ازدواجی زندگی
میں خوشی اور سکون صرف ایک خواب نہیں، بلکہ یہ ایک ایسی حقیقت ہے جسے صحیح طرز
عمل، قربانی اور محبت کے ذریعے حاصل کیا جا سکتا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے نکاح کو ایک
مقدس بندھن بنایا ہے، جس میں میاں بیوی دونوں کے حقوق اور ذمہ داریاں متعین کی گئی
ہیں۔ ایک خوشگوار ازدواجی زندگی کے لیے بیوی کا کردار بہت اہم ہے، کیونکہ اس کی
محبت، اطاعت، نرمی اور سمجھداری گھر کو جنت بنا سکتی ہے۔
نبی کریم ﷺ نے
فرمایا: جو عورت اپنے شوہر کی اطاعت کرے، پانچ وقت کی نماز ادا کرے، اپنی عزت کی
حفاظت کرے اور رمضان کے روزے رکھے، وہ جنت میں داخل ہوگی۔(حلیۃ الاولیاء، 6/336، حدیث:
8830)
آئیے دیکھتے
ہیں کہ ایک عورت کن طریقوں سے اپنے شوہر کی رضامندی حاصل کر سکتی ہے اور ازدواجی
زندگی کو خوشگوار بنا سکتی ہے۔
1۔ عزت و
احترام ہر مرد کی بنیادی ضرورت ہے، ہر
شوہر کی فطرت مختلف ہوتی ہے، لیکن عزت و احترام ایسی چیز ہے جو ہر مرد کو پسند
ہوتی ہے۔ شوہر کو کسی کے سامنے کمتر محسوس نہ ہونے دیں ،چاہے وہ آپ کی فیملی ہو یا
آپ کی سہیلیاں اس کے فیصلوں اور خیالات کو اہمیت دیں ، اگر اختلاف ہو تو نرمی سے بات کریں۔
نبی کریم ﷺ نے
فرمایا: اگر میں کسی کو سجدہ کرنے کا حکم دیتا تو عورت کو کہتا کہ وہ اپنے شوہر کو
سجدہ کرے۔ (ابن ماجہ، 2/411، حدیث: 1853) حدیث سے ظاہر ہوتا ہے کہ ازدواجی زندگی
میں شوہر کا مقام کتنا اہم ہے۔
2۔ نرمی اور
حسن اخلاق محبت بڑھانے کا ذریعہ ہے، شوہر کے ساتھ نرمی برتیں، تلخ لہجے اور بے جا
شکایتوں سے اجتناب کریں۔کبھی کبھی ہنسی
مذاق کریں، تاکہ تعلق میں خوشگواری رہے۔
نبی کریم ﷺ نے
فرمایا: بیشک اللہ نرمی فرمانے والا ہے اور نرمی کو پسند فرماتا ہے اور نرمی پر وہ
کچھ عطا فرماتا ہے جو سختی پر عطا نہیں فرماتا،بلکہ نرمی کے سوا کسی بھی شے پر عطا
نہیں فرماتا۔ (مسلم، ص 1072، حدیث: 6601)
3۔ شوہر کی
ضروریات اور مزاج کو سمجھنا شوہرکی پسند و ناپسند کا خیال رکھیں، خاص طور پر کھانے
اور لباس کے معاملے میں اس کے کام کے بوجھ کو سمجھیں اور جب وہ تھکا ہوا ہو تو
سکون مہیا کریں،اگر کبھی کوئی بات ناپسندیدہ ہو تو فورا ناراض ہونے کی بجائے حکمت
سے کام لیں۔
نبی کریم ﷺ نے
فرمایا: اگرکوئی شخص اپنی حاجت کے لئے اپنی بیوی کو بلائے تو وہ آجائےاگرچہ وہ
تنور پر روٹیاں کیوں نہ پکا رہی ہو۔ (ترمذی،2/386،حدیث:1163)
4۔ شکر گزاری
رشتے کو مضبوط بنانے کا اصول شوہر کی چھوٹی سے چھوٹی بات پر بھی شکر ادا کریں، اس
سے محبت میں اضافہ ہوگا۔ ایک مرتبہ سرکاردوعالم ﷺ عورتوں کے پاس سے گزرےتو
فرمایا:احسان کرنےوالوں کی ناشکری سے بچنا،عورتوں نے عرض کی کہ احسان کرنے والوں
کی ناشکری سے کیا مراد ہے؟فرمایا:ممکن تھاکہ تم میں سے کوئی عورت طویل عرصے تک
بغیر شوہر کےاپنے والدین کے پاس بیٹھی رہتی اور بوڑھی ہو جاتی لیکن اللہ پاک نے
اسے شوہر عطا فرمایااوراس کے سبب مال اور
اولاد کی نعمت سے نوازا اس کے باوجود جب وہ غصے میں آتی ہے تو کہتی ہے:میں نے اس
سے کبھی بھلائی دیکھی ہی نہیں۔ (مسند امام احمد،10/433، حدیث:27632)
بعض اوقات
عورتیں اپنی زندگی کا موازنہ دوسروں سے
کرتی ہیں اور پھر اپنے شوہر سے شکوہ کرنے لگتی ہیں، یہ رویہ رشتے کو کمزور کر سکتا
ہے۔
5۔شوہر کی غیر موجودگی میں اس کی عزت اورمال
کی حفاظت ایک نیک بیوی وہ ہوتی ہے جو شوہر کی غیر موجودگی میں اس کے مال اور عزت
کی حفاظت کرے۔
نبی کریم ﷺ نے
فرمایا: دنیا متاع (کچھ وقت کے لئے فائدہ اٹھانے کی چیز )ہے،اور دنیا کی بہترین
متاع نیک بیوی ہے۔ (ابن ماجہ، 2/412، حدیث: 1855)
6۔ شوہر کے
اہل خانہ سے اچھے تعلقات شوہر کے والدین اور بہن بھائیوں کے ساتھ حسن سلوک رکھیں،
کیونکہ اکثر گھریلو مسائل کی جڑ یہی ہوتی ہے۔اگر کبھی کوئی اختلاف ہو تو صبر اور
حکمت سے کام لیں۔
7۔ دین داری
اور دعا کا اہتمام بیوی اگر دین دار ہوگی تو وہ شوہر کو بھی نیکی کی طرف راغب کرے
گی اور گھر میں خیر و برکت ہوگی۔شوہر کے لئے دعا کریں کہ اللہ اس کے رزق اور صحت
میں برکت دے۔
ازدواجی زندگی
کا حسن اسی میں ہے کہ میاں بیوی ایک دوسرے کے حقوق کو پہچانیں اور نبھائیں۔ اگر
بیوی نرمی، محبت، عزت اور صبر سے کام لے تو نہ صرف شوہر خوش ہوگا، بلکہ گھر جنت کا
گہوارا بن جائے گا۔
اللہ تعالیٰ
ہر شادی شدہ جوڑے کو محبت اور سکون عطا فرمائے۔ آمین