شیخ طریقت امیر اہل سنت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ نے جسم کے مختلف اعضاء بالخصوص زبان اور نگاہ کو گناہوں اور فضولیات سے بچانے کے عظیم جذبے کے تحت یوم قفل مدینہ کی دینی تحریک کا آغاز فرمایاچنانچہ فروری2021ء کی پہلی پیر شریف کو ڈنمارک (Denmark)میں یوم قفل منایا گیا جس میں اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ عَزَّ وَجَلَّ!34 اسلامی بہنوں نے رسالہ خاموش شہزادہ کا مطالعہ کیا اور3 اسلامی بہنوں نے کم و بیش 25 گھنٹے کا قفل مدینہ لگانے کی سعادت حاصل کی۔


اعلی حضرت رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:" نمازِ پنج گانہ( یعنی پانچ وقت کی نمازیں) اللہ پاک کی وہ نعمتِ عظمٰی ہے کہ اس نے اپنے کرمِ عظیم سے خاص ہم کو عطا فرمائی، ہم سے پہلے کسی اُمت کو نہ ملی، بے شک اللہ پاک نے نماز فرض کر کے ہم پر یقیناً احسانِ عظیم فرمایا ہے، ہم تھوڑی ہی کوشش کریں، نماز پڑھیں تو اللہ کریم ہمیں بہت سارا اَجر و ثواب عنایت فرماتا ہے، اللہ پاک نے قرآن مجید میں جا بجا نماز کی تاکید فرمائی ہے، سورۃ طہٰ آیت 14 میں ارشادِ ربّانی ہے: وَ اَقِمِ الصَّلٰوةَ لِذِكْرِیْ(۱۴) ترجمہ کنزالایمان : اور میری یاد کے لئے نماز قائم رکھ ۔(طہ : 14)

جس طرح نماز پڑھنے کےکئیں فوائدو فضائل ہیں اِسی طرح نماز نہ پڑھنے کے دنیا وی نقصانات بھی بہت سےہیں، یہ اللہ پاک کی نافرمانی اور اللہ پاک کی ناراضگی کا سبب بھی ہے ، نماز نہ پڑھنے کے چند دنیاوی نقصانات یہ بھی ہیں ۔

مخلوق کی نفرت کا سبب: اللہ پاک مخلوق کے دلوں میں بے نمازی کی نفرت پیدا کر دیتا ہے۔لوگ اس کی صحبت سے دُور رہتے اور اس کو ناپسند کرتے ہیں۔ (فیضان نماز ص 8)

رزق میں تنگی کا سبب : اللہ پاک بے نمازی کے رزق میں تنگی فرما دیتا ہے۔

(فیضان نماز ص 427)"

مفتی سید الفتاح قادری رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: جماعت کو ترک کرنا نیز بالکل نہ پڑھنے سے برکت ختم ہو جاتی ہے۔"(فیضان نماز ص 443)

دعا کی عدم قبولیت کا سبب: بے نمازی وقت کا پابند نہیں ہوتا اور اس کی زندگی میں بہت پریشانیاں زیادہ ہوتی ہیں، اور اس کی کوئی دعا آسمان تک نہیں پہنچتی، اللہ پاک اس کی دعائیں قبول نہیں فرماتا۔

عمر میں تنگی کا سبب:بے نمازی کی عمر میں برکت ختم کر دی جاتی ہے۔

نیک بندوں کی نشانی کے خاتمے کا سبب:اس کے چہرے سے نیک بندوں کی نشانی مٹا دی جاتی ہے اور نیک بندوں کی دعاؤں میں اس کا کوئی حصّہ نہیں ہوتا۔(فیضان نماز ص 426)

اس کے علاوہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس کی نماز فوت ہو گئی گویا اس کے اہل و مال جاتے رہے۔(فیضان نماز ص 431)

اور تو اور اللہ پاک بے نمازی کو کسی بھی نیک عمل پر ثواب نہیں دے گا۔

استغفراللہَ رَبِّی یہ لمحہ فکریہ ہے کہ جب دنیاوی طور پر نماز نہ پڑھنے کے اتنے نُقصانات ہیں تو اُخروی طور پر اس کے کتنے عذابات ونُقصانات ہوں گے؟آہ! اللہ کی پناہ۔

اللہ پاک سے دعا ہے کہ ہمیں خُلوصِ نیّت، خشوع خضوع کے ساتھ وقت پر نماز پڑھنے کی توفیق عطا فرمائے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ النّبیِّ الْاَمِیْن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم


دعوت ِاسلامی کے زیر اہتمام گزشتہ دنوں  یورپین یونین ریجن کے ملک ہالینڈ( Holland) میں بذریعہ اسکائپ ماہانہ مدنی مشورہ ہواجس میں روٹرڈیم( Rotterdam )،دین ہاگ (Den Haag )اور ایمسٹرڈیم (Amsterdam )کی ذمہ دار اسلامی بہنوں نے شرکت کی۔

کابینہ نگران اسلامی بہن نے اسلامی بہنوں کے 8 دینی کاموں کا جائزہ لیتے ہوئے ان کی تربیت کی نیز دینی کاموں میں مزید بہتری لانے کے حوالے سے اہم نکات پیش کئے۔


یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لَا تُلْهِكُمْ اَمْوَالُكُمْ وَ لَاۤ اَوْلَادُكُمْ عَنْ ذِكْرِ اللّٰهِۚ-وَ مَنْ یَّفْعَلْ ذٰلِكَ فَاُولٰٓىٕكَ هُمُ الْخٰسِرُوْنَ(۹) ترجَمۂ کنزُالایمان: اے ایمان والو تمہارے مال نہ تمہاری اولاد کوئی چیز تمہیں اللہ کے ذکر سے غافل نہ کرے اور جو ایسا کرے تو وہی لوگ نقصان میں ہیں ۔

(پ28،المنافقون:9)

غنیۃ الطالبین میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :جو شخص نماز کو سستی کی وجہ سے چھوڑے گا اللہ پاک اس کو پندرہ سزائیں دے گا ۔ان میں سے 5 دنیاوی سزائیں یہ ہیں:

1۔غافل نمازی کو صالحین کی فہرست سے خارج کر دیا جائے گا

2۔اس کی زندگی سے برکت دور کر دی جائے گی

3۔اس کا کوئی نیک عمل قبول نہیں کیا جائے گا

4۔اس کی دعا قبول نہیں ہوتی

5۔وہ نیکو ں کی دعاؤں سے محروم کر دیا جاتا ہے۔

اللہ پاک ہمیں نمازوں کو مقررہ اوقات میں پڑھنے کی سعادت عطا فرمائے۔


دعوتِ اسلامی کے زیر اہتمام  گزشتہ دنوں کینیڈا کابینہ میں ذمہ دار اسلامی بہنوں کا بذریعہ اسکائپ ماہانہ مدنی مشورہ ہوا جس میں ڈویژن نگران اسلامی بہنوں نے شرکت کی۔

کینیڈا کابینہ نگران اسلامی بہن نے مدنی مشورے میں شریک اسلامی بہنوں کی کارکردگی کاجائزہ لیتے ہوئے تربیت کی اور ہر ڈویژن میں آٹھ دینی کاموں کو مزید بڑھانے اور بہتر کرنے کے حوالے سے کلام کیا نیز مقامی زبان میں معلمات اور مبلغات کی تربیت کرکے مقامی زبان میں ہفتہ وار اجتماع مضبوط کرنے کی ترغیب دلائی۔


دعوتِ اسلامی کے زیرِ اہتمام 8 فروری  2021ء کو اٹلی( Itlay) کی ڈویژن میلان (Milan) میں بذریعہ اسکائپ ماہانہ مدنی مشورہ ہوا جس میں ڈویژن نگران اسلامی بہن نے مدنی مشورے میں شریک اسلامی بہنوں کی کارکردگی کاجائزہ لیتے ہوئے تربیت کی اور نکات برائے ماہِ رمضان سمجھائے سالانہ ڈونیشن میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے کے اہداف بھی د ئیے۔


حضرت علامہ ابن حجر رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: جو شخص نماز ترک کرتا ہے:

۱ -اسکی عمر سے برکت اٹھا لی جاتی ہے۔

۲-جو شخص نماز ترک کرتا ہے اس کے چہرے سے صالحین کا نور اٹھا لیا جاتا ہے۔

۳-جو شخص نماز ترک کرتا ہے اسکی دعائیں قبول نہیں ہوتیں۔

۴- جو شخص نماز ترک کرتا ہے اسکا نیک لوگوں کی دعاؤں میں حصہ نہیں ہوتا۔

۵- جو شخص نماز ترک کرتا ہے نزع کے وقت وہ

1-بھوکا مرتا ہے

2-پیاسا مرتا ہے

3-ذلیل ہو کر مرتا ہے۔


دعوتِ اسلامی کے زیر اہتمام گزشتہ دنوں یورپین ریجن کے ملک اٹلی(Italy) میں بذریعہ اسکائپ ماہانہ مدنی مشورہ ہو اجس میں کابینہ شعبہ ذمہ داران، ڈویژن نگران اور روم( Rom) ڈویژن کی جملہ ذمہ دار اسلامی بہنوں نے شرکت کی ۔

کابینہ نگران اسلامی بہن نے مدنی مشورے میں شریک اسلامی بہنوں کی کارکردگی کاجائزہ لیتے ہوئے تربیت کی اور نکات برائے ماہ رمضان پر کلام کرتے ہوئے ڈونیشن جمع کروانے کےمعاون نکات سمجھائے نیز زیادہ سے زیادہ ڈونیشن جمع کرنے کے اہداف بھی دئیے۔ دعوت اسلامی کے مدنی مقصد کے تحت اٹلی (Itlay )میں مقامی زبان میں اجتماع کروانے، اردو زبان پہ عبور نہ رکھنے والی اسلامی بہنوں میں اٹالین زبان میں ہفتہ وار رسالہ سینڈ کرنے اور اٹالین اور اردو کلاسز کے کورسز شروع کروانے کا ذہن دیا۔


دعوتِ اسلامی کے زیر اہتمام گزشتہ دنوں اسپین (Spain) میں کابینہ سطح پر مدنی مشورے کا انعقاد کیا گیا جس میں بارسلونا (Barcelona) اور میڈرڈ (Madrid)ڈویژن کی ذیلی تا کابینہ سطح کی ذمہ دار اسلامی بہنوں نے شرکت کی۔

کابینہ نگران اسلامی بہن نے ماہِ رمضان کے نکات بیان کرتے ہوئے رمضان المبارک میں اسلامی بہنوں کو خوب ڈونیشن جمع کرنے کی ترغیب دلائی اور اپنے علاقوں میں مزید دینی کاموں کو بڑھانے کے متعلق اہم نکات پیش کئے۔


نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے صریحاً نماز ہی کو مسلمان اور کافر کے درمیان فارق متمیّز قرار دیا ہے:جس نے جان بوجھ کر نماز ترک کی ، اس نے گویا کفر کیا۔

(ترمذی شریف، باب ماجاءفی ترک الصلوۃ)

ایک اور مقام پر اسی مفہوم کی توضیح اس طرح فرمائی گئی ہے: ہمارے اور ان کے درمیان جو عہد ہے، وہ نماز ہے جس نے نماز کو ترک کیا گویا اس نے کفر کیا، (یعنی عہد سے منہ موڑ لیا)۔

(سنن نسائی، جلد 1 ، صفحہ 54 )

نماز اس قدر اہم عمل ہے کہ دنیا اور آخرت میں دین کا سارا دارومدار اسی پر ہے، اس سلسلے میں کوتاہی کرنے والے کی ہر دو مقامات پر سخت گرفت فرمائی جائے گی۔ نماز ادا نہ کرنے والوں کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اللہ پاک نے متعدد انبیاء و رسُل کی انفرادی خوبیوں کا ذکر کرنے اور ان کی تعریف کرنے کے بعد فرمایا:

فَخَلَفَ مِنْۢ بَعْدِهِمْ خَلْفٌ اَضَاعُوا الصَّلٰوةَ وَ اتَّبَعُوا الشَّهَوٰتِ فَسَوْفَ یَلْقَوْنَ غَیًّا ، ترجَمۂ کنزُالایمان: تو ان کے بعد ان کی جگہ وہ ناخلف آئے جنہوں نے نمازیں گنوائیں(ضائع کیں) اور اپنی خواہشوں کے پیچھے ہوئے تو عنقریب وہ دوزخ میں غیّ کا جنگل پائیں گے ۔(پ16،مریم: 59)

نماز ضائع کرنے کی دو صورتیں ہیں، ایک صورت تو یہ ہے کہ انسان نماز کے بارے میں لاپرواہ ہو جائے، کبھی جی میں آیا تو پڑھ لی اور جب پڑھ بھی لی تو وقت بے وقت اور اتنی جلدی کہ جیسے مرغ ٹھونگ مار رہا ہے، نماز کے دوران کپڑوں یاجسم سے کھیلنا شروع کر دیا، اس کے معنی یہ ہیں کہ اس کا دل نماز میں نہیں بلکہ جسم باندھا ہوا ہے، اللہ پاک نے ایسے نمازیوں کے لیے اجر و ثواب کے بجائے سخت وعید سنائی ہے۔

سورۃ الماعون آیت نمبر 4،5 میں ارشادِ باری ہے: فَوَیْلٌ لِّلْمُصَلِّیْنَۙ(۴)الَّذِیْنَ هُمْ عَنْ صَلَاتِهِمْ سَاهُوْنَۙ(۵) ترجَمۂ کنزُالایمان: تو ان نمازیوں کی خرابی ہےجو اپنی نماز سے بھولے بیٹھے ہیں ۔

(پ30، الماعون:4،5)

نماز ضائع کرنے کی دوسری صورت یہ ہے کہ انسان بالکل نماز نہ پڑھے، مسلمان کہلانے کے باوجود اسے نماز کے الفاظ تک نہ آتے ہوں، یہ صورت پہلی صورت سے بھی زیادہ گھمبیر اور خطرناک ہے۔

نماز نہ پڑھنے کے دنیوی نقصانات:

(1) اس کی عمر سے برکت اٹھا لی جاتی ہے یعنی اس کی زندگی بے برکت ہوتی ہے۔

(2) نیک لوگوں کی نشانی اس کے چہرے سے مٹا دی جاتی ہے۔

(3)ایسا شخص جو بھی نیکی کرے گا اللہ پاک کے ہاں ثواب نہ پائے گا۔

(4) نماز پڑھنے والا شخص جو بھی دعا مانگے قبول نہ ہو گی۔

(5)اگر اللہ کے نیک بندے اس کے حق میں کوئی دعا کرتے ہیں تو ان کی دعا بھی بے اثر ہوتی ہے۔


دعوتِ اسلامی کے شعبہ روحانی علاج للبنات کے زیر ِاہتمام 08 فروری 2021ء کواسپین (Spain)کی ڈویژن بارسلونا (Barcelona) کے علاقےآرتیگاس (Artigues) میں موجود دعوت اسلامی کے مرکز فیضانِ مدینہ میں اسلامی بہنوں کے لئے روحانی علاج کا بستہ لگانے کا سلسلہ ہوا جس میں دکھیاری امت کی خیر خواہی کرتے ہوئے اسلامی بہنوں کو مختلف بیماریوں اور پریشانیوں کے حل کے لئے 88 تعویذاتِ عطاریہ دیئے گئے جبکہ26 اسلامی بہنوں کی کاٹ بھی کی گئی نیز اسلامی بہنوں کو اجتماعات میں شرکت کرنے اور دعوت اسلامی کے دینی کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے کی دعوت بھی دی گئی۔ 


صدمحترم قارئین! As a Muslim ہم بچپن سے ہی سنتے آر ہے ہیں کہ آخرت میں سب سے پہلا سوال نماز کے بارے میں ہوگا اور اپنے پیارے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا یہ فرمان بھی بارہاں ہمارے کانوں سے ٹکرایا ہوگا کہ نماز ہمارے آقا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی آنکھوں کی ٹھنڈک ہے۔ دیانت داری سے سے ہم اپنے اعمال کا جائزہ لیں تو ہم اس بات کا بخوبی اندازہ لگا سکتے ہیں کہ اس معاملے میں ہم میں کس قدر کوتاہیاں ہیں۔

امیردعوت اسلامی مولانا الیاس قادری رضوی دامت برکاتہم العالیہ اپنے محبوبین و متعلقین کو نصیحت کرتے ہوئے فرماتے ہیں: میری مان لیجئے ورنہ ڈاکٹر کی ماننا پڑے گی ۔ یہ درست ہے کہ ہم نفسیاتی مریض ہیں، اللہ خاص کرم فرمائے ۔اگر کسی بھی حوالے سے ہمارے سامنے side effects آئیں تو ہماری آنکھیں کھل جاتیں اور اس چیز کی اہمیت اجاگر ہو جاتی ہے، آئیے آج نماز نہ پڑھنے کے دنیوی side effects بھی نظروں سے گزارتے ہیں شاید اسی بہانے ہم نماز کے پابند بن جائیں۔

بنتے کاموں کا بگڑ جانا:

اللہ پاک فرماتا ہے : وَ اْمُرْ اَهْلَكَ بِالصَّلٰوةِ وَ اصْطَبِرْ عَلَیْهَاؕ لَا نَسْــَئـلُكَ رِزْقًاؕ نَحْنُ نَرْزُقُكَؕ وَ الْعَاقِبَةُ لِلتَّقْوٰى ترجَمۂ کنزُالایمان: اور اپنے گھر والوں کو نماز کا حکم دے اور خود اس پر ثابت رہ کچھ ہم تجھ سے روزی نہیں مانگتے ہم تجھے روزی دیں گے

اس آیت مبارکہ کی تفسیر میں آتا ہے:حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا : جسے آخرت کی فکر ہواللہ پاک اس کا دل غنی کر دیتا ہے اور اس کے بکھرے ہوئے کاموں  کو جمع کر دیتا ہے اور دنیاا س کے پاس ذلیل ہو کر آتی ہے،ا ور جسے دنیا کی فکر ہو، اللہ پاک محتاجی اس کی دونوں  آنکھوں  کے سامنے اور اس کے جمع شدہ کاموں  کو مُنْتَشر کر دیتا ہے اور دنیا (کامال ) بھی اسے اتنا ہی ملتا ہے جتنا اس کے لئے مقدر ہے۔

(ترمذی کتاب صفۃ القیامۃ، ۳۰-باب،۴ / ۲۱۱، الحدیث:۲۴۷۳)

ماتحتوں کی نافرمانی:

نماز نہ پڑھنے والے کے ماتحت غیر ارادی طور پر اس کے نافرمان بن جاتے ہیں خواہ اولاد ہی کیوں نہ ہو۔ common sense جب آپ اللہ پاک کی فرمانبرداری کرتے ہیں تو ساتھ رہنے والے آپ سے محبت کرنے لگتے ہیں کیونکہ جب وہ آپ کی اطاعت الہی دیکھتے ہیں تو ہماری عزت و محبت ان کے دل میں اجاگر ہوتی ہے اور یہ نہ ہو تو پھر اولاد یا ماتحتوں کو الزام کس منہ سے دیا جائے۔

جسم کے اعضاء میں کمزوری :

نماز کے ارکان ادا کرنے سے انسان کا جسم تندرست و توانا رہتا ہے ، صحت برقرار رہتی اور بہت سارے جسمانی فوائد حاصل ہوتے ہیں ۔

وقت کی بے قاعدگی:

نماز نہ پڑھنے والے کے اوقات کار میں بے قاعدگی آجاتی ہے جس کی بنا پر بہت سارے کام یا تو رہ جاتے ہیں یا ان میں بگاڑ آجاتا ہے اور اگر time management ہو تو بہت سے کاموں کے لئے وقت مل جاتا ہے۔

اعضاء کی خوبصورتی میں کمی:

نماز کی ادائیگی نہ ہونے سے چہرے اور دیگر اعضاء کے حسن و جمال میں بھی درجہ بدرجہ (gradually) کمی آتی رہتی ہے اور بالخصوص چہرے کی رونق ماند پڑ جاتی ہے کیونکہ جب بندہ اپنے مہربان رب کے آگے سجدے میں سر جھکاتا ہے تو خون کا دورانیہ چہرے کے گرد بڑھ جاتا ہے جس کی بناء پر چہرے میں نئی خوبصورتی پیدا ہوتی رہتی ہے جبکہ نماز سے محروم شخص اس دنیوی فائدے سے محروم رہ جاتا ہے۔

یاد رہے کہ نماز کی حالت کا سجدہ ہی یہ فائدہ دیتا ہے اور اس خوبصورتی سے مراد دنیوی خوبصورتی نہیں بلکہ چہرے پر رونق و نور کا آنا ہے کہ سیاہ رنگ کا نماز پڑھنے والا مسلمان بھی بارونق چہرے والا ہوتا ہے ۔اللہ پاک ہمیں بے غرض اپنا مطیع و فرمانبردار بنائے۔

اٰمِیْن بِجَاہِ النّبیِّ الْاَمِیْن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم