر یہ بھی تاکید کی کہ عاشقانِ رسول حضور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی شان میں نازل ہونے والی 12آیاتِ مبارکہ کو حفظ کرنے کی کوشش کریں۔

محفلِ میلاد میں عاشقانِ رسول شریک ہوئے اور رحمتِ دو جہاں صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے 1500 سالہ جشن ولادت کی خوشی میں اپنے جذبات کا اظہار کیا۔(رپورٹ: مولانا رضا عطاری مدنی، اردو کانٹینٹ رائیٹرمارکیٹنگ اینڈ کمیونی کیشن ڈیپارٹمنٹ دارالمدینہ ،ہیڈ آفس کراچی ، ویب ڈسک رائٹر:غیاث الدین عطاری)


الحمدللہ! دارالمدینہ انٹرنیشنل اسلامک اسکول سسٹم کے تمام کیمپسز میں 1500 سالہ جشنِ میلادِ مصطفیٰ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے سلسلے میں روح پرور محافلِ میلاد کا اہتمام کیا گیا۔

ان محافل کا آغاز تلاوتِ کلامِ پاک سے ہوا جس کے بعد طلبۂ کرام نے حضور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی بارگاہِ اقدس میں عقیدت و محبت کے ساتھ نعتیں پیش کیں۔ مختلف طلبہ نے بیانات بھی کئے اور سیرتِ مصطفیٰ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے بعض پہلوں کو اجاگر کیا۔

تقریب میں طلبہ کے درمیان قرأت، نعت، بیان اور کوئز کا سلسلہ بھی ہوا جس نے محفل کو مزید رونق بخشی اور بچوں میں سیرتِ رسول صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم سیکھنے کا جذبہ پیدا کیا۔

محافلِ میلاد میں اساتذہ، طلبہ اور والدین کی بڑی تعداد نے شرکت کی اورمیلادِ مصطفیٰ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی خوشیوں میں شامل ہو کر اپنے قلوب کو منّور کیا۔ (رپورٹ: مولانا رضا عطاری مدنی، اردو کانٹینٹ رائیٹرمارکیٹنگ اینڈ کمیونی کیشن ڈیپارٹمنٹ دارالمدینہ ،ہیڈ آفس کراچی ، ویب ڈسک رائٹر:غیاث الدین عطاری)


دعوت اسلامی کے زیر اہتمام 12 ربیع الاوّل 1447ھ کو تاریخ میں پہلی بار بحریہ ٹاؤن کراچی میں 1500 واں جشن ولادت مصطفٰے صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم منانے کے لئے جلوسِ میلاد کا انعقاد کیا گیا۔

اس روح پرور جلوس میں شعبہ رابطہ برائے شخصیات کے مولانا یوسف سلیم عطاری مدنی کے ہمراہ سینکڑوں عاشقانِ رسول صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم اپنی اپنی گاڑیوں میں شریک ہوئے۔ گاڑیوں پر سبز پرچموں کی بہار اور ہاتھوں میں لہراتے جھنڈے عشقِ مصطفیٰ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی تصویر پیش کر رہی تھی۔ عاشقانِ رسول صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے لبوں پر درود و سلام کی صدائیں تھیں جنہوں نے فضا کو معطر کر دیا۔

جلوس کے دوران نعت خوانی اور ذکرِ مصطفیٰ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا سلسلہ بھی جاری رہا جبکہ راستوں میں موجود لوگوں نے بھی اس جلوس کو عقیدت و احترام کے ساتھ خوش آمدید کہا۔

اس موقع پر مولانا یوسف سلیم عطاری مدنی نے کہا کہ:

"آج بحریہ ٹاؤن کراچی میں یہ پہلا جلوسِ میلاد صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم منعقد ہوا ہے جو اس بات کی علامت ہے کہ عشقِ مصطفیٰ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم ہر دل میں بسا ہوا ہے۔ ہم سب کا مقصد یہ ہے کہ اپنے نبیِ کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی ولادت کا جشن عقیدت و محبت کے ساتھ منایا جائے اور اُن کی تعلیمات کو عام کیا جائے۔"

واضح رہے کہ یہ جلوس بحریہ ٹاؤن کی تاریخ میں اپنی نوعیت کا پہلا جلوسِ میلاد صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم تھا جو عاشقانِ رسول صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے لئے ایک تاریخی اور روحانی لمحہ بن گیا۔


اپنی اصلاح کرنے اور شریعتِ مطہرہ کی تعلیمات سے آگاہی حاصل کرنے کا ایک بہترین ذریعہ علمِ دین کی مجلس میں بیٹھنا ہے جہاں لوگوں کی دینی و اخلاقی تربیت کی جاتی ہے۔

اسی سلسلے میں 06 ستمبر 2025ء بمطابق 13 ربیع الاوّل 1447ھ کو بعد نمازِ عشا دعوتِ اسلامی کے عالمی مدنی مرکز فیضانِ مدینہ کرچی میں ہفتہ وار مدنی مذاکرے کا انعقاد کیا گیا جس میں براہِ راست اور بذریعہ مدنی چینل عاشقانِ رسول کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔

تلاوت و نعت سے شروع ہونے والے اس ہفتہ وار مدنی مذاکرے میں شیخِ طریقت، امیرِ اَہلِ سنّت، بانیِ دعوتِ اسلامی حضرت علّامہ مولانا ابوبلال محمد الیاس عطّاؔر قادری رضوی دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ نے حاضرین و ناظرین کی جانب سے ہونے والے مختلف سوالات کے جوابات ارشاد فرمائے۔

مدنی مذاکرے کے چند مدنی پھول

سوال: دعوتِ اسلامی کے دِینی ماحول میں” عقیدہ ٔختم نبوت کورس“ کروایا جاتاہے،اس کورس کے بارے میں آپ کیا فرماتے ہیں؟

جواب: عقیدۂ ختمِ نبوت کورس ایک خاص(Unique) کورس ہے ،یہ دعوتِ اسلامی کی برکت ہے ۔بچے بچے کو یہ بات گھول کر پلانی ہے کہ ہم سب سے آخری نبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی اُمّت ہیں۔ اَب کو ئی نیا نبی نہیں آئے گا ۔یہ فائنل فائنل اورفائنل ہے ،نیانبی آنے کی بالکل ہی گنجائش نہیں۔ ہاں! حضرت عیسی علیہ السلام قیامت کے قریب تشریف لائیں گے مگروہ نئے نبی نہیں ہیں ۔اس وقت آسمانوں پر تشریف فرماہیں ۔یہ زمین پر آکر انجیلِ مقدس کی تعلیمات عام نہیں کریں گے ،قرآن پاک اوردین اسلام کی تعلیمات یعنی سنتِ رسول (صلی اللہ علیہ والہ وسلم) عام کریں گے ۔اس کورس کا کم ازکم فائدہ یہ ہے کہ عقیدۂ ختم نبوت مضبوط ہوجاتاہے ،مزید دعوتِ اسلامی کے تحت کورس میں شرکاء ایک ماہ ،12ماہ کے قافلوں میں سفرکی نیت بھی کرتے ہیں ۔

سوال: مدنی مرکز فیضانِ مدینہ فیصل آباد میں” ٔختمِ نبوت کورس“کرنے والوں کی رہنمائی فرمائیں کہ وہ اپنی اچھی نیتوں پر استقامات کیسے حاصل کریں ؟

جواب: اچھی نیتوں پراستقامت کے لیے انہیں یاد رکھا جائے ،یاد کروایا جائے،ذہن بناتے رہیں کہ یہ کام مجھے کرنا ہے ۔بندہ جوکام مسلسل کرتارہے تو اس کام کا عادی ہوجاتاہے ۔کبھی کبھی کرے تو استقامت مشکل ہوجاتی ہے ، جیسے ا حافظ قرآن، روزانہ قرآن ِ کریم یادکرتارہے گا تو حافظ رہے گا ورنہ اسے قرآن پاک بھلادیا جائے گا۔حفظِ قرآن کرنا آسان ہے مگراسے حفظ رکھنا مشکل ہے ۔حافظ صاحب قرآن پاک روزانہ پڑھتے رہیں، زہے نصیب! روزانہ ایک منزل تلاوت کریں ،گویا ان کے لیے سواری تیارہے ،بیٹھیں اورسفرشروع۔اگرایک منزل نہیں پڑھ سکتے تو کم ازکم ایک پارے کی تلاوت کسی صورت نہ چھوڑیں۔ غیرحافظ کوبھی روزانہ 1پارہ پڑھناچاہئے ،ایک مہینے میں ایک ختم قرآن کرلیں تو کیا بات ہے ۔

سوال: اگرکسی نے بچپن میں قرآنِ کریم نہ پڑھاہوتو وہ کیا کرے ؟

جواب: ایک مسلمان کے لیے یہ کہنا تو عجیب ہے کہ قرآنِ پاک دیکھ کر بھی پڑھنا نہیں آتا۔ لوگ دنیاوی تعلیم کے اعتبارسے پڑھے لکھے کہلواتے ہیں مگرقرآن پاک دیکھ کر بھی پڑھنا نہیں آتا ،کیا انہیں پڑھا لکھاکہا جاسکتاہے؟اصل پڑھالکھا تو وہی ہے جو قرآن پڑھنا جانتاہو اورحدیثیں جانتاہو۔ہرمسلمان کو قرآن پاک پڑھنا سیکھنا چاہئے ، مخارِج کے ساتھ دُرست قرآنِ کریم پڑھنے کے لیے اسلامی بھائی دعوت اسلامی کے مدرسۃ المدینہ بالغان میں اوراسلامی بہنیں مدرسۃ المدینہ بالغات میں داخلہ لیں ۔

سوال: دعوت اسلامی کے دِینی ماحول میں ذکرِ رسول (صلی اللہ علیہ والہ وسلم )پر آپ ،خلیفۂ امیراہل سنت اوردیگرعاشقانِ رسول کی آنکھیں نم ہوجاتی ہیں ،ہم کیا کریں کہ ہمیں سوز و رِقّت اورمحبتِ رسول نصیب ہوجائے؟

جواب: اللہ پاک کی خصوصی عطاہےکہ رِقّتِ قلبی نصیب ہوجائے ۔جسے نہیں وہ عاشقانِ رسول کی صحبت اختیارکرے ،دعوت اسلامی میں لاکھوں اسلامی بھائی اوراسلامی بہنیں ہیں،یہ میرے ساتھ اتفاق کریں گے کہ پہلے پتاہی نہیں تھا کہ یہ کیا ہوتاہے ۔دعوتِ اسلامی کے دِینی ماحول میں معلوم ہواکہ عشقِ رسول میں رویا بھی جاتاہے ،مدینے شریف کی محبت میں تڑپا بھی جاتاہے ۔لوگوں میں عموماً مدینے شریف جانے کا شوق بھی نہیں ہوتا ،جیسے سکولوں میں بچوں کی چھٹیاں ہیں ،کچھ تو وہ بھی ہوتے کہ جو عمرہ اورزیارتِ مدینہ کے لیے بچوں کے ساتھ وہاں جاکرچھٹیاں گزاریں گے اورکچھ وہ ہیں جو مختلف ملکوں میں جائیں گے، ہوٹلوں میں ٹھہریں گے اورتفریحی مقامات پر جائیں گے۔مکے مدینے جانے والانیکیاں کماتاہے اورتفریحی مقامات پر جو ماحول ہے وہ سب سمجھتے ہیں، بے پردگی اور دیگرکئی ایک معاملات کی وجہ سے کئی گناہوں میں جا پڑتے ہوں گے ۔ایک تعدادہے کہ پیسے بھی ہوتے ہیں لیکن حج پر نہیں جاتے مگرجب وہ دعوت اسلامی کے دینی ماحول میں آتے ہیں اورپیسے والے ہیں تو وہ ہرسال حج کرتے ہوں گے ۔عشقِ رسول بہت بڑی نعمت ہے، جسے مل جائے وہ خوش نصیب ہے ۔ اس کے لیے بتکلف کوشش بھی کی جاسکتی ہے مَنْ جَدَّ وَجَدَ( جس نے کوشش کی اُس نے پالیا) ،جب نعت شریف پڑھی جائے تو آنکھیں بندکرکے سرکارصلی اللہ علیہ والہ وسلم کا تصورکرے ، مدینے کا تصورباندھے ،رونا نہ آئے تو رونے کی سی صورت بنائے ،بتکلف روئے کہ کس کا ذکر سُن رہا ہوں ؟کس کی بات ہورہی ہے ؟وہ اللہ پاک کےحبیب ،ساری مخلوق میں سب سے افضل ،شفیق ہیں کہ شفاعت کریں گے ،رؤف و رحیم ہیں ،پھر ان کے احسانات پر غورکرے ،یوں سوزپیداہوگا ،رِقَّت طاری ہوگی ،آنسوجاری ہوں گے ۔پہلے خشک لکڑی کی طرح ہوں گے اَب تربترہوگئے ،دعوت اسلامی کے دینی ماحول میں بہت ایسے ملیں گے ۔بلکہ عشقِ مصطفی(صلی اللہ علیہ والہ سلم )بانٹ رہے ہیں انہیں بھی عاشقِ رسول بنارہے ہیں ۔

سوال: بعض مرتبہ سوزوتڑپ ہوتی ہے مگر آنسونہیں نکلتے ،اس کی کیاوجہ ہے ؟

جواب: طبی طورپر بعض مرتبہ جسم سے آنسوختم ہوجاتے ہیں جس طرح پانی کی کمی کی وجہ سے منہ خشک ہونے لگتاہے ،عمرکی وجہ سے بھی ہوتاہے ،جس طرح بوڑھوں میں ایسا ہوتاہے وہ رو رہے ہوتے ہیں مگر ان کے آنسونہیں نکلتے ،مسورکی چھلکے والی دال میں لحمیات ہوتے ہیں ،جس سے سوز اورآنسومیں اضافہ ہوتاہے ۔ آنسونہ نکلنے میں ریا کاری سے بچت ہوجاتی ہے ۔

سوال: 7 ستمبر، یوم ِتحفظِ عقیدۂ ختم نبوت کے موقع پر آپ کیا فرماتے ہیں ؟

جواب: الحمد لله! 7 ستمبر کو یوم تحفظِ عقیدۂ ختم نبوت ہے، درخواست ہے کہ تمام تاجران 7 ستمبر کو اللہ پاک اور اس کے سب سے آخری نبی، محمدِ عربی صلی اللہ علیہ والہ وسلم کو خوش کرنے کی نیت سے ہر چیز 7% ڈسکاؤنٹ(Discount) پر سیل(Sale) کریں ۔ یا اللہ پاک! جو میری درخواست پر عمل کرے ،اُس کی روزی میں خیر و برکت دے اور انتقال کے وقت اُس کو اپنے آخری نبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا دیدار نصیب فرما۔ امین بجاہِ خاتم النبیین صلی اللہ علیہ والہ و سلم

سوال: کیا ڈسکاؤنٹ(Discount) کرنے والالکھ کر بھی لگا دے ؟

جواب : جی ہاں ،یہ لکھ کرلگا دے : 7ستمبر کو یوم تحفظِ عقیدۂ ختم نبوت کے سلسلے میں یہاں سے ہر چیز 7% ڈسکاؤ نٹ پر خرید فرمائیے ۔

سوال: اِس ہفتے کارِسالہ ” امیر اہل سنت کی دُعائیں “ پڑھنے یا سُننے والوں کوخلیفہ ٔامیر اہل سنت دامت برکاتہم العالیہ نے کیا دُعا دی ؟

جواب: یا اللہ پاک! جو کوئی 33 صفحات کا رسالہ امیر اہل سنت کی دُعائیں پڑھ یا سُن لے ،اُس سے اپنے پیارے حبیب صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے دِین کی خوب خدمت لے اور اُس کا خاتمہ ایمان پر فرما کر اُسے ماں باپ اور خاندان سمیت بے حساب بخش دے۔اٰمِیْن بِجَاہِ خاتم النَّبیین صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم


30 اگست 2025ء بمطابق06 ربیع الاوّل شریف 1447ھ کو بعد نمازِ عشا دعوتِ اسلامی کے عالمی مدنی مرکز فیضانِ مدینہ کرچی میں ہفتہ وار مدنی مذاکرے کا انعقاد کیا گیا جس میں براہِ راست اور بذریعہ مدنی چینل عاشقانِ رسول کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔

تلاوت و نعت سے شروع ہونے والے اس مدنی مذاکرے میں شیخِ طریقت، امیرِ اَہلِ سنّت، بانیِ دعوتِ اسلامی حضرت علّامہ مولانا ابوبلال محمد الیاس عطّاؔر قادری رضوی دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ نے حاضرین و ناظرین کی جانب سے ہونے والے مختلف سوالات کے جوابات ارشاد فرمائے۔

مدنی مذاکرے میں ہونے والے بعض سوال و جواب

سوال: کیا یہ بات درست ہے کہ دنیاوی معاملات میں اختلاف جتنا بھی ہوجائے تو دوحدیں پارنہ کریں (1):کسی کے رزق پروارنہ کریں (2):کسی کی عزت کو نشانہ نہ بنائیں ؟

جواب: یہ بات درست ہے ،ان دوچیزوں پروارنہ کریں اوربھی بہت کچھ ہے جن پر وارنہیں کرنا چاہئے ،اختلاف ہو یا موافقت، کسی مسلمان کی عزت پرحملہ کرنے کی اجازت نہیں ۔رزق پر حملہ کرنا مثلاً دونوں دوکاندارہیں۔ ایک دوسرے کے گاہک نہ توڑیں،کسی کی بے عزتی کرنا یا کسی کی روزی کے لیے رکاوٹ پیداکرنا دونوں بُری حرکتیں ہیں ،ان سے ہرایک کوبچنا ہے ۔

سوال: عموماً سوشل میڈیا کا استعمال غلط اندازسے بھی ہورہا ہوتاہے ،اس بارے میں آپ کیافرماتے ہیں ؟

جواب: عموماً اس کا درست استعمال بہت کم ہے ،کسی کو اجاڑنا ہوتو اسے سوشل میڈیا کا عادی بنادیا جائے ۔بندہ اس کے استعمال میں اس طرح گم ہوجاتاہے کہ دِین اور دنیا دونوں کے کام کانہیں رہتا ،یہ بھی نشے کی طرح ہے ،بندہ آگے ہی آگے بڑھتاچلاجاتاہے کہ بعض اوقات کھانے پینے کا ہوش بھی نہیں رہتا۔ اس کے ذریعے لوگ گناہوں میں پڑجاتے ہیں ۔

سوال: نبیِ کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے درازگوش (گدھے)اور اُونٹنی کا نام کیا ہے؟

جواب : دراز گوش کا نام یعفوراوراُونٹنی کا نام قصویٰ تھا ،دونوں کو نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم سے عشق تھا ۔

سوال: 5ربیع الاول شریف کن کا یوم شہادت ویوم عرس ہے ؟

جواب: 5ربیع الاول نواسۂ رسول، حضرت امام حسن مجتبیٰ رضی اللہ عنہ کایوم شہادت ہے، یہ نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے نواسے ،حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ کے بڑے بھائی ،جنتیوں کے سردار،سخی الاسخیا(یعنی سخیوں کے بھی سردار)مسلمانوں کی دوبڑی جماعتوں میں صلح کروانے والے اوربڑی شان والے ہیں ۔

سوال: مریضوں کے لیے خون کا عطیہ دینے کا کیا فائدہ ہوتاہے ؟

جواب: دعوت اسلامی کے شعبے FGRF کے تحت مریضوں کے لیے Blood کیمپ لگائے جاتے ہیں ،جس کو کوئی بیماری یا پرابلم نہ ہوتو تو پیارے آقاصلی اللہ علیہ والہ وسلم کی دُکھیاری اُمّت کے لیے ضرور خون کا عطیہ دیں ۔مردہر 3مہینے کے بعد خون دے سکتاہے ۔خون دینا دل کے لیے بھی مفیدہے ،آپ خون دیں گے تو بدن میں اورخون بنناشروع ہوجائے گا۔بلڈ پریشربھی کنٹرول رہتاہے اوراس سے ہارٹ اٹیک (Heart Attack)کا خطرہ کم ہوجاتا ہے ۔

سوال:آپ نےپہلابیان کہاں اورکب کیا ؟

جواب:مَیں نےدعوتِ اسلامی کے شروع ہونے سے بہت پہلے اپنی زندگی کا پہلابیان مبارک مسجد،اولڈ سٹی کراچی میں کیا ۔

سوال: اِس ہفتے کارِسالہ”محبتِ رسول صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم پڑھنے یاسُننے والوں کوامیراہل سنت دامت برکاتہم العالیہ نے کیا دُعا دی ؟

جواب: یاربِّ کریم! جو کوئی 17 صفحات کا رسالہ ”محبتِ رسول صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّمپڑھ یا سُن لے، اُسے حقیقی مُحبَّتِ رسول نصیب فرما اور اُسے ماں باپ اور خاندان سمیت بے حساب بخش دے۔اٰمِیْن بِجَاہِ خاتم النَّبیین صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم


عالمی سطح کی دینی تحریک دعوتِ اسلامی کے دینی کاموں کے سلسلے میں مرکزی مجلسِ شوریٰ کے رکن مولانا حاجی محمد عقیل عطاری مدنی فیصل آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے بیرونِ ملک ایسٹ افریقہ  کے سفر پر روانہ ہو چکے ہیں۔

معلومات کے مطابق رکنِ شوریٰ کا یہ سفر 2 ستمبر تا 3 اکتوبر 2025ء تک جاری رہے گا جس دوران یوگنڈا، کینیا اور تنزانیہ کے مختلف دینی کاموں میں شرکت کرنا (مثلاً مدنی کورسز، معلم کورس اور امام صاحبان سمیت ذمہ داران سے ملاقات کرنا) رکنِ شوریٰ کے شیڈول میں شامل ہے نیز دیگر تنظیمی ایکٹیویٹیز بھی سرانجام دیں گے۔(رپورٹ: مولانا عابد عطاری مدنی معاون رکنِ شوریٰ مولانا حاجی محمد عقیل عطاری مدنی ، کانٹینٹ:غیاث الدین عطاری)