حضور ﷺ تمام صحابہ کرام سے محبت فرماتے تھے سب صحابہ کرام سے محبت کا انداز نرالا تھا ان میں سے ایک صحابی حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے بھی پیارے آقا جان ﷺ بہت محبت فرمایا کرتے تھے۔ ایک موقع پر پیارے نبی، رسول ہاشمی ﷺ نے فرمایا: جس نے عمر سے بغض رکھا، اس نے مجھ سے بغض رکھا، جس نے عمر سے محبت کی، اس نے مجھ سے محبت کی۔ بےشک اللہ پاک عرفہ کی رات کو مسلمانوں پر عمومی فخر فرماتا ہے اور عمر پر خصوصی فخر فرماتا ہے، بے شک پہلے انبیائے کرام علیہم السّلام کی امّت میں محدّث ہوتے تھے، اگر میری امّت میں کوئی محدّث ہے تو وہ عمر ہے۔ صحابۂ کرام علیہم الرّضوان نے پوچھا: یارسول اللہ ﷺ! کیسے محدّث؟ فرمایا: وہ جس کی زبان پر فرشتے بولتے ہیں۔ (معجم اوسط، 5/102، حدیث: 6726)

ایک حدیث پاک میں ہے: بےشک اللہ پاک نے عمر کی زبان اور دل پر حق رکھ دیا ہے۔ (ترمذی، 5/383، حدیث: 3702)

طبرانی شریف کی حدیث پاک میں ہے، مکی مدنی آقا، دو جہاں کے داتا ﷺ نے فرمایا: عمر میرے ساتھ ہے، میں عمر کے ساتھ ہوں، میرے بعد عمر جہاں بھی ہو، حق اس کے ساتھ ہوگا۔ (تاریخ ابن عساکر، 48/324)

نبی کریم ﷺ نے عرض کی: اے اللہ! عمر بن خطاب اور ابو جہل بن ہشام میں جو بندہ تجھے زیادہ محبوب ہے اس کے ذریعے سے اسلام کو عزت بخش۔ (ترمذی، 5/383، حدیث: 3701)

رسول اللہ نے فاروق کو اللہ سے مانگا

عطائے ربّ سبحاں حضرت فاروق اعظم ہیں

چنا اس پاک نے دیں کے لئے اس پاک ستھرے کو

حبیب دین داراں حضرت فاروق اعظم ہیں

حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: سب سے پہلے قبر سے میں اٹھوں گا پھر ابو بکر پھر حضرت عمر۔ (ترمذی، 5/388، حدیث: 3712)

اللہ کریم ہمیں صحابہ کرام کی سچی محبت و الفت نصیب کرے۔ آمین