حضور ﷺ کی فاروق اعظم سے محبت بے پناہ تھی اس بات کا ثبوت احادیث مبارکہ سے ملتا ہے اور فاروق اعظم رضی اللہ عنہ بھی حضور ﷺ سے بہت محبت کرتے تھے۔

روایت ہے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے فرماتے ہیں فرمایا رسول اللہ ﷺ نے کہ تم سے پہلی امتوں میں الہام والے لوگ تھے تو اگر میری امت میں کوئی ہوا تو وہ عمر ہیں۔

روایت ہے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے فرماتے ہیں فرمایا رسول اللہ ﷺ نے اللہ نے جناب عمر کی زبان اور دل پر حق جاری فرمایا۔ (ترمذی، 5/383، حدیث: 3702)

روایت ہے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے وہ نبی کریم ﷺ سے راوی کہ حضور ﷺ نے فرمایا: الٰہی اسلام کو عزت دے یا ابو جہل ابن ہشام سے یا عمر ابن خطاب کے ذریعے۔ (ترمذی، 5/383، حدیث: 3701)تو جناب عمر نے سویرا کیا نبی کریم ﷺ کی خدمت میں صبح ہی حاضر ہوئے، اسلام قبول کرلیا۔ پھر مسجد میں ظاہر ظہور نماز پڑھی گئی۔

روایت ہے حضرت ابو سعید رضی اللہ عنہ سے فرماتے ہیں فرمایا رسول اللہ ﷺ نے کہ ایک شخص میری امت میں جنت کے بڑے درجہ والا ہے۔ ابو سعید رضی اللہ عنہ نے فرمایا: اللہ کی قسم ہم یہ شخص حضرت عمر ابن خطاب ہی کو سمجھتے رہے حتیٰ کہ وہ اپنی راہ چلے گئے۔

حضرت عبداللہ بن ہشام رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ہم حضور نبی اکرم ﷺ کے ہمراہ تھے اور آپ ﷺ نے حضرت عمر رضی اللہ عنہ کا ہاتھ پکڑا ہوا تھا۔

حضرت ابو سعید خدری رضی اﷲ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: ہر نبی کے لئے دو وزیر اہل آسمان سے اور دو وزیر اہل زمین سے ہوتے ہیں۔ پس اہل آسمان میں سے میرے دو وزیر جبرئیل و میکائیل ہیں اور اہل زمین میں سے میرے دو وزیر ابوبکر و عمر ہیں۔ (ترمذی، 5/382، حدیث: 3700)

میری امت میں اللہ کے دین کے معاملے میں سب سے سخت عمر ہیں۔ اے عمر! شیطان تم کو دیکھتے ہی راستہ کاٹ جاتا ہے۔

حضرت عبد اﷲ ابن عباس رضی اﷲ عنہما سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم ﷺ نے دعا فرمائی: اے اللہ! عمر بن خطاب کے ذریعے اسلام کو عزت عطا فرما۔ (مستدرک، 4/34، حدیث: 4541)

اللہ ہمیں بھی حضرت عمر رضی اللہ عنہ جیسی سادگی، خلوص، استقامت، سچائی، عدل و انصاف نصیب فرمائے اور حضور ﷺ سے پکی سچی محبت نصیب فرمائے۔ آمین