ربّ کریم کے بہت سے نام ہیں اور سب نام اچھے ہیں۔اللہ پاک کے ننانوے نام
معروف ہیں جبکہ حقیقتاً اس سے بھی زیادہ نام ہیں جن کے معانی بہت پاکیزہ ہیں ۔قرآنِ پاک میں جن
آیاتِ مبارکہ میں ربّ کریم نے اپنے اَسماءُالحسنٰی ذکر فرمائے، ان میں سے کچھ آیات
یہ ہیں: 1۔اَللہُ لَاۤ اِلٰہَ اِلَّا ہُوَ ۚ
اَلْحَیُّ الْقَیُّوۡمُ ۬ۚ (پ 3، الِ عمران: 2)2۔ہُوَ اللہُ الَّذِیۡ لَاۤ اِلٰہَ
اِلَّا ہُوَ ۚاَلْمَلِکُ الْقُدُّوۡسُ السَّلٰمُ الْمُؤْمِنُ الْمُہَیۡمِنُ
الْعَزِیۡزُ الْجَبَّارُ الْمُتَکَبِّرُ ؕسُبْحٰنَ اللہِ عَمَّا یُشْرِکُوۡنَ 0ہُوَ
اللہُ الْخَالِقُ الْبَارِئُ الْمُصَوِّرُ لَہُ الْاَسْمَآءُ الْحُسْنٰی ؕ
یُسَبِّحُ لَہٗ مَا فِی السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ ۚوَ ہُوَ الْعَزِیۡزُ
الْحَکِیۡمُ 0٪(پ 28،الحشر،: 23 - 24) 3۔قُلْ ہُوَ
اللہُ اَحَدٌ0 ۚاَللہُ الصَّمَدُ ۚ0 (پ 30، الاخلاص:1،2) 4۔قُلِ ادْعُوا اللہَ اَوِادْعُوا الرَّحْمٰنَ ؕ اَیًّا مَّا
تَدْعُوۡا فَلَہُ الۡاَسْمَآءُ الْحُسۡنٰی ۚ (پ15، بنی اسرائیل: 110) 5۔وَ ہُوَ
الْفَتَّاحُ الْعَلِیۡمُ 0(پ 22، سبا: 26)مذکورہ آیاتِ مقدسہ میں موجود کچھ
اَسمائے مبارکہ اور ان کے معانی:1۔اللہ:اس لفظ کے کئی معانی ہیں۔(1)وہی مخلوق پر قدرت رکھنے والا ہے۔(2)وہی کچھ ہوتا ہے جو وہ ارادہ کرتا ہے۔(3)وہی ایسا غالب ہے جس پر غلبہ نہ کیا جائے۔2۔اَلْمَلِک: (بادشاہ)یعنی وہی عزت دیتا ہے جس کو
چاہے،وہی ذلت دیتا ہے جس کو چاہے،وہی مالک بنانے والااور بادشاہی دینے والا ہے۔3۔ اَلْقُدُّوْس:(پاکیزہ) (پاک ہر عیب سے)یعنی وہی عیبوں سے بَری ہے،ہر وصف کا کمال صرف اسی
کے لئے ہے۔4۔اَلسَّلَام:(سلامتی والا،عیبوں سے بری،سلامتی دینے والا)یعنی جو اس کی اِطاعت کرے
گا،سلامت رہے گا۔5۔اَلْمُؤْمِن: (امن دینے والا)یعنی ہدایت اور ایمان اسی کی طرف سے ہے،تصدیق و
تکذیب اسی کے ساتھ ہے۔6۔اَلْمُھَیْمِن:(نگہبان،محافظ،خوف سے امن دینے والا)۔یہ نام کمال میں سے ہے،فضل کے
تمام اوصاف کو جامع ہے اور نقص کے تمام
اوصاف کے مخالف ہے،گویا کمال وہ ہے جس پر زوال نہیں ہے۔ 7۔ اَلْعَزِیْز:(غالب، عزت والا)یعنی وہ جو مغلوب نہ کیا جائے ، بھاگ کر آنے والوں کے لئے جائے پناہ ہے،
ارادت مندوں کا مقصود وہی ہے۔8۔اَلْجَبَّار:(بڑا زبردست)وہ ہے جو عذاب دینے پر آئے تو شفقت نہ کرے،بخشش کرتے
کمی سے نہ ڈرے، جب دینے پر آئے تو وافر دے۔9۔اَلْمُتَکَبِّر:(بڑائی والا،کبریائی والا) وہ ہے جس کے آگے کسی شے کی کوئی مقدار نہیں ہے،جس کو کسی عقاب و سزا کا ڈر
نہیں ہے۔(شعب الایمان،1/ 118،116)10۔اَلْخَالِق:(پیدا کرنے والا)کسی بھی چیز کی اختراع کے ساتھ
مختص ہے۔ (شعب الایمان، 1/123) ۔ان اَسماءُ الحسنیٰ کی بے شمار
برکتیں اور ان کو یاد کرنے کی بڑی فضیلت
ہے، چنانچہ نبی ِکریمصلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا:اللہ پاک کے 99 نام ہیں، ایک سو سے ایک
کم، جو انہیں یاد کرے اسے جنت میں داخلہ
نصیب ہو گا۔ہمیں چاہئے کہ ہم بھی ان پیارے ناموں کو یاد کرکے ان کی برکتیں پائیں۔اللہ
پاک ہمیں اپنے ناموں کی برکتیں نصیب فرمائے۔اٰمین بجاہِ النبی الکریم صلی اللہُ
علیہ واٰلہٖ وسلم