نصیحت کا لغوی معنی ”اچھی صلاح، نیک مشورہ “ کے ہیں۔ اسی کا ایک دوسرا لفظ ہے نصیحت آمیز یعنی عبرت دلانے والی بات۔ (فیروزاللغات،ص1430)

نصیحت قولی بھی ہوتی ہے اور فعلی بھی۔ لوگوں کو اللہ و رسول صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی پسندیدہ باتوں کی طرف بلانے اور ناپسندیدہ باتوں سے بچانے اور دل میں نرمی پیدا کرنے کا ایک بہترین ذریعہ وعظ و نصیحت بھی ہے۔وعظ و نصیحت دینی، اخلاقی، روحانی اور معاشرتی زندگی کے لئے ایسے ہی ضروری ہے جیسے طبیعت خراب ہونے کی صورت میں دوا ضروری ہے۔یہی وجہ ہے کہ انبیائے کرام علیہمُ السّلام اپنی قوموں وعظ و نصیحت فرماتے رہے، حضرت عیسیٰ علیہ السّلام نے بھی اپنی قوم کو مختلف مواقع پر مختلف انداز میں نصیحتیں فرمائیں جن کا ذکر قراٰنِ پاک میں کئی مقامات پر کیا گیا ہے ان میں سے چند درج ذیل ہیں:

(1)اللہ پاک سے ڈرنے کی نصیحت:حضرت عیسیٰ علیہ السّلام نے اپنی قوم کو نصیحت کرتے ہوئے فرمایا:فَاتَّقُوا اللّٰهَ وَاَطِیْعُوْنِ(۵۰)ترجمۂ کنزالایمان: تو اللہ سے ڈرو اور میرا حکم مانو۔ (پ3، اٰل عمرٰن:50)

(2)اللہ کی عبادت اور سیدھے راستے کی نصیحت:قراٰنِ کریم میں حضرت عیسیٰ علیہ السّلام کی ایک نصیحت کا ذکر کچھ یوں ملتا ہے: اِنَّ اللّٰهَ رَبِّیْ وَرَبُّكُمْ فَاعْبُدُوْهُؕ-هٰذَا صِرَاطٌ مُّسْتَقِیْمٌ(۵۱) ترجَمۂ کنزالعرفان: بیشک اللہ میرااور تمہارا سب کا رب ہے تو اسی کی عبادت کرو۔ یہی سیدھا راستہ ہے۔ (پ3، اٰل عمرٰن: 51)

(3)شرک کی مذمت کرتے ہوئے اس سے بچنے کی نصیحت: حضرت عیسیٰ علیہ السّلام نے اپنی قوم کو نصیحت فرمائی کہ ظالموں کا کوئی مدد گار نہیں اللہ پاک کے ساتھ شرک کرنے والوں پر اللہ پاک نے جنت حرام اورجہنم حلال فرما دی ہےاور اسی طرح ظالموں کا بھی کوئی مددگار نہیں جیسےارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿وَقَالَ الْمَسِیْحُ یٰبَنِیْۤ اِسْرَآءِیْلَ اعْبُدُوا اللّٰهَ رَبِّیْ وَرَبَّكُمْؕ-اِنَّهٗ مَنْ یُّشْرِكْ بِاللّٰهِ فَقَدْ حَرَّمَ اللّٰهُ عَلَیْهِ الْجَنَّةَ وَمَاْوٰىهُ النَّارُؕ- وَمَا لِلظّٰلِمِیْنَ مِنْ اَنْصَارٍ(۷۲)﴾ترجَمۂ کنزُ الایمان: اور مسیح نے تو یہ کہا تھا اے بنی اسرائیل اللہ کی بندگی کرو جو میرا رب اور تمہارا رب بے شک جو اللہ کا شریک ٹھہرائے تو اللہ نے اس پر جنّت حرام کردی اور اس کا ٹھکانا دوزخ ہے اور ظالموں کا کوئی مددگار نہیں۔ (پ6، المآئدۃ: 72)

(4)مستحق عبادت صرف اللہ پاک ہے: مستحق عبادت وہی ہوسکتا ہے جو نفع نقصان وغیرہ ہر چیز پر ذاتی قدرت و اختیار رکھتا ہو اورجو ایسا نہ ہو وہ مستحق عبادت نہیں ہوسکتا جیسا کہ حضرت عیسیٰ علیہ السّلام کا قول قراٰنِ پاک میں یوں بیان فرمایا گیا ہے: ﴿قُلْ اَتَعْبُدُوْنَ مِنْ دُوْنِ اللّٰهِ مَا لَا یَمْلِكُ لَكُمْ ضَرًّا وَّلَا نَفْعًاؕ-وَاللّٰهُ هُوَ السَّمِیْعُ الْعَلِیْمُ(۷۶) ﴾ ترجَمۂ کنزُالایمان: تم فرماؤ کیا اللہ کے سوا ایسے کو پوجتے ہو جو تمہارے نقصان کا مالک نہ نفع کا اور اللہ ہی سنتا جانتا ہے۔ (پ6، المآئدۃ: 76)

اللہ پاک ہمیں انبیائے کرام علیہمُ السّلام کی مبارک نصیحتوں پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور ان کے صدقے نیکیاں کرنے اور گناہوں سے بچنے کی توفیق عطا فرمائے اور ہمیں فیضانِ انبیا سے مالا مال فرمائے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ النّبیِّ الْاَمِیْن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم


سیرتِ حضرت سیدنا شاہ عبداللطیف بھٹائی رحمۃ اللہ علیہ

محمد عمر فیاض عطاری مدنی

سن 1101 ہجری میں وادیِ مہران کے تاریخی شہر ہالہ میں عراق سے آکر بسنے والے سادات گھرانے میں وہ چراغ روشن ہوا جسے دنیا شاہ عبداللطیف بھٹائی کے نام سے جانتی ہے۔

حضرت سیدنا شاہ عبداللطیف بھٹائی رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ کا شمار بارہویں صدی ہجری کے عظیم صوفی بزرگوں میں ہوتا ہے۔ آپ کی پیدائش 1101ہجری مطابق 1689سن عیسوی میں ہالا حویلی ضلع مٹیاری سندھ پاکستان میں ہوئی۔ (تذکرہ صوفیائے سندھ، ص 175)

آپ کے والد گرامی کا نام سید حبیب شاہ رحمۃ اللہ علیہ ہے۔ان کا شما ر بھی اپنے زمانے کے برگزیدہ بندوں میں ہوتا تھا۔ سید حبیب شاہ ہالا حویلی، سندھ میں رہتے تھے لیکن شاہ عبداللطیف بھٹائی رحمۃ اللہ علیہ کی ولادت کے کچھ ہی دن بعد اپنے آبائی گاؤں کو چھوڑ کر کوٹری میں آکر رہنے لگے۔ (تذکرہ اولیائے سندھ، ص 196)

حضرت شاہ عبداللطیف بھٹائی رحمۃ اللہ علیہ نے ابتدائی تعلیم اپنے والدِ محترم سید حبیب شاہ رحمۃ اللہ علیہ سے حاصل کی۔ اس کے بعد پانچ سال کی عمر میں آخوند نور محمد کی مشہور درسگاہ میں تحصیل علم کے لئے بھیج دیا گیا جس کے سربراہ نور محمد صاحب تھے اور ان سے آپ نے مزید علوم وفنون کی تعلیم حاصل کی۔ (تذکرۂ عبداللطیف بھٹائی، ص 25)

آپ رحمۃ اللہ علیہ کو نہ صرف اپنی زبان پر عبور حاصل تھا بلکہ عربی، فارسی، ہندی اور دوسری علاقائی زبانوں میں بھی خاصی دسترس حاصل تھی۔یہی وجہ ہے کہ آپ کے کلام کی اثر آفرینی ہر سننے والے کو مسحور کردیتی ہے ۔ (تذکرۂ عبداللطیف بھٹائی، ص 25)

آپ رحمۃ اللہ علیہ روزانہ کئی کئی میل پیدل چل کر سفر کرتے اور راستے میں جتنے بھی گاؤں آتے، قافلے ملتے یا کوئی بھی شخص ملتا تو اس کو دین کی دعوت دیا کرتے۔ آپ نے سندھ کے کئی علاقے پیدل گھومے اور لوگوں میں علمی جواہر لُٹائے۔ (تذکرۂ عبداللطیف بھٹائی، ص 33)

آپ کے کلام کا مجموعہ ”شاہ جو رسالو“ کے نام سے مشہور ہے جو کہ نہایت عقیدت واخلاص کے ساتھ پڑھا اور سنا جاتا ہے۔

آپ نے عبادت و ریاضت کے لئے جنگل میں ایک ایسی جگہ کا انتخاب کیا جو ایک ٹیلے کی شکل میں تھی اور چاروں طرف سے خاردار جھاڑیوں سے گھری ہوئی تھی۔ چونکہ سندھی زبان میں چونکہ ٹیلے کو ”بھٹ“ کہا جاتا ہے اس لئے آپ بھٹائی کہلائے۔ (تذکرہ اولیائے پاکستان، ص162)

حضرت شاہ عبداللطیف بھٹائی رحمۃ اللہ علیہ نے 63 سال کی عمر میں 14 صفر المظفر 1165سن ہجری مطابق 1752سن عیسوی میں بھٹ شاہ ضلع مٹیاری میں وصال فرمایا اور وہیں آپ کا مزارِ پُرانوار موجود ہے ۔ (تذکرہ سید عبداللطیف بھٹائی، ص41)

آپ کا عرس ہر سال نہایت دھوم دھام سے منایا جاتا ہے اور لاکھوں عقیدت مند پاکستان کے کونے کونے سے حاضر ہوکر نذرانہ عقیدت پیش کرتے ہیں اور روحانی فیض پاتے ہیں۔

اللہ پاک کی ان پر رحمت ہو اور ان کے صدقے ہماری مغفرت ہو


سندھ کے مشہور صوفی بزرگ حضرت شاہ عبداللطیف بھٹائی رحمۃُ اللہِ علیہ کے عرس کے سلسلے میں گزشتہ رات 18 اگست 2024ء کو فیضانِ مدینہ بھٹ شاہ میں عظیم الشان محفلِ نعت منعقد کی گئی جس میں دعوتِ اسلامی کی مرکزی مجلس شوری کے رکن حاجی اطہر عطاری نے خصوصی بیان کیا۔

اجتماع میں بڑی تعداد میں ذمہ دارانِ دعوتِ اسلامی اور دیگر عاشقانِ رسول نے شرکت کی۔

حاجی اطہر عطاری نے بیان کرتے ہوئے حضرت شاہ عبداللطیف بھٹائی رحمۃُ اللہِ علیہ کی سیرت پر روشنی ڈالی اورعاشقانِ رسول کو بزرگانِ دین کی سیرت کو اپنانے، نمازوں کا اہتمام کرنےاور دعوتِ اسلامی کے دینی ماحول سے وابستہ رہنے کا ذہن دیا۔

واضح رہے کہ حضرت سیدنا شاہ عبداللطیف بھٹائی رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ کا شمار بارہویں صدی ہجری کے عظیم صوفی بزرگوں میں ہوتا ہے۔ آپ کی پیدائش 1101ہجری مطابق 1689سن عیسوی میں ہالا حویلی ضلع مٹیاری سندھ پاکستان میں ہوئی۔

آپ رحمۃ اللہ علیہ کو نہ صرف اپنی زبان پر عبور حاصل تھا بلکہ عربی، فارسی، ہندی اور دوسری علاقائی زبانوں میں بھی خاصی دسترس حاصل تھی۔یہی وجہ ہے کہ آپ کے کلام کی اثر آفرینی ہر سننے والے کو مسحور کردیتی ہے ۔

حضرت شاہ عبداللطیف بھٹائی رحمۃ اللہ علیہ نے 63 سال کی عمر میں 14 صفر المظفر 1165سن ہجری مطابق 1752سن عیسوی میں بھٹ شاہ ضلع مٹیاری میں وصال فرمایا اور وہیں آپ کا مزارِ پُرانوار موجود ہے ۔ 


دین اسلام ہمارا مکمل دین ہے جس نے ہمیں پیدا ئش سے لیکر وفات تک  زندگی گزارنے کے تمام اصول بیان کردیئے ہیں۔ زندہ رہنے اور قوت حاصل کرنے کے لئے انسانوں کو روزانہ کھانا کھانے کی ضرورت پیش آتی ہے۔ دین اسلام نے ہمیں کھانا کس طرح کھانا ہے، کھانے میں کس طرح برکت ہوگی اور کس طرح کھانے سے کیا کیا فوائد حاصل ہوگی تمام طریقے سمجھادیئے ہیں۔

کھانے میں کس طرح برکت ہوگی؟ اس طرح کی معلومات سے عاشقانِ رسول کو آگاہی فراہم کرنے کے لئے شیخ طریقت امیر اہلسنت علامہ محمد الیاس عطار قادری دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ نے اس ہفتے 17 صفحات کا رسالہ کھانے میں برکت پانے کے طریقےپڑھنے / سننے کی ترغیب دلائی ہے اور پڑھنے/ سننے والوں کو اپنی دعاؤں سے نوازاہے۔

دعائے عطار

یاربّ کریم! جو کوئی 17 صفحات کا رسالہ ”کھانے میں برکت پانے کے طریقے“ پڑھ یا سن لے اُس کو ہمیشہ کھانے کا احترام کرنا اور حلال کھانا نصیب فرما اور اس کی ماں باپ سمیت بے حساب مغفرت کر۔ اٰمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النّبیّٖن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

یہ رسالہ آڈیو میں سننے اور ڈاؤن لوڈ کرنے کے لئے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کیجئے:

Download


لوگوں کی اصلاح کرنے والی عاشقانِ رسول کی دینی تحریک دعوتِ اسلامی کے تحت 3 اگست 2024ء کو  آن لائن ایک مدنی مشورہ منعقد ہوا جس میں پاکستان مجلسِ مشاورت کی نگران اور عالمی مجلسِ مشاورت کی اراکین اسلامی بہنوں نے شرکت کی۔

معلومات کے مطابق اس مدنی مشورے میں دعوتِ اسلامی کی نگرانِ عالمی مجلسِ مشاورت اسلامی بہن نے مختلف امور پر کلام کیا بالخصوص پاکستان بھرے کی اسلامی بہنوں کے لئے کراچی میں ہونے والے اجتماع کے متعلق بھی مشاورت کی۔

بعدازاں تمام ذمہ دار اسلامی بہنوں نے دعوتِ اسلامی کے دینی کاموں میں ترقی کے لئے اپنی اپنی رائے پیش کی اور آئندہ کے اہداف لئے۔


ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ گرلز دعوتِ اسلامی کے تحت3 اگست 2024ء کو  ایک مدنی مشورہ منعقد کیا گیا جس میں ملک سطح کی ذمہ دار اسلامی بہنوں سمیت دیگر نگرانِ پاکستان مجلسِ مشاورت اسلامی بہن نے شرکت کی۔

مدنی مشورے کے دوران نگرانِ عالمی مجلسِ مشاورت اسلامی بہن نے اسلامی بہنوں کے 8 دینی کاموں کا جائزہ لیتے ہوئے کوئٹہ شیڈول کے متعلق گفتگو کی نیز کوئٹہ میں قائم ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ میں کس طرح دین کا کام بڑھایا جائے اس پر تبادلۂ خیال کیا۔


3 اگست 2024ء کو دعوتِ اسلامی کے تحت کراچی سٹی کے علاقے PIB کالونی میں قائم اسلامی بہنوں کے مدنی مرکز فیضانِ صحابیات میں نگرانِ عالمی مجلسِ مشاورت، نگرانِ کراچی سٹی اور کراچی سٹی کی ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ ذمہ دار اسلامی بہن کی آمد ہوئی۔

اس موقع پر نگرانِ عالمی مجلسِ مشاورت اسلامی بہن نے نگرانِ کراچی سٹی اور ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ ذمہ دار کے ہمراہ فیضانِ صحابیات شجرکاری کرتے ہوئے پودے لگائے نیز پاکستان سمیت دعوتِ اسلامی کی ترقی کے لئے دعا کروائی۔


عالمی سطح پر ہونے والی دعوتِ اسلامی کی دینی و فلاحی ایکٹیویٹیز کے سلسلے میں 2 اگست 2024ء کو آن لائن ایک میٹنگ منعقد ہوئی جس میں عالمی مجلسِ مشاورت اور انٹرنیشنل افیئر ڈیپارٹمنٹ کی تمام اراکین شریک ہوئیں۔

اس میٹنگ میں دعوتِ اسلامی کی نگرانِ عالمی مجلسِ مشاورت اسلامی بہن نے سفرِ شیڈول بنانے پر گفتگو کرتے ہوئے مختلف امور پر ذمہ دار اسلامی بہنوں کی ذہن سازی کی اور انہیں نیکی کی دعوت دیتے ہوئے پابندی کے ساتھ دینی کام کرنے کا ذہن دیا۔


لیاقت آباد کراچی میں دعوتِ اسلامی کے تحت 31 جولائی 2024ء کو اسلامی بہنوں کے لئے ہفتہ وار سنتوں بھرے اجتماع کا انعقاد کیا گیا جس میں مقامی اسلامی بہنوں سمیت خصوصی طور پر صاحبزادیِ عطار سلمہا الغفار اور نگرانِ عالمی مجلسِ مشاورت کی شرکت ہوئی۔

اجتماع کا آغاز معمول کے مطابق تلاوتِ قراٰن و نعت شریف سے ہوا جس کے بعد مبلغۂ دعوتِ اسلامی نے سنتوں بھرا بیان کرتے ہوئے حاضرین کی دینی و اخلاقی اعتبار سے تربیت کی۔

بعدِ بیان صاحبزادیِ عطار سلمہا الغفار اور نگرانِ عالمی مجلسِ مشاورت اسلامی بہن نے وہاں موجود اسلامی بہنوں کی ذہن سازی کرتے ہوئے انہیں مدرسۃ المدینہ بالغات میں داخلہ لینے اور مبلغات کی تعداد بڑھانے کا ذہن دیا جس پرانہوں نے اچھی اچھی نیتیں کیں۔آخر میں صاحبزادیِ عطار سلمہا الغفار نے اختتامی دعا کروائی۔


دعوتِ اسلامی کے تحت عالمی سطح پر ہونے والے دینی کاموں کے سلسلے میں 29 جولائی 2024ء کوآن لائن میٹنگ ہوئی جس میں ساؤدرن ریجن کی سب کونٹیننٹ نگران اور مارشس کی ملک نگران اسلامی بہنوں نے شرکت کی۔

آن لائن میٹنگ کے دوران دعوتِ اسلامی کی نگرانِ عالمی مجلسِ مشاورت اسلامی بہن نے مارشس میں ہونے والے دینی کاموں کے جو اہداف دیئے گئے تھے اُن کا جائزہ لیا اور آئندہ کے اہداف بھی دیئے۔

نگرانِ عالمی مجلسِ مشاورت نے نگران اسلامی بہنوں کو دینی کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے کی ترغیب دلائی جس پر انہوں نے اچھی اچھی نیتیں کیں۔


UK کے شہر برمنگھم میں شعبہ تعلیم گرلز دعوتِ اسلامی کے تحت 24 جولائی 2024ء کو ایک کورس کا انعقاد ہوا جس میں اسٹوڈنٹس کی کثیر تعداد سمیت اُن کی سرپرست اسلامی بہنوں نے شرکت کی۔

معلومات کے مطابق دورانِ کورس مبلغۂ دعوتِ اسلامی نے اسٹوڈنٹس کی تربیت کرتے ہوئے مختلف امور پر اُن کی رہنمائی کی اور دینی و دنیاوی امو ر کے حوالے سے آگاہی دی۔

کورس کی خصوصیات:دینی تعلیم کے ساتھ ساتھ ضروریاتِ زندگی میں کام آنے والی چیزیں اسٹوڈنٹس کو سکھائی گئیں مثلاً کپڑے پر کڑاہی کرنا وغیرہ۔اس کے علاوہ روزانہ کی بنیاد پر ایک حدیثِ مبارکہ یاد کروائی گئی جبکہ سورۂ نور کا ترجمہ و تفسیر اور بزرگانِ دین رحمہم اللہ کی سیرت سے اسٹوڈنٹس کو آگاہ کیا گیا۔


مسلمانوں کے عقائد و نظریات کی حفاظت کرنے اور اُن کی اصلاح کا جذبہ رکھنے والی عاشقانِ رسول کی دینی تحریک دعوتِ اسلامی کے ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے تحت ایسٹ آف انگلینڈ (East of England) میں اسٹوڈنٹس کے لئے سمر کیمپ کا انعقاد ہوا۔

تفصیلات کے مطابق سمر کیمپ میں ابتداءً مبلغۂ دعوتِ اسلامی نے عقائد کے حوالےسے بیان کیا جس میں انہوں نے دینِ اسلام کی پانچ بنیادی باتوں کو ذکر کیا نیز فقہ کے متعلق بھی مختلف موضوعات پر کلام کیا گیا جن میں فرض، واجب، سنت، مکروہ اور دیگر اسلامی احکام شامل تھے۔

اسی طرح مبلغۂ دعوتِ اسلامی نے سیرت النبی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّمپر روشنی ڈالتی ہوئے حاضرین کو پیارے آقا صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے حالاتِ زندگی کے بارے میں بتایا اور آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی سیرتِ طیبہ کے مطابق اپنی زندگی گزارنے کا ذہن دیا۔

اس کے علاوہ دیگر مختلف سیشنز بھی ہوئے اور اسلامی بہنوں نے دعوتِ اسلامی کے دینی کاموں میں حصہ لینے کی اچھی اچھی نیتیں کیں۔