وہ خوش نصیب خواتین جنہیں حضور ﷺ نے شرفِ زوجیت سے نوازا  قرآنِ کریم نے انہیں مومنوں کی مائیں قرار دیا ہے۔خدا پاک نے اپنے پیارے رسول ﷺ کی پاک ازواج کو بہترین اوصاف مثلاً احکامِ شرع کی پاسداری، تقویٰ وپرہیزگاری،زہد و عبادت سے نوازا ہے۔جو انہیں دنیا جہاں کی سب عورتوں سے نمایاں اور اونچے مقام پر فائز کر دیتے ہیں۔یہ در حقیقت پیارے آقا ﷺ کی صحبت اور تربیت کا ہی اثر تھا کہ انہیں اس قدر مقام و رتبہ حاصل ہوا اور ان کی پاکیزہ حیات کے شب و روز قیامت تک کے لوگوں کے لیے بہترین نمونہ قرار پائے۔

سرکارِ نامدار،مدینے کے تاجدار ﷺ نے متعدد نکاح فرمائے۔اس سلسلے میں جن پر سب کا اتفاق ہے وہ 11 صحابیات رضی اللہ عنہن ہیں جو آپ ﷺ کے ساتھ رشتہ ازدواج میں منسلک ہو کر امہات المومنین کے اعلیٰ منصب پر فائز ہوئیں۔

ان میں سے 6تو قبیلۂ قریش کے اونچے گھرانوں کی چشم وچراغ تھیں اور 4 کا تعلق قبیلۂ قریش سے نہیں تھا بلکہ عرب کے دوسرے قبائل سے تعلق رکھتی تھیں اور ایک غیر عربیہ تھیں بنی اسرائیل سے تعلق تھا۔

(المواھب اللدنیہ،1/401)

حضور ﷺ کو اپنی تمام ازواجِ مطہرات سے بے پناہ محبت تھی،آپ نے ہر ایک کے لیے باری کے دن مقرر فرمائے اور ہر ایک میں عدل قائم فرمایا۔

سب سے پہلی زوجہ حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا ہیں، ان سے آپ کو بے حد محبت تھی یہاں تک کہ جب آپ رضی اللہ عنہا کا وصال ہو گیا تو پیارے آقا ﷺ کثرت سے آپ رضی اللہ عنہا کا ذکر فرماتے اور بلند بالاشان کے باوجود آپ رضی اللہ عنہا کی سہیلیوں کا اکرام فرماتے۔روایت میں ہے کہ جب آپ ﷺ کی بارگاہ میں کوئی چیز پیش کی جاتی تو فرماتے:اسے فلاں عورت کے پاس لے جاؤ کیونکہ وہ خدیجہ کی سہیلی تھی، اسے فلاں عورت کے گھر لے جاؤ کیونکہ وہ خدیجہ سے محبت کرتی تھی۔

(الادب المفرد، ص78،حدیث:232)

حضور ﷺ کو سب ازواج میں سے سب سے زیادہ محبوب حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا تھیں۔آپ ﷺ پر وحی انہی کے لحاف (بستر ) میں آتی تھی۔ان کے علاوہ کسی اور کنواری عورت سے نکاح نہیں فرمایا۔ آپ رضی اللہ عنہا کا حجرہ مبارک حضور ﷺ کا روضہ شریف بنا جو عرش سے بھی افضل ہے۔ اس فضیلت کی وجہ سے آپ کا حجرہ ٔمبارکہ قیامت تک فرشتوں کے جھرمٹ میں رہے گا۔( فیضان امہات المومنین، ص 89)

حضرت حفصہ رضی اللہ عنہا جو کہ مسلمانوں کے دوسرے خلیفہ امیر المومنین حضرت عمر فاروقِ اعظم رضی اللہ عنہ کی شہزادی ہیں ان کو بھی ایک خاص مقام حاصل ہے۔

ازواجِ مطہرات میں سے حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا کو ایک نمایاں مقام حاصل تھا، آپ رضی اللہ عنہا حضور نبیِ کریم ﷺ کی محبوب ترین ازواج میں سے تھیں۔مروی ہے کہ ایک بار حضرت عروہ بن زبیر رضی اللہ عنہ نے ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے عرض کی:خالہ جان! رسولِ کریم ﷺ کو کون سی زوجہ مطہرہ سب سے زیادہ محبوب تھیں؟فرمایا:میں اس بارے میں کچھ نہیں جانتی۔ہاں!زینب بنتِ جحش اور ام سلمہ رضی اللہ عنہما کو آپ ﷺ کی بارگاہ میں خاص مقام حاصل تھا اورمیرے خیال ہے کہ میرے بعد یہ دونوں آپ ﷺ کو سب سے زیادہ محبوب تھیں۔(طبقات ابن سعد،8/91)الغرض آپ ﷺ اپنی تمام ازواجِ مطہرات سے ایک جیسا سلوک فرماتے تھے۔یہ آپ ﷺ کی کریمانہ شان ہے کہ آپ ﷺ نے ان میں عدل فرمایا۔

وہ نسآءِ نبی طیبات وخلیق جن کے پاکیزہ تر سارے طور و طریق

جو بہرحال نورِ خدا کی رفیق اہلِ اسلام کی مادرانِ شفیق

بانُوانِ طہارت پہ لاکھوں سلام

اللہ پاک ہمیں ان کے فیضان سے مالا مال فرمائے ۔ آمین