حضور
ﷺ کی صدیق اکبر سے محبت از بنت محمد آصف،فیضان خدیجۃ الکبری پی آئی بی کالونی
کراچی

افضل البشر بعد الانبیا کل جہاں میں سب سے مقبول محبوب رب
اکبر کے محبوب حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ ہیں آپ کو حضرت صدیق اکبر سے اتنی
محبت تھی کہ آپ نے حضرت ابو بکر صدیق کو یار مزار بننے کی سعادت سے بھی نوازا۔ شاعر
کہتے ہیں کہ
محبتوں کا صلہ کون ایسے دیتا ہے سنہری جالیوں میں یار غار آپ سے ہے
آئیے چند احادیث مبارکہ پڑھ کر مزید فیوض و برکات حاصل کرتی
ہیں، چنانچہ
حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے،میں نے
حضور اقدس ﷺ کو امیر المومنین حضرت علی رضی اللہ عنہ کے ساتھ کھڑے دیکھا،اتنے میں
حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ حاضر ہوئے حضور پرنور ﷺ نے ان سے مصافحہ فرمایا
اور گلے لگایا اور ان کے دہن(یعنی منہ)پر بوسہ دیا مولا علی کرم اللہ پاک وجہہ
الکریم نے عرض کی کیا حضور ﷺ ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کا منہ چومتے ہیں؟ فرمایا:
اے ابو الحسن! میرے ہاں ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کا مرتبہ ایسا ہے جیسا کہ میرا
مرتبہ میرے رب کے حضور۔ (فتاویٰ رضویہ، 8/210 تا 212)
پیغام نبی یہ دیتے ہیں صدیق اکبر میرے ہیں جو حق پر ہیں وہ
کہتے ہیں صدیق اکبر میرے ہیں
صدیق اکبر کے گھر حضور کی روزانہ آمد: حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ اور حضور ﷺ کے مابین ایسی
گہری دوستی تھی کہ رسول اللہ ﷺ حضرت صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کے گھر روزانہ تشریف
لاتے تھے، چنانچہ حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ کوئی دن ایسا نہ
گزرتا تھا جس کی صبح و شام رسول اللہ ﷺ ہمارے گھر تشریف نہ لاتے ہوں۔ (بخاری، 1/180،
حدیث: 476)
حضرت عبد اللہ بن عباس سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ اور حضور
ﷺ کے صحابہ ایک تالاب میں تشریف لے گئے حضور ﷺ نے ارشاد فرمایا:ہر شخص اپنے دوست کی
طرف تیرے سب نے ایسا ہی کیا یہاں تک کہ صرف رسول اللہ ﷺ اور حضرت ابو بکر صدیق رضی
اللہ عنہ باقی رہے رسول اللہ ﷺ صدیق اکبر کی طرف تیر کر تشریف لے گئے اور انہیں
گلے لگاکر فرمایا میں کسی کو خلیل بناتا تو ابو بکر کو بناتا لیکن وہ میرا یار ہے۔
(المعجم الکبیر، 11 /208)
بیاں ہو کس زباں سے مرتبہ صدیق اکبر کا ہے یار غار
محبوب خدا صدیق اکبر کا
حضور
ﷺ کی صدیق اکبر سے محبت از بنت محمد وزیر خان،فیض مدینہ نارتھ کراچی

آپ رضی اللہ عنہ کا نام عبد اللہ ہے اور ابو بکر سے جو آپ مشہور
ہیں تو یہ آپ رضی اللہ عنہ کی کنیت ہےاور صدیق و عتیق آپ رضی اللہ عنہ کا لقب
ہےاور آپ کے والد کا نام عثمان اور کنیت ابو قحافہ ہے آپ رضی اللہ عنہ کی والدہ
محترمہ کا نام سلمی ہے جن کی کنیت ابو الخیر ہے۔ (اسد الغابۃ، 3/315)
آپ رضی اللہ عنہ کا سلسلہ نسب ساتویں پشت میں مرہ بن کعب پر
حضور ﷺ کے شجرہ نسب سے مل جاتا ہے آپ رضی اللہ عنہ واقعہ فیل کے تقریبا ڈھائی برس
بعد مکہ شریف میں پیدا ہوئے۔ (الاکمال فی اسماء الرجال، ص 587)
حضور کی صدیق اکبر سے محبت پر احادیث مبارکہ:
رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: میرے بعد ابو بکر اور عمر کی
پیروی کرنا۔ (ترمذی، 5/374، حدیث: 3682)
مسجد میں ابو بکر صدیق کے دروازے کے علاوہ سارے دروازے بند
کر دو۔ (بخاری، 1/177، حدیث: 466) علمائے کرام فرماتے ہیں کہ یہ حدیث مبار کہ آپ رضی
اللہ عنہ کی خلافت کی طرف اشارہ کرتی ہے کیونکہ آپ اس دروازے سے تشریف لاکر
مسلمانوں کو نماز پڑھایا کریں گے۔ (تاریخ الخلفاء، ص 46)
حضورﷺ کی ہجرت مدینہ کے واقعہ میں جو بات سب سے اہم اور
واضح ہے وہ یہ ہے کہ آپ نے اس سفر کے لئے حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کو اپنے
ہمسفر کے طور پر مختص فرمایا یہی وجہ ہے کہ آپ نے باقی صحابہ کرام کو ہجرت کا حکم
دے دیا لیکن آپ رضی اللہ عنہ کو اپنے پاس ہی روکے رکھا یہ شرف تمام صحابہ کرام میں
سے صرف اور صرف حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کو ہی حاصل ہوا ہے۔
علمائے کرام نے اس سے یہ حکم مستنبط کیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ
کو حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ سے بہت محبت تھی اور تمام صحابہ کرام میں سے آپ
رضی اللہ عنہ ہی حضور ﷺ کے زیادہ قریب تھے اس لئے آپ کے بعد خلافت کے حقدار بھی
حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ ہی تھے اس کے علاوہ بھی کئی ایسے واقعات ہیں جن سے
یہ حکم مزید مضبوط ہوتا ہے، مثلا حضور ﷺنے اپنے مرض وصال میں حضرت ابو بکر صدیق رضی
اللہ عنہ کو ہی نماز پڑھانے کے لئے منتخب فرمایا اور کسی دوسرے صحابی کو اس کی
اجازت نہ دی اسی طرح ایک صحیح حدیث میں آپ ﷺ کا ایک قول وارد ہوا ہے: اگر میں اپنا
خلیل بناتا تو ضرور ابو بکر کو ہی اپنا بناتا۔ (ترمذی، 5/373،حدیث:3680)
حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ حضور کی نظر میں جو
اتنےمحبوب اور مکرم ہوئے یہ سب کچھ اسی وجہ سے تھا کہ حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ
عنہ حضورﷺ کے مثالی اور سچے ساتھی تھے جنہوں نے اپنا مال اپنی جان اور اپنا سب کچھ
حضور اقدسﷺ پر قربان کرنے میں کوئی کسر نہ چھوڑی۔
حوض کوثر کے ساتھی: حضرت عبد اللہ بن عمررضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ اللہ محبوب،داناےغیوب ﷺ نے
حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ سے ارشاد فرمایا:اے ابو بکر تم سفر ہجرت میں
غارمیں میرے ساتھی تھے لہذا حوض کوثر پر بھی میرے ساتھی ہوگے۔ (ترمذی،5 / 378 ،حدیث:
3690)
ارشاد فرمایا: اے ابو الحسن! (یعنی حضرت علی رضی اللہ عنہ)
میرے نزدیک ابو بکر کا وہی مقام ہے جو اللہ پاک کے ہاں میرامقام ہے۔ (الریاض
النضرة، 1/185)
حضور
ﷺ کی صدیق اکبر سے محبت از بنت طفیل الرحمان ہاشمی،فیض مدینہ نارتھ کراچی

جن خوش نصیبوں نے ایمان کے ساتھ سرکار عالی وقار ﷺ کی صحبت
بابرکت پائی،ان میں مایہ ناز شخصیت صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کی ہے۔ رسول اکرم ﷺ کو
حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ سے بے حد محبت تھی کہ تمام صحابہ کرام علیہم الرضوان
میں آپ ہی حضور ﷺ کے سب سے زیادہ قریب تھے۔ حضور ﷺ کی آپ سے بے حد محبت کا اندازہ
آپ کی حضور کے ساتھ حاصل خصوصی اور امتیازی رفاقت سے بھی لگایا جا سکتا ہے،سفر و
حضر کی رفاقت،غارثور کی رفاقت اور آخر میں پہلوئے مصطفی ﷺ میں تدفین کے ذریعے
رفاقت قبر کا نصیب ہونا پوری امت میں آپ رضی اللہ عنہ کے عظیم المرتبہ ہونے اور آپ
سے پیارے آقا ﷺ کی بے حد محبت کو واضح کرتا ہے پیارے آقا ﷺ کی صدیق اکبر رضی اللہ
عنہ سے مثالی محبت کی چند جھلکیاں ملاحظہ کیجیے۔
صبح و
شام ملاقات فرمانا: حضور ﷺ صبح و شام صدیق اکبر
رضی اللہ عنہ کے گھر تشریف لے جایا کرتے تھے چنانچہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا
فرماتی ہیں:میں نے ہوش سنبھالا تو والدین دین اسلام پر عمل کرتے تھے،کوئی دن نہ
گزرتا مگر رسول اللہ ﷺ دن کے دونوں کناروں صبح و شام ہمارے گھر تشریف لاتے۔ (بخاری،
1/180، حدیث:476)
رب کے
سوا خلیل: پیارے آقا ﷺ نے فرمایا:اگر میں اپنے رب کے سوا کسی کو خلیل
بناتا تو میں ضرور ابو بکر کو ہی خلیل بناتا۔ (ترمذی، 5/373،حدیث:3680)
سب کو
ایک لقمہ اور صدیق اکبر کے لئے تین لقمے: ایک مرتبہ
نبی کریم ﷺ نے کھانا تیار کیا اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کو بلایا،سب کو ایک
لقمہ عطا فرمایا جبکہ حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کو تین لقمے عطا کیے حضرت عباس
رضی اللہ عنہ نے اس کی وجہ پوچھی تو ارشاد فرمایا:جب پہلا لقمہ دیا تو حضرت
جبرائیل علیہ السلام نے کہا:اے عتیق!تجھے مبارک ہو،جب دوسرا لقمہ دیا تو حضرت
میکائیل علیہ السلام نے کہا:اے رفیق! تجھے مبارک ہو،جب تیسرا لقمہ دیا تو اللہ
کریم نے فرمایا:اے صدیق!تجھے مبارک ہو۔ (الحاوی للفتاویٰ، 2/51)
رفیق
ہجرت: جب کفار مکہ کے ظلم و ستم اور تکلیف رسانی کی وجہ سے نبی
اکرم ﷺ نے مکہ معظمہ سے ہجرت فرمائی تو آپ ﷺ نے اس سفر کے لئے حضرت صدیق اکبر رضی
اللہ عنہ کو اپنے ہم سفر کے طور پر مختص فرمایا تمام صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کو
ہجرت کا حکم دے دیا لیکن صدیق اکبر کو اپنے پاس ہی روکے رکھا اور خود ان کے ساتھ
مدینے کی جانب سفر فرمایا،یہ شرف تمام صحابہ کرام علیم الرضوان میں سے صرف اور صرف
صدیق اکبر کو ہی حاصل ہوا ہے۔
شفیع امت ﷺ نے حضرت جبرائیل امین علیہ السلام سے استفسار
فرمایا:میرے ساتھ ہجرت کون کرے گا؟تو جبرائیل امین نے عرض کی:ابو بکر(آپ کے ساتھ
ہجرت کریں گے)وہ آپ کے بعد آپ کی امت کے معاملات سنبھالیں گے اور وہ امت میں سے سب
سے افضل اور امت پر سب سے زیادہ مہربان ہیں۔ (جمع الجوامع، 11/39، حدیث:160)
یار غار: اسی ہجرت کے موقع پر صرف آپ رضی اللہ عنہ کو ہی رسول اللہ ﷺ کے یار غار ہونے
کی سعادت حاصل ہوئی تین دن تک صدیق اکبر حضور ﷺ کے ساتھ غار ثور میں قیام پذیر رہے۔
حوض
کوثر پر رفاقت: حضور ﷺ نے ایک دفعہ صدیق اکبر رضی اللہ عنہ سے فرمایا:تم
میرے صاحب ہو حوض کوثر پر اور تم میرے صاحب ہو غار میں۔ (ترمذی،5 / 378 ،حدیث:
3690)
مرض وفات میں یاد فرمانا: جب آپ ﷺ مرض وفات میں مبتلا تھے اس وقت بھی آپ نے صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کو
یاد فرمایا اور حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے صدیق اکبر اور آپ کے صاحبزادے کو اپنے
پاس بلوایا،چنانچہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں رسول اللہ ﷺ نے اپنے مرض
میں مجھ سے فرمایا:میرے پاس اپنے والد ابو بکر اور اپنے بھائی کو بلاؤ،حتی کہ میں
تحریر لکھ دوں،مجھے اندیشہ ہے کہ کوئی تمنا کرنے والا تمنا کرے اور کوئی کہنے والا
کہے کہ میں(خلافت کا مستحق)ہوں،حالانکہ اللہ اور مسلمان صرف ابو بکر کو ہی قبول
کریں گے۔ (مشکاۃ المصابیح، 2/415، حدیث:6021)
یار
مزار: جہاں ہم صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کو یار غار کے اعزاز سے
بہرور دیکھتے ہیں وہیں بعد از وفات بھی آپ یار مزار کی عظیم شرف سے سرفراز دکھائی
دیتے ہیں آپ رضی اللہ عنہ کا مزار پر انوار حضور ﷺ کے مزار کے پہلو میں موجود ہے
کہ یہ خوبصورت محبت بعد از وفات بھی جاری و ساری ہے۔
صدیق اکبر رضی اللہ عنہ حضور ﷺ کی بارگاہ میں جو اتنے محبوب
اور مکرم تھے بے شک اسی وجہ سے تھا کہ صدیق اکبر رضی اللہ عنہ حضور ﷺ کے مثالی اور
سچے ساتھی تھے،جنہوں نے اپنا مال،اپنی جان اور اپنا سب کچھ حضور اقدس ﷺ پر قربان
کرنے میں کوئی کسر نہ چھوڑی،صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کا عشق رسول ﷺ ایسا مثالی ہے
جسے اللہ اور رسول پر ایمان رکھنے والے ہر شخص پر اختیار کرنا لازم و ضروری ہے ۔
حضور
ﷺ کی صدیق اکبر سے محبت از بنت طاہر احمد عطاری،فیض مدینہ نارتھ کراچی

آپ کا نام عبد اللہ ہے اور ابو بکر سے آپ مشہور ہیں تو یہ
آپ کی کنیت ہے اور صدیق و عتیق آپ رضی اللہ عنہ کا لقب ہے آپ کے والد کا نام عثمان
اور کنیت ابو قحافہ ہے اور آپ کی والدہ کا نام سلمہ ہے جن کی کنیت ابو الخیر رضی
اللہ عنہا ہے آپ رضی اللہ عنہ کا سلسلہ نسب ساتویں پشت میں مرہ بن کعب پر حضور پاک
ﷺ کے شجرہ نسب سے مل جاتا ہے آپ رضی اللہ عنہ واقعہ فیل کی تقریباً ڈھائی برس بعد
مکہ شریف میں پیدا ہوئے۔ (خلفائے راشدین، ص 43)
ایسے تو تمام صحابہ کرام ہی چمکتے دمکتے ستارے ہیں جن کی
شان و عظمت ایسی بے مثال ہے کہ کوئی بھی امتی ان کے مقام و مرتبے کو نہیں پہنچ
سکتا ، لیکن تمام صحابہ کرام میں صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کا مقام سب سے نمایاں ہیں
آپ رضی اللہ عنہ انبیائے کرام کے بعد تمام لوگوں میں سب سے افضل و اعلیٰ ہیں۔ حدیث
شریف میں ہے کہ سرکار اقدس ﷺ نے فرمایا: سوائے نبی کے اور کوئی شخص ایسا نہیں کہ
جس پر آفتاب طلوع اور غروب ہوا ہو اور وہ صدیق اکبر سے افضل ہو۔ ایک اور مقام پر
ارشاد فرمایا: حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ لوگوں میں سب سے بہتر ہیں علاوہ اس
کے کہ وہ نبی نہیں۔ (کنز العمال، 3/248، حدیث: 2545، جزء: 11)
رسل اور انبیاء کے بعد جو افضل ہو عالم سے یہ عالم میں ہے
کس کا مرتبہ صدیق اکبر کا
حضور پاک ﷺ صدیق اکبر رضی اللہ عنہ سے بے حد محبت فرماتے
تھے کہ حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ فرماتے ہیں ایک دن صحابہ
کرام پیارے آقا ﷺ کی خدمت میں حاضر تھے تو آقا ﷺ نے فرمایا:سارا دن نہ بیٹھا کرو
بلکہ وقفے سے آیا کرو وقفے سے ملا کرو اس سے محبت بڑھتی ہے حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ
عنہ بھی صحابہ کرام کے ساتھ قریب بیٹھے سن رہے تھے راوی فرماتے ہیں ظہر سے پہلے
بات ہوئی ظہر میں حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ مسجد میں آئے نماز ادا کی اور
چلے گئے پھر عصر میں نماز پڑھی حضور ﷺ سے ملے بغیر چلے گئے پھر مغرب میں تشریف
لائے نماز ادا کی اور حضور پاک ﷺ سے ملے بغیر چلے گئے حضور پاک ﷺ نے پوچھا ابو بکر
صدیق نہیں آئے، پیارے آقا ﷺ نے یہی سوال ظہر کے بعد عصر اور مغرب کے بعد بھی کیا،
حضرت انس فرماتے ہیں: مغرب کے بعد میں ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کے دروازے پر گیا
دستک دی کہا حضور پوچھتے ہیں کہ آج ابو بکر نہیں آئے؟ حضرت انس فرماتے ہیں صدیق
اکبر رضی اللہ عنہ دوڑ کے حضور کی خدمت میں حاضر ہوئے عرض کی حضور حکم فرمائیں
حضور پاک ﷺ نے فرمایا: آج آپ آئے نہیں نظر نہیں آئے عرض کی حضور آپ نے فرمایا کہ
وقفے سے ملو محبت بڑھتی ہے حضور ﷺ فرمانے لگے آپ سے تو نہ فرمایا تھا آپ نہ جایا
کریں یہی رہا کریں آپ ہوتے ہیں تو میرا دل لگا رہتا ہے۔
حضور پاک ﷺ صدیق اکبر رضی اللہ عنہ سے اتنی محبت کرتے تھے
کہ فرمایا:مسجد نبوی میں جس کا دروازہ کھلتا ہے بند کر دو مگر صدیق اکبر رضی اللہ
عنہ کا دروازہ بند نہ کرنا آج بھی مسجد نبوی شریف سے منسوب کوئی دروازہ بند کیا جا
سکتا ہے مگر باب ابی بکر بند نہیں ہوتا۔
آپ نے پڑھا ہوگا کہ اللہ پاک نے صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کی
شان و عظمت کو قرآن کریم میں بیان فرمایا:اور امتیوں سے محبت فرمانے والے آقا مکی
مدنی مصطفی ﷺ کے کئی احادیث مبارکہ میں آپ کی شان اور آپ کی فضیلت کو بیان فرمایا:اور
کئی احادیث مبارکہ ایسی ہیں جن میں پیارے آقا ﷺ نے صدیق اکبر رضی اللہ عنہ سے اپنی
محبت کو ظاہر فرمایا ہے ایسی چند احادیث مبارکہ پیش خدمت ہیں:
حضور پاک ﷺ نے فرمایا:ابو بکر کی محبت اور شکر میری امت پر
واجب ہے۔ (تاریخ الخلفاء، 1 / 49)
حضور پاک ﷺ نے ایک موقع پر ارشاد فرمایا:مجھے کسی کے مال نے
اتنا فائدہ نہیں دیا جتنا ابو بکر صدیق کے مال نے فائدہ پہنچایا ہے یہ سن کر حضرت ابو
بکر صدیق رضی اللہ عنہ رونے لگے اور عرض کی یا رسول اللہ ﷺ آپ ہی تو میری جان اور
آپ ہی میرے مال کے مالک ہیں۔ (ابن ماجہ، 1 / 17، حدیث: 94)
میرے تو آپ ہی سب کچھ ہیں رحمت عالم میں جی رہا ہوں زمانے میں آپ ہی کے لئے
حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کی بھی کیا بات ہے کہ حضور
پاک ﷺ نے آپ رضی اللہ عنہ سے اس قدر محبت کی کہ آپ رضی اللہ عنہ صرف اس جہاں میں
نہیں بلکہ دونوں جہاں میں پیارے آقا ﷺ کے سنگ رہے، حدیث مبارکہ میں ہے: تم حوض
کوثر پر بھی میرے ساتھ ہو اور غار ثور میں بھی میرے ساتھ ہوگے۔ (ترمذی،5 / 378 ، حدیث:
3690)
حضور پاک ﷺ نے فرمایا:جس شخص نے مجھ پر اپنی محبت اور مال
سب سے زیادہ احسان کیے ہیں وہ ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ ہیں اگر میں خدا کے سوا
کسی اور کو اپنا خلیل بناتا تو ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کو بناتا لیکن اخوۃ
اسلام اب موجود ہے۔ (بخاری، 2/591،حدیث:3904)
صدیق اکبر رضی اللہ عنہ وہ مقدس ہستی ہیں جن سے ہمارے آقا ﷺ
نے اتنی محبت فرمائی کہ وہ اس مختصر مضمون میں نہیں سما سکتی آپ کی یہ شان ہے کہ
آپ یار غار بھی ہیں یار مزار بھی آپ پیارے آقا ﷺ کے ساتھ غزوات میں بھی شریک ہوئے
اور بھی بہت سے نسبتیں آپ رضی اللہ عنہ کو حاصل ہیں وہ شاعر کہتے ہیں کہ
بیاں ہوں کس زبان سے مرتبہ صدیق اکبر کا ہے یار
غار محبوب خدا صدیق اکبر کا
الہی رحم فرما خادم صدیق اکبر ہوں تیری رحمت کے صدقے واسطہ صدیق
اکبر کا
اللہ پاک ہمیں حضور پاک ﷺ کی سچی غلامی عطا فرمائے، سچا
عاشق صدیق اکبر رضی اللہ عنہ بنائے اور صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کے نقش قدم پر چلنے
کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین بجاہ النبی الامین ﷺ
حضور
ﷺ کی صدیق اکبر سے محبت از بنت الحاج محمود اسلام،فیض مدینہ نارتھ کراچی

حضور اکرم ﷺ کو صدیق اکبر سے بے حد محبت تھی اور کیوں نہ ہو
کہ صدیق اکبر رضی اللہ عنہ حضور اکرم ﷺ کے یار غار ہیں صدیق اکبر رضی اللہ عنہ نے
حضور ﷺ کی خاطر اپنے وطن مال و دولت اپنے بیٹے اور بیٹی سب کو پیچھے چھوڑ دیا۔
اہل سنت والجماعت کا اس پر اتفاق ہے کہ انبیاء و مرسلین
علیہم السلام کے بعد تمام انسانوں،جنوں اور فرشتوں سے افضل آپ یعنی صدیق اکبر رضی
اللہ عنہ ہیں۔ (شان صدیق اکبر، ص 11)
حضور اکرم ﷺ صدیق اکبر رضی اللہ عنہ سے اتنی محبت فرماتے
تھے کہ آپ نے خود صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کو علم سکھایا یعنی تعلیم دی اور احکامات
سکھائے چنانچہ نبی پاک ﷺ نے ارشاد فرمایا: مجھے خوابوں کی تعبیر بتانے کا حکم دیا
گیا ہے اور یہ کہ میں یہ ابو بکر کو سکھاؤں۔ (تاریخ الخلفاء، ص 33)
عظیم تابعی بزرگ حضرت سعید بن جبیر رحمۃ اللہ علیہ فرماتے
ہیں: حضور نبی کریم ﷺ کے پاس سورہ فجر کی آیت مبارکہ تلاوت کی گئی: یٰۤاَیَّتُهَا النَّفْسُ الْمُطْمَىٕنَّةُۗۖ(۲۷) ارْجِعِیْۤ اِلٰى
رَبِّكِ رَاضِیَةً مَّرْضِیَّةًۚ(۲۸) فَادْخُلِیْ فِیْ عِبٰدِیْۙ(۲۹) وَ ادْخُلِیْ
جَنَّتِیْ۠(۳۰) (پ 30، الفجر:27 تا 30)ترجمہ
کنز الایمان:اے اطمینان والی جان اپنے رب کی طرف واپس ہو لو کہ تو اس سے راضی ہو
اور وہ تجھ سے راضی پھر میرے خاص بندوں میں داخل ہو اور میری جنت میں آ۔ تو حضرت ابو
بکر صدیق رضی اللہ عنہ نے کہا یہ کتنا اچھا ہے آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا:تمہاری موت کے
وقت فرشتہ ضرور یہی کہے گا۔ (تفسیر طبری،42 /581)
حضور ﷺ صدیق اکبر رضی اللہ عنہ سے اس قدر محبت کرتے تھے کہ
آپ نے اپنی ظاہر حیات میں ہی صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کے خلیفہ اولیٰ ہونے کی طرف
اشارہ فرما دیا تھا، چنانچہ حضرت جبیر بن مطعم رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک
عورت نبی کریم ﷺ کی بارگاہ میں حاضر ہوئی اور آپ سے کسی چیز کے بارے میں کلام کیا
نبی کریم نے اس عورت کو کسی اور وقت لوٹنے کا حکم ارشاد فرمایا،اس عورت نے عرض کیا
یا رسول اللہ اگر میں آؤں اور آپ کو نہ پاؤں تو؟(اس عورت کا ارشاد آپ کے ظاہری
پردہ فرمانے کی طرف تھا)نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا:اگر تم مجھے نہ پاؤ تو صدیق
اکبر رضی اللہ عنہ کے پاس آ جانا۔ (بخاری، 4/ 480 ، حدیث : 7220)
اس حدیث مبارکہ سے واضح ہے کہ حضور پاک ﷺ کا اشارہ آپ کے
وصال ظاہری کے بعد صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کی خلافت کی طرف تھا کیونکہ نبی کریم ﷺ
نے ہی اپنی امت کے لئے صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کو چنا۔
حضور کی صدیق اکبر سے محبت پر احادیث مبارکہ:
جسے دوزخ سے آزاد شخص کو دیکھنا ہو وہ ابو بکر کو دیکھ لے۔ (معجم
اوسط، 6 / 456، حدیث 9384)
ابو بکر کی محبت اور ان کا شکر میری تمام امت پر واجب ہے۔ (شان
صدیق اکبر، ص 9)
حضور پاک ﷺ نے ارشاد فرمایا:اے ابو الحسن! میرے نزدیک ابو
بکر صدیق رضی اللہ عنہ کا وہی مقام ہے جو اللہ پاک کے ہاں میرا مقام ہے۔ (الریاض
النضرۃ،1 / 185)
ارشاد فرمایا:مجھ پر جس کسی کا احسان تھا میں نے اس کا بدلہ
چکا دیا ہے مگر ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کے مجھ پر وہ احسانات ہیں جن کا بدلہ
اللہ پاک روز قیامت انہیں عطا فرمائے گا۔ (ترمذی،5/374،حدیث:3681)
ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ پر کسی کو فضیلت مت دو کی وہ
دنیا و آخرت میں تم سب(صحابہ)سے افضل ہے۔ (الریاض النضرۃ، 1/137)

دعوتِ اسلامی
کے تحت مختلف شعبہ جات قائم ہیں جن کےذریعے خدمتِ دین کا کام پاکستان سمیت دنیا کے
مختلف ممالک میں کیا جارہا ہے۔انہیں شعبہ جات میں سے بعض شعبہ جات کو مرکزی مجلسِ شوریٰ کے رکن مولانا ابوماجد حاجی
محمد شاہد عطاری مدنی دیکھ رہے ہیں ۔
رکن شوری ابو ماجد حاجی
محمد شاہد عطاری مدنی کے شعبہ جات (اسلامی بھائیوں /اسلامی بہنوں )کی ماہانہ کارکردگی جولائی 2025 حصہ ”الف“ اسلامی بھائی |
|||||
شعبہ معاونت برائے اسلامی بہنیں کی ماہانہ
کارکردگی جولائی 2025 |
|||||
محارم اجتماع / دینی حلقہ |
اجتماعات/دینی حلقے |
523 |
سفری جدول و ایونٹس
انتظامات |
تعداد |
346 |
کل شرکاء |
2408 |
انتظامات کروائے |
346 |
||
نئے علاقوں میں دینی کام
شروع کروائے |
تعداد |
154 |
اسلامی بہنوں کی طرف سے
ملنے والے کام /ای میلز |
تعداد |
750 |
فیضان صحابیات |
تعداد |
146 |
مکمل /ریپلائی |
704 |
|
کتنوں میں حاضری ہوئی |
133 |
||||
شعبہ تحفظ اوراق مقدسہ کی
ماہانہ کارکردگی جولائی 2025 |
|||||
دعوت اسلامی کے اداروں میں
بکسز |
ادروں میں بکس کی تعداد |
12005 |
باردانے وصول کئے |
تعداد |
38003 |
موجودہ بکس کی تعداد |
11740 |
بادرانے محفوظ کئے |
تعداد |
37780 |
|
شعبہ میں موجودہ بکسز |
عمومی بکس کی تعداد |
107981 |
بکس خالی ہوئے |
عمومی بکس تعداد |
107000 |
بڑے بکس کی تعداد |
2010 |
بڑے بکس تعداد |
1994 |
||
اسپیشل بکس کی تعداد |
641 |
اسپیشل بکس تعداد |
623 |
||
کل تعداد |
110632 |
کل تعداد |
109617 |
||
شعبہ فلکیات کی
ماہنامہ کارکردگی جولائی 2025 |
|||||
کتنے نیو نقشہ بنائے |
تعداد |
25 |
توقیت کورس |
تعداد |
3 |
سمت قبلہ کے نشان
تربیت کی |
تعداد |
13 |
سمت قبلہ کے نشان لگائے |
تعداد |
22 |
گھڑیوں کے اوقات انسٹال کی تربیت |
تعداد |
13 |
اوقات انسٹال کئے |
تعداد |
2 |
شعبہ
ماہنامہ فیضان مدینہ کی ماہانہ کارکردگی
جولائی2025
دعوتِ اسلامی کے شعبہ ماہنامہ فیضان مدینہ کی طرف سے
ماہِ اگست 2025 میں (65 صفحات)تقریباً 30 مضامین شائع ہوئے،اس
مہینے میں ہرسال کی طرح اس سال بھی یوم دعوت اسلامی کے لئے خصوصی شمارہ ”فیضان
دعوت اسلامی“ بھی تیارکیاگیا ۔
رکن شوری ابو ماجد حاجی محمد شاہد عطاری مدنی کے شعبہ جات (اسلامی
بھائیوں /اسلامی بہنوں )کی ماہانہ کارکردگی جولائی 2025 حصہ "ب"اسلامی بہنیں |
||||||
شعبہ اسلامی بہنیں 8دینی کام کی ماہانہ کارکردگی جولائی 2025 |
||||||
منسلک |
تعداد |
1137626 |
مدنی مذاکرہ سننے والیاں |
تعداد |
166199 |
|
ہفتہ وار رسالہ پڑھنے /
سننے والیاں |
تعداد |
771270 |
روزانہ گھردرس دینے/سننے
والیاں |
تعداد |
127803 |
|
ہفتہ وار سنتوں بھرا
اجتماعات |
تعداد |
12863 |
مدرسۃ المدینہ بالغات |
تعداد |
13805 |
|
شرکاء |
451984 |
شرکاء |
121787 |
|||
وصول ہونے والےنیک اعمال
کے رسائل |
تعداد |
125018 |
ہفتہ وار علاقائی دورہ |
(شرکائے علاقائی دورہ) |
38902 |
|
اسلامی بہنوں کے 13 شعبہ جات میں ہونے والے کورسز و سیشنز کی ماہانہ کارکردگی جولائی 2025 |
||||||
مدنی کورسز /سیشنز |
مقامات |
شرکاء |
||||
36102 |
292178 |
|||||
قرآن ٹیچر ٹریننگ کورس اسلامی بہنیں کارکردگی جولائی 2025 |
||||||
کورسز کے نام |
مکمل ہونے والے کورس |
شرکائے کورس |
شریک امتحان |
کامیاب |
فیصد |
|
مدنی قاعدہ کورس(41دن ) |
41 |
374 |
358 |
163 |
|
|
معلمہ مدنی قاعدہ کورس (30دن) |
452 |
4523 |
3752 |
2096 |
|
|
قرآن ٹیچر ٹریننگ کورس(6ماہ) |
16 |
200 |
198 |
122 |
|
|
تجوید القرآن کورس (3 ماہ) |
9 |
97 |
89 |
67 |
|
|
وقتی کورس(12دن) |
1 |
11 |
11 |
0 |
|
|
رہائشی کورس(12 دن) |
5 |
60 |
54 |
33 |
|
|
ٹوٹل کورسز |
524 |
5145 |
4462 |
2481 |
|
|
کامیاب مدرسات کس شعبہ کو
کتنی دی |
مستقل کورسز مدرسات |
گلی گلی مدرسۃالمدینہ |
مدرسۃالمدینہ بالغات |
قرآن ٹیچر ٹریننگ کورس |
دیگر شعبہ جات |
|
596 |
792 |
623 |
229 |
304 |
||
گلی گلی مدرسۃالمدینہ اسلامی بہنیں کارکردگی جولائی 2025 |
||||||
مدارس المدینہ |
جون 2025 |
11441 |
پڑھنے والی بچیوں کی تعداد |
جون 2025 |
123562 |
|
جولائی 2025 |
11687 |
جولائی 2025 |
124761 |
|||
تقابل مدارس |
246 |
تقابل پڑھنے والی بچیاں |
1199 |
|||
مدرسۃ المدینہ بالغات کارکردگی جولائی 2025 |
||||||
مدارس المدینہ |
جون 2025 |
13352 |
پڑھنے والی طالبات کی تعداد |
جون 2025 |
113900 |
|
جولائی 2025 |
13476 |
جولائی 2025 |
114405 |
|||
تقابل مدارس |
124 |
تقابل طالبات |
505 |
|||
ڈونیشن بکس اسلامی بہنیں کارکردگی جولائی 2025 |
||||||
ڈونیشن بکس |
جون2025 |
11682 |
گھریلوصدقہ بکس |
جون2025 |
105599 |
|
جولائی 2025 |
11762 |
جولائی 2025 |
105880 |
|||
تقابل ڈونیشن بکس |
80 |
تقابل گھریلو صدقہ |
201 |
|||
شعبہ تعلیم اسلامی بہنیں کارکردگی جولائی 2025 |
||||||
منسلک ادارے |
جون 2025 |
1761 |
اداروں میں وزٹ |
جون 2025 |
305 |
|
جولائی 2025 |
1766 |
جولائی 2025 |
297 |
|||
تقابل ادارے |
5 |
تقابل |
-8 |
|||
نیو سوسائیٹز اسلامی بہنیں کارکردگی جولائی 2025 |
||||||
سوسائیٹز میں مدنی حلقہ |
جون 2025 |
43 |
تفسیر القرآن |
جون 2025 |
40 |
|
جولائی 2025 |
48 |
جولائی 2025 |
51 |
|||
تقابل مدنی حلقہ |
5 |
تقابل تفسیر القرآن |
11 |
|||
شارٹ کورسز |
جون 2025 |
69 |
گلی گلی مدرسۃالمدینہ |
جون 2025 |
54 |
|
جولائی 2025 |
101 |
جولائی 2025 |
59 |
|||
تقابل |
32 |
تقابل گلی گلی مدرسۃ المدینہ |
5 |
|||
ہفتہ وار اجتماع |
جون 2025 |
252 |
مدرسۃالمدینہ بالغات |
جون 2025 |
121 |
|
جولائی 2025 |
259 |
جولائی 2025 |
125 |
|||
تقابل ہفتہ وار اجتماع |
7 |
تقابل مدرسۃالمدینہ بالغات |
4 |
|||
شارٹ کورسز اسلامی بہنیں کارکردگی جولائی 2025 |
||||||
کورسز |
جون 2025 |
4467 |
شرکاء |
جون 2025 |
56984 |
|
جولائی 2025 |
5389 |
جولائی 2025 |
68655 |
|||
تقابل کورسز |
922 |
تقابل شرکاء کورسز |
11671 |
|||
روحانی علاج اسلامی بہنیں کارکردگی جولائی 2025 |
||||||
بستے(روحانی علاج) |
روزانہ والے بستے |
جون 2025 |
31 |
ہفتہ واری بستے |
جون 2025 |
414 |
جولائی 2025 |
27 |
جولائی 2025 |
395 |
|||
تقابل روزانہ بستے |
-4 |
تقابل ہفتہ واری بستے |
-19 |
شعبہ ماہنامہ خواتین کی ماہانہ کارکردگی جولائی2025

نبی کریم ﷺ کے اصحاب رضی اللہ عنہم اجمعین قیامت تک کے لئے
تمام لوگوں کے لئے روشن ستاروں کی مانند ہیں،انہی میں سے روشن و تابندہ ہستی خلیفۃ
المسلمین،خلیفہ اول،یار غار حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ بھی ہیں
حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کا اپنے آقا ومولی تاجدار
کائنات سید المرسلین ﷺ کے ساتھ وفاداری و جانثاری کا تعلق ایک روشن و منور گوشہ ہے
،اور آقا کریم کو بھی صدیق اکبر سے بے انتہا محبت تھی،جس کا اندازہ ذیل میں موجود
روایات سے لگایا جا سکتا ہے۔
نگاہ حضور میں خاص مقام: حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ میں نے دیکھا کہ حضور ﷺ
حضرت علی المرتضی شیر خدا کرّم اللہ تعالیٰ وجہہ الکریم کے ساتھ کھڑے تھے اتنے میں
حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ تشریف لے آئے تو رسول اللہ ﷺ نے آگے بڑھ کر ان سے
مصافحہ فرمایا پھرگلے لگاکر آپ رضی اللہ عنہ کے منہ کو چوم لیا اور حضرت علی
المرتضی شیر خدا کرّم اللہ تعالیٰ وجہہ الکریم سے ارشاد فرمایا:اے ابوالحسن!میرے
نزدیک ابو بکر کا وہی مقام ہے جو اللہ کے ہاں میرا مقام ہے(1)
حوض کوثر پر رفاقت:پیارے نبی ﷺ نے ایک دفعہ حضرت صدیق رضی اللہ عنہ سے فرمایا:تم میرے صاحب ہوحوض
کوثر پر اور تم میرے صاحب ہو غار میں۔(2)
محسن کائنات کے محسن: حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبیٔ کریم ﷺ نے ارشادفرمایا:مجھ پر
جس کسی کا احسان تھا میں نے اس کا بدلہ چکا دیاہے،مگر ابو بکر کے مجھ پر وہ
احسانات ہیں جن کا بدلہ اللہ پاک روز قیامت انہیں عطا فرمائے گا۔ (3)
سب سے زیادہ فائدہ پہنچانے والے: پیارے آقا ﷺ نے ایک مرتبہ یوں ارشاد فرمایا:جس شخص کی صحبت
اور مال نے مجھے سب لوگوں سے زیادہ فائدہ پہنچایا وہ ابو بکر ہے اور اگر میں اپنی
امّت میں سے میں کسی کو خلیل(گہرا دوست)بناتا تو ابو بکر کو بناتا لیکن اسلامی
اخوت قائم ہے۔(4)
تین لقمے اور تین مبارک بادیں:ایک مرتبہ نبی کریم ﷺ نے کھانا تیار کیا اور صحابۂ کرام
رضی اللہ عنہم کو بلایا،سب کو ایک ایک لقمہ عطا کیا جبکہ حضرت ابو بکر صدیق رضی
اللہ عنہ کو تین لقمے عطا کئے۔حضرت عباس رضی اللہ عنہ نے اس کی وجہ پوچھی تو ارشاد
فرمایا:جب پہلا لقمہ دیا تو حضرت جبرائیل علیہ السّلام نے کہا:اے عتیق!تجھے مبارک
ہو،جب دوسرا لقمہ دیا تو حضرت میکائیل علیہ السّلام نے کہا:اے رفیق!تجھے مبارک ہو،تیسرا
لقمہ دیا تو اللہ کریم نے فرمایا:اے صدیق!تجھے مبارک ہو۔(5)
صدیق اکبر کے حق میں جنت کی دعا: حضرت امام ابو نعيم احمد بن عبد اللہ اصبہاني قدس سرّہ
النّورانی فرماتے ہیں کہ حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ نے غار ثور میں موجود
تمام سوراخ اپنے کپڑے کے ذریعے بند کردیئے، جب صبح ہوئی تو حضور ﷺ نے استفسار
فرمایا:اے ابو بکر! تمہارا کپڑا کہاں ہے؟ انہوں نے سوراخ بند کرنے والا سارا ماجرا
بیان کردیا تو سرکار ﷺ نے ان کے حق میں یوں دعا فرمائی: اے اللہ! قیامت کے دن ابوبکر
کو جنت میں میرے ساتھ جگہ عطا فرما۔
اللہ نے اپنے پیارے حبیب ﷺ کی طرف وحی فرمائی کہ بےشک آپ کے
رب نے آپ کی دعا قبول فرمالی ہے۔
اللہ پاک حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کے صدقے ہمیں بھی
آقا کریم ﷺ کا حقیقی وفادار بنائے۔
حوالہ جات
1۔ الریاض النضرۃ،1/185
2۔ ترمذی، 5/378، حدیث:3690
3۔ ترمذی،5/374،حدیث:3681
4۔بخاری، 2/591،حدیث:3904
5۔الحاوی للفتاویٰ، 2/51
حضور
ﷺ کی صدیق اکبر سے محبت از بنت قربان، جامعۃ المدینہ فاروق آباد شیخوپورہ

پیارے آقا ﷺ سے محبت ہمارے ایمان کا تقاضہ ہے اور ہر مومن
کو ہی نبی کریم ﷺ سے محبت ہوتی ہے مگر قربان جائیے ان مبارک ہستیوں کے جن سے خود
پیارے آقا ﷺ محبت فرمائیں ان میں عاشق اکبر حضرت صدیق اکبر کا نام سر فہرست ہے۔ جس
طرح صدیق اکبر رضی اللہ عنہ آپ ﷺ سے بے پناہ محبت فرماتے تھے اسی طرح رسول اللہ ﷺ
بھی آپ رضی اللہ عنہ سے محبت فرماتے۔آپ رضی اللہ عنہ محبوبِ حبیب خدا ہیں، جیسا کہ
حضرت عثمان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ صحابہ کرام علیہم الرضوان نے عرض کیا: یا
رسول اللہ ﷺ لوگوں میں آپ کو سب سے بڑھ کر کون محبوب ہے؟ آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا: عائشہ۔
انہوں نے عرض کیا:مردوں میں سے کون ہے؟فرمایا:عائشہ کے والد (یعنی حضرت صدیق اکبر
رضی اللہ عنہ)۔ ¹
جنت میں رفاقت کی دعا: پیارے آقا ﷺ صدیق اکبر سے اس قدر محبت فرماتے کہ آپ رضی اللہ عنہ کے لئے جنت
میں رفاقت کی دعا فرمائی۔ حضرت زبیر رضی اللہ عنہ سے روایت ہےکہ رحمت عالم ﷺ نے صدیق
اکبر رضی اللہ عنہ کے حق میں دعا کرتے ہوئے ارشاد فرمایا:اے اللہ!میں نے غار میں
صدیق کو اپنا رفیق بنایا تھا تو اسے جنت میں میرا رفیق بنا دے۔²
سب سے زیادہ نفع پہنچانے والے: دو عالم کے مالک ﷺ نے ارشاد فرمایا: جس شخص کی صحبت و مال
نے مجھے سب لوگوں سے زیادہ نفع پہنچایا وہ ابو بکر بن ابی قحافہ ہے اور اگر میں
دنیا میں کسی کو خلیل بناتا تو ابو بکر کو بناتا لیکن اسلامی اخوت قائم ہے۔³
حکیم الامت مفتی احمد یار خان رحمۃ اللہ علیہ اس حدیث پاک
کی شرح میں ارشاد فرماتے ہیں کہ خلیل یا تو خلّت سے بنا ہے بمعنی دلی دوست جس کی
محبت دل میں اتر جائے پیارے نبی ﷺ کا ایسا محبوب صرف اللہ ہی ہے یا بنا ہے خلّت سے
بمعنی حاجت یعنی وہ دوست جس پہ توکل کیا جائے ضرورت کے وقت اس سے مشکل کشائی، حاجت
روائی کروائی جائے اور آپ ﷺ کا کارساز و محبوب خدا کے سوا کوئی نہیں۔ ورنہ اصل
محبت حضور ﷺ کو صدیق اکبر رضی اللہ عنہ سے بہت تھی۔⁴
(1) بخاری،3/ 126،حدیث:4358
(2) فیضان صدیق اکبر، ص 591
(3) بخاری، 2/591،حدیث:3904
(4) مراۃ المناجیح، 8/342
حضور
ﷺ کی صدیق اکبر سے محبت از محمد سلیم، جامعۃ المدینہ معراج کے سیالکوٹ

مسلمانوں کے پہلے خلیفہ عاشق رسول،عاشق اکبر، امیر
المؤمنین حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ بہت بلند ہستی ہیں، حضور ﷺ حضرت ابو بکر
صدیق رضی اللہ عنہ سے بہت محبت فرماتے تھے حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ رسول
پاک ﷺ کے سب سے پیارے دوست اور ساتھی تھے۔آپ کا شمار ان خوش نصیبوں میں ہوتا ہے جو
سب سے پہلے آپ پر ایمان لائے۔ جانِ ایمان،نبیوں کے سلطان ﷺ نے فرمایا: ابو بکر سے
محبت کرنا،ان کا شکریہ ادا کرنا میری ا مت پر واجب ہے۔
حضور ﷺ نے فرمایا کہ جسے دوزخ سے آزاد شخص کو دیکھنا ہو وہ
ابو بکر کو دیکھ لے۔ (معجم اوسط، 6/456، حدیث: 9384)
حضور ﷺ نے فرمایا اے ابوالحسن(یعنی حضرت علی رضی اللہ عنہ
کو مخاطب کرکے فرمایا:)میرے نزدیک ابو بکر کا وہی مقام ہے جو اللہ پاک کے ہاں میرا
مقام ہے۔ (الریاض النضرۃ،1/185)
مجھ پر جس کسی کا احسان تھا میں نے اس کا بدلہ چکا دیا ہے،مگر
ابو بکر کے مجھ پر وہ احسانات ہیں جن کا بدلہ اللہ پاک روز قیامت انہیں عطا فرمائے
گا۔ (ترمذی،5/374، حدیث:3681) ابو بکر دنیاوآخرت میں میرا بھائی ہے، اللہ پاک اس
پر رحم فرمائے اور اللہ کے رسول کی طرف سے بہتر جزا دے کہ اس نے اپنی جان و مال سے
میری مدد کی ہے۔ (الریاض النضرۃ، 1/131)
ایک مرتبہ آپ ﷺ نے داہنے دست اقدس میں حضرت ابو بکر صدیق رضی
اللہ عنہ کا ہاتھ لیا اور بائیں دست مبارک میں حضرت عمر رضی اللہ عنہ کا ہاتھ لیا
اور فرمایا:ہم قیامت کے روز یو ہیں اٹھائے جائیں گے۔ (ترمذی،5/378،حدیث:3689)
حضور ﷺ ایک دن اپنی مرض وفات کے دنوں میں سر مبارک پر پٹی
باندھ کر تشریف لائے اور منبر پر بیٹھ کر حمد و ثنا بیان کی،پھر فرمایا:لوگوں میں
ابو بکر کے سوا کوئی ایسا نہیں ہے جس نے اپنی جان اور مال کے ذریعے مجھ پر بہت
احسان کیے ہو،اگر میں لوگوں میں سے کسی کو اپنا خلیل بنا سکتا تو ابو بکر کو اپنا
خلیل بناتا لیکن اسلام کی اخوت سب سے بہتر ہے،پھر آپ نے حکم دیتے ہوئے فرمایا:ابو
بکر کے دروازے کے سوا اس مسجد کے تمام دروازے بند کر دو۔ (بخاری، 2/591،حدیث:3904)
جب رسول اللہ ﷺ حجۃ الوداع سے واپس تشریف لائے تو منبر پر
چڑھے اور اللہ پاک کی حمد و ثنا بیان کرنے کے بعد فرمایا:لوگو!بے شک ابو بکر نے
کبھی مجھے تکلیف نہیں دی پس تم ان کا مرتبہ پہچانو۔لوگو!میں ان سے راضی ہوں۔ (الخلفاء
الراشدین، ص 42)
نبی کریم ﷺ اور حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کے درمیان
بہت گہری محبت تھی۔ ایسی محبت جو کہ اس دنیا سے پردہ فرما لینے کے بعد بھی برقرار
رہی کہ آج بھی حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ پیارے آقا جان ﷺ کے پہلو میں مدفون
ہیں۔ قربان جائیں حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کی شان پر!
یقیناً منبع خوف خدا صدیق اکبر ہیں حقیقی
عاشق خیرالوریٰ صدیق اکبر ہیں
جو یار غار محبوب خدا صدیق اکبر ہیں وہی یار مزار مصطفےٰ صدیق اکبر ہیں
حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ بعد انبیائے کرام علیہم
السلام سب سے افضل بشر ہیں۔ آپ کی محبت اور عزت ہر مسلمان پر لازم ہے۔
اللہ پاک ہم سب کو خلیفہ اول حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ
کی بے پناہ محبت نصیب فرمائے۔ آئیے مل کر دعا کرتے ہیں:
الٰہی رحم فرما!خادم صدیق اکبر ہوں تری رحمت کے صدقے،واسطہ صدیق اکبر کا

حضرت ابو بکر صدیق کا اسم گرامی عبد اللہ ہے آپ کا نسب حضور
ﷺ کے نسب پاک سے مرہ میں ملتا ہے آپ کا لقب عتیق اور صدیق ہے۔
محبت صدیق اکبر کی جھلکیاں حدیث مبارکہ سے:
حضرت عائشہ صدیقہ سے روایت ہے کہ وہ فرماتی ہیں کہ ایک روز
میں مکان میں تھی اور رسول اللہ ﷺ اور آپ کے اصحاب صحن میں تھے میرے اور ان کے
درمیان پردہ پڑا تھا حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ تشریف لائے تو حضور انور ﷺ نے
فرمایا: جس کو عتیق من النار کو دیکھنا اچھا معلوم ہو تو وہ ابو بکر کو دیکھے اس
روز سے آپ کا لقب عتیق ہوا۔ (مسند یعلی، 4/272، حدیث:4878)
دار قطنی و حاکم ابو یعلیٰ سے روایت ہے کہ میں شمار نہیں کر
سکتا کتنی مرتبہ میں نے علی المرتضی رضی اللہ عنہ کو بر سر منبر یہ فرماتے سنا ہے
کہ اللہ پاکٰ نے اپنے نبی کی زبان پر ابو بکر کا نام صدیق رکھا۔ (تاریخ الخلفاء، ص
23)
حضور ﷺ کی محبت نماز میں بھی: ابن ابو خیشمہ نے یہ سند صحیح زید بن ارقم سے روایت کی کہ
سب سے پہلے حضور ﷺ کے ساتھ نماز پڑھنے والے صدیق اکبر ہیں۔ (فصل فی اسلام، ص 25)
حضور ﷺ کی آپ رضی اللہ عنہ سے محبت کا اندازہ اس بات سے
لگایا جا سکتا ہے کہ آپ رضی اللہ عنہ اپنے ایمان لانے سے لے کر تادم آخر تک حضور ﷺ
کی صحبت سے فیض یاب رہے تمام مشاہدات میں حضور انور ﷺ کے ساتھ حاضر رہے حضور ﷺ کے
ساتھ ہجرت کی اور اپنے اہل وعیال کو خدا اور رسول کی محبت کے لئے چھوڑ دیا اسلام
لانے کے وقت آپ کے پاس 40ہزار دینار تھے جو اسلام کی حمایت میں خرچ فرمائے۔
حضور ﷺ فرماتے ہیں کہ ہم پر کسی شخص کا احسان نہ رہا ہم نے
سب کا بدلہ کردیا سوائے ابو بکر کے کہ ان کا بدلہ اللہ روز قیامت عطاء فرمائے گا
اور مجھے کسی کے مال نے وہ نفع نہیں دیا جو ابو بکر کے مال نے دیا۔ (ترمذی،5/374،حدیث:3681)
صدیق اکبر کی فضیلت: اہلسنت کا اجماع ہے کہ انبیاء علیہم السلام کے بعد تمام عالم میں افضل ابو بکر
صدیق ہیں
حضرت ابو بکر صدیق کی شان میں بکثرت آیتیں نازل ہوئی جن سے
آپ رضی اللہ عنہ کے فضائل جلیلہ معلوم ہوتے ہیں۔
فضیلت بزبان مصطفی ﷺ: ترمذی میں حضرت ابن عمر سے روایت ہے کہ حضور ﷺ نے صدیق اکبر سے فرمایا: تم
میرے صاحب ہو کوثر پر اور تم میرے صاحب ہو غار میں۔ (ترمذی،5 / 378 ،حدیث: 3690)
رسول کی محبت اور بغض صدیق: رسول اکرم ﷺ کے لئے سب سے بہتر ابو بکر وعمر ہیں ایک دل میں
حضور ﷺ کی محبت اور ابو بکر و عمر کا بغض جمع نہیں ہو سکتا کیونکہ حضور ﷺ کو ابو
بکر سے محبت ہے۔
حضور ﷺ کا ظاہری پردہ فرمانے کے بعد بھی آپ رضی اللہ عنہ سے
محبت کا یہ عالم تھا کہ آپ حضور ﷺ کے مبارک قدموں میں مدفون ہوئے۔ سبحان اللہ کتنے
خوش نصیب ہیں صدیق اکبر خود صحابی،والد صحابی، بیٹے صحابی،پوتے صحابی اور بیٹی ام
المومنین ہے۔
زہے نصیب صدیق اکبر کے کہ حضور اکرم ﷺ نے آپ کی شان میں
فرمایا: صدیق اکبر صحابہ میں سب سے اعلیٰ واذکیٰ ہیں۔

حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ مسلمانوں کے پہلے خلیفہ ہیں
آپ رضی اللہ عنہ رسول کریم ﷺ کے پیارے دوست اور ساتھی تھے۔آپ کا شمار ان چارخوش
نصیبوں میں ہوتا ہے جو رسول اللہ ﷺ پر پہلے ایمان لائے اور آپ رضی اللہ عنہ نے بہت
سادہ زندگی بسر کی۔اور آپ رضی اللہ عنہ دل کھول کر راہ خدا میں خرچ کیا کرتے تھے۔آپ
رضی اللہ عنہ نے اپنی بیٹی آپ ﷺ کے نکاح میں دی۔آپ بہت سچے اور کھرے انسان تھے اور
آپ رضی اللہ عنہ نے ہمیشہ سچ کا ساتھ دیا اور گواہی دی کہ رسول اللہ ﷺ اللہ پاک کے
سچے رسول ہیں اس لئے آپ کو صدیق کا لقب ملا۔
نبی کریم ﷺ نے فرمایا: جس طرح میرے لئے میری آنکھیں اور کان
ہے اس طرح ابو بکر بھی میرے لئے یہی حثیت رکھتا ہے جس طرح بندہ آنکھوں سے دیکھتا
اور کانوں سے سنتا ہے فرمایا ابو بکر تو بھی میرے لئے اس طرح ہے گویا میں تیری
صورت میں ہی دنیا کو دیکھتا ہوں آپ ﷺ حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ سے بہت پیار
کرتے تھے کہ آپ ﷺ نے ہجرت کے وقت حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کو مختص فرمایا
اور یہ شرف تمام صحابہ کرام میں سے آپ کو ہی ملا رسول اللہ ﷺ کو حضرت ابو بکر صدیق
رضی اللہ عنہ سے بہت محبت تھی اور تمام صحابہ میں حضرت ابو بکر صدیق،سول کریم ﷺ کے
زیادہ قریب تھے اس لئے آپ ﷺ کے بعد خلافت کے حق دار بھی حضرت ابو بکر صدیق رضی
اللہ عنہ تھے حضور ﷺ نے اپنے مرض وصال میں حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کو ہی
نماز پڑھانے کے لئے منتخب فرمایا اور کسی دوسرے صحابی کو اس کی اجازت نہ تھی آپ یار
غار بھی ہیں اور یار مزار بھی حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ حضور ﷺ کی نظر میں
جو اتنے محبوب اور مکرم ہوئے اور یہ سب کچھ اس وجہ سے تھا کہ حضرت ابو بکر رسول ﷺ
کے مثالی اور سچے ساتھی تھے۔میری جان کی قسم!رسول ﷺ کی حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ
عنہ سے وہ مثالی محبت ہے۔ جسے اللہ اور رسول پر ایمان رکھنے والے ہر شخص پر اختیار
کرنا لازم اور ضروری ہے۔
نہایت متقی و پارسا صدیق اکبر ہیں تقی ہیں بلکہ شاہ اتقیا صدیق اکبر ہیں
نبی کریم ﷺ نے فرمایا: اگر میں اپنا خلیل بناتا تو ضرور ابو
بکر کو ہی اپنی خلیل بناتا۔ (ترمذی، 5/373، حدیث:3680)
نبی کریم ﷺ نے بیان فرمایا کہ مجھے کسی مال نے اتنا فائدہ
نہ دیا جتنا ابو بکر کے مال نے دیا۔ (ابن ماجہ، 1/ 72، حدیث:11)
حضور
ﷺ کی صدیق اکبر سے محبت از بنت محمد عرفان،فیضان ام عطار گلبہار سیالکوٹ

حضور ﷺ اور صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کے درمیان بے مثال محبت
اور عقیدت کا رشتہ تھا۔حضور ﷺ کو ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ سے بے پناہ محبت تھی۔حضرت
ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ حضور ﷺ کی اطاعت و فرمانبرداری میں ہمیشہ پیش پیش رہتے
تھے۔وہ نبی کریم ﷺ کے سچے عاشق اور وفادار ساتھی تھے۔حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ
عنہ حضور ﷺ کے یار غار تھے۔وہ حضور ﷺ کے ساتھ رہےاور آپ کی ہر بات کی تصدیق کی۔
حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ پہلے شخص جنہوں نے اسلام
قبول کیا اور نبی کریم ﷺ کی نبوت کی تصدیق کی۔ وہ نبی کریم ﷺ کے سب سے زیادہ قریب
ساتھیوں میں سے تھے اور ہجرت کے موقع پر بھی آپ کے ساتھ ہے۔ نبی کریم ﷺ نے صدیق
اکبر سے بے پناہ اپنی محبت کا اظہار فرمایا اور قریبی دوست قرار دیا۔
حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ نے نبی کریم ﷺ کی اطاعت کی
اور ان کے ہر حکم پر لبیک کہا۔ نبی کریم ﷺ کی وفات کے بعد پہلے خلیفہ حضرت ابو بکر
صدیق بنے اور مسلمانوں کی رہنمائی کی۔ ان کی زندگی نبی کریم ﷺ سے محبت اور اطاعت
کی بہترین مثال ہے۔ نبی کریم ﷺ نے حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کو بے شمار
فضائل سے نوازا تھا۔
محبت کا اظہار:نبی کریم ﷺ نے حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کو فرمایا اگر میں کسی کو خلیل
بناتا تو صدیق اکبر کو بناتا۔ (بخاری، 2/591،حدیث:3904)یہ کہہ کر اپنی محبت کا
اظہار فرمایا۔
فاروق اعظم رضی اللہ عنہ شان صدیق اکبر بیان کرتے ہوئے
فرماتے ہیں: حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ ہمارے سردار ہیں اور ہم سے زیادہ بہتر
ہیں اور رسول ﷺ کے نزدیک ہم میں سب سے زیادہ محبوب ہیں۔ (ترمذی،5/372، حدیث:3676)
حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کا سب سے مشہور لقب صدیقہے۔جس
کا مطلب سچایا تصدیق کرنے والا۔ انہیں یہ لقب اس لئے دیا گیا ہے کہ انہوں نے سب سے
پہلے رسول ﷺ کے نبی اور رسول ہونے کی تصدیق کی تھی۔ان کا ایک اور لقب عتیق ہے جس
کا مطلب جہنم سے آزاد۔
آخر میں اللہ پاک سے دعا ہے کہ حضور جان عالم ﷺ کے تمام
صحابہ کرام سے سچی محبت کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور ہمیں چاہیے کہ ہم اس محبت سے
سبق لیں اور ان کی سیرت کو اپنائیں۔ آمین