حسنین کریمین رضی اللہ  عنہما رسول اللہ ﷺ کے جگر پارے،حضرت بی بی فاطمہ زہرا رضی اللہ عنہا کے شہزادے اور امیرالمومنین حضرت علی المرتضی کرم اللہ وجہہ الکریم کے دُلارے(بہت ہی پیارے اورلاڈلے) ہیں، ان کےفضائل و مناقب بے شمار ہیں، کیوں نہ ہو کہ انہی کا گھرانہ ہی تو ہے جو تمام فضائل و کمالات اور برکات و حسنات کا منبع و مرکز ہے۔یہ دونوں شہزادے رسول اللہ ﷺ کے کمالات کے مظہر اور جامع تھے۔رسول اللہ ﷺ اپنے اہلِ بیت میں سےحَسَنَینِ کریمین رضی اللہ عنہما سے بے پناہ مَحَبَّت فرماتے ہیں۔

ان دونوں شہزادوں میں سے بڑے حضرت امام حَسَن رضی اللہ عنہ ہیں۔آپ رضی اللہ عنہ کی کنیت ابو محمد ہے،لقب تقی و سید جبکہ عرف سبط رسول للہ ﷺاورسبطِ اکبرہے۔آپ کو رَیْحَانَۃُالرَّسُوْل (یعنی رسولِ خدا کے پھول)اورآخرالخلفاء بنص (یعنی حدیثِ پاک کے مطابق آخری خلیفہ)بھی کہتے ہیں۔آپ رضی اللہ عنہ کی ولادتِ مبارکہ 15 رمضان المبارک 3ھ کی شب میں مدینۂ طیبہ میں ہوئی۔حضور سید عالم ﷺ نے ساتویں روز آپ کا عقیقہ کیا اور بال جُدا کیے گئے اورحکم دیا کہ بالوں کے وزن کی چاندی صدقہ کی جائے۔

(تاریخ الخلفا،ص149- روضۃ الشہداء (مترجم)، 6/139)

آپ کا نام امام الانبیاء،سید الانبیا ﷺ نے ہی حسن رکھا۔(سوانحِ کربلا،ص92)

آپ رضی اللہ عنہ کےچھوٹے بھائی امامِ عالی مقام، حضرت امامِ حسین رضی اللہ عنہ کی ولادت 5شعبانُ المعظم سن 4 ھ کو مدینۂ منورہ میں ہوئی۔ان کا نام بھی حضور ﷺ نےحسین اورشبیر رکھا جبکہ آپ کی کنیت ابو عبداللہ اور آپ کا لقب بھی سبط رسول اللہ (یعنی رسول خداﷺ کے نواسے)اورریحانۃ الرسول(یعنی رسولِ خدا ﷺکے پھول)ہے اور آپ رضی اللہ عنہ بھی جنتی جوانوں کے سردار ہیں۔

(اسد الغابہ،ص25،26ملتقطاًوسیر اعلام النبلاء، 4/402-404)

ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے حضرت امام حسن اور امام حسین رضی اللہ عنہما کى پیدائش کے ساتویں دن ان کى طرف سے دو دو بکریاں عقیقہ میں ذبح فرمائیں۔

(سنن کبری،9/510،حدیث:19294)

حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ حضور ﷺ نے فرمایا:جس نے مجھ سے محبت کی اس پر لازم ہے کہ وہ ان دونوں(یعنی حسنین کریمین)سے بھی محبت کرے۔

(ابن حبان،7/563، حدیث:7012 الاحسان فی تقریب صحیح ابن حبان، کتاب التاریخ،باب اخبارہﷺ عن مناقب الصحابۃ۔۔۔الخ، ذکرالبیان بان محبۃ الحسن والحسین۔۔۔الخ،7/563،حدیث:7012 الاحسان فی تقریب صحیح ابن حبان، کتاب التاریخ،باب اخبارہﷺ عن مناقب الصحابۃ۔۔۔الخ، ذکرالبیان بان محبۃ الحسن والحسین۔۔۔الخ،7/563،حدیث:7012 الاحسان فی تقریب صحیح ابن حبان، کتاب التاریخ،باب اخبارہﷺ عن مناقب الصحابۃ۔۔۔الخ، ذکرالبیان بان محبۃ الحسن والحسین۔۔۔الخ،7/563،حدیث:7012)

نبی کریم ﷺ حضرت فاطمہ الزھرا رضی اللہ عنہا سے فرماتے:میرے دونوں بیٹوں کو لاؤ،پھر دونوں کو سونگھتے اور سینے انور سے لگاتے۔( ترمذی، 5/ 428،حدیث: 3797) الاحسان فی تقریب صحیح ابن حبان، کتاب التاریخ،باب اخبارہﷺ عن مناقب الصحابۃ۔۔۔الخ، ذکرالبیان بان محبۃ الحسن والحسین۔۔۔الخ،7/563،حدیث:7012

سبحان اللہ!حضور ﷺ کوحسنین کریمین رضی اللہ عنہما سےکیسی محبت تھی کہ آقا ﷺ کیسے دونوں شہزادوں کو کتنے محبت بھرے انداز میں اپنے سینے سے لگائے ہوئے تھے۔

حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:حضور ﷺ سے پوچھا گیا کہ اہلِ بیت میں آپ کو سب سے زیادہ محبوب کون ہے؟ تو آپ نے فرمایا: حسن اور حسین ۔(ابن ماجہ،1/96، حدیث:143)

نبی کریم ﷺ نے حسن اور حسین رضی اللہ عنہما کو دیکھا تو فرمایا:اے اللہ! میں ان دونوں سے محبت کرتا ہوں، تو بھی ان دونوں سے محبت فرما۔(ترمذی،5/432،حدیث:3808)