آقا ﷺ نے اپنے پیارے نواسوں کی شان کو بیان فرمایا۔حضرت امام حسن و حسین رضی اللہ عنہما دونوں بھائی بہت ہی عزت و تکریم عظمت و شان  و بہت بڑے مقام و مرتبہ کے مالک تھے۔ کئی احادیث میں حضرت امام حسن و حسین رضی اللہ عنہما کی شان کو بیان فرمایا۔حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا:جس نے حسن و حسین سے محبت کی گویا اس نے مجھ سے مُحبت کی اور جس نے ان دونوں سے بغض رکھا اس نے مجھ سے بغض رکھا۔(ابن ماجہ،1/96، حدیث:143)

حضور نبی اکرم ﷺ اپنے دونوں نواسوں سے بہت محبت فرماتے، کاندھوں پر چڑھاتے، سینہ مبارک پر بٹھاتے اور مسلمانوں کو تاکید فرماتے کہ ان سے محبت رکھو لیکن چھوٹے نواسے حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ سے آپ کی محبت کا خاص امتیاز تھا ۔

امامِ حسن رضی اللہ عنہ کی ولادت ہوئی تب بھی اور جب حضرتِ امام حُسین رضی اللہ عنہ تشریف لائے تب بھی عقیقہ ان کے والِدَین نے نہیں کیا بلکہ ان کے نانا جان، رحمتِ عالمیان ﷺ نے ہی اپنے پیارے نواسوں کا عقیقہ فرمایا، اس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ حُضُور ﷺاپنے نواسوں سے کیسی مَحَبَّت فرماتے تھے؟آقا ﷺ نہ صرف حَسَنَینِ کَریمَیْن سے پیار اور مَحَبَّت فرماتے تھے بلکہ آپ نے کئی مواقع پر ان کی شان و عظمت کو بھی بیان فرمایا ہے۔چنانچہ حدیثِ پاک میں اِرْشاد فرمایا:مَنْ اَحَبَّھُمَا فَقَدْ اَحَبَّنِیْ وَمَنْ اَبْغَضَھُمَا فَقَدْ اَبْغَضَنِیْیعنیجس نے ان دونوں سےمحبت کی،اُس نے مجھ سے محبت کی اور جس نے ان سے عَداوت(یعنی دُشمنی) کی اس نے مجھ سے عَداوت(یعنی دُشمنی) کی۔(ابن ماجہ، 1/96، حدیث:143)

حَسَن اورحُسَین رضی اللہ عنہما جَنَّتی جوانوں کے سردار ہیں۔(ترمذی،5/426،حدیث:3793)

جب صَحابۂ کرام علیہم الرضوان نےسرکارﷺ کو اپنے اہلِ بیت اورپیارے نواسوں سے بے انتِہامَحَبَّت کرتے دیکھا تو آپ سے نسبت کی وجہ سے یہ حضرات بھی ان سے مَحَبَّت وشَفْقَت سے پیش آتے اور آپ کے وصالِ ظاہری کےبعدبھی آپ کے اہلِ بیت اطہار اور بالخُصوص حَسَنَیْنِ کَرِیْمَیْن کا بے حد خَیال رکھاکرتے۔

آقا ﷺ کو امام حسن سے بہت محبت تھی۔چنانچہ آقا ﷺ حضرت امام حسن رضی اللہ عنہ کو کبھی اپنی مبارک گود میں اُٹھاتے اور کبھی اپنے کندھوں پر سوار کرتے ہوئے گھر تشریف لاتے اور کبھی امام حسن رضی اللہ عنہ کو دیکھنے کے لئے حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے گھر تشریف لے جاتے۔

حدیثِ مُبارَک:امیرُالمومنین حضرت عُمر فارُوقِ اعظم رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے حضرت امام حَسن اور حضرتِ اما م حُسین رضی اللہ عنہما کو سرکار ﷺ کے کندھوں پر سُوار دیکھاتو کہا:آپ دونوں کی سُواری کیسی شاندار ہے؟تونبی ﷺ نے اِرْشاد فرمایا:اور سوار بھی تو کیسے لاجواب ہیں۔

(ترمذی ،5/432، حدیث: 3809)

اللہ پاک سے دعا ہے کہ امام حسن و حسین رضی اللہ عنہما کی سچی محبت عطا فرمائے۔ آمین