حضرت محمد مصطفی صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم اللہ پاک کے آخری نبی ہیں، ربّ کریم نے اپنے محبوب کا نور سب سے پہلے پیدا فرمایا اور آپ صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کو خاتم النبیین کا لقب عطا فرما کر سرکا رِ دو عالم صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم پر نبوت کا سلسلہ ختم کر دیا، تاجدارِ ختمِ نبوت صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کے بعد نہ کوئی نبی آیا ہے اور نہ ہی قیامت تک آئے گا، ربِّ کعبہ نے اپنے محبوب صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کو قرآنِ پاک میں بے شمار اسمائے مبارک سے مخاطب فرمایا ہے:1۔شاہد:(مشاہدہ فرمانے والا، گواہ) سورۂ الفتح، آیت8تفسیر صراط الجنان میں حدیثِ مبارک کا خلاصہ ہے:بے شک اللہ پاک نے میرے سامنے دنیا اٹھا لی تو میں دیکھ رہا ہوں اُسے اور جو اس میں قیامت تک ہونے والا ہے، جیسے اپنی اس ہتھیلی کو دیکھ رہا ہوں۔2۔مزمل:(چادر اوڑھنے والے، کملی کی جھرمٹ والے)المزمل، آیت نمبر1وحی نازل ہونے کے ابتدائی زمانے میں سیّد المرسلین صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم خوف سے اپنے کپڑوں میں لپٹ جاتے تھے، ایسی حالت میں حضرت جبرائیل علیہ السلام نے آپ صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کو یا ایھالمزمل کہہ کے نداء کی۔3۔نذیراً:(ڈرسنا نے والے)سورۂ الفرقان، آیت نمبر 56اےحبیب ہم نے آپ کو کفر و معصیت پر جہنم کے عذاب کا ڈر سنانے والا بنا کر بھیجا ہے۔(خازن، الفرقان56،3/377)4۔سراج:(آفتا ب)سورۃ الاحزاب، آیت نمبر 46 اللہ پاک نے آپ صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کو چمکا دینے والا آفتاب بنا کر بھیجا، درحقیقت ہزاروں آفتابوں سے زیادہ روشنی آپ کے نورِ نبوت نے پہنچائی۔5۔منیر:( چمکا دینے والا)سورۃ الاحزاب، آیت نمبر 46 آپ صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم نے اپنے نورِ حقیقت سے خلق کے لئے معرفت و توحیدِ الٰہی تک پہنچنے کی راہ روشن اور واضح کر دیں، ضلالت کی وادی تاریک میں راہ گم کرنے والوں کو اپنے چمکا دینے والے نور سے راہ یاب فرمایا،اسی لئے آپ صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کو منیرا ارشاد فرمایا گیا۔(خزائن العرفان، الاحزاب، تحت الآیۃ:46،ص784)

6۔رؤف:( نہایت شفیق، بہت مہربان)سورۂ توبہ، آیت128۔اُمت پر ہمارے شفیق آقا صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کی شفقت کی ایک جھلک: حضور صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم نے ارشاد فرمایا:اگر مجھے اپنی امت پر دشوار نہ ہوتا تو میں انہیں ہر نماز کے وقت مسواک کرنے کا حکم دیتا اور عشاء کی نماز کو تہائی رات تک مؤخر کر دیتا۔(ترمذی، ابواب اطہارۃ، باب ما جاء فی السو اک،1/100، الحدیث23)7۔یٰسٓ:(حروف مقطعات)سورہ ٔ یٰسٓ، آیت نمبر1حروف مقطعات میں سے ایک حرف ہے، اس کی مراد اللہ پاک بہتر جانتا ہے، مفسرین کے مطابق یہ سید المرسلین صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کے اسماء مبارکہ میں سے ایک اسم ہے۔(جلالین مع صاوی، یٰسین، تحت الآیۃ1،5/1705)8۔ولی:(مددگار، دوست)سورۂ المائدہ، آیت نمبر 55حضرت عبداللہ بن سلام رَضِیَ اللہُ عنہ نے حضور صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کی خدمت میں حاضر ہو کر عرض کی :ہماری قوم نے ہمیں چھوڑ دیا ہے اور قسمیں کھا لیں کہ ہمارے پاس نہیں بیٹھاکریں گے اور دوری کی وجہ سے ہم آپ صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کے اصحاب کی صحبت میں نہیں بیٹھ سکتے،اس پر آیت نازل ہوئی،اللہ پاک اور اس کا رسول اور ایمان والے تمہارے دوست ہیں۔9۔ مبشر:(خوشخبری سنانے والے)سورۃ الاحزاب، آیت نمبر45اللہ پاک نے آپ صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کو مؤمنین کو جنت کی خوشخبری سنانے والا بنا کر بھیجا۔10۔داعی:(اللہ پاک کی طرف دعوت دینے والے)سورۃ الاحزاب، آیت نمبر 45،46اللہ پاک اپنے محبوب صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم سے مخاطب ہے کہ اے حبیب!آپ کو خدا کے حکم سے لوگوں کو خدا کی طرف بلانے والا بنا کر بھیجا گیا ہے۔(روح البیان، الاحزاب، تحت الآیۃ:46، 7/196، جلالین، الاحزاب:46)


اللہ پاک کے حبیب، دانائے غیوب، منزہ عن العیوب صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کا ذاتی اسمِ گرامی محمد صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلمہے اور محمد کے معنی ہے: جس کی بار بار حمد کی گئی ہو،خود اللہ پاک نے آپ کی ایسی حمد کی ہے، جو کسی اور نے نہیں کی اور اللہ پاک نے قرآنِ کریم میں حضور انور صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کو متعدد مقامات پر صفاتی ناموں سے مخاطب فرمایا ہے، کیونکہ جسے کسی سے محبت ہو، وہ اپنے محبوب کے اس کے اوصاف سے مخاطب کرتا ہے۔بعض روایات میں ہے: جس طرح اللہ پاک کے صفاتی اسماء تقریباً ایک ہزار ہیں، اس طرح حضور اقدس صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کے بھی تقریباً ایک ہزار سے صفاتی اسماءہیں، اب یہاں قرآنِ مجید سے نبی کریم صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کے دس اسماء اور ان کے معنی پیش کئے جاتے ہیں۔1۔ماکان محمد:(سورۂ احزاب، آیت نمبر 40)اس لفظ محمد کی بہت سی تاثیرات ہیں، ان میں سے ایک یہ ہے کہ جس کے ہاں صرف بیٹیاں ہوں تو وہ اپنی حاملہ بیوی کے پیٹ پر انگلی سے لکھ دیا کرے:مَنْ کَانَ فِیْ ھٰذَاالْبَطَنِ فَاسْمُہٗ مُحَمَّد یعنی اس کے پیٹ میں جو بھی ہے، اس کا نام محمد ہے۔چالیس روز تک اس پر عمل کیا جائے تو شروع حمل سے ہی تو ان شاءاللہ لڑکا ہی پیدا ہوگا۔(شان حبیب الرحمن، من آیات القرآن، صفحہ 205تا 206)قَدْ جَاءَکُمُ الْحَقُّ:(سورۂ یونس، آیت نمبر 108)اس آیتِ کریمہ میں فرمایا گیا:تمہارے پاس حق آیا، حق سے مراد یا تو قرآن ہے یا دینِ اسلام یا خود حضور انور صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کی ذاتِ مبارکہ ہے، معلوم ہوا!قرآنِ کریم میں اللہ پاک نے آپ کو حق بھی فرمایا کہ سب تو حق پر ہوتے ہیں، لیکن حضور صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم خود سراپا حق ہیں۔(شان حبیب الرحمن، من آیات القرآن، ص129)یا ایہا المزمل:(سورۂ مزمل، آیت نمبر 1)یعنی ایک چادر اوڑھنے والے، اس آیتِ مبارکہ کے شانِ نزول میں ہے کہ ایک مرتبہ حضور انور صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم چادر شریف میں لپٹے ہوئے آرام فرما رہے تھے تو اس حالت میں آپ کو ندا کی گئی تو معلوم ہوا کہ ربّ کریم کو اپنے حبیب کی ہر ادا پیاری ہے۔(تفسیر صراط الجنان،ج دہم، صفحہ نمبر 410)4۔ طٰہٰ:(سورۂ طٰہٰ، آیت نمبر1)مفسرین نے اس حرف کے مختلف معانی بیان کئے ہیں، ان میں سے ایک یہ ہے کہ طٰہٰ تاجدارِ رسالت صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کے اسماء میں سے ایک اسم ہے۔(تفسیر صراط الجنان، جلد ششم، صفحہ نمبر 173)5۔نُوْرٌ:(سورۂ فتح،آیت نمبر 8)نور تو وہ ہے جو خود تو ظاہر ہو اور دوسروں کو بھی ظاہر کرے، لہٰذا حضور انور صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کی ذاتِ اقدس بھی ایسی ہے کہ کسی کے چمکانے سے نہیں، بلکہ خود ہی چمکتے ہیں، اوروں کو بھی چمکاتے ہیں۔(شان حبیب الرحمن، من آیات القرآن، صفحہ نمبر 84)6۔رَؤُفٌ:(سورۂ توبہ،آیت نمبر128(یعنی مؤمنوں پر مہربانی فرمانے والے ہیں۔7۔رَحِیْمٌ:(سورۂ توبہ، آیت نمبر 128)اس اسم مبارکہ سے نبی کریم صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کی صفت رحم فرمانے کا ذکر فرمایا گیا۔8۔یٰسِٓ:(سورۂ یاسین، آیت نمبر1)اس کے بارے میں مفسرین کا ایک قول یہ ہے کہ یہ سیّد المرسلین صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کے اسماء مبارکہ میں سے ایک اسم ہے۔اعلیٰ حضرت رحمۃ اللہ علیہ نے جو یسین اور طہ نام رکھنے کا شرعی حکم بیان فرمایا ہے، اس کا خلاصہ یہ ہے کہ یہ نام رکھنا منع ہے، کیونکہ یہ نبی اکرم صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کے ایسے نام ہیں، جن کے معنی سے ہم واقف نہیں ہو سکتے کہ ان کا کوئی ایسا معنی ہو، جو حضور صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کے لئے خاص ہو۔(تفسیر صراط الجنان، جلد ہشتم، صفحہ نمبر 220)9۔شاہد:(سورۂ احزاب، آیت نمبر 45)اس کا معنی ہے، حاضروناظر یعنی مشاہدہ فرمانے والا اور گواہ، اس اسم مبارک سے بعض بدمذہبوں کا ردّ ہوتا ہے، جو کہتے ہیں: نبی کریم صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم حاضرو ناظر نہیں ہیں۔10۔مبشر:(الاحزاب، آیت نمبر 45)اس نام مبارک میں سید المرسلین صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کا وصف بیان کیا جا رہا ہے کہ آپ ایمانداروں کو جنت کی خوشخبری دینے والے ہیں۔(تفسیر صراط الجنان، جلد ہشتم، صفحہ نمبر59)آخر میں ربّ کریم کی بارگاہ میں دعا ہے کہ نبی اکرم صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کے اوصافِ جمیلہ سے ہمیں بھی مستفیض ہونے کی توفیق عطا فرمائے۔آمین بجاہ النبی الامین صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم


پچھلے دنوں شعبہ رابطہ برائے حکیم  کے ذمہ داران نے حکیم بغداد اور حکیم جعفر سے ناظم آباد کراچی سٹی میں ان کے مطب میں ملاقات کی۔

ذمہ دار نے شعبہ کا تعار ف کرایا اور شعبے کے حوالے سے مشاورت کی جس میں حکماء اور اطباء سے ملاقات اور رابطہ کے حوالے سے مدنی پھول طے ہوئے اور حکیم جعفر کے مطب میں مدنی حلقہ بھی لگایا گیا ۔

اس موقع پر نگران شعبہ حاجی عبید عطاری کے ساتھ شعبہ ذمہ دار حکیم غزالی عطاری بھی شریک تھے۔


اللہ پاک نے قرآنِ کریم میں اپنے حبیب صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کا مختلف القابات اور اوصاف کے ساتھ ذکر فرمایا ہے، ربّ کریم نے جن جن اوصاف اور القابات سے حضور صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کو یاد فرمایا، وہ آپ کے صفاتی نام بن گئے، جبکہ آپ کا ذاتی نام محمد صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم ہے اور یہ چند بار ہی قرآنِ کریم میں ذکر ہوا۔اللہ پاک نے اپنے حبیب صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم سے کمال محبت کا اظہار کرتے ہوئے آپ کے ذاتی نام کی بجائے آپ صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کے مختلف انداز، اوصاف اور القابات سے پکارا ہے، کیونکہ جس کسی کے ساتھ کسی کو محبت ہو، وہ محبت جتانے کے لئے، اظہار کرنے کے لئے نام کی بجائے مختلف صفتوں سے اسے بُلاتا ہے۔نبی کریم صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کے اسماء مبارکہ کی تعداد معیّن نہیں ہے، بہت سے علماء نے تحقیقات کے مطابق نام ذکر کئے ہیں، امام ابو بکر بن العربی رحمۃُ اللہِ علیہ نے لکھا ہے:اللہ پاک کے ہزار نام ہیں، اسی طرح رسول اللہ صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کے بھی ہزار نام ہیں۔ابنِ دحیہ نے کہا:آپ کے اسماء صفات تین سو سے زائد ہیں۔(اقتباس از نعم الباری شرح بخاری، جلد 6،صفحہ600،601)اللہ پاک نے قرآنِ کریم میں اپنے حبیب کو مختلف ناموں سے نداء فرمائی ہے، ان میں سے دس یہ ہیں:1۔محمد صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم:ارشادِ خداوندی ہے:محمد رسول اللہ والذین معہ اشداء علی الکفار۔(الفتح:29)حضور صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کا یہ نام سب سے زیادہ مشہور ہے۔ قرآنِ مجید میں آپ کا نام محمد ہے، محمد کا معنی ہے:جس کی بار بار حمد کی گئی ہو، خود اللہ پاک نے آپ کی ایسی حمد کی ہے، جو کسی اور نے نہیں کی اور آپ کو ایسے صحابہ عطا کئے، جو کسی اور کو عطا نہیں کئے اور قیامت کے دن آپ کو ایسی حمد کا الہام فرمائے گا، جو کسی اور کو الہام نہیں کی ہوگی، مقامِ محمود بھی آپ کو عطا ہوگا۔ 2۔احمد صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم:ارشادِ باری ہے:من بعد اسمہ جو میرے بعد آئیں گے ان کا نام احمد ہوگا۔احمد کا معنی تمام حمد کرنے والوں میں سے زیادہ حمد کرنے والے۔قاضی ایاز نے کہا ہے:محمد سے پہلے آپ کا نام احمد ہی تھا، آپ نے اپنے ربّ کی حمد کی، اسی وجہ سے سابقہ کتبِ سماویہ میں آپ کا نام احمد ہے۔(اقتباس از نعم الباری شرح بخاری، جلد 6،صفحہ600،599)3۔مزمل:ارشاد ہوا:یاایھالمزمل،حضور انور صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم چادر شریف میں لیٹے آرام فرما رہے تھے، اسی حالت میں آپ کو نداء کی گئی۔(تفسیر صراط الجنان، تحت الآیۃ، مزمل1۔4) 4۔طہ:قرآنِ کریم میں آپ کا ایک نام طہ بھی ہے، اللہ پاک نے نام رکھا، جس طرح اللہ پاک نے محمد نام رکھا، یہ مقطعات حروف سے ہے۔5۔یسٓ:یہ بھی سورۂ یسین کی پہلی آیتِ طیبہ ہے اور مقطعات سے ہے۔ ربّ کریم نے آپ صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کو یسین سے نداء فرمائی۔(تفسیر صراط الجنان، تحت الآیۃ، طہ و یسین:1)ربّ کریم نے اس آیتِ مبارکہ میں 5ناموں سے ندا فرمائی ہے:یٰۤاَیُّهَا النَّبِیُّ اِنَّاۤ اَرْسَلْنٰكَ شَاهِدًا وَّ مُبَشِّرًا وَّ نَذِیْرًا۔وَدَاعِیَا اِلَی اللہِ باذنہ وسِرَاجاً مُّنِیْراً۔ترجمہ:اے نبی!بے شک ہم نے تمہیں خوشخبری دینے والا، ڈر سنانے والا اور اللہ کی طرف اس کے حکم سے بلانے والا اور روشن آفتاب بنا کر بھیجا۔6۔شاہد:اللہ پاک نے ایک وصف شاہد سے نداء فرمائی، گواہ۔ 7۔مبشر:خوشخبری دینے والا، یعنی آپ جنت کی خوشخبری دینے والے ہیں۔8۔نذیر:ڈر سنانے والا، یعنی آپ جہنم کے عذاب سے ڈرانے والے ہیں۔9۔داعی:آپ لوگوں کو اللہ پاک کی طرف بلانے والے ہیں۔10۔سراج منیر:آپ کو روشن چراغ کا نام دیا گیا کہ آپ تاریکیوں میں روشن آفتاب کی طرح ہیں۔(تفسیر صراط الجنان، تحت الآیۃ، سورۂ احزاب:45،46)


پچھلے دنوں پنجاب پاکستان کے شہر لاہور میں دعوتِ اسلامی کے تحت شعبہ جامعۃ المدینہ گرلز کے صوبائی اور ڈویژن ذمہ داران سمیت ناظمینِ اعلیٰ کی ایک میٹنگ ہوئی۔

اس میٹنگ میں رکنِ شوریٰ و صوبائی مشاورت کے نگران حاجی محمد اسلم عطاری نے دعوتِ اسلا می کے زیرِ اہتمام منعقد ہونے والے شبِ براءت اجتماعات، شب براءت صدقہ مہم، رمضان اعتکاف، رمضان عطیات اور 12 دینی کاموں کے حوالے سے چند اہم امور پر کلام کیا۔

دورانِ میٹنگ رکنِ شوریٰ نے مرکزی مجلسِ شوریٰ کے نگران مولانا حاجی عمران عطاری کے پنجاب شیڈول کے متعلق ذمہ داراسلامی بھائیوں سےاس کی تیاریوں کے حوالے سے مشاورت کی۔(کانٹینٹ:غیاث الدین عطاری)


جس طرح اللہ پاک کے صفاتی نام بے شمار ہیں اور قرآنِ پاک میں بھی مذکور ہیں، اسی طرح نبی کریم صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کے بھی متعدد نام ہیں، جو قرآنِ کریم اور احادیث مبارکہ میں ملتے ہیں، جیسے اللہ پاک کے صفاتی نام بے شمار اور زاتی نام اللہ ہے، اسی طرح آپ صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کے صفاتی نام لاتعداد اور ذاتی نام محمد اور احمد ہے، آپ صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کے بہت سے اسمائے مبارکہ قرآنِ کریم میں آئے ہیں، اللہ پاک نے کہیں آپ صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کو آپ کے مبارک نام سے یاد فرمایا اور کہیں آپ صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کو مختلف القابات سے نوازا گیا، یہاں پر دس اسمائے مصطفی بیان کئے جاتے ہیں، جو کہ قرآنِ پاک میں موجود ہیں۔1۔اسمِ محمد:نبی کریم صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کا نامِ نامی، اسمِ گرامی محمد قرآنِ پاک میں کئی مرتبہ آیا ہے اور ایک سورت کا نام ہی سورۂ محمد ہے۔ سورۂ احزاب کی آیت نمبر 40 میں ارشاد ہے:ما کان محمد ابا احد۔(الآخر)محمد تم مردوں میں سے کسی کے باپ نہیں ہیں۔سورۂ محمد کی آیت نمبر 47 میں ہے:بمانزّل علی محمد۔جو محمد پر اتارا گیا۔سورۂ فتح کی آیت نمبر 29 میں ہے:مُحَمَّدٌ رّسول اللہ۔محمد اللہ کے رسول ہیں۔2۔احمد:

سورۂ الصف کی آیت نمبر 6 میں ہے:وَ اِذْ قَالَ عِیْسَى ابْنُ مَرْیَمَ یٰبَنِیْۤ اِسْرَآءِیْلَ اِنِّیْ رَسُوْلُ اللّٰهِ اِلَیْكُمْ مُّصَدِّقًا لِّمَا بَیْنَ یَدَیَّ مِنَ التَّوْرٰىةِ وَ مُبَشِّرًۢا بِرَسُوْلٍ یَّاْتِیْ مِنْۢ بَعْدِی اسْمُهٗۤ اَحْمَدُؕ-فَلَمَّا جَآءَهُمْ بِالْبَیِّنٰتِ قَالُوْا هٰذَا سِحْرٌ مُّبِیْنٌ۔ترجمہ:اور یادکرو جب عیسیٰ بن مریم نے کہا کہ میں تمہاری طرف اللہ کا رسول ہوں اور اپنے سے پہلی کتاب کی تصدیق کرتا ہوں اور اس رسول کی بشارت سناتا ہوں، جو میرے بعد تشریف لائیں گے، ان کا نام احمد ہے، پھر جب ان کے پاس کھلی نشانیاں لے کر آئے تو بولے یہ کھلا جادو ہے۔ 3۔یٰسین:سورۂ یسین میں ہے، یہ حروفِ مقطعات میں سے ہے، اس کی مراد اللہ ہی بہتر جانتا ہے، نیز اس کے بارے میں مفسرین کا قول ہے کہ یہ سیّدالمرسلین صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کے اسمائے مبارکہ میں سے ایک اسم ہے۔(تفسیر صراط الجنان، بحوالہ جلالین مع صاوی،یٰسین، تحت الآیۃ 1)4۔مزّمل:سورۂ المزّمل، آیت نمبر 1 میں ارشاد ہے:یا اَیُّہَا المزمل۔اے چادر اوڑھنے والے۔5۔مدّثّر:سورۂ المدثر، آیت نمبر 1 اور2 میں ارشاد ہے:یاایّھا المدثر0قُم فانذر0 اے چادر اوڑھنے والے، کھڑے ہو جاؤ اور پھر ڈر سناؤ ۔6۔مبشر:مبشر بمعنی خوشخبری دینے والا، قرآنِ کریم کی متعدد آیات مبارکہ میں اسمِ مبشر آیا ہے، سورۂ احزاب کی آیت نمبر 45اور46 میں ہے:یٰۤاَیُّهَا النَّبِیُّ اِنَّاۤ اَرْسَلْنٰكَ شَاهِدًا وَّ مُبَشِّرًا وَّ نَذِیْرًاۙ۔سورۂ فتح میں ارشاد ہے:اِنَّاۤ اَرْسَلْنٰكَ شَاهِدًا وَّ مُبَشِّرًا وَّ نَذِیْرًاۙ۔بے شک ہم نے آپ کو بھیجا گواہ بنا کر، خوشخبری دینے والا اور ڈرانے والا۔7 ۔طہ:سورۂ طٰہٰ کی آیت نمبر 1 ہے، یہ حروفِ مقطعات میں سے ہے، جس کے معنی اللہ پاک ہی جانتا ہے، مگر مفسرین کی رائے یہ ہے کہ یہ نبی کریم صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کے اسمائے مبارکہ میں سے ایک اسمِ گرامی ہے، جس طرح آپ صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کا نام محمد ہے، اسی طرح آپ کا نام طٰہٰ بھی ہے۔8۔شاہد:سورۂ احزاب میں ارشاد ہے:یٰۤاَیُّهَا النَّبِیُّ اِنَّاۤ اَرْسَلْنٰكَ شَاهِدًا وَّ مُبَشِّرًا وَّ نَذِیْرًاۙ۔اے نبی! ہم نے آپ کو نہ بھیجا، مگر گواہ بنا کر خوشخبری دینے والا اور ڈرانے والے۔9۔بشیر:خوشخبری دینے والا۔10۔نذیر:ڈرانے والا۔قرآنِ کریم کی کئی آیاتِ مبارکہ میں آپ صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کے اسمائے مبارکہ کا تذکرہ ہے، سورۂ بقرہ میں ارشاد ہے:اِنَّاۤ اَرْسَلْنٰكَ بِالْحَقِّ بَشِیْرًا وَّ نَذِیْرًاۙ۔بے شک ہم نے تمہیں حق کے ساتھ خوشخبری دینے والا اور ڈر کی خبریں دینے والا بنا کر بھیجا۔اسی طرح یہ دونوں نام کئی آیات میں ایک ساتھ آئے ہیں، سورۂ سبا، آیت نمبر 28، سورۂ فاطر، آیت نمبر 24 اور سورۂ حٰم السجدہ، آیت نمبر 4 میں ذکر ہیں۔

اللہ پاک ہمیں بھی ان اسماء کی برکتوں سے مالا مال فرمائے۔آمین


اسمائے مصطفی:مدینے والے آقا  صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم چونکہ عربی ہیں تو اہلِ عرب کی بات کی جائے تو ان کا اصول و طریقہ یہ ہے کہ کسی شے کی عظمت و اہمیت کو واضح کرنے کے لئے اس کو کثیر نام دیئے جاتے ہیں،بعض علماء نے 300 نام پیارے آقا صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کے ذکر کئے، بعض نے 500، بعض نے800 تقریباًاور اعلیٰ حضرت رحمۃُ اللہِ علیہ فرماتے ہیں:میں نے تقریباً 1400اسماء کو جمع کیا اور آپ صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کے نام تو اس سے بڑھ کر ہیں اور ہر جگہ مختلف نام ہیں۔اللہ پاک نے اپنے حبیب صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کو اپنے کلام مجید میں بھی مختلف ناموں سے پکارا۔1۔محمد:یہ حمدٌ سے ماخوذ ہے ، صیغہ اسمِ مفعول ہے ، الَّذِیْ یُحْمَدُ حَمْداً بَعْدَ حَمدٍ۔جس کی بہت زیادہ اور بار بار تعریف کی جائے۔ قرآنِ مجید میں 4 بار اللہ پاک نے آپ صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کو محمد کہہ کر پکارا، چنانچہ وَمَا مُحَمَّدٌ اِلَّا رَسُوْلٌ۔(پ3،ال عمران:144)2۔ احمد:صیغہ اسم تفضیل اور معنی ہیں وہ ہستی جو اس لائق ہو اور اُس میں ایسی خصلتیں اور خوبیاں ہوں، جن کی بنیاد پر اس کی تعریف کی جائے۔(سُبُلُ الھدیٰ والرشاد)چنانچہ فرمایا:وَمُبَشِّرًۢا بِرَسُوْلٍ یَّاْتِیْ مِنْۢ بَعْدِی اسْمُهٗۤ اَحْمَدُ۔ (پ28،سورة الصف، آیت6)3۔کریم: کریم جو دو سخا کرنے والا اور ایک معنی ہے، اَلْجَامِعُ لِاَنْوَاعِ الْخَیْرِ والشَّرْفِ۔یعنی خیر وشرف کی تمام قسموں کا مجموعہ۔ارشاد فرمایا: اِنَّہٗ لَقوْلُ رَسُوْلٍ کَرِیْمٍ۔(پ30،التکویر،19)4۔النور:یہ ضیاء سے شدید ہوتا ہے، علامہ جوہری فرماتے ہیں:یہ وہ منتشر روشنی ہے، جو نگاہوں کی مدد کرتی ہے۔ارشاد باری ہے:قَدْ جَاءَکُمْ مِنَ اللہِ نُوْرٌ۔(پ6، المائدہ:15) ایک جماعت کے مطابق اس جگہ نور سے مراد حضور پُر نور صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کی ذات ہے ۔5۔المنیب:الانابۃ سے ماخوذ ہے اور مراد ہے:اطاعت کی طرف توجّہ کرنے والا، جو مخالفت ربّ کریم سے حیاء کرتے ہوئے منہ موڑ لینے والا ہو۔(سبل الھدی والرشاد، ج1، ص528)ارشاد ربّ کریم:وَجَاءَ بقلبٍ مُّنیبٍ۔(پ26، ق:33)6۔الامین:اس کا تذکرہ فارس نے کیا ہے، اس کا معنی قوی اور حافظ ہے، جس کی امانت پر اعتماد کیا جائے اور آقا کریم صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم تو ایسے امین ہیں کہ آپ کی جان کے دشمن بھی آپ کو امین کہتے اور آپ کے پاس امانتیں رکھواتے۔مُطَاعٍ ثَمَّ اَمِیْنٍ۔(پ30، التکویر:21)7۔المدثر:یہ اس حالت سے مشتق اسم ہے، جو نزولِ وحی کے وقت آپ پر طاری تھی اور اس کے معنی ہیں چادر لپیٹنے والا۔یٰۤاَیُّهَا الْمُدَّثِّرُۙ (پ29،سورۂ مدثر، آیت 1)8۔الشاهد: عالم یا حاضر و مطلع یعنی جن کی طرف آپ کو مبعوث کیا گیا، ان کے بارے میں آپ کا فرمان عنداللہ عادل گواہ کی طرف مقبول ہے۔اِنَّاۤ اَرْسَلْنٰكَ شَاھِدًا۔ (پ22،الحزاب:45) 9۔المبشر:اس سے مراد خوش کن خبر سنانے والا ہے، چنانچہ فرمایا:وَمَاۤ اَرْسَلْنٰكَ اِلَّا مُبَشِّراً۔(پ15، بنی اسرائیل:105)10۔المطاع: جس کے سامنے سرِ اطاعت خَم کر کے اس کی اتباع کی جائے۔مُطَاعٍ ثَمَّ اَمِیْنٍ۔(پ30، التکویر:21)اللہ پاک ہمیں اپنے حبیب صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کے ناموں کی برکت و اکرام نصیب فرمائے اور عشقِ رسول میں مستغرق فرمائے۔آمین بجاہ النبی الامین صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم


پچھلے دنوں عالمی مدنی مرکز فیضانِ مدینہ کراچی میں دعوتِ اسلامی کے تحت ایک سیشن ہوا جس میں شعبہ مدرسۃ المدینہ بوائز اسکولنگ سسٹم کے ٹیچرز اسلامی بھائیوں نے شرکت کی۔

اس موقع پر رکنِ شوریٰ و کراچی سٹی کے نگران حاجی محمد امین عطاری نے اسلامی بھائیوں کی دینی و اخلاقی اعتبار سے تربیت کرتے ہوئے 12 دینی کاموں میں عملی طور پر حصہ لینے کا ذہن دیا اور رمضان المبارک میں دعوتِ اسلامی کے شعبہ جات کے لئے زیادہ سے زیادہ عطیات جمع کرنے کی ترغیب دلائی جس پر انہوں نے اچھی اچھی نیتیں کیں۔(کانٹینٹ:غیاث الدین عطاری)


شعبہ اصلاح اعمال (اسلامی بہنیں) کے تحت 15 مارچ 2022ء بروز منگل مدرسۃ المدینہ گرلز کے درمیان مدنی مشورہ ہوا جس میں مدرسۃ المدینہ گرلز ذمہ دار (عالمی و پاکستان سطح ) اور شعبہ اصلاح اعمال ذمہ دار (پاکستان سطح ) کی اسلامی بہنوں نے شرکت کی ۔

اصلاح اعمال پر مقرر رکن عالمی مجلس مشاورت ذمہ دار اسلامی بہن نے اپنے شب و روز کو خوب خوب نیکیوں میں گزارنے اور زندگی کو غنیمت جانتے ہوئے نیک اعمال بجا لانے کی ترغیب دلائی نیز شعبہ مدرسۃ المدینہ کے اسٹاف اور طالبات مع متعلقہ تمام ذمہ دار اسلامی بہنوں کو روزانہ جائزہ لینے کا ذہن دیا۔ اس کے ساتھ ساتھ نیک اعمال کا نفاذ کرتے ہوئے طالبات کو با عمل بنانے کے متعلق نکات بتائےجس پر شرکاء مدنی مشورہ نے اچھی اچھی نیتوں کا اظہار بھی کیا۔ 


دعوتِ اسلامی کے  شعبہ اسپیشل پرسنز (اسلامی بہنیں)کے تحت 12 مارچ 2022 ءکو صوبہ سندھ، پنجاب، کراچی سٹی، بلوچستان، کشمیر اور اسلام آباد سٹی کے بذریعہ انٹر نیٹ ماہانہ مدنی مشوروں کاانعقاد کیا گیاجن میں ڈویژنز سطح شعبہ اسپیشل کی ذمہ دار اسلامی بہنوں نے شرکت کی۔

پاک سطح شعبہ کفن دفن و شعبہ اسپیشل کی ذمہ دار اسلامی بہنوں نے تربیت پر مشتمل کئی اہم مدنی پھول دیئے، ماہانہ کارکردگی اور کارکردگی شیڈول پر کلام ہوا ۔ اس کے علاوہ ماہ میں کارکردگی کا فالو اپ کرنے ، تقرری مکمل کرنے اور مدنی مشورے منعقد کرنے کے اہداف دیئے۔ اختتام پر اسلامی بہنوں نے اپنی اچھی اچھی نیتیں بھی پیش کیں۔


گزشتہ دنوں شعبہ تعلیم کے تحت رانا سائنس اکیڈمی ڈسٹرکٹ حافظ آباد میں  ذمہ داران نے دورہ کیا اور اکیڈمی کے ٹیچرز اور ورکرز سے ملاقات کی ۔ذمہ دارنے اکیڈمی کے اسٹوڈنٹس میں اجتماع کا اہتمام کیا جس میں استقبال ماہ رمضان کے موضوع پر بیان کرتے ہوئے شب براءت اجتماع میں شرکت کرنے کی دعوت دی ۔


گزشتہ دنوں  ڈسٹرکٹ حافظ آباد میں شعبہ تعلیم کے ذمہ دار اسلامی بھائیوں نے گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کالج حافظ آباد، اسٹار سائنس اکیڈمی اور رائز اکیڈمی میں ٹیچرز اور ورکرز سے ملاقات کی ۔

دورانِ ملاقات شعبہ تعلیم کا تعارف کرایا ، شب ِبراءت اجتماع میں شرکت کرنے کی دعوت دی اور استقبالِ ماہِ رمضان اجتماع اور ایم فل اور پی ایچ ڈی کورس کی رجسٹریشن کے حوالے سے گفتگو کی ۔( کانٹینٹ: مصطفی انیس )