خاندان
مصطفٰے صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے شجر کی ہر
شاخ چودہویں کے چاند کی طرح چمکتا دمکتا اور تاریک ظلمت میں آفتاب کی طرح روشن ہے۔
ان میں سے ایک بہت بڑا نام شہید کرب و بلا، راکن دوشِ مصطفٰے، امام عرش مقام،
امامِ ہمام، صحابی ابن صحابی، حضرت امام حسین رضی اللہُ
عنہ
کے پڑپوتے، عظیم تابعی بزرگ حضرت امام جعفر صادق رحمۃُ اللہِ
علیہ کا بھی ملتا
ہے جن کی ولادت 17 ربیع الاول 80 یا 83 ہجری کو مدینہ پاک میں ہوئی۔ آپ
رحمۃُ اللہِ علیہ کی کنیت ابو عبد اللہ اور ابو اسماعیل جبکہ لقب
صادق، فاضل اور طاہر ہے۔
حضرت
امام جعفر صادق رحمۃُ اللہِ علیہکی والدہ محترمہ کا نام مبارک
حضرت بی بی ام فردہ بنت قاسم بن محمد بن ابو بکر صدیق رضی اللہُ
عنہم ہے
جبکہ آپ کے والد محترم کا نام مبارک حضرت امام
محمد باقر بن علی بن زین العابدین بن امام حسین رضی اللہُ
عنہم ہے۔ یعنی آپ رحمۃُ
اللہِ علیہ والد کی طرف ”حسینی سید“ اور
والدہ کی طرف سے ”صدیقی“ ہیں۔ (اللباب
فی تہذیب الانساب، ص229، فیضان صدیق اکبر، ص82)
عاشقان
رسول کو حضرت سیدنا امام جعفر صادق رحمۃُ اللہِ علیہ کی سیرت سےبہرہ مند کرنے اور انہیں
اپنانے کا ذہن دینے کے لئے امیر اہلسنت دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ نے اس
ہفتے رسالہ ”فیضان امام جعفر صادق رحمۃُ اللہِ علیہ“ پڑھنے/سننے
کی ترغیب دلائی ہے اور پڑھنے/سننے والوں کو اپنی دعاؤں سے نوازا ہے۔
دعائے
عطار
یاربَّ
المصطفٰے! جو کوئی 21 صفحات کا رسالہ ”فیضانِ
امام جعفر صادِق “پڑھ
یا سن لے اُسے تمام صحابہ و اہل بیت کا سچا غلام بنااور اسے امام جعفر صادق کے
پیارے پیارے نانا جان صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّمکی
قیامت میں شفاعت نصیب فرما۔ اٰمِیْن بِجَاہِ خَاتمِ
النّبیِّین صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم
یہ
رسالہ دعوتِ اسلامی کی ویب سائٹ سے ابھی مفت ڈاؤن لوڈ کیجئے
رسالہ
آڈیو میں سننے کے لئے کلک کریں
رسولِ
اکرم صلَّی
اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: قِیامت کے روز جب اللہ پاک کے عرش کے
سِوا کوئی سایہ نہیں ہوگا۔ تین شخص اللہ
کریم کے عرش کے سائے میں ہوں گے۔ (1)وہ شخص
جو میرے کسی اُمتی کی پریشانی دُور کردے (2)میری سنت کو
زندہ کرنے والا (3)مجھ
پر کثرت سے دُرُود پاک پڑھنے والا۔ (تسدید القوس اختصار مسندالفردوس، ص
163 مخطوط مصور، البدور السافرۃ، ص131، حدیث:366)
حضرتِ
سیّدُنا موسی علٰی
نَبِیِّنَاوعلیہ الصَّلٰوۃ وَالسَّلام نے اللہ پاک کی بارگاہ میں عرض کی: اے
میرے رب کریم! وہ کون ہے جو تیرے عرش کے سائے میں ہوگا جس دن
اُس کے علاوہ کوئی سایہ نہ ہوگا؟ اللہ پاک نے فرمایا: اے موسیٰ! وہ لوگ جو مریضوں
کی عیادت کرتے، جنازہ کے ساتھ جاتے اور کسی کا بچہ فوت ہوجائے تو اس سے تعزیت کرتے
ہیں۔ (تمہيد
الفرش للسيوطی،ص16)
بروز
قیامت
رب عَزَّوَجَلَّ کی رحمت سے کون کون سے اشخاص عرش کے سائے میں ہونگے۔ اس کی چند تفصیلات سےآگاہ کرنے
اور عاشقان رسول کے دلوں میں اس کی حرص
پیدا کرنے کے لئے امیر اہل سنت علامہ محمد الیاس عطار قادری دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ نے
اس ہفتےرسالہ ” عرش کا سایہ“
پڑھنے/سننے کی ترغیب دلائی ہے اور پڑھنے/سننے والوں کو اپنی دعاؤں سے نوازا ہے۔
دعائے عطار
یاربَّ
المصطفٰے! جو کوئی 17 صفحات کا رسالہ ”عرش کا سایہ“ پڑھ یا سُن لے، اُسے قِیامت کی سَخْت گرمی میں عرش کا سایہ نصیب
فرماکر اپنے راضی ہونے کی خوشخبری عنایت فرما۔ اٰمِیْن بِجَاہِ خَاتمِ النّبیِّین صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ
وسلَّم
یہ
رسالہ دعوتِ اسلامی کی ویب سائٹ سے ابھی مفت ڈاؤن لوڈ کیجئے
رسالہ
آڈیو میں سننے کے لئے کلک کریں
وَ عَاشِرُوْهُنَّ
بِالْمَعْرُوْفِ: اور ان (یعنی عورتوں) سے اچھا برتاؤ کرو۔ (سورۃ النساء،
آیۃ19)
حقوق الزوجین کے بارے میں فرامینِ مصطفےٰ صلَّی اللہ
علیہ واٰلہٖ وسلَّم
٭ قسم ہے اس کی جس کے قبضۂ قدرت میں محمد کی
جان ہے! عورت اپنے پروردگار کا حق ادا نہ کرے گی جب تک شوہر کے کُل حق ادا نہ کرے۔
(ابنِ
ماجہ،ج 2،ص411،حدیث:1853)
٭جب
عورت اپنے شوہر کو دنیا میں ایذا (تکلیف) دیتی ہے تو حُورِ عین (یعنی
بڑی اور خوبصورت آنکھوں والی حور) کہتی ہیں: خدا تجھے مارے، اِسے ایذا
نہ دے یہ تو تیرے پاس مہمان ہے، عنقریب تجھ سے جُدا ہو کر ہمارے پاس آئے گا۔(ترمذی،ج
2،ص392، حدیث:1177)
٭عورت
ایمان کا مزہ نہ پائے گی جب تک حقِ شوہر ادا نہ کرے۔(معجم کبیر،ج
20،ص52،حدیث:90)
٭جو
عورت اس حال میں مری کہ شوہر راضی تھا، وہ جنّت میں داخل ہوگی۔(ترمذی،ج
2،ص386، حدیث:1164)
٭حضُورِ
اکرم صلَّی
اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: تم میں اچھے لوگ وہ ہیں جو عورَتوں سے
اچھی طرح پیش آئیں۔ ( اِبن ماجہ،ج 2،ص478، حدیث:1978)
جانشین
امیر اہلسنت حاجی مولانا عبید رضا عطاری مدنی مُدَّ ظِلُّہُ العالی نے عاشقان رسول کو حقوق الزوجین کے متعلق
معلومات فراہم کرنے اور اپنی ازدواجی زندگی کو بہترطریقے سے گزارنے کے لئے اس ہفتے
رسالہ ”امیر اہل سنت سے میاں بیوی کے بارے میں
سوال جواب“ پڑھنے/ سننے کی ترغیب دلائی ہے اور پڑھنے/
سننے والوں کو اپنی دعاؤں سے نوازا ہے۔[HA1]
دعائے
جانشین امیر اہلسنت
یااللہ
پاک! جو کوئی 17 صفحات کا رسالہ ”امیر اہل سنت سے
میاں بیوی کے بارے میں سوال جواب“ پڑھ
یا سن لے، اُس کا گھر امن کا گہوارہ بنا اور اس کو اپنی ساری فیملی کے ساتھ مدینے
کی بار بار حاضری نصیب فرما۔ اٰمین بجاہ خاتم النبیین صلَّی اللہ
علیہ واٰلہٖ وسلَّم
یہ
رسالہ دعوتِ اسلامی کی ویب سائٹ سے ابھی مفت ڈاؤن لوڈ کیجئے
رسالہ
آڈیو میں سننے کے لئے کلک کریں
قرآن
و حدیث کے بعد تمام مسلمانوں کے نزدیک سب سے بڑی حجت اور دلیل صحابہ کرام علیہم الرضوان کے قول
و فعل ہے۔صحابہ کرام میں بھی سب سے بڑی حجت افضل البشر بعد الانبیاء، یار ِغار ،
خلیفۂ اوّل، امیر المؤمنین حضرت سیدنا صدیق اکبر رضی اللہُ
عنہ
کے قول کی ہے جو مردوں میں سب سے پہلے
اسلام لائےاور اپنا تن، من، دھن سب آقائے دوجہاں سرکار عالم صلَّی اللہ
علیہ واٰلہٖ وسلَّم پر قربان کردیا۔
آقا
کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی دنیا فانی سے پردہ فرمانے کے بعدرسول اللہ صلَّی
اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے تربیت یافتہ حضرت سیدنا صدیق اکبر رضی
اللہُ عنہ
نے مسلمانوں کی رہنمائی جبکہ تمام صحابہ کرام بھی دل و جان سےآپ کی نصیحت کو قبول
کرتے اور اس پر عمل کرتےتھے۔ صحابہ کرام کے بعد آپ رضی اللہُ عنہ کی نصیحت قیامت تک مسلمانوں کے لئے رہنمائی اور اس
پر عمل کرنے والوں کے لئے کامیابی کا رستہ ہے۔
ارشادات صدیق اکبر رضی اللہُ عنہ
٭حضرت
ابو بکر صدیق رضی اللہُ عنہ نے فرمایا: نبی کریم ﷺ پر درود پاک
پڑھنا گناہوں کا اِس قدر جلد مٹاتا ہے کہ پانی بھی آگ کو اُتنی جلدی نہیں بجھاتا
اور نبی ﷺ پر سلام بھیجنا غلاموں کو آزاد کرنے سے افضل ہے۔ (تاریخ بغداد،
7/172، رقم:3607)
٭اللہ
پاک نے جو تمہیں نکاح کا حکم فرمایا، تم اس کی اطاعت کرواس نے جو غنی کرنے کا وعدہ
کیا ہے پورا فرمائے گا۔ اللہ پاک نے فرمایا: ”اگر وہ فقیر ہوں گے تو اللہ پاک انہیں اپنے فضل سے غنی کردے گا۔ (تفسیر
ابن ابی حاتم، النور، تحت الآیۃ: 32،8/2582)
اس ہفتے
امیر اہل سنت دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ نے مسلمانوں کے پہلے خلیفہ، امیر المؤمنین حضرت
سیدنا صدیق اکبر رضی اللہُ عنہ کے مزید ملفوضات و ارشادات سے عاشقان
رسول کوبہرہ مند کرنے کے لئے 17 صفحات پر مشتمل رسالہ ”اقوال صدیق اکبر رضی اللہُ عنہ“ پڑھنے/سننے کی ترغیب دلائی ہے اور
پڑھنے/سننے کو اپنی دعاؤں سے نوازا ہے۔
دعائے عطار
یا رب المصطفٰے! جو کوئی 17 صفحات کا رسالہ ” اقوالِ صدیقِ اکبر رضی اللہ عنہ “ پڑھ یا سن لے
اُسے اور اُس کی نسلوں کو صحابہ و اہل بیت کی سچی غلامی نصیب فرما اور عشق رسول کی
لازوال دولت سے مالا مال فرما کر بےحساب بخش دے۔ اٰمین بجاہِ خاتمِ النبیین صلی اللہ علیہ وسلم
یہ
رسالہ دعوتِ اسلامی کی ویب سائٹ سے ابھی مفت ڈاؤن لوڈ کیجئے
رسالہ
آڈیو میں سننے کے لئے کلک کریں
اگر ہم صحت وتندرستی کی بات کریں تو اُسے
ہر معاشرے اور ہر مذہب میں قابل رشک سمجھا جاتا ہے
مگر بیماری کا معاملہ اس کے برعکس ہے ۔دنیا کے دیگر مذاہب بیماری کو صرف آفت ومصیبت
گردانتے ہیں جبکہ مذہب اسلام جہاں صحت کو نعمت قرار دیتا ہے وہاں بیماری کو بھی ایک
طرح کی نعمت بتاتا ہے اور نہ صرف بیمار کے فضائل بیان کرتا ہے بلکہ بیمار کی عیادت
کرنے کی اہمیت وفضیلت پربھی روشنی ڈالتا ہے نیزاس کی ترغیب وتحریص پر بھی ابھارتا
ہے۔
سرکار
مدینہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے زمانے میں
ایک شخص کا انتقال ہوا تو کسی نے کہا: ”یہ کتنا خوش نصیب ہے کہ بیمار ہوئے بغیر ہی
فوت ہوگیا“۔ تو رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے
فرمایا: ”تم پر افسوس ہے! کیا تمہیں نہیں معلوم کہ اللہ عَزَّوَجَلَّ اسے کسی بیماری میں مبتلا فرماتا تو اس کے گناہ مٹادیتا“۔ (موطأ
امام مالک، ج۲، ص۴۳۰، حدیث۱۸۰۱)
حضور
تاجدار رسالت صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّمنے ایک مریض
کی عیادت فرمائی تو فرمایا: تجھے بشارت ہو اللہ پاک فرماتا ہے: بخار میری آگ ہےاس
لئے میں اُسےاپنے مومن بندے پر دنیا میں مسلط کرتا ہوں تا کہ قیامت کے دن اُس کی
آگ کاحصہ ( بدلہ) ہوجائے۔ (ابن
ماجہ، ج۴، ص۱۰۵، حدیث ۳۴۷۰)
سرکار
مدینہ، قرار قلب و سینہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم حضرت
سیدتنا ام سائب رضی اللہُ عنہا کے
پاس تشریف لے گئے۔ فرمایا: ”تمہیں کیا ہوگیا ہےجو کانپ رہی ہو؟ عرض کی: بخار آگیا
ہے، اللہ عَزَّوَجَلَّ اس میں برکت نہ کرے۔ “ اس پر آپ صلَّی
اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا: ”بخار کو بُرا نہ کہو کہ یہ تو
آدمی کی خطاؤں کو اس طرح دور کرتا ہے جیسے بھٹی لوہے کے میل کو۔“ (مسلم
شریف، ص۱۳۹۲، حدیث ۲۵۷۵)
امیر
اہلسنت دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ نے
عاشقان رسول کو بیماری پر صبر کرنے اور بخار کی فضیلت پر اس ہفتے رسالہ ”بخار کے فضائل“پڑھنے/سننے
کی ترغیب دلائی ہےاور پڑھنے سننے والوں کو اپنی دعاؤں سے نوازا ہے۔
دعائے عطار
یاربَّ
المصطفٰے! جو کوئی 21 صفحات کا رسالہ ”بُخار کے
فضائل“ پڑھ یا سُن لے اُسے بیماری
میں شکوہ و شکایت کرنے سے بچا کر اپنی رضا پر راضی رہنے کی توفیق عطا فرمااور اُسے
بے حساب بخش دے۔ اٰمین
یہ
رسالہ دعوتِ اسلامی کی ویب سائٹ سے ابھی مفت ڈاؤن لوڈ کیجئے
رسالہ
آڈیو میں سننے کے لئے کلک کریں
وَ تُوۡبُوۡۤا اِلَی
اللہِ جَمِیۡعًا اَیُّہَ الْمُؤْمِنُوۡنَ لَعَلَّکُمْ تُفْلِحُوۡنَ ۔
ترجمۂ
کنزالایمان:اوراللہ کی طرف توبہ کرو ،اے مسلمانو! سب کے سب اس امید پر کہ تم فلاح
پاؤ۔ (پ18،
النور:31)
یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ
اٰمَنُوۡا تُوۡبُوۡۤا اِلَی اللہِ تَوْبَۃً نَّصُوۡحًا ؕ
ترجمۂ
کنزالایمان:اے ایمان والو!اللہ کی طرف ایسی توبہ کرو جو آگے کو نصیحت ہوجائے۔ (پ28،التحریم:8)
سرورِ
عالَم، نُورِ مجسم صَلَّی اللّٰہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد
فرمایا:اَلتَّائِبُ
مِنَ الذَّنْبِ کَمَنْ لَّاذَنْبَ لَہٗ یعنی گناہ سے توبہ کرنے والا ایسا
ہے جیسے اس نے گناہ کیا ہی نہیں۔ (السنن الکبری للبیہقی،کتاب الشہادات ، باب شہادۃ
القاذف، ۱۰/ ۲۵۹،
حدیث:۲۰۵۶۱)
اللہ کے محبوب، دانائے غیوب، منزہ عن العیوب صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا فرمان عالیشان ہے:’’اِنَّ اللہَ تَعَالٰی یُحِبُّ
الشَّابَّ التَّائِبَ “ یعنی جوانی میں توبہ کرنے والا شخص اللہ عَزَّوَجَلَّ کا محبوب ہے۔
(کنز العُمّال،
کتاب التوبۃ، الفصل الاول فی الخ، الجزء۴، ۳/۸۷،حدیث:۱۰۱۸۱)
امیر
اہلسنت دامت
بَرَکَاتُہمُ العالیہ ہر ہفتے عاشقان
رسول کو موقع مناسبت سے ہفتہ وار رسائل پڑھنے/ سننے کی ترغیب دلاتے ہیں اور پڑھنے
/سننے والوں کو اپنی دعاؤں سے نواز تے ہیں۔اس ہفتے امیر اہلسنت دامت بَرَکَاتُہمُ
العالیہ
نے اپنے مسلمان بھائی کے ساتھ حسن سلوک
کرنے، ان کی غیبتوں سے بچنے، کسی کے حقوق تلف کرنے اور اللہ پاک کے خوف سے ڈرانے
کے لئے رسالہ ”دو گُدڑیوں والا“ پڑھنے/ سننے کی ترغیب دلائی ہے اور پڑھنے سننے والوں کو اپنی دعاؤں
سے نوازا ہے۔
دعائےعطار
یا
اللہ پاک ! جو کوئی 21 صفحات کا رسالہ ”دو گُدڑیوں والا“ پڑھ یا سن لے اُسے ہمیشہ نیکیاں کرنے، نیکیاں کروانے، گناہوں سے
بچنے اور دوسرے کو بچانے کی سعادت عطا فرماکر بے حساب مغفرت سے نواز دے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ النّبیِّ الْاَمِیْن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم
یہ
رسالہ دعوتِ اسلامی کی ویب سائٹ سے ابھی مفت ڈاؤن لوڈ کیجئے
رسالہ
آڈیو میں سننے کے لئے کلک کریں
وَ اِذْ قَالَ رَبُّكَ
لِلْمَلٰٓىٕكَةِ اِنِّیْ جَاعِلٌ فِی الْاَرْضِ خَلِیْفَةً
ترجمہ
کنز الایمان: اور یاد کرو جب تمہارے رب نےفرشتوں سے فرمایا: میں
زمین میں اپنا نائب بنانے والا ہوں۔
(اِنِّیْ جَاعِلٌ فِی
الْاَرْضِ خَلِیْفَةً :میں زمین میں اپنا نائب بنانے والا ہوں) خلیفہ
اُسے کہتے ہیں جو احکامات جاری کرنے اور دیگر اختیارات میں اصل کا نائب ہوتا ہے
۔اگرچہ تمام انبیاء عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ
وَالسَّلَام
اللہ پاک کے خلیفہ ہیں لیکن یہاں خلیفہ سے حضرت آدم عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام مراد
ہیں اور فرشتوں کو حضرت آدم عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی خلافت کی
خبر اس لئے دی گئی کہ وہ ان کے خلیفہ بنائے جانے کی حکمت دریافت کریں اور ان پر خلیفہ
کی عظمت و شان ظاہر ہو کہ اُن کو پیدائش سے پہلے ہی خلیفہ کا لقب عطا کردیا گیا ہے
اور آسمان والوں کو ان کی پیدائش کی بشارت دی گئی۔ (تفسیر صراط
الجنان،سورہ بقرہ، آیت 30)
حضرت
سیدنا آدم علی
نبینا وعلیہ الصلوۃ و السلام کے متعلق چند معلومات سے عاشقان رسول
کو آگاہ کرنے کے لئے امیر اہلسنت دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ
نے اس ہفتے رسالہ ”حضرت آدم علیہ السلام کے بارے میں دلچسپ معلومات“ پڑھنے/سننے
کی ترغیب دلائی ہے اور پڑھنے/ سننے والوں کو اپنی دعاؤں سے نوازا ہے۔
دعائے عطار
یارب
المصطفٰے! جو کوئی 17 صفحات کا رسالہ ”حضرت آدم علیہ السلام کے بارے میں دلچسپ معلومات“ پڑھ
یا سُن لے اُسے ”فیضان حضرت آدم علیہ السلام“سے
مالا مال فرما اور ہمیشہ ہمیشہ کے لئے اُس سے راضی ہوجا۔ اٰمین
یہ
رسالہ دعوتِ اسلامی کی ویب سائٹ سے ابھی مفت ڈاؤن لوڈ کیجئے
رسالہ
آڈیو میں سننے کے لئے کلک کریں
مسلمانوں
کے لئے جہاں ضروریات زندگی کے متعلق علم دین سیکھنا بہت ضروری ہے۔ ویسے ہی آقا
کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم اور آپ کے
حقیقی جانثاران صحابۂ کرام کی سیرت سے
آشنا ہونا بھی بہت اہم کا حامل ہے تاکہ ہمیں اندازہ ہو کہ ہمارے اسلاف نے دین
اسلام کی سربلندی اور تبلیغ دین کے لئے کیا کیا تکلیفیں برداشت کیں اور کن کن
آزمائشوں کا سامنا کیا ہے، ساتھ ساتھ صحابہ کرام کی سیرت کا مطالعہ کرنے کا مقصد
یہ بھی ہو تا ہے کہ وہ اپنی زندگی میں کس قدر حضور صلَّی اللہ
علیہ واٰلہٖ وسلَّم سے محبت کرتے تھے اور اپنے رب عَزَّوَجَلَّ کے
فرمان پر عمل کرتے ہوئے کس طرح عبادت کرتے اورمخلوق خدا کی خدمت کرتے تھے۔
صحابہ
کرام علیہمُ الرّضوان کی
فہرست میں ایک بہت بڑا نام حضرت سیدنا عبد
اللہ بن زبیر رضی اللہُ عنہما کا بھی ہے۔امیر اہلسنت علامہ
محمد الیاس عطاری قادری دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ نےعاشقان
رسول کو ان کی سیرت سے بہرہ مند کرنے کے لئے اس ہفتے رسالہ ”فیضان حضرت
عبداللہ بن زبیر رضی اللہُ عنہما“ پڑھنے/
سننے کی ترغیب دلائی ہے اور پڑھنے/ سننے والوں کو اپنی دعاؤں سے نوازا ہے۔
دعائے عطار
یارب
المصطفٰے! جو کوئی 17 صفحات کا رسالہ ” فیضان حضرت عبداللہ بن زبیر رضی اللہُ عنہما “ پڑھ یا سن
لےاُسے سجدوں کی لذتیں نصیب فرمااور بے حساب بخشش سے مشرف فرما۔اٰمین بجاہ خاتم النبیین صلَّی
اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم
یہ
رسالہ دعوتِ اسلامی کی ویب سائٹ سے ابھی مفت ڈاؤن لوڈ کیجئے
رسالہ
آڈیو میں سننے کے لئے کلک کریں
دین
اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات ہے جسے اللہ تبارک و تعالیٰ نے نبی آخری الزمان صلَّی
اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے
ذریعے ہم تک پہنچایا۔ جان عالم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے
دین اسلام کی تبلیغ کرتے ہوئے لوگوں کو مہد
سے لحد تک زندگی کے ہر لمحے گزارنے کے اصول بتائے ہیں نہ صرف بتائے بلکہ عملی طور
پر کرکے بھی دکھایا ہے۔ بندہ کامل مسلمان اُسی وقت ہوتا ہے جب وہ آقا کریم صلَّی
اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی سیرت و
سنت پر عمل پیرا ہوجائے اور اسی میں ہی فلاح و کامرانی ہے۔ صحابہ کرام رضی
اللہُ عنہم
بھی اپنے جان و دل سے سنت مصطفٰے صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کو
اپنانے کی کوشش کرتے اور آقاکریم صلَّی
اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم سے اپنی بے پناہ محبت کا ثبوت دیتے
تھے۔
فرمان
مصطفٰے صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم ہے:
مَنْ اَحَبَّ سُنَّتِیْ
فَـقَدْ اَحَبَّنِیْ وَ مَنْ اَحَبَّنِیْ کَانَ مَعِیَ فِی الْجَنَّۃِ جس
نے میری سنّت سے مَحَبَّت کی، اُس نے مجھ سے مَحَبَّت کی اور جس نے مجھ سے مَحَبَّت کی، وہ جنّت میں میرے ساتھ ہو گا ۔ (مشکوۃ
المصابیح،کتاب الایمان،باب الاعتصام بالکتاب والسنۃ،الفصل الثانی،۱/۵۵،حدیث:۱۷۵)
بانی دعوت اسلامی شیخ طریقت رہبر شریعت، حامیٔ سنت
علامہ محمدالیاس عطار قادری دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ بھی اپنی زندگی سنت رسول صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے مطابق
زندگی گزارتے اور اپنے مریدین اور چاہنے والوں کو بھی سنت کے مطابق زندگی گزارنے
کی ترغیب ارشاد فرماتے رہتے ہیں، آپ نے مزید
ترغیب دلانے کے لئے عاشقانِ رسول کو اس
ہفتے رسالہ ”کھانے کی پانچ سنتیں“ پڑھنے
اور سننے کی ترغیب دلائی ہے اور پڑھنے/سننے والوں کو اپنی دعاؤں سے نوازا ہے۔
دعائے
عطار
یارب
المصطفٰے! جو کوئی 17 صفحات کا رسالہ ”کھانے کی پانچ سنتیں“ پڑھ یا سن لے اُسے کھانے، پینے،
سونے، جاگنے وغیرہ ہرکام سنت کے مطابق کرنے کی توفیق دے اور اُس کو مرتے وقت اپنے
پیارے پیارے آخری نبی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی
زیارت نصیب فرماکر بے حساب بخش دے۔ اٰمین بجاہ خاتم النبیین صلَّی
اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم
یہ
رسالہ دعوتِ اسلامی کی ویب سائٹ سے ابھی مفت ڈاؤن لوڈ کیجئے
رسالہ
آڈیو میں سننے کے لئے کلک کریں
نکاح
حضرت سیّدنا آدم علٰی
نَبِیِّنَا وعلیہ الصَّلٰوۃ وَالسَّلام سے شروع ہونے والی عظیم عبادت،
نسلِ انسانی کے وجود میں آنے اور باقی رہنے کا ذریعہ اور صالحین و عابدین علیہ رحمۃ اللہ المُبِین کی پیدائش
کا سبب ہے۔ نکاح اگر شریعت کے مطابق کیا جائے تو شرم و حیا کے حُصُول کے ساتھ ساتھ
فراخ دستی اور خوشحالی کا سبب بھی ہے کہ حدیثِ پاک میں ہے:اِلْتَمِسُوا الرِّزْقَ
بِالنِّكَاحِ
یعنی نکاح (شادی) کے ذریعے رزق تلاش کرو۔(جامع صغیر،ص98،حدیث: 1567)
حضرت علامہ عبدالرءُوف مناوی علیہ رحمۃ اللہ الہادِی اس کی
شرح میں فرماتے ہیں:جب شادی کی نیت اچھی ہو تو یہ نکاح برکت اور رزق میں وُسعَت کا
سبب بنتا ہے۔(فیض
القدیر،ج 2،ص198،تحت الحدیث:1567)
فی
زمانہ شادیوں میں لاکھوں لاکھ روپے خرچ کرنے کا رجحان بڑھتا جا رہا ہے، مَعَاذَ
اللہ لوگ اس کے لئے سُودی قرضہ لینے سے بھی نہیں شرماتے، لاکھوں روپے قرض لے کر
شادی تو ہوجاتی ہے مگر دولہا بےچارہ سالہا سال قرض ہی اُتارتا رہتا ہے۔ چنانچہ نبیِّ
اکرم صلَّی
اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا: بڑی برکت والا نکاح وہ ہے جس میں
بوجھ کم ہو۔ (مسند
احمد، ج9،ص365، حدیث:24583)
حکیم
الامّت مفتی احمد یار خان علیہ رحمۃ المنَّان اس حدیث کے تحت لکھتے ہیں: یعنی
جس نکاح میں فریقین کا خرچ کم کرایا جائے، مہر بھی معمولی ہو، جہیز بھاری نہ ہو،
کوئی جانب مقروض نہ ہوجائے، کسی طرف سے شرط سخت نہ ہو، اﷲ عَزَّوَجَلَّ کے
تَوَکُّل پر لڑکی دی جائے وہ نکاح بڑا ہی بابرکت ہے ایسی شادی خانہ آبادی ہے، آج
ہم حرام رسموں، بے ہودہ رواجوں کی وجہ سے شادی کو خانہ بربادی بلکہ خانہا (یعنی
بہت سارے گھروں کے لئے باعثِ) بربادی بنالیتے ہیں ۔(مراٰۃ
المناجیح،ج5،ص11)
شادی
میں غیر شرعی رسمِ و رواج کو ختم کرنے اور شادی کو مزید آسان سے آسان بنانے کے لئے
جانشین امیر اہلسنت مولانا حاجی عبید رضا عطاری مدنی مُدَّ ظِلُّہُ العالی نے اس ہفتے رسالہ ”امیر
اہلسنت سے شادی کے بارے میں سوال جواب“ پڑھنے
/ سننے کی ترغیب دلائی ہے اور پڑھنے سننے والوں کو اپنی دعاؤں سے نوازا ہے۔
دعا
ئےجانشین امیراہلسنت
یارب
المصطفٰے! جو کوئی 17صفحات کا رسالہ ”امیر اہلسنت
سے آسان شادی کے بارے میں سوال جواب“ پڑھ
یا سن لے، اُسے نکاح کی سنت شریعت کے مطابق ادا کرنے، غیر شرعی رسم و رواج سے بچاکر اپنے اپنے پیارے
پیارے آخری نبی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی سنتوں پر
چلنے کی توفیق عطا فرما۔ اٰمین بجاہِ خاتمِ النبیین صلَّی اللہ
علیہ واٰلہٖ وسلَّم
یہ
رسالہ دعوتِ اسلامی کی ویب سائٹ سے ابھی مفت ڈاؤن لوڈ کیجئے
رسالہ
آڈیو میں سننے کے لئے کلک کریں
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ
اٰمَنُوا اجْتَنِبُوْا كَثِیْرًا مِّنَ الظَّنِّ-اِنَّ بَعْضَ الظَّنِّ اِثْمٌ وَّ
لَا تَجَسَّسُوْا وَ لَا یَغْتَبْ بَّعْضُكُمْ بَعْضًاؕ-اَیُحِبُّ اَحَدُكُمْ اَنْ
یَّاْكُلَ لَحْمَ اَخِیْهِ مَیْتًا فَكَرِهْتُمُوْهُؕ-وَ اتَّقُوا اللّٰهَؕ-اِنَّ
اللّٰهَ تَوَّابٌ رَّحِیْمٌ(۱۲) (سورہ
حجرات، آیت 18)
اے ایمان والو! بہت زیادہ گمان کرنے سے بچو بیشک کوئی گمان
گناہ ہوجاتا ہے اور (پوشیدہ باتوں کی) جستجو نہ کرو اور ایک دوسرے کی غیبت نہ کرو
کیا تم میں کوئی پسند کرے گا کہ اپنے مرے ہوئے بھائی کا گوشت کھائے تو یہ تمہیں
ناپسند ہوگا اور اللہ سے ڈرو بیشک اللہ بہت توبہ قبول کرنے والا، مہربان ہے۔ (ترجمہ کنزالعرفان)
لوگوں
کے عیبوں کو اچھالنا اور عام کرنا مذموم (یعنی بُرا) کام ہے،رسولُ اللہ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ
وَسَلَّم
نے اِرشاد فرمایا: جو اپنے مسلمان بھائی کے عیب تلاش کرے گا اللہ عَزَّوَجَلَّ اس کے
عیب کھول دے گا اور جس کے عیب اللہ عَزَّوَجَلَّ ظاہر کرے وہ مکان میں ہوتے ہوئے بھی
ذلیل و رسوا ہوجائے گا۔(ترمذی،ج 3،ص416، حدیث: 2039)
حکیم
الاُمّت مفتی احمد یار خان رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہ اِس حدیثِ پاک کے تحت لکھتے ہیں: یہ قانونِ قدرت
ہے کہ جو کسی کو بِلا وجہ بَدنام کرے گا قدرت اسے بَدنام کر دے گی۔(مراٰۃ
المناجیح،ج6،ص618)
عاشقان
رسول کو لوگوں کے عیب چھپانے کی ترغیب دلانے کے لئے امیر اہلسنت علامہ محمد الیاس
عطار قادری دامت
بَرَکَاتُہمُ العالیہ اس ہفتے رسالہ ”عیب
چھپاؤ جنت پاؤ“ پڑھنے / سننے کی ترغیب دلائی ہے اور پڑھنے سننے والوں
کو اپنی دعاؤں سے نوازا ہے۔
دعائے
عطار
یارب
المصطفٰے! جو کوئی21 صفحات کا رسالہ ” عیب چھپاؤ
جنت پاؤ “ پڑھ یا سن لے اُسے لوگ
کے عیب چھپانےوالا بنا، دنیا وآخرت میں اُس کی عیب پوشی فرما اور بے حساب بخش دے۔
اٰمین
یہ
رسالہ دعوتِ اسلامی کی ویب سائٹ سے ابھی مفت ڈاؤن لوڈ کیجئے
رسالہ
آڈیو میں سننے کے لئے کلک کریں
حسن سلوک ایک ایسا ملکہ ہے جس انسان کے اندر یہ
وصف ہوتا ہے وہ لوگوں کے دلوں میں اپنا نمایاں مقام بنالیتا ہے۔ دین اسلام بھی بھائی
چارگی کو بڑھانےاور باہمی تعلقات کو مضبوط کرنے کے لئے آپس میں حسن سلوک کرنے کا
درس دیتا ہے۔حضور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ
وسلَّم کی حیات ظاہری ہمارے لئے بہترین نمونہ ہے۔ آقا کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّماپنے تو اپنے بیگانے کے ساتھ بھی حسن سلوک کا انداز اختیار
کرتے تھے۔ آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ
وسلَّم کے حسن سلوک کو دیکھ کر کتنے ہی غیر مسلموں نے
اسلام کے دامن کو تھام لیا۔ آقا کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی وفات کے بعد ہمارے اکابرین نے اس کو اپنی زندگی کے ساتھ جوڑے رکھا اور مسلمانوں کو بھی حسن سلوک کا درس دیتے
رہیں۔
ہمارے اکابرین میں ایک بہت بڑا نام امام
المجتہدین، امام اعظم ابو حنیفہ حضرت سیدنا نعمان بن ثابت رضی اللہُ عنہ کا بھی ہے۔ آپ رضی اللہُ عنہ بلند مقام رکھنے کے باوجود لوگوں کے ساتھ حسن سلوک کے ساتھ
پیش آتے تھے۔
امام اعظم رضی اللہُ عنہ کے حسن سلوک سے لوگوں کو آشنا کرنے کے لئے امیر اہلسنت
علامہ محمد الیاس عطار قادری دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ نے اس ہفتے رسالہ ”امام ابو حنیفہ کا حسنِ سلوک“ پڑھنے / سننے کی ترغیب دلائی ہے اور پڑھنے سننے والوں کو
اپنی دعاؤں سے نوازا ہے۔
دعائے عطار
یارب المصطفٰے! جو کوئی 17 صفحات کا رسالہ ”امام ابو حنیفہ کا حسنِ
سلوک“ پڑھ یا سن لے اُسے امامِ اعظم ابو حنیفہ کے صدقے ہمیشہ زبان
کا درست استعمال کرنے اور غیبت و چغلی سے بچنے کی توفیق عطا فرما اور بے حساب بخش
دے۔ اٰمین بجاہِ خاتمِ النبیین صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم
یہ رسالہ دعوتِ اسلامی کی ویب سائٹ سے ابھی مفت
ڈاؤن لوڈ کیجئے
رسالہ
آڈیو میں سننے کے لئے کلک کریں