اسلام میں
میاں بیوی کے تعلق کو محبت، رحمت اور باہمی تعاون پر مبنی بنایا گیا ہے۔لیکن افسوس
موجودہ دور کی مسلمان عورتوں نے شادی کا مقصد شوہروں سے مختلف قسم کی فرمائشوں اور
دنیا کے نا معقول تقاضوں کی تکمیل کا ذریعہ سمجھا ہے جن کے پورا نہ ہونے کی بناء
پر گھر میدان جنگ بن جاتے ہیں یا پھر بات علیحدگی تک پہنچ جاتی ہے، گھر کے سکون کو
برقرار رکھنے کے لیے ضروری ہے کہ ایک دوسرے کے حقوق کا اور دلجوئی کا خیال رکھا جائے
شوہر کو راضی رکھنے کے لیے درج ذیل اسلامی اصولوں کو اپنانا مفید ہو سکتا ہے:
1۔
اطاعت اور حسن سلوک: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: اگر میں کسی کو کسی کے لیے
سجدہ کرنے کا حکم دیتا تو بیوی کو حکم دیتا کہ وہ اپنے شوہر کو سجدہ کرے۔ (ابن
ماجہ، 2/411، حدیث: 1853) یعنی شوہر کا حق بیوی پر بہت زیادہ ہے، لہٰذا بیوی کو
چاہیے کہ وہ اس کی جائز باتوں میں اطاعت کرے اور نرمی و محبت سے پیش آئے۔بلکہ ایک
حدیث کا مفہوم ہے کہ شوہر اگر بیکار اور مشکل ترین کام بھی کہے تو بیوی انکار نہ
کرے خواہ وہ کام ہو یا نہ ہو۔
2۔
مسکراہٹ اور خوش اخلاقی: نبی کریم ﷺ نے فرمایا: مسکرانا بھی
صدقہ ہے۔ (ترمذی، 3/384، حدیث: 1963) شوہر کے ساتھ خوش اخلاقی سے پیش آنا، مسکرا
کر بات کرنا اور نرمی اختیار کرنا شوہر کو خوش رکھنے کا ایک اہم ذریعہ اور بنیادی
زریعہ ہے ہر وقت مالی تنگی یا غصہ کا اظہار کرنا یا طعنہ زنی کرنا دلوں میں نفرت کا سبب بنتا ہے۔
3۔
شوہر کی عزت اور قدردانی: بیوی کو چاہیے کہ وہ شوہر کی عزت کرے،
اس کی محنت کو سراہے اور اس کے سامنے نرمی اور محبت کا برتاؤ کرے۔ حضرت ام سلمہ
رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جو عورت اس حال میں فوت ہو جائے
کہ اس کا شوہر اس سے راضی ہو، وہ جنت میں داخل ہوگی۔(ابن ماجہ، 2/412، حدیث: 1854)
ایک اور حدیث
کے مطابق ایسی عورت جس کا شوہر ناراض ہو اسکی نہ نماز قبول ہوگی نہ کوئی نیکی۔ (شعب
الایمان، 6/417، حدیث: 8727)
خدائے پاک نے
جسے زندگی بھر کا ساتھی اور معاون بنایا ہو دنیاوی اعتبار سے جس کے بغیر گزارہ
ممکن نہ ہو اسے کیسے ناراض رکھا جاسکتا ہے اس لیے اگر وہ کسی وجہ سے ناراض ہو جائے
تو یو ں ہی ناراض نہ رہنے دیا جائے بلکہ خوش کرنے کی کوشش کی جائے اس لیے شریعت نے
تا کید کی ہے کہ جب تک شوہر راضی نہ ہو ایسی عورت کی نہ نماز قبول ہوگی نہ کوئی
نیکی۔
4۔
شوہر کے آرام اور ضروریات کا خیال رکھنا: بیوی کو چاہیے کہ وہ شوہر کی
ضروریات کا خیال رکھے، اس کے آرام، کھانے پینے اور پسند و ناپسند کا خیال رکھے
تاکہ وہ گھر میں سکون محسوس کرے۔
5۔
شوہر کے رشتہ داروں اور دوستوں سے حسن سلوک: اچھے اخلاق سے
شوہر کے والدین اور رشتہ داروں کے ساتھ پیش آنا بھی شوہر کو خوش کرنے کا ذریعہ ہے۔
اگر ساس سسر کی خدمت کر ےگی تو ایک طر ف شوہر راضی رہے گا اور دوسری طرف گھر یلو
سکون بھی میسر آئے گا اور سسرالی رشتے داروں اور اپنے والدین کی آمد پر یکساں خوشی
اور کھانے کے اہتما م سے بھی شوہر راضی رہے گا۔
6۔
شوہر کی غیر موجودگی میں اس کی عزت اور مال کی حفاظت: رسول اللہ ﷺ نے
فرمایا: عورت اپنے شوہر کے گھر کی نگران ہے اور اس سے اس بارے میں سوال کیا جائے
گا۔ (بخاری، 3/457، حدیث: 5188)
بیوی کو چاہیے
کہ وہ شوہر کی غیر موجودگی میں اس کی عزت اور امانت کی حفاظت کرے۔
7۔
دینی ماحول قائم کرنا: شوہر کے ساتھ مل کر دین پر عمل کرنا، نماز، تلاوت
اور ذکر و اذکار میں دلچسپی لینا اولاد کی اچھی تربیت کرنا گھر میں سکون اور برکت
کا سبب بنتا ہے۔
8۔
اختلافات میں صبر اور حکمت سے کام لینا: اختلافات زندگی کا حصہ ہیں،
لیکن ان میں صبر، حکمت اور نرمی سے کام لینا گھر کی خوشحالی کے لیے ضروری ہے۔ ایک
ساتھ رہتے ہوئے کچھ نہ کچھ اختلاف اور تلخ کلامی ممکن ہے لیکن اسکو انا کا مسئلہ
نہ بنا لیا جائے اس سے اچھا خاصا گھر اور نعمتوں اور راحتوں کا اسباب کے باوجود
گھر جہنم کا نمونہ بن جاتا ہے۔
9۔
شوہر کے جذبات اور مزاج کو سمجھنا: ہر انسان کا ایک خاص مزاج ہوتا ہے،
بیوی کو چاہیے کہ وہ شوہر کی طبیعت اور موڈ کو سمجھے اور اس کے مطابق رویہ اختیار
کرے۔ جب وہ تھکا ہوا ہو تو اسے آرام کا موقع دے، جب پریشان ہو تو تسلی دے، اور جب
خوش ہو تو اس کے ساتھ خوشی میں شریک ہو۔جب پریشان ہو تو دلجوئی کرے اسکو مشکل وقت
میں اکیلا نہ چھوڑ دے بلکہ ساتھ کھڑی رہے۔
10۔
شکایتوں سے گریز اور صبر کا مظاہرہ: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: اللہ ایسے مرد
کو پسند کرتا ہے جو اپنی بیوی سے محبت کرے اور ایسی عورت کو پسند کرتا ہے جو اپنے
شوہر کی عزت کرے۔
بیوی کو چاہیے
کہ وہ چھوٹی چھوٹی باتوں پر شکایت نہ کرے بلکہ صبر و برداشت سے کام لے۔ ناشکری نہ
کرے کبھی مالی تنگی کا سامنا کرنا پڑ بھی جائے تو صبر اور شکر سے کام لے نشیب و فراز
زندگی کا لازمی جزو ہیں۔
لہذا خواتین
کو چاہیے کے گھر کو جنت بنانا ہے یا گھر کا سکون مقصود ہے تو گھر کے حاکم یعنی
شوہر کو ہر صورت خوش و راضی رکھے اللہ پاک سے دعا ہے کہ تمام شادی شدہ خواتین کو
اپنے شوہروں کو خوش رکھنے کی توفیق دے تاکہ احکامِ خدا وندی پر عمل پیرا ہو کے جنت
کی مستحق ٹھہریں۔ آمین