اولاد کو سدھارنے کے طریقے از بنت حمید، جامعۃ المدینہ گلشن
عطار اسلام آباد
اولاد
کی تربیت والدین کے لیے ایک ذمہ داری ہے اور بچوں کو نیک اور ذمہ دار انسان بنانے
کے لیے حکمت عملی محبت اور صبر کی ضرورت ہوتی ہے اولاد کو سدھارنے کے لیے قرآن وسنت
میں واضح ہدایت موجود ہے ان میں والدین کے لیے راہنمائی اور بچوں کی تربیت کے
طریقے شامل ہیں: یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا قُوْۤا اَنْفُسَكُمْ وَ اَهْلِیْكُمْ
نَارًا وَّ قُوْدُهَا النَّاسُ وَ الْحِجَارَةُ (پ
28، التحریم:6) ترجمہ کنز الایمان: اے
ایمان والو اپنی جانوں اور اپنے گھر والوں کو اس آ گ سے بچاؤ جس کے ایندھن آدمی
اور پتھر ہیں۔
اس
آیت سے واضح ہوتا ہےکہ والدین پر فرض ہے کہ وہ اپنی اولاد کو دین کی تعلیم دیں اور
ان کی اصلاح کریں۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: اَلْمَالُ وَ الْبَنُوْنَ زِیْنَةُ
الْحَیٰوةِ الدُّنْیَاۚ- (پ 15، الکہف:46) ترجمہ: مال اور اولاد
دنیا کی زندگی کی زینت ہے۔
اولاد
کو اللہ کی نعمت سمجھ کر ان کی بہتر تربیت کی ذمہ داری پوری کریں، حضرت ابراہیم
علیہ السلام نے دعا کی: رَبِّ اجْعَلْنِیْ مُقِیْمَ الصَّلٰوةِ وَ مِنْ
ذُرِّیَّتِیْ ﳓ (پ
13، ابراہیم:40) اے میرے رب! مجھے اور میری اولاد کو نماز قائم کرنے والا بنا۔
والدین
کو چاہیے کہ اولاد کی اصلاح کے لیے اللہ سے دعا مانگیں۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: وہ
ہم میں سے نہیں جو بڑوں کا احترام نہ کرے اور چھوٹوں پر رحم نہ کرے۔ (ترمذی، 3/369،
حدیث:1926)
والدین
کو چاہیے کہ بچوں سے محبت سے پیش آئیں اور اچھے اعمال کا عملی نمونہ پیش کریں
ان کی
اچھائیوں کی تعریف کریں اور برائیوں پر نرمی سے سمجھائیں غلط صحبت سے بچائیں
اورنیک دوستوں کے ساتھ تعلقات بنانے کی ترغیب دیں والدین خود بھی دین پر عمل کریں
تاکہ بچے ان سے سیکھ سکیں بچوں کو ایسا ماحول فراہم کریں جہاں وہ اپنے خیالات اور
جذبات کو کھل کر بیان کر سکیں ان کے ساتھ دوستانہ تعلق رکھیں تاکہ آپ سے کچھ
چھپانے کے بجائے آپ سے رہنمائی حاصل کریں اولاد کی تربیت میں بنیادی چیز محبت پیار
دعا اور حکمت ہے اللہ سے مدد مانگتے ہوئے اپنی ذمہ داری کو صبر حوصلے کے ساتھ
نبھائیں بچے والدین کے رویے سے سیکھتے ہیں، لہذا والدین خود اچھے اخلاق،
دیانتداری، اور ایمان داری کا مظاہرہ کریں۔ سختی سے بچیں اور نرمی سے پیش آنے سے
بچے والدین کے قریب رہتے ہیں اور ان کی بات کو سمجھنے کی کوشش کرتے ہیں۔
بچوں
کو وقت کی پابندی اور نظم و ضبط سکھائیں، جیسے وقت پر سونا، پڑھائی کرنا، اور
عبادات کی عادت ڈالنا۔ان کی ذمہ داریوں کا احساس دلائیں۔
بچوں
کو دینی اور دنیاوی دونوں علوم سے روشناس کرائیں۔گھر میں ایسی کتابیں رکھیں جو ان
کی تعلیم اور تربیت میں مددگار ثابت ہوں۔
بچوں
کی غلطیوں پر فوری غصہ نہ کریں بلکہ انہیں سمجھائیں کہ ان کی غلطی کیا ہے اور وہ
کیسے بہتر کر سکتے ہیں۔سخت سزا دینے کے بجائے محبت سے اصلاح کریں۔
تمام
بچوں کے ساتھ برابر سلوک کریں اور کسی ایک کو دوسرے پر ترجیح نہ دیں۔
یہ ان
کے دلوں میں والدین کے لیے محبت اور احترام پیدا کرتا ہے۔
اولاد
کو سدھارنے کا عمل وقت طلب اور مسلسل محنت کا تقاضا کرتا ہے۔ والدین کو چاہیے کہ
وہ حکمت اور محبت سے کام لیں اور اپنے بچوں کے لیے دعا کرتے رہیں تاکہ وہ نیک اور
کامیاب انسان بن سکیں۔