محمد
ابو بکر نقشبندی عطّاری (درجۂ سابعہ جامعۃُ المدینہ فیضانِ فاروقِ اعظم سادھوکی
لاہور ، پاکستان)
اللہ ربُّ
العزت نے اپنے حبیبِ مکرّم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کو دوجہاں کا مالک و
مختار بنایا۔ اور نبیِّ کریم علیہ السّلام نے اپنے اس اختیار کو اپنی آل و اصحاب
اور امتیوں پر شفقت کرتے ہوئے استعمال فرمایا چنانچہ ہمیں کتبِ احادیث میں متعدد
مقامات پر ”اَبشِر/اَبشِرُوا“ وغیرہ جیسے الفاظ نظر آتے ہیں جن کے ذریعے حضور علیہ
السّلام نے اپنے امتیوں کو خوشخبریاں سنائی ہیں، چنانچہ ذیل میں ایسی ہی چند احادیث
نقل کی گئی ہیں آپ بھی پڑھئے:
(1)جنت
میں داخلہ اللہ پاک کا فضل ہے : نبیِّ
اکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا: سَدِّدُوا وَقَارِبُوا
وَاَبْشِرُوا فَاِنَّهُ لا يُدْخِلُ اَحَدًا الْجَنَّةَ عَمَلُهُ یعنی سیدھے راستے پر چلو، قربِ الٰہی حاصل کرو
اور خوشخبری لو کیونکہ کوئی بھی شخص اپنے عمل کے سبب جنت میں داخل نہیں ہوگا۔(بخاری،
4/238، حدیث: 6467)
(2)دو
نوروں کی بشارت: حضرت سیدنا جبرائیل علیہ السّلام سرکارِ دو عالَم صلَّی
اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی بارگاہ میں حاضر ہوئے اور عرض کی کہ آسمان کے ایک
خاص دروازے سے ایک خاص فرشتہ نبیِّ پاک صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی بارگاہ
میں حاضر ہوا اور عرض کیا: اَبْشِرْ بِنُورَيْنِ اُوتِيتَهُمَا لَمْ يُؤْتَهُمَا
نَبِيٌّ قَبْلَكَ فَاتِحَةُ الْكِتَابِ وَخَوَاتِيمُ سُورَةِ الْبَقَرَةِ لَنْ
تَقْرَأَ بِحَرْفٍ مِنْهُمَا اِلَّا اُعْطِيتَهُ یعنی یارسولَ اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم! آپ
کو دو نوروں کی خوشخبری ہو، آپ سے پہلے کسی نبی علیہ السّلام کو یہ دو نور عطا نہیں
کئے گئے، ان میں سے ایک نور سورۂ فاتحہ ہے اور دوسرا سورۂ بقرہ کی آخری آیات ہیں،
جو شخص ان (سورۂ فاتحہ اور سورۂ بقرہ کی آخری آیات) کی تلاوت کرے، اسے ہر ہر حرف
پر خصوصی ثواب عطا کیا جائے گا۔(مسلم، ص314، حدیث: 806)
(3)فقرا،
مالداروں سے بہتر ہیں: اللہ پاک کے
آخری نبی رسولِ عربی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم اصحابِ صفہ کے پاس تشریف لائے
(ان میں سے ایک جماعت فقرا مہاجرین میں سے تھی) اور فرمایا: اَبْشِرُوا يَا مَعْشَرَ
صَعَالِيكِ الْمُهَاجِرِينَ بِالنُّورِ التَّامِّ يَوْمَ الْقِيَامَةِ تَدْخُلُونَ
الْجَنَّةَ قَبْلَ اَغْنِيَاءِ النَّاسِ بِنِصْفِ يَوْمٍ وَذَاكَ خَمْسُ مِائَةِ
سَنَةٍ یعنی اے فقرا مہاجرین کی
جماعت! تمہیں قیامت کے دن کے مکمل نور کی خوشخبری ہوکہ تم جنت میں مالداروں سے
آدھا دن پہلے جاؤ گےاور یہ آدھا دن پانچ سو سال کی مدت ہے۔(ابو داؤد،3/452، حدیث:
3666)
اللہ پاک کی
بارگاہ میں دعا ہے کہ رب ذوالجلال ہمیں بھی ان بشارتوں کا مستحق بننے کی توفیق عطا
فرمائے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ النّبیِّ الْاَمِیْن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم