حضور ﷺ کی اپنے نواسوں سے محبت از بنتِ محمدعدنان
خان،فیضان رضا سرجانی ٹاؤن کراچی
حضور اکرم ﷺ کی اپنے نواسوں، حضرت حسن اور حضرت حسین رضی
اللہ عنہما سے محبت اسلامی تاریخ کا ایک ایسا روشن باب ہے جو شفقت، خلوص اور بے
مثال محبت کی اعلیٰ ترین مثال پیش کرتا ہے۔
اللہ پاک نے قرآنِ کریم میں اہلِ بیت کی محبت کو بیان کیا
ہے:قُلْ لَّاۤ اَسْــٴَـلُكُمْ عَلَیْهِ اَجْرًا اِلَّا الْمَوَدَّةَ فِی
الْقُرْبٰىؕ (پ25،الشوری:23)ترجمہ:تم فرماؤ میں اس پر تم سے کوئی اجرت نہیں مانگتا مگر
قرابت کی محبت۔
رسول اللہ ﷺ حضرت حسن اور حضرت حسین رضی اللہ عنہما کو بے
حد عزیز رکھتے تھے۔حضور ﷺ کی اپنے نواسوں سے محبت کے مظاہر آپ کی زندگی کے ہر گوشے میں نظر آتے ہیں۔ آپ ﷺ
نےفرمایا: حسن و حسین اہلِ جنت کے جوانوں کے سردار ہیں ۔(ترمذی ،5/426 ، حدیث:
3793)
یہ اعلان نواسوں کے مقام و مرتبے کو ظاہر کرنے کے ساتھ ساتھ
ان سے گہری محبت کا آئینہ دار ہے۔
اما م بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے حضرت ابو بکر ة رضی اللہ عنہ
سے روایت کرتے ہیں،وہ فرماتے ہیں کہ حضور
سرور عالم ﷺ منبر پر جلوہ افروز تھے۔حضرت
امام حسن رضی اللہ عنہ آپ کے پہلو میں تھے۔حضور ﷺ ایک مرتبہ لوگوں کی طرف نظر فرماتے اور ایک مرتبہ اس فرزندِ جمیل کی طرف ۔میں
نے سنا کہ حضور ﷺ نے ارشاد فرمایا:یہ میرا فرزند سید ہے اور اللہ اس کی بدولت مسلمانوں کی دو جماعتوں میں صلح کرےگا۔(سوانح
کربلا ، ص 93،94 )
سرورِ کائنات ﷺ کا یہ فرمان اپنے نواسوں سےمحبت کی عظیم
مثال ہے۔
یعلیٰ بن مرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ہم نبی اکرم ﷺ
کے ساتھ کھانے کی ایک دعوت میں نکلے، دیکھا تو حسین رضی اللہ عنہ گلی میں کھیل رہے
ہیں،نبی اکرم ﷺ لوگوں سے آگے نکل گئے اور اپنے دونوں ہاتھ پھیلا لیے،حسین رضی
اللہ عنہ بچے تھے، ادھر ادھر بھاگنے لگے اور نبی اکرم ﷺ ان کو ہنسانے لگے، یہاں تک
کہ ان کو پکڑ لیا،اپنا ایک ہاتھ ان کی ٹھوڑی کے نیچے اور دوسرا سر پر رکھ کر بوسہ
لیا اور فرمایا:حسین مجھ سے ہیں اور میں حسین سے ہوں۔اللہ اس سے محبت رکھے جو حسین
سے محبت رکھے۔حسین نواسوں میں سے ایک نواسہ ہے۔( ترمذی، 5/ 429 ، حدیث: 3800)
حضرت حسن اور حسین رضی اللہ عنہما رسول اللہ ﷺ کے پیارے
نواسے ہیں اور نبی ﷺ سے محبت کا تقاضا ہے کہ ان کے پیاروں سے بھی پیار ہو۔حضرات
حسن و حسین رضی اللہ عنہما سے محبت یہی ہے کہ ان کے نقشِ قدم پر چلا جائےاور ان کا
احترام کیا جائے۔اللہ پاک سے دعا ہے کہ ہمیں اہلِ بیت اطہار سے سچی محبت عطا
فرمائے اور ہمیں ان کے نقشِ قدم پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے ۔آمین بجاہِ النبی
الامین ﷺ