حضرت محمد مصطفی صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم اللہ پاک کے آخری نبی ہیں، ربّ کریم نے اپنے محبوب کا نور سب سے پہلے پیدا فرمایا اور آپ صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کو خاتم النبیین کا لقب عطا فرما کر سرکا رِ دو عالم صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم پر نبوت کا سلسلہ ختم کر دیا، تاجدارِ ختمِ نبوت صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کے بعد نہ کوئی نبی آیا ہے اور نہ ہی قیامت تک آئے گا، ربِّ کعبہ نے اپنے محبوب صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کو قرآنِ پاک میں بے شمار اسمائے مبارک سے مخاطب فرمایا ہے:1۔شاہد:(مشاہدہ فرمانے والا، گواہ) سورۂ الفتح، آیت8تفسیر صراط الجنان میں حدیثِ مبارک کا خلاصہ ہے:بے شک اللہ پاک نے میرے سامنے دنیا اٹھا لی تو میں دیکھ رہا ہوں اُسے اور جو اس میں قیامت تک ہونے والا ہے، جیسے اپنی اس ہتھیلی کو دیکھ رہا ہوں۔2۔مزمل:(چادر اوڑھنے والے، کملی کی جھرمٹ والے)المزمل، آیت نمبر1وحی نازل ہونے کے ابتدائی زمانے میں سیّد المرسلین صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم خوف سے اپنے کپڑوں میں لپٹ جاتے تھے، ایسی حالت میں حضرت جبرائیل علیہ السلام نے آپ صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کو یا ایھالمزمل کہہ کے نداء کی۔3۔نذیراً:(ڈرسنا نے والے)سورۂ الفرقان، آیت نمبر 56اےحبیب ہم نے آپ کو کفر و معصیت پر جہنم کے عذاب کا ڈر سنانے والا بنا کر بھیجا ہے۔(خازن، الفرقان56،3/377)4۔سراج:(آفتا ب)سورۃ الاحزاب، آیت نمبر 46 اللہ پاک نے آپ صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کو چمکا دینے والا آفتاب بنا کر بھیجا، درحقیقت ہزاروں آفتابوں سے زیادہ روشنی آپ کے نورِ نبوت نے پہنچائی۔5۔منیر:( چمکا دینے والا)سورۃ الاحزاب، آیت نمبر 46 آپ صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم نے اپنے نورِ حقیقت سے خلق کے لئے معرفت و توحیدِ الٰہی تک پہنچنے کی راہ روشن اور واضح کر دیں، ضلالت کی وادی تاریک میں راہ گم کرنے والوں کو اپنے چمکا دینے والے نور سے راہ یاب فرمایا،اسی لئے آپ صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کو منیرا ارشاد فرمایا گیا۔(خزائن العرفان، الاحزاب، تحت الآیۃ:46،ص784)

6۔رؤف:( نہایت شفیق، بہت مہربان)سورۂ توبہ، آیت128۔اُمت پر ہمارے شفیق آقا صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کی شفقت کی ایک جھلک: حضور صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم نے ارشاد فرمایا:اگر مجھے اپنی امت پر دشوار نہ ہوتا تو میں انہیں ہر نماز کے وقت مسواک کرنے کا حکم دیتا اور عشاء کی نماز کو تہائی رات تک مؤخر کر دیتا۔(ترمذی، ابواب اطہارۃ، باب ما جاء فی السو اک،1/100، الحدیث23)7۔یٰسٓ:(حروف مقطعات)سورہ ٔ یٰسٓ، آیت نمبر1حروف مقطعات میں سے ایک حرف ہے، اس کی مراد اللہ پاک بہتر جانتا ہے، مفسرین کے مطابق یہ سید المرسلین صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کے اسماء مبارکہ میں سے ایک اسم ہے۔(جلالین مع صاوی، یٰسین، تحت الآیۃ1،5/1705)8۔ولی:(مددگار، دوست)سورۂ المائدہ، آیت نمبر 55حضرت عبداللہ بن سلام رَضِیَ اللہُ عنہ نے حضور صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کی خدمت میں حاضر ہو کر عرض کی :ہماری قوم نے ہمیں چھوڑ دیا ہے اور قسمیں کھا لیں کہ ہمارے پاس نہیں بیٹھاکریں گے اور دوری کی وجہ سے ہم آپ صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کے اصحاب کی صحبت میں نہیں بیٹھ سکتے،اس پر آیت نازل ہوئی،اللہ پاک اور اس کا رسول اور ایمان والے تمہارے دوست ہیں۔9۔ مبشر:(خوشخبری سنانے والے)سورۃ الاحزاب، آیت نمبر45اللہ پاک نے آپ صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کو مؤمنین کو جنت کی خوشخبری سنانے والا بنا کر بھیجا۔10۔داعی:(اللہ پاک کی طرف دعوت دینے والے)سورۃ الاحزاب، آیت نمبر 45،46اللہ پاک اپنے محبوب صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم سے مخاطب ہے کہ اے حبیب!آپ کو خدا کے حکم سے لوگوں کو خدا کی طرف بلانے والا بنا کر بھیجا گیا ہے۔(روح البیان، الاحزاب، تحت الآیۃ:46، 7/196، جلالین، الاحزاب:46)